Tag: سوئی ناردرن

  • سوئی ناردرن گیس کے حصے داران نے تاریخ کا بلند ترین 75 فیصد نقد مقسوم منظور کر لیا

    سوئی ناردرن گیس کے حصے داران نے تاریخ کا بلند ترین 75 فیصد نقد مقسوم منظور کر لیا

    سوئی ناردرن گیس کے حصے داران نے مالی سال 2023-24 کے لیے تاریخ کا بلند ترین 75 فیصد نقد مقسوم منظور کر لیا۔

    سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (SNGPL) کا 60 واں سالانہ اجلاس عام (AGM) جمعرات، 22 مئی 2025 کو ہوٹل آواری، لاہور میں منعقد ہوا۔

    اجلاس میں حصے داران نے مالی سال مختتمہ 30 جون 2024 کے لیے کمپنی کے سالانہ پڑتال شدہ مالیاتی گوشوارہ جات منظور کیے۔ کمپنی نے اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ منافع حاصل کیا، جس میں قبل از محاصل منافع 29,843 ملین روپے اور بعد از محاصل منافع 18,977 ملین روپے رہا، جو فی حصہ آمدنی (EPS) 29.92 روپے بنتی ہے۔ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں یہ ایک نمایاں اضافہ ہے جب کمپنی کا بعد از محاصل منافع 10,564 ملین روپے اور 16.66روپےفی حصہ رہا تھا۔

    حصے داران نے بورڈ کی سفارش پر مالی سال مختتمہ 30 جون 2024 کے لیے فی حصہ 7.50 روپے (یعنی 75 فیصد) کا تاریخ کا بلند ترین نقد مقسوم بھی منظور کیا۔ اس کے علاوہ، اگلے مالی سال 2024-25 کے لیے بیرونی پڑتال کنندگان کی حیثیت سے میسرز اے ایف فرگوسن اینڈ کمپنی، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس، کی دوبارہ تقرری کی منظوری بھی دی گئی۔

    دوران سال، کمپنی کی ایک نمایاں کامیابی ’غیر محسوب برائے گیس‘ (UFG) میں قابل ذکر کمی رہی۔ مجموعی طور پر UFG کا نقصان 5.15 فیصد سے کم ہو کر 4.93 فیصد پر آ گیا، جو گزشتہ 18 برسوں میں سب سے کم سطح ہے۔ فیلڈ میں بروقت اقدامات، ٹیکنالوجی کے استعمال اور سخت نگرانی کے ذریعے کمپنی نے 1,269 MMCF گیس کی بچت کی، جو اس کی عملی کارکردگی اور ماحولیاتی ذمہ داری سے وابستگی کا ثبوت ہے۔

    اجلاس میں حصے داران سے ایک تفصیلی سوال و جواب کا سیشن بھی رکھا گیا، جس میں متعدد تجاویز نوٹ کی گئیں اور شرکاء کو مکمل اطمینان بخش جوابات دیے گئے۔

    گیس کمپنیوں کے لیے بڑی خوشخبری

    اجلاس کی صدارت جناب سعادت علی خان نے کی۔ اجلاس میں محترمہ فاریہ رحمٰن صلاح الدین، جناب احمد چنائے (ڈائریکٹرز)، جناب فیصل اقبال (ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر – سروسز)، جناب ثاقب ارباب (ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر – آپریشنز)، جناب کامران اکرم (چیف فنانشل آفیسر)، اور جناب امتیاز محمود (سینئر جنرل منیجر کارپوریٹ افیئرز / کمپنی سیکریٹری) بنفسِ نفیس شریک ہوئے۔

    جبکہ جناب طارق اقبال خان، جناب محمد رمضان، محترمہ سائرہ نجیب احمد، جناب ظفر عباس اورمینیجنگ ڈائریکٹر جناب عامر طفیل نے بصری رابطے کے ذریعے شرکت کی۔ کمپنی کی سینئر انتظامیہ کے اراکین بھی اجلاس میں موجود تھے۔

  • گیس کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے سوئی ناردرن کا مؤقف سامنے آگیا

    گیس کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے سوئی ناردرن کا مؤقف سامنے آگیا

    کراچی : گیس کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے سوئی ناردرن کا مؤقف سامنے آگیا، جس میں گیس قیمت میں اضافے کی تین وجوہات بتائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع ابلاغ میں گیس قیمتوں کے تعین میں افرادی قوت کے زائد اخراجات اور رواں برس کے دوران گیس قیمتوں میں تیسری مرتبہ اضافے کے حوالے سے زیرِ گردش اطلاعات کے حوالے سے سوئی ناردرن کا مؤقف ذیل میں دیا جا رہا ہے۔

    سوئی ناردرن کا کہنا تھا کہ افرادی قوت کے اخراجات کے حوالے سے واضح کیا جاتا ہے کہ گیس کی کُل قیمت کا محض 4 فیصد آپریٹنگ اخراجات بشمول افرادی قوت پر مشتمل ہوتا ہے اور قیمت کا 94 فیصد حصہ گیس کے اخراجات جبکہ باقی ماندہ کیپ ایکس پر ریٹرن پر مشتمل ہوتا ہے۔

    کمپنی نے کہا کہ گیس قیمت میں اضافہ تین وجوہ کی بنیاد پر ہورہا ہے، اول یہ کہ گیس کے مقامی ذخائر مسلسل کم ہورہے ہیں، جس کے باعث گھریلو شعبے کو خصوصاً موسم سرما میں آر ایل این جی فراہمی ضروری ہوگئی ہے۔

    سوئی ناردرن کے مطابق آر ایل این جی کی اوسط قیمت تقریباً 3,500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ گھریلو شعبے کی اوسط قیمتِ فروخت تقریباً 1,100 روپے ہے، اس بنیاد پر 231 ارب روپے کا فرق آگیا ہے، جس کی وجہ سے گیس کی موجودہ قیمت میں اضافہ ضروری ہے تاکہ آر ایل این جی کے اخراجات وصول کرکے ایل این جی سپلائی چین کو بحال رکھا جاسکے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہاں یہ بھی واضح کرنا ضروری ہے کہ مقامی گیس کے اخراجات میں بھی 69 ارب روپے تک کا اضافہ ہو چکا ہے۔

    دوسری جانب گزشتہ دو برسوں کے دوران پاکستانی روپے کی قدر میں 55 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ گیس خریداری کے تمام معاہدے امریکی ڈالر میں طے پاتے ہیں اور یہ خام تیل/فرنس آئل کی قیمت سے منسلک ہوتے ہیں۔

    یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے باوجود پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے گھریلو صارفین کے لیے گیس کے اوسط نرخ 513 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہیں جو اس کی قیمت خرید یعنی 1,674 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے کہیں کم ہے۔

    خیال رہے کہ سوئی ناردرن کے 44 لاکھ یعنی 60 فیصد گیس صارفین پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے ذیل میں آتے ہیں۔ یہ وہ صارفین ہیں جن کے ماہ فروری کے دوران گیس بل دو ہزار روپے بشمول ٹیکسز سے کم رہا ہے۔

    یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ گیس قیمت میں اضافے کے باوجود مالی سال 24-2023 میں سوئی ناردرن کے صارفین کو 128 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کیے جانے کی توقع ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں گیس کا کاروبار انتہائی ریگولیٹڈ ہے جو اوگرا آرڈیننس 2002ء کے تحت چلایا جاتا ہے۔ گیس کمپنیز کی ریونیو ضروریات کے تعین کے لیے اوگرا 2002ء سے عوامی سماعت منعقد کرتا آرہا ہے۔ گیس قیمتوں کے تعین کے لیے اوگرا سال میں دو مرتبہ عوامی سماعت منعقد کرتا ہے۔

    زیرِ تذکرہ اوگرا عوامی سماعت مالی سال 25-2024ء کے لیے ہے جو یکم جولائی 2024ء سے مؤثر ہوگی اور اس سے فوری طور پر گیس قیمتوں پر کوئی فرق مرتب نہیں ہوگا۔

  • گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ، صارفین کو کتنا اضافی بل دینا ہوگا؟

    گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ، صارفین کو کتنا اضافی بل دینا ہوگا؟

    لاہور: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری کرلی، گیس قیمت بڑھنےسے بلوں میں اوسطا ً155فیصدتک اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن نے ایک ہی سال میں تیسرا بڑا گیس کی قیمت میں اضافہ مانگ لیا، ذرائع نے کہا ہے کہ اوگرا آج گیس قیمتوں میں اضافے کی سماعت لاہورمیں کرے گا، تنقید سے بچنے کے لئے میڈیا کو بھی سماعت میں باضابطہ نہیں بلایا گیا۔

    ذرائع اوگرا نے کہا ہے کہ سوئی ناردرن کمپنی نے4489روپےفی ایم ایم بی ٹی یوقیمت تجویزکی ہے، گیس قیمت بڑھنےسے بلوں میں اوسطا ً155فیصدتک اضافہ ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے ایک سال میں گیس کی قیمت میں 600 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے ، سوئی ناردرن گیس اپنے اخراجات کنٹرول نہیں کرسکی۔

    گیس کی قیمت میں مجوزہ اضافہ سے درمیانے طبقے کے چولہے بھی بجھ جائیں گے، صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمت بڑھنے سےرہی سہی انڈسٹری بھی بند ہوجائے گی، سوئی ناردرن گیس کمپنی اپنے اللے تللے کم کرلے تو قیمت بڑھانےکی ضرورت نہیں پڑے گی۔

  • سوئی سدرن کے بعد سوئی ناردرن کی بھی گیس مزید مہنگی کرنیکی درخواست

    سوئی سدرن کے بعد سوئی ناردرن کی بھی گیس مزید مہنگی کرنیکی درخواست

    سوئی سدرن کے بعد سوئی ناردرن کی جانب سے بھی گیس مزید مہنگی کرنے کی درخواست کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس این جی پی ایل نے گیس کی قیمت میں 147 فیصد تک مزید اضافہ مانگ لیا ہے۔ سوئی ناردرن نے گیس کی قیمت میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے کرنے کی درخواست کی ہے۔

    سوئی ناردرن گیس کی قیمت میں 2646.18 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کا تقاضہ کیا گیا ہے۔ سوئی ناردرن نے نئی اوسط گیس قیمت 4446.89 روپے مقرر کرنے کی درخواست کی ہے۔

    سوئی ناردرن گیس کمپنی نے 189 ارب 18 کروڑروپے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے۔ اوگرا سوئی ناردرن کی درخواست پر 25 مارچ کو لاہور میں سماعت کرے گا۔

    اس سلسلے میں اوگرا کی جانب سے درخواست پر 27 مارچ کو پشاور میں بھی سماعت کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے آئندہ مالی سال سے سندھ اور بلوچستان کے لیے گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

    اوگرا کو دی گئی درخواست میں ایس ایس جی سی نے یکم جولائی 2024 سے گیس مزید مہنگی کرنے کی درخواست کرتے ہوئے گیس کی قیمت میں 324.03 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی اجازت مانگی ہے۔

    نئی اوسط گیس قیمت 1740.80 روپے مقرر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ مذکورہ درخواست میں سوئی سدرن نے 79 ارب 63 کروڑ روپے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    جس میں مقامی گیس کی مد میں ریونیوشارٹ فال کا تخمینہ 56 ارب 69 کروڑ روپے جب کہ آر ایل این جی کے شارٹ فال کا تخمینہ 22 ارب 93 کروڑ 50 لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔

  • اوگرا نے ایل این جی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا

    اوگرا نے ایل این جی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا

    آئل اینڈ گیس ریگو لیٹری اتھارٹی (اوگرا)  نے یکم دسمبر سے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی قیمت میں 10.11 فیص تک اضافہ کر دیا۔

     اوگرا نے اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق سوئی ناردرن کے سسٹم پر ایل این جی 1.32 ڈالر اور سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی قیمت میں 1.42 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔

    اضافے کے بعد سوئی ناردرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 14.81 ڈالر اور سوئی سدرن کے سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 15.45 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ نئی قیمتوں کا اعلان دسمبر کے لیے کیا ہے۔ نومبر میں سوئی نادرن کے لیے آر ایل این جی کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 13 ڈالر 49 تھی جبکہ سوئی سدرن کے لیے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 14 ڈالر 3 سینٹ تھی۔

  • صارفین کیلئے گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری

    صارفین کیلئے گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری

    کراچی : سوئی ناردرن کے بعد سوئی سدرن نے بھی گیس مہنگی کرنے کی درخواست دائر کردی،  گیس کی قیمت میں 226.18 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مزید اضافہ مانگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اوربلوچستان کے صارفین کیلئے بھی گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری کرلی گئی، سوئی ناردرن کے بعد سوئی سدرن نےبھی گیس مہنگی کرنے کی درخواست دائر کردی۔

    جس میں سوئی سددرن نےگیس کی قیمت میں226.18روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مزیداضافہ مانگ لیا ہے، سوئی سدرن کی گیس کی موجودہ اوسط قیمت 1470 روپے 21 پیسے ہے۔

    کمپنی نے نئی اوسط گیس قیمت 1696روپے39پیسے مقرر کرنے اور گیس قیمت میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2023 سے کرنے کی درخواست کی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سوئی سدرن کا رواں مالی سال 47ارب77کروڑ روپے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ ہے، بلوچستان میں ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ 95روپے 40پیسے فی ایم ایم بی ٹی یوہے۔

    کمپنی نے ٹرانسمشن اینڈ ڈسٹری بیوشن لاگت مد میں 150 روپے 67 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو کی درخواست کرتے ہوئے روپے کی قدر میں کمی کے فرق کی مد میں40 روپے 96 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مانگا گیا ہے۔

    اوگرا سوئی سدرن کی درخواست پر18دسمبر کو کراچی میں نجی ہوٹل میں سماعت کرے گا۔

  • ماہ مقدس میں گیس کی فراہمی پرسوئی نادرن کا اہم اقدام

    ماہ مقدس میں گیس کی فراہمی پرسوئی نادرن کا اہم اقدام

    اسلام آباد: ماہ مقدس میں صارفین کو بلاتعطل گیس کے فراہمی کے لئے سوئی نادرن نے ہیلپ لائن قائم کردی ہے۔

    سوئی نادرن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ رمضان المبارک میں سوئی ناردرن سحر و افطار میں گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائے گی کیونکہ سحر و افطار میں گیس کے استعمال میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے گیس پریشر میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کردیا جاتا ہے۔

    ترجمان کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں ژالہ باری اور درجہ حرارت میں کمی کے باعث گیس کی طلب میں اضافہ ہوا ہے، صارفین کی مشکلات کے پیش نظر آف پیک آور میں بھی گیس فراہمی کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ساتھ ہی انڈسٹری اور پاور کو بھی گیس کی ترسیل جاری رہے گی۔

    ترجمان نے بتایا کہ گیس پریشر مانیٹر کرنے کیلئے ہیڈ آفس اور تمام ریجنز میں کنٹرول روم قائم کر دیئے گئے ہیں اور عوام کی خدمت کیلئے ایمرجنسی رسپانس ٹیمز تشکیل دی گئی ہیں۔

    یہ ایمرجنسی رسپانس ٹیمز چوبیس گھنٹے عوام کی خدمت کیلئے کوشاں رہیں گے، گیس فراہمی اور پریشر سے متعلق ہیلپ لائن 1199 پر شکایت کا اندراج کروایا جاسکتا ہے۔

    اس کے علاوہ گیس فراہمی اور پریشر سے متعلق شکایات سوئی ناردرن کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس یا ویب سائٹ پر بھی درج کرائی جاسکتی ہیں۔

  • آئی ایم ایف کی شرائط عوام کے لیے مہنگائی بم بن گئیں

    آئی ایم ایف کی شرائط عوام کے لیے مہنگائی بم بن گئیں

    کراچی : سوئی ناردرن نے گیس 730 روپے 39 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست دے دی ، اوگرا گیس قیمتوں میں اضافے کے لیے عوامی سماعت اسی ماہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط عوام کے لیے مہنگائی بم بن گئیں، کراچی سے خیبر تک گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاریاں کرلی گئی۔

    سوئی ناردرن اور سوئی سدرن نے اوگرا کو گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری بھجوا دی ، جس میں سوئی ناردرن کی گیس سات سو تیس روپے انتالیس پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی کرنے کی درخواست کی ہے۔

    سوئی نادرن نے آئندہ مالی سال کی ضروریات کےتحت اضافہ مانگا ہے، سوئی نادرن گیس نے اوسط قیمت 2827روپے 49 پیسے مقرر کرنےکی درخواست کی۔

    آئندہ مالی سال ریونیو ضروریات کا تخمینہ چارسو اکتیس ارب تیرہ کروڑ روپے لگایا گیا ہے جبکہ سوئی ناردرن نے دو سو چھپن ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے۔

    اوگرا بیس مارچ کو لاہور اور بائیس مارچ کو پشاور میں سماعت کرے گا۔

    گذشتہ روز سوئی سدرن نے گیس کے بنیادی ٹیرف میں 391 روپے انسٹھ پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست دی تھی، سوئی سدرن نے درخواست آئندہ مالی سال کی ریونیو ضروریات کیلئے دی ہے۔

    سوئی سدرن نے نئے مالی سال ریونیو ضروریات کا تخمینہ دو سو چھیاسٹھ ارب روپے سے زائد لگایا جبکہ اٹھانوے ارب اکتیس کروڑ روپے کے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے۔

    سوئی سدرن نے گیس کی قیمت ایک ہزار ساٹھ روپے مقرر کرنے کی درخواست کی ہے، اوگرا سوئی سدرن کی درخواست پر تیرہ مارچ کو سماعت کرے گا اور سماعت کے بعد فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوائے گا۔

  • ملک بھر میں گیس بحران لیکن خیبر پختون خوا کے لیے بڑی خوش خبری

    ملک بھر میں گیس بحران لیکن خیبر پختون خوا کے لیے بڑی خوش خبری

    پشاور: ملک بھر میں گیس بحران ہے لیکن خیبر پختون خوا کے لیے بڑی خوش خبری آ گئی، آج صوبے میں گیس نیٹ ورک کی توسیع اور بحالی کے منصوبے کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ آج پختون خوا میں گورنر کے پی، وزیر اعلیٰ اور وفاقی وزیر گیس نیٹ ورک کی توسیع اور بحالی کے منصوبے کا افتتاح کریں گے۔

    یہ منصوبہ یو ایف جی نقصانات پر قابو کے لیے 14 سیلز میٹر اسٹیشنز کے تحت بنایا گیا ہے، ترجمان کے مطابق منصوبے میں کرک، کوہاٹ اور ہنگو کے دیہات کو شامل کیا گیا ہے، ان دیہات میں گیس نیٹ ورک کی تعمیر کے ساتھ ساتھ موجودہ نیٹ ورک کی بحالی بھی کی جائے گی۔

    سوئی ناردرن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مجموعی ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک 2677 کلو میٹر طویل ہوگا، اس منصوبے کی کُل لاگت 9 ارب روپے ہوگی، پہلے مرحلے میں کمپنی 512 کلو میٹر طویل نیٹ ورک بچھائے گی، اور اس سے 48 دیہات کے 19 ہزار صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔

    خیال رہے کہ ملک میں سردیاں بڑھتے ہی گیس بحران نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس کے باعث گھروں کے چولھے بھی جلنا مشکل ہو گیا ہے۔

  • سوئی سدرن، سوئی ناردرن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی: اوگرا

    سوئی سدرن، سوئی ناردرن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی: اوگرا

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے کہا ہے کہ ایس ایس جی سی کی عوامی سماعت 20 نومبر کو کراچی میں ہوگی، ایس این جی پی کی عوامی سماعت 19 نومبر کو لاہور میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے کہا کہ سوئی سدرن، سوئی ناردرن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی ہے، سوئی سدرن نے گیس کی قیمت میں ساڑھے 8 فیصد اضافہ تجویز کیا،جب کہ  سوئی ناردرن نے گیس کی قیمت31 فیصد بڑھانے کی درخواست کی۔

    اوگرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اوگرا میں ایس ایس جی سی کی عوامی سماعت 20 نومبر کو کراچی میں ہوگی، اوگرا میں ایس این جی پی کی عوامی سماعت 19 نومبر کو لاہور میں ہوگی۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس جی سی نے 62 روپے 52 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ تجویز کیا، ایس این جی پی ایل نے 115 روپے 54 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ تجویز کیا۔

    اوگرا اعلامیے کے مطابق ایس ایس جی سی کی اوسط 735روپے 48 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو وصول کر رہی ہے، ایس ایس جی سی کی قیمت 799 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو پڑتی ہے۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایس این جی پی کی اوسط 624 روپے93 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو وصول کر رہی ہے، ایس این جی پی کی قیمت818 روپے95 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو پڑتی ہے۔