Tag: سوئی سدرن کمپنی

  • ’’گیس ہر سال کم اور آبادی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے‘‘

    ’’گیس ہر سال کم اور آبادی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے‘‘

    کراچی: سوئی سدرن کمپنی کے حکام کا کہنا ہے کہ گیس ہر سال کم اور آبادی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی کے نمائندے کا کہنا ہے کہ سال بہ سال گیس کے ذخائر میں کمی آتی جارہی ے جبکہ آبادی بڑھ رہی ہے۔

    نمائندہ سوئی سدرن کمپنی نے کہا کہ سردیوں میں گیس کا استعمال زیادہ ہوجاتا ہے۔ لائنز ایریا میں گیس کی لائن صفائی کے دوران ٹوٹ گئی تھی،

    انھوں نے کہا کہ لائن کی صفائی ہوتے ہی گیس سپلائی ممکن بنائی جائےگی۔ 30 جنوری تک گیس کی سپلائی شروع ہوجائے گی،

    سوئی سدرن گیس کمپنی کے نمائندہ کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ 15 فروری سے ہر گھر میں گیس آجائے گی۔

  • بلوچستان میں گیس پریشر میں کمی کا دباؤ ارکان اسمبلی پر بڑھ گیا

    بلوچستان میں گیس پریشر میں کمی کا دباؤ ارکان اسمبلی پر بڑھ گیا

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گیس پریشر میں کمی سے سامنے آنے والے عوامی دباؤ نے ارکان اسمبلی کو احتجاج پر مجبور کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے منتخب حکومتی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی نے گزشتہ روز سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر کے باہر دھرنا دیا، اے آر وائی نیوز کے نمایندے منظور احمد کا کہنا تھا کہ گیس پریشر کی کمی کی وجہ سے ارکان اسمبلی پر عوام کا دباؤ بڑھ گیا ہے جس کے باعث وہ احتجاج پر مجبور ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں شدید سردی کے دوران گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ برقرار ہے جس پر کوئٹہ سے منتخب ہونے والے بلوچستان اسمبلی کے چھ ارکان نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ریجنل دفتر کے باہر دھرنا دیا۔

    اس دھرنے میں اپوزیشن جماعتوں بی این پی‘ پشتونخوا میپ، جمعیت اور حکومتی اتحاد سے پی ٹی آئی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان اسمبلی شریک تھے، احتجاج کے دوران انھوں نے گیس پریشر میں کمی اور سوئی گیس حکام کے مبینہ ناروا رویے کے خلاف نعرہ بازی کی۔

    ارکان اسمبلی کا احتجاجی دھرنا کئی گھنٹے جاری رہا، بعد ازاں سوئی گیس حکام احتجاجی کیمپ پہنچے اور منتخب عوامی نمایندوں سے مذاکرات کیے گئے، حکام نے دو دن کے اندر شہر میں گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی، سوئی گیس حکام کی یقین دہانی پر ارکان اسمبلی نے اپنا احتجاجی دھرنا ختم کر دیا۔

    اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ اگر وعدے کے مطابق گیس پریشر ٹھیک نہیں ہوا تو سخت لائحہ عمل اپنائیں گے۔