Tag: سوئی سدرن

  • سندھ میں گیس کا بحران مزید سنگین

    سندھ میں گیس کا بحران مزید سنگین

    کراچی : سندھ میں گیس کا بحران مزید سنگین ہوگیا ، گیس فیلڈزمیں خرابی کے باعث سوئی سدرن کو گھریلو اور کمرشل صارفین کوگیس فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن کے 2گیس فیلڈز میں تکنیکی خرابی کے باعث سندھ میں گیس بحران مزیدسنگین ہوگیا ہے ، گیس فیلڈز میں خرابی کے باعث 55ملین کیوبک فٹ سپلائی میں مزید کمی ہوگئی ہے۔

    سوئی سدرن کو گھریلو،کمرشل صارفین کوگیس فراہمی میں شدیدمشکلات کا سامنا ہے ، سندھ میں گیس کی کمی کےباعث سوئی سدرن نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایکسپورٹ انڈسٹری کے کیپٹو پاور پلانٹس، ایکسپورٹ اور جنرل انڈسٹریز کے نجی بجلی گھر کو گیس کی فراہمی بند کردی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ نجی بجلی گھروں کوبدھ کی رات12سے24 گھنٹے کیلئے گیس کی سپلائی بندکی گئی ہے، سوئی سدرن گیس نے تمام انڈسٹریز کو آگاہ کردیا ہے۔

    یاد رہے پاکستان پیپلز پارٹی نے پورے ملک خصوصاً سندھ میں گیس بحران کے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا اور سوال کیا کہ سردیوں سے قبل بروقت بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے؟

    نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ گیس بحران کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، تحقیقات کی جائیں کہ گیس بحران کا اصل ذمہ دار کون ہے، مافیاز کا راگ الاپنے والے خود مافیاز کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم گیس بحران کے ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کریں۔

  • سندھ میں سی این اجی اسٹیشنز کل بند کرنے کا فیصلہ

    سندھ میں سی این اجی اسٹیشنز کل بند کرنے کا فیصلہ

    کراچی: ایس ایس جی سی نے میڈیا الرٹ جاری کرتے ہوئے گھریلو صارفین کی طلب پوری کرنے کی غرض سے سندھ بھر میں تمام سی این جی اسٹیشنز کل بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر گیس پریشر میں شدید کمی آ گئی ہے، گیس پریشر میں کمی کے سبب کراچی شہر کے اکثرعلاقوں میں گیس پریشر صفر ہو گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کم پریشر کی وجہ سے گھریلو صارفین اور کمرشل سیکٹر کی طلب پوری کرنے میں کمپنی کو انتہائی دشواری کا سامنا ہے، اس لیے کل تمام سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے مطابق سی این جی اسٹیشنز پر 5 ستمبر کی صبح 8 بجے سے اگلے 24 گھنٹے تک گیس کی ترسیل بند رہے گی۔

    ادھر سوئی سدرن نے یہ بھی کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کے سبب کراچی میں متاثر ہونے والی اکثر علاقوں میں گیس کی ترسیل بحال کر دی گٸی ہے، کراچی میں ڈفینس، کلفٹن اور اطراف میں حالیہ بارشوں کے سبب گیس لیکیج اور پاٸپ بلاک ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈفینس اور اطراف کی گلیوں سے پانی اتر نہیں سکا جس کی وجہ سے ٹیکنیکل ٹیم کو کام کرنے میں مشکلات درپیش ہیں، کنٹونمنٹ کی مجاز اتھارٹیز کو بار ہا مطلع کیا گیا ہے کہ پانی نکالنے کا بندوبست کیا جائے۔

    سوئی سدرن کا مؤقف ہے کہ کنٹونمنٹ کے علاقوں سے پانی مکمل نہ نکلنے کے سبب گیس کی بحالی میں دیر ہو رہی ہے، مشکلات کے باوجود کوشش کی جا رہی ہے کہ گیس بحالی کا کام جلد مکمل کیا جائے، جب کہ سخت دشواریوں کے باوجود کمپنی کی جانب سے اکثر علاقوں میں گیس کی سپلاٸی بحال رکھی گٸی ہے۔

  • اوگرا کی جانب سے نومبر کے لیے آر ایل این جی کی قیمتوں کا تعین کر دیا گیا

    اوگرا کی جانب سے نومبر کے لیے آر ایل این جی کی قیمتوں کا تعین کر دیا گیا

    لاہور: اوگرا کی جانب سے نومبر کے لیے آر ایل این جی کی قیمتوں کا تعین کردیا گیا، سوئی سدرن کے لیے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس کی قیمت 10 ڈالر93 سینٹس مقرر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے نومبر کے لیے آر ایل این جی کی قیمتوں کا تعین کردیا، اوگرا نے آر ایل این جی قیمت میں گزشتہ ماہ کے مقابلے 12 سینٹس کا اضافہ کر دیا۔

    آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق سوئی سدرن کے لیے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس کی قیمت 10ڈالر93 سینٹس جبکہ سوئی ناردرن کے لیے آر ایل این جی کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 10 ڈالر94 سینٹس مقرر کردی گئی۔

    اوگرا کے اعلامیے کے مطابق یہ گیس پی ایس او اورپاکستان ایل این جی لمیٹڈ کے ذریعے درآمد کی جائے گی، نومبر میں 8 کارگوز درآمد ہوں گے۔

    سوئی سدرن، سوئی ناردرن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی: اوگرا

    یاد رہے کہ تین روز قبل آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کا کہنا تھا کہ سوئی سدرن، سوئی ناردرن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی ہے، سوئی سدرن نے گیس کی قیمت میں ساڑھے 8 فیصد اضافہ تجویز کیا،جب کہ سوئی ناردرن نے گیس کی قیمت31 فیصد بڑھانے کی درخواست کی۔

    اوگرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ اوگرا میں ایس ایس جی سی کی عوامی سماعت 20 نومبر کو کراچی میں ہوگی، اوگرا میں ایس این جی پی کی عوامی سماعت 19 نومبر کو لاہور میں ہوگی۔

  • سوئی سدرن، سوئی ناردرن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی: اوگرا

    سوئی سدرن، سوئی ناردرن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی: اوگرا

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے کہا ہے کہ ایس ایس جی سی کی عوامی سماعت 20 نومبر کو کراچی میں ہوگی، ایس این جی پی کی عوامی سماعت 19 نومبر کو لاہور میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے کہا کہ سوئی سدرن، سوئی ناردرن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی ہے، سوئی سدرن نے گیس کی قیمت میں ساڑھے 8 فیصد اضافہ تجویز کیا،جب کہ  سوئی ناردرن نے گیس کی قیمت31 فیصد بڑھانے کی درخواست کی۔

    اوگرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اوگرا میں ایس ایس جی سی کی عوامی سماعت 20 نومبر کو کراچی میں ہوگی، اوگرا میں ایس این جی پی کی عوامی سماعت 19 نومبر کو لاہور میں ہوگی۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس جی سی نے 62 روپے 52 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ تجویز کیا، ایس این جی پی ایل نے 115 روپے 54 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ تجویز کیا۔

    اوگرا اعلامیے کے مطابق ایس ایس جی سی کی اوسط 735روپے 48 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو وصول کر رہی ہے، ایس ایس جی سی کی قیمت 799 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو پڑتی ہے۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایس این جی پی کی اوسط 624 روپے93 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو وصول کر رہی ہے، ایس این جی پی کی قیمت818 روپے95 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو پڑتی ہے۔

  • سوئی گیس نے واپڈا سے ساڑھے 5 ارب روپے وصول کرنے ہیں: سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ

    سوئی گیس نے واپڈا سے ساڑھے 5 ارب روپے وصول کرنے ہیں: سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ

    اسلام آباد: سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوئی گیس نے واپڈا سے 5 ارب 50 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں جبکہ صارفین سے 2 ارب 30 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر شبلی فراز کی زیر صدارت سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ کمیٹی کو سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ایم ڈی امجدلطیف نے بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوئی گیس نے واپڈا سے 5 ارب 50 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔ صارفین سے 2 ارب 30 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔ صنعتوں سے 7 ارب 68 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔

    امجد لطیف نے بتایا کہ گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں 123 ارب وصول کرنے ہیں، ایس این جی پی ایل 629 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں گیس خرید رہی ہے جبکہ 399 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں فروخت کر رہی ہے۔ کمپنی کو 230 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا نقصان ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگی گیس خرید کر سستی فروخت کر رہے ہیں۔ 5 سال سے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی گئی۔

    اوگرا حکام نے بریفنگ میں کہا کہ گیس کی قیمت طے کرنے میں اوگرا کا کردار نہیں ہے۔ پاکستان اسٹیل پر 85 ارب اور کے الیکٹرک پر 80 ارب واجب الادا ہیں۔ ہم صرف حکومت کو تجویز دے سکتے ہیں فیصلہ نہیں کر سکتے۔

    شبلی فراز نے دریافت کیا کہ آپ کہنا چاہتے ہیں حکومت سیاسی وجوہات پر قیمتیں نہیں بڑھاتی جس پر اوگرا حکام نے جواب دیا کہ ہم نے نگراں حکومت کو قیمتیں بڑھانے کا کہا تھا۔ نگراں حکومت نے کہا فیصلے کا اختیار منتخب حکومت کو ہے۔