Tag: سوئی سدرن گیس کمپنی

  • صارفین تیار ہوجائیں ! بدترین گیس لوڈ شیڈنگ کا اعلان

    صارفین تیار ہوجائیں ! بدترین گیس لوڈ شیڈنگ کا اعلان

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے سندھ اور بلوچستان بدترین گیس لوڈ شیڈنگ کا اعلان کردیا، 24 گھنٹے میں سے صرف 8 گھنٹے گیس دستیاب ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اوربلوچستان میں قدرتی گیس استعمال کرنے والوں کیلئے بری خبر آگئی، ایس ایس جی سی نے بدترین گیس لوڈ شیڈنگ کا اعلان کردیا۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ 24گھنٹے میں سےصرف8گھنٹے گیس دستیاب ہوگی،ا صبح 6 سے 9، دوپہر 12 سے 2 اور رات 6 سے 9 بجے تک گیس مہیا کی جاسکے گی۔

    کمپنی نے بتایا کہ ایس ایس جی سی کو 350 سے 400 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کاسامنا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہرقائدکےاکثرعلاقوں میں گیس نہ ہونےاورلوپریشرنےلوگوں کی زندگی اجیرن ہے جبکہ شہر کے گنجان علاقوں میں گیس کے لو پریشر کا فی الحال کچھ بھی نہیں کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گیس کی قلت کےباعث دو دراز علاقوں کیلئےلو پریشر کا مسئلہ جاری رہ سکتا ہے۔

    ایس ایس جی سی کے ایل پی جی سلنڈرز کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا ہے ، ڈیمانڈ میں 2 ہزار فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ایل پی جی سلنڈر کی ڈیمانڈ کا 60 فیصد جبکہ ڈی ایچ اے اور باقی چالیس فیصد پورے شہر میں ہے۔

  • کےالیکٹرک نے مہنگی بجلی کا ذمہ دار سوئی سدرن گیس کمپنی کو قرار دے دیا

    کےالیکٹرک نے مہنگی بجلی کا ذمہ دار سوئی سدرن گیس کمپنی کو قرار دے دیا

    کراچی : کے الیکٹرک نے مہنگی بجلی کا ذمہ دارسوئی سدرن گیس کمپنی کو قرار دے دیا اور استدعا کی سوئی سدرن کو عدالت کے حکم پر عملدر آمد کی ہدایت کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کےالیکٹرک سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    وکیل کے الیکٹرک نے بتایا کہ سوئی سدرن قدرتی گیس کےبجائےآر ایل این جی ایل فراہم کررہاہے، گیس سے 8 گنا مہنگی ہے، جس کی وجہ سے بجلی کی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    بیرسٹر ایان میمن نے کہا کہ کے الیکٹرک کوعدالتی حکم کےباوجود مطلوبہ گیس نہیں دی جارہی، سوئی سدرن کو عدالت کے حکم پر عملدر آمد کی ہدایت کی جائے۔

    ایان میمن نے مزید کہا کہ ان وجوہات کی بنیاد پر کے الیکٹرک اور کراچی کے شہری متاثر ہو رہے ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ سرکاری محکموں کےجواب نہ آنے سےکےالیکٹرک کومشکلات ہیں ، جس کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے ایم ڈی سوئی سدرن گیس کو 8 ستمبر تک جواب جمع کرانے کا حکم دے یا۔

    بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 8ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔

  • ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیے

    ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیے

    کراچی: ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 23 ارب کے سیلز ٹیکس واجبات ادا نہ کرنے پر ایس ایس جی سی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    ایس ایس جی سی سے سیلز ٹیکس کی مد میں 312 ملین وصول کیے جا چکے ہیں، جب کہ 23 ارب روپے واجب الادا ہیں، اس رقم کی تصدیق اپیلیٹ کمشنر بھی کر چکے ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی کے منجمد اکاؤنٹس سے واجب الادا رقم ریکور کی جائے گی، لارج ٹیکس پیئر آفس کو سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی سیکشن 48 کے تحت یہ اختیار حاصل ہے۔

    ایس ایس جی سی کی وضاحت

    ایف بی آر کے ایشو پر سوئی سدرن گیس کمپنی کی وضاحت بھی آ گئی ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ریکوری نوٹس پر سندھ ہائیکورٹ میں ایک پٹیشن دائر ہے، عدالت نے وہ نوٹس قانونی معیار سے عاری ہونے پر معطل کر دیا تھا۔

    ایس ایس جی سی ترجمان نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے اپیلٹ ٹریبونل کے سامنے پیروی کی ہدایت کی تھی، اپیلٹ ٹریبونل کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر سیلز ٹیکس کی وصولی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کا پی آئی اے کیخلاف بڑا ایکشن

    یاد رہے کہ 25 جنوری کو ایف بی آر نے ٹیکس پر فیڈریل ایکسائز ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر قومی ایئرلائن پی آئی اے کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیے تھے، اور کہا تھا کہ اکاؤنٹس 4 ارب روپے ٹیکس ریکوری تک منجمد رہیں گے۔

    بتایا گیا تھا کہ پی آئی اے نے 2 سال سے ٹکٹ پر وصولی پر ایف ای ڈی جمع نہیں کرایا، پی آئی اے نے 2 سال سے جمع فیڈریل ایکسائز کے 4.50 ارب روپےادا کرنے ہیں۔

  • شیرشاہ دھماکا: گیس کمپنی نے جائے وقوعہ پر آگ نہ لگنے کی وجہ بتا دی

    شیرشاہ دھماکا: گیس کمپنی نے جائے وقوعہ پر آگ نہ لگنے کی وجہ بتا دی

    کراچی: شیر شاہ دھماکے کی جائے وقوعہ پر موجود سوئی سدرن گیس کی ٹیموں نے تصدیق کی ہے کہ واقعے کی جگہ پر ادارے کی کوئی گیس پائپ لائن نہیں ہے۔

    ترجمان ایس ایس جی سی نے بتایا کہ متاثرہ علاقے میں موجود تمام گیس پائپ لائنز بالکل محفوظ ہیں اور انھیں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ترجمان نے کہا بم ڈسپوزل یونٹ نے بھی اپنے کلیئرنس سرٹیفکیٹ میں دھماکے کی وجہ سیوریج لائن میں دھماکا بتایا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نالہ دھماکے میں تباہ ہونے والی عمارت کے بالکل نیچے سے گزر رہا ہے، متاثرہ جگہ پر قدرتی گیس کی کوئی بو نہیں تھی، وہاں آگ بھی نہیں لگی، ان تمام شاہد کی بنا پر دھماکے کو سوئی سدرن گیس کمپنی کی پائپ لائن سے جوڑا نہیں جا سکتا۔

    کراچی: شیر شاہ میں دھماکا، 14 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ آج کراچی میں شیرشاہ پراچہ چوک کے قریب دھماکا ہوا، جس سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا، پولیس کے مطابق دھماکے میں 14 افراد جاں بحق، 12 زخمی ہوئے، متاثرہ عمارت دو منزلہ تھی اور نالے پر تعمیر کی گئی تھی، جس میں بینک اور دیگر دفاتر بھی موجود تھے۔

    شیرشاہ دھماکا: بینک عملے کے کتنے افراد متاثر ہوئے؟

    ملبے کے نیچے لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جائے وقوعہ پر بھاری مشینری کی مدد سے ملبہ ہٹانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

    شیرشاہ دھماکا: نالے میں گرنے والا کیمیکل کہاں سے آتا ہے؟

    بی ڈی ایس حکام کا دھماکے کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ نالے میں گیس بھر جانے کی وجہ سے ہوا، کے ایم سی کیماڑی حکام نے بتایا ہے کہ شیرشاہ نالے میں سائٹ ایریا کی فیکٹریوں کا کیمیکل آ کر گرتا ہے۔

  • سی این جی صارفین کو نئی مشکل کا سامنا،  سوئی سدرن کمپنی نے بڑا اعلان کردیا

    سی این جی صارفین کو نئی مشکل کا سامنا، سوئی سدرن کمپنی نے بڑا اعلان کردیا

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی نے یکم دسمبر سے سندھ میں ڈھائی ماہ کیلئے تمام سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا اعلان کردیا، ترجمان کا کہنا ہے کہ گھریلو صارفین کی ضرورت پوری کرنےکےلیےگیس فراہمی بند کی جائے گی۔
    .
    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس کے بحران کے باعث سی این جی اسٹیشنز کو ڈھائی ماہ کے لئے گیس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، سوئی سدرن نے کہا کہ گھریلو صارفین کی ضروریات پوری کرنے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، لوڈ مینجمنٹ کے تحت گھریلو صارفین کی ضرورت پوری کرنے کے لیے سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند کی جائے گی۔

    سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ غیر برآمدی صنعتوں کو پہلے ہی گیس کی سپلائی بند کردی گئی ہے، اب سی این جی اسٹیشنز کو 1 دسمبر 2020 سے 15 فروری 2022 تک گیس کی فراہمی بند رہے گی۔

    ترجمان کے مطابق طلب و رسد کا فرق بڑھ جانے سے یہ فیصلہ کیا گیا ، تاہم زیرو ریٹڈ صنعتیں بشمول کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس کی سپلائی بحال ہے تاہم تمام عام صنعتوں، زیرو ریٹیڈ ایکسپورٹ انڈسٹریز بشمول اسکے کیپٹیو پاور پلانٹس اور فرٹیلائزر سیکٹر کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں انسانی جانوں کی بقا کے لیے اضافی گیس کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ گیس ان لوگوں کے لیے لائف لائن کا کام کرتی ہے جنہیں انتہائی کم درجہ حرارت میں گیس کے مختلف آلات کے ذریعے خود کو گرم رکھنے کی شدید ضرورت ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا تھا کہ گھریلو صارفین کو صرف کھانا پکانے کے لیے دن میں تین بار گیس فراہم کی جائے گی۔

  • کراچی میں ہزاروں گیزر چلنے سے گیس کی طلب میں اچانک اضافہ

    کراچی میں ہزاروں گیزر چلنے سے گیس کی طلب میں اچانک اضافہ

    کراچی : شہر قائد میں موسم سرد ہوتے ہی ہزاروں گیزر چلنے سے گیس کی طلب میں اچانک اضافہ ہوگیا ، سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ گیس لوڈ کو مینیج کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں گیزر چلنے سے گیس کی طلب میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے۔

    ایس ایس جی سی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سردیاں آنےکےباعث گیس کی مانگ بڑھ گئی ہے، گھریلو اور تجارتی صارفین کو گیس کی فراہمی ترجیح ہے، گیس لوڈ کو مینیج کرنے کی بھرپور کوشش کررہےہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اتوار کو سی این جی اور صنعتی سیکٹر کو گیس کی سپلائی بند کرنا پڑی، ڈسٹری بیوشن لائنوں کے آخری علاقوں میں کم پریشر کا سامناہوسکتا ہے۔

    گذشتہ روز وزیر توانائی حماد اظہر نے بیان میں کہا تھا کہ گیس کی قیمت اورفراہمی مخصوص طریقہ کار سے طے ہوتی ہے، موسم سرمامیں مقامی ‏سطح پرگیس کی طلب بڑھ جاتی ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ بڑھتی ہوئی مقامی گیس کی طلب درآمدی گیس سےپوری نہیں ہوسکتی، ‏مقامی، درآمدی گیس کی اوسط قیمت کیلئے قانون سازی مسئلے کا حل ہے۔

  • سوئی سدرن گیس کمپنی کے برطرف ملازمین نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا

    سوئی سدرن گیس کمپنی کے برطرف ملازمین نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی کے برطرف ملازمین نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ، جس میں کہا حالیہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں انہیں نوکری سےنکال دیاگیا ہے ،نوکری پر بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی سے ملازمین کو نکالنے جانے کا معاملے پر برطرف ملازمین نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    جس پر عدالت نے سیکرٹری وزارت و صنعت،ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی کونوٹس جاری کردیا۔

    برطرف ملازمین کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ 20سال سےسوئی سدرن گیس کمپنی میں مستقل ملازم کام کررہےتھے، حالیہ عدالتی فیصلےکی روشنی میں انہیں نوکری سےنکال دیاگیا۔

    درخواست میں کہا ہے کہ ہمارامذکورہ آرڈیننس سےکسی طورپرکوئی تعلق نہیں رہا ایس ایس جی سی انتظامیہ سپریم کورٹ فیصلےکی غلط تشریح کررہی ہے۔

    برطرف ملازمین نے استدعا کی کہ ٹرمینیشن لیٹر منسوخ اور نوکری پر بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔

  • سوئی سدرن گیس کمپنی نے 2 ہزار ملازمین کو فارغ کردیا

    سوئی سدرن گیس کمپنی نے 2 ہزار ملازمین کو فارغ کردیا

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی نے 2ہزارملازمین کو فارغ کردیا ، پیپلزپارٹی کے دور میں مجموعی طور پر 2 ہزار 7 سو سے زائد ملازمین کو ایکٹ کے تحت بحال کئے گے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 2ہزارملازمین کو فارغ کردیا ، 2ہزار برطرف ملازمین میں سے1600 جونئیر رینک مزدور ، ڈرائیور، اسٹاف اور 400 افسران شامل ہیں ، اس حوالے سے سوئی سدرن گیس کمپنی نے حکم نامہ بھی جاری کردیا ہے۔

    ملازمین نے برطرفی کے خلاف ایس ایس جی سی ہیڈ آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ایم ڈی اور انتظامیہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی ، ملازمین نے نوکری سے نکالنے کا نوٹی فکیشن فوری واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

    خیال رہے پیپلزپارٹی کے دور میں مجموعی طور پر 2 ہزار 7 سو سے زائد ملازمین کو ایکٹ کے تحت بحال کئے گئے تھے۔

  • گیس واجبات کی ادائیگی : سوئی سدرن گیس کمپنی نے  بڑے نادہندہ سرکاری اسپتالوں کو آخری مہلت دے دی

    گیس واجبات کی ادائیگی : سوئی سدرن گیس کمپنی نے بڑے نادہندہ سرکاری اسپتالوں کو آخری مہلت دے دی

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس واجبات کی ادائیگی کے لیے سرکاری اسپتالوں کی 10اکتوبر تک کی آخری مہلت دے دی ، ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ 10 اکتوبر کے بعد کسی بھی ڈفالٹر کے ساتھ کوٸی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے بڑے نادہندہ سرکاری اسپتالوں کی گيس منقطع کرنے کی تیاریاں مکمل کرلیں اور سرکاری نادہندہ اسپتالوں کی انتظامیہ کو 5 دن کی مزید مہلت دے دی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ این آٸی سی ایچ اورٹراما سینٹر سميت دیگر ہسپتالوں کی گیس منقطع کرنے کی تیاری مکمل کر لی گٸیں ہیں، دیگر نادہندہ اسپتالوں میں کراچی سول ہسپتال کا ٹرامه سینٹر، سندھ گورنمینٹ اسپتال، سول سروسز اسپتال نزد خالقڈنو ھال اور آٸی سی یو ٹرامہ سینٹر اینڈ کارڈک سینٹر کورنگی 5 نمبر شامل ہیں۔

    سوٸی سدرن کمپنی کی جانب سے کہا گیا کہ متعدد بار نوٹس کے باوجود کسی قسم کی کوٸی بھی پیش رفت نہیں ہوٸی ، جس کے بعد نادہندہ ادراوں کے خلاف کارواٸی کیلٸے جامع حکمت عملی بنالی ہے۔

    ترجمان کے مطابق این آٸی سی ایچ 52 لاکھ 61 ہزار 37 روپے، عبدالمجید صحبیانی کھوکھراپار 26 لاکھ 53 ہزار روپے ، آٸی سی یو ٹرامہ اینڈ کارڈک سینٹر کورنگی 5 نمبر 33 لاکھ 11 روپے، کراچی سول اسپتال کا ٹرامه سینٹر 2کروڑ 78 لاکھ 86 ہزار روپے، سندھ گورنمنٹ اسپتال نارتھ کراچی 26 لاکھ 32 ہزار روپے , سول سرجن ہسپتال ایم اے جناح روڈ پر 33 لاکھ 98 ہزار سے زاٸد کی رقم واجب الادا ہے۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی نے سرکاری نادہندہ اسپتالوں کی انتظامیہ کو حتمی نوٹیسز جاری کرتے ہوئے کہا کہ 10 اکتوبر تک اپنی واجبات جمع کرائیں، 10 اکتوبر کے بعد کسی بھی ڈفالٹر کے ساتھ کوٸی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

  • حکومت کے خلاف اپوزیشن کی حکمت عملی طے، پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن ہیڈ آفس کے باہر ہوگا

    حکومت کے خلاف اپوزیشن کی حکمت عملی طے، پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن ہیڈ آفس کے باہر ہوگا

    کراچی: حکومت کے خلاف اپوزیشن نے احتجاج اور مظاہروں کے سلسلے میں حکمت عملی طے کر لی، پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن گیس کمپنی کے ہیڈ آفس کے باہر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے حکومت مخالف تحریک کی ریہرسل پیپلز پارٹی اکیلے کرے گی، ذرایع کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں اتحادی جماعتوں کو دعوت دی جائے گی۔

    احتجاج سے متعلق حکمت عملی فائنل ہوگئی ہے، بجلی اور گیس کی کمی کو جواز بنا کر حکومت کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا، پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کی تیاریاں بھی مکمل کر لی ہیں۔

    ذرایع کے مطابق پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن گیس کمپنی کے ہیڈ آفس کے باہر کیا جائےگا، صوبائی وزرا اور صوبائی قیادت اس احتجاجی تحریک کی قیادت کریں گے، دوسرے مرحلے میں کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

    اپوزیشن جماعتوں کا 7 اکتوبر کو پہلا جلسہ کوئٹہ میں رکھنے پر غور

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ذرایع نے بتایا تھا کہ محمود خان اچکزئی نے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو 7 اکتوبر کو کوئٹہ میں پہلا جلسہ کرنے کی تجویز دی تھی، ان کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو شہدائے تحریک جمہوریت بحالی کا دن ہے، ہم ہر سال 7 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ کرتے ہیں۔

    دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں کا کہنا تھا کہ جلسے کی تاریخ اور مقام کا اعلان سب کو اعتماد میں لے کر کیاجائے گا، 7 اکتوبر پر تمام جماعتیں متفق ہوئیں تو پہلا جلسہ کوئٹہ میں ہی ہوگا۔ یاد رہے کہ اپوزیشن نے کراچی، کوئٹہ، پشاور، لاہور میں جلسوں کا اعلان کر رکھا ہے۔