Tag: سوئی ناردرن کمپنی

  • مہنگائی سے پریشان عوام کے لئے بڑی خبر

    مہنگائی سے پریشان عوام کے لئے بڑی خبر

    لاہور : مہنگائی سے پریشان عوام کو بجلی کی قیمتوں میں تو ریلیف مل گیا لیکن اب نئی مشکل کھڑی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن کمپنی کی جانب گیس قیمتوں میں اضافےکی درخواست پرعوامی سماعت ہوئی۔

    سوئی ناردرن کمپنی نےایک بار پھر گیس کی قیمتوں میں اضافے کامطالبہ کردیا ، سوئی ناردرن کمپنی کی 735روپےفی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    چیئرمین اوگرامسررو خان نے کمپنی کے ہیڈ آفس میں عوامی سماعت کی، سوئی ناردرن گیس کمپنی نے تجویز دی کہ آر ایل این جی گھریلو کنکشن فوری کھولے جائیں، گیس کنکشن کی بندش سے ریونیو میں کمی ہورہی ہے، گیس قیمت میں اضافےکی اجازت دی جائےتاکہ اخراجات پورے کیےجائیں۔

    صارفین کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے پہلے ہی عوام پریشان ہے، متعدد کمرشل صارفین پہلے ہی سوئی گیس کنکشن منقطع کراچکے ہیں۔

    ہوٹل اورٹیکسٹائل سمیت دیگرصارفین نےگیس قیمتیں بڑھانےکی مخالفت کردی۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • ‘ صارفین  گیس بحران سے نمٹنے کی تیاری کرلیں’

    ‘ صارفین گیس بحران سے نمٹنے کی تیاری کرلیں’

    کراچی : سوئی ناردرن کمپنی نے موسم سرما میں صارفین کو گیس بحران سے نمٹنے کی تیاری کرنے کا کہہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن کمپنی کی جانب کہا گیا ہے کہ موسم سرما میں گیس کی شدید قلت کا سامنا ہوسکتا ہے، صارفین گیس بحران سےنمٹنے کی تیاری کر لیں۔

    ذرائع سوئی ناردرن کمپنی نے کہا ہے کہ کہ مقامی گیس ساڑھے 750ملین کیوبک فٹ مل رہی ہے اور درآمدی آرایل این جی ایک ہزار ایم ایم سی ایف ڈی کےلگ بھگ ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گیس کی طلب میں اضافہ شروع ہوگیا ہے ، جس سے شارٹ فال اس سال بلند ترین سطح پرجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق گیس کی رسد 1700 ملین اور طلب 2500 ملین کیوبک سے زائد ہے، پنجاب اور کے پی میں گھریلو صارفین کو 3 اوقات میں گیس ملے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ صنعت اورکمرشل سیکٹر کو بھی گیس سپلائی مشکل ہو گی کیونکہ درآمد شدہ ایل این جی بہت مہنگی ہے آرڈر کم دیئے گئے۔

    لاہور:سوئی ناردرن حکام نے چیمبر ز کو بحران سےآگاہ کرتے ہوئے کہا کہ چند سال میں ہمارے مقامی قدرتی ذخائر سے گیس ختم ہوجائے گی، اگر گیس کے نئے ذخائر دریافت کی طرف توجہ نہیں دی گئی۔