اسلام آباد : نمائندہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں گیس کے بلز زیادہ آنے کی وجہ بتادی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں گیس لوڈشیڈنگ کا معاملہ زیر غور آیا۔
رکن کمیٹی صوفیہ سعیدشاہ نے بتایا کہ کراچی میں رات سوا 9 بجے سے گیس جاناشروع ہوجاتی ہے، رکن کمیٹی شگفتہ جمانی نے بھی شکوہ کیا ہمارے گھروں میں 9 بجے گیس چلی جاتی ہے۔
نمائندہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے بتایا کہ گیس کی لوڈشیڈنگ رات 10بجے سے 5بجے تک ہوتی ہے ، سوا 9 بجے گیس بند کرنا شروع کیا جاتاہے 10بجے تک مکمل کی جاتی ہے۔
رکن کمیٹی شاہدہ رحمانی نے سوال کیا گیس کے بلز اتنے زیادہ کیوں آتے ہیں ، جس پر نمائندہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے بتایا کہ گیس چوری بھی ہوتی ہے لیک بھی ہوتی ہے ، گیس بعض اوقات میٹر سے آگے لیک ہوتی ہے تو بل زیادہ آتا ہے، گیس چوری بھی ہوتی ہے جس کے لائن لاسزبھی پڑتے ہیں۔
رکن کمیٹی قمر اسلام نے سوال کیا کہ سلیب کیا اووربلنگ کی وجہ نہیں بنتے؟ نمائندہ سوئی سدرن کا کہنا تھا کہ جب میٹر ریڈنگ بروقت نہیں ہوگی توسلیب تبدیل ہوگا ریٹ بڑھ جائے گا ، میٹر ریڈنگ کی تصویر بل پر تاریخ کیساتھ شائع کی جاتی ہے۔