Tag: سوئی گیس

  • سندھ کابینہ کا آر ایل این جی گیس استعمال کرنے سے انکار

    سندھ کابینہ کا آر ایل این جی گیس استعمال کرنے سے انکار

    کراچی: سندھ کابینہ نے آر ایل این جی گیس استعمال کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ کابینہ اجلاس میں اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ کو آر ایل این جی گیس نہیں بلکہ صوبے سے نکلنے والی قدرتی گیس چاہیے۔

    سندھ کابینہ نے سوئی گیس کمپنی کو پائپ لائن بچھانے کے لیے زمین کی منظوری بھی دے دی، اس سلسلے میں ایس ایس جی سی کی جانب سے ملیر، جامشورو اور ٹھٹھہ میں لائن بچھانے کے لیے درخواست کی گئی تھی۔

    سندھ میں گیس بحران کیوں؟

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر کو بجلی کے بعد اب گیس کی بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے، سندھ حکام کے مطابق ملک کی مجموعی گیس 68 فی صد سندھ دیتا ہے لیلکن وفاق جان بوجھ کر سندھ کی ضرورت پوری نہیں کر رہا۔

    چند دن قبل ایک بیان میں وزیر بلدیات و اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ 2200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس قومی دھارے میں شامل کرتا ہے، سندھ کی ضرورت 1700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے، لیکن سندھ کو 900 سے 1000 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جاتی ہے۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ وفاق گیس کی ضرورت پوری نہیں کر رہا جس کی وجہ سے صوبے میں گیس بحران پیدا ہو گیا ہے، سندھ کو مہنگی ایل این جی نہ دیں، سندھ کو سندھ کی گیس دیں، وفاقی حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ سندھ پر ڈال دیتی ہے، جب کہ گیس بحران کے ذمہ دار وزیر توانائی عمر ایوب ہیں۔

  • وفاق بلوچستان کو سوئی گیس سے حاصل آمدنی کا 40 فی صد دینے پر راضی

    وفاق بلوچستان کو سوئی گیس سے حاصل آمدنی کا 40 فی صد دینے پر راضی

    کوئٹہ: وفاق بلوچستان کو سوئی گیس سے حاصل آمدنی کا 40 فی صد دینے پر راضی ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلوچستان حکومت اور پی پی ایل کے درمیان سوئی گیس فیلڈ سے گیس نکالنے کے معاہدے میں پیش رفت ہوئی ہے۔

    بلوچستان حکومت اور پی پی ایل میں معاہدہ 5 سال سے تعطل کا شکار تھا، اب وفاق بلوچستان کو سوئی گیس سے حاصل آمدنی کا 40 فی صد دینے پر راضی ہو گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی منظوری کے بعد اب جلد معاہدہ طے پا جانے کا امکان ہے، محکمہ توانائی حکام کا کہنا ہے کہ معاہدے سے صوبے کو سالانہ 5 سے 6 ارب روپے کی آمدنی ہوگی۔

    رواں سال بلوچستان کی ترقی پر 200 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، اسد عمر

    محکمہ توانائی حکام کے مطابق اس معاہدے کے بعد بلوچستان کو 20 ارب روپے بھی مل جائیں گے، یہ رقم 5 سال سے پی پی ایل پر واجب الادا تھی۔ یاد رہے کہ حکومت بلوچستان اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے درمیان جون 2015 میں ڈیرہ بگٹی سے سوئی گیس کی فراہمی کے لیے معاہدہ ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ 5 تاریخ کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت بلوچستان میں ترقیاتی کاموں سے متعلق اجلاس میں کہا گیا تھا کہ رواں سال بلوچستان کی ترقی پر 200 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔

    اجلاس میں جنوبی بلوچستان کی ترقی کے لیے فاسٹ ٹریک بنیاد پر پروگرام تیار کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔

  • وزیر توانائی کی سندھ میں گیس بحران کو حل کرنے کی کوشش

    وزیر توانائی کی سندھ میں گیس بحران کو حل کرنے کی کوشش

    کراچی: صوبہ سندھ میں گیس کے بحران کے پیش نظر وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے ارکان قومی اسمبلی و سینیٹرز کو خط لکھ دیا، انہوں نے کہا کہ سندھ کو ملکی پیداوار کی 65 فیصد گیس دینے کے باوجود نہایت کم گیس فراہم کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے صوبے میں گیس کی فراہمی کے حوالے سے ارکان قومی اسمبلی و سینیٹرز کو خط لکھ دیا۔

    اپنے خط میں امتیاز شیخ نے لکھا کہ 65 فیصد گیس پیدا کرنے والے سندھ کو گیس کی فراہمی نے حد کم ہے۔ شدید سردی میں 1 ہزار ایم ایم سی ایف ڈی سے بھی کم گیس دی جارہی ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ ملکی پیداوار کا 65 فیصد یعنی ڈھائی ہزار سے 26 سو ایم ایم سی ایف ڈی مہیا کرتا ہے جبکہ سندھ کو سالانہ صرف 13 سو سے 14 سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جاتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کو فراہم شدہ گیس میں بجلی اور کھاد بنانے والی کمپنیاں بھی حصے دار ہیں۔ پی پی ایل، ایس ایس جی سی، پی ایس اور وفاقی اداروں کے بورڈز میں سندھ کی نمائندگی نہیں۔

    خیال رہے کہ سردیوں میں اضافہ ہوتے ہی سندھ میں گیس کا بحران شدید ہوگیا تھا۔ گھروں میں لوگ لکڑی کے چولہے استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    گیس پریشر میں کمی کے باعث سی این جی اسٹیشنز مستقل کئی روز بند رہے۔ سندھ میں گیس کی صورتحال تاحال بہتر نہیں ہوسکی ہے۔

  • کراچی میں سی این جی اسٹیشنز کھل گئے، پنجاب میں کھولنے کا مطالبہ

    کراچی میں سی این جی اسٹیشنز کھل گئے، پنجاب میں کھولنے کا مطالبہ

    کراچی: شہر میں 12 گھنٹے کے لیے سی این جی اسٹیشنز کھل گئے، اسٹیشنز کے باہر گاڑیوں کی قطاریں لگنا شروع ہو گئی ہیں، پنجاب میں بھی سی این جی اسٹیشنز کھولنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی حکام کا کہنا ہے کہ سندھ میں آج صبح 7 سے رات 7 بجے تک اسٹیشنز کو گیس فراہم کی جائے گی، ایس ایس جی سی کے سسٹم میں معمولی سی بہتری آنا شروع ہو گئی ہے، کم گیس پریشر کا سامنا تاحال موجود ہے، تاہم صارفین کی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے گیس بحالی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ایس ایس جی سی کے مطابق کراچی میں گھریلو اور کمرشل صارفین کو گیس فراہمی میں مشکلات ہیں، آیندہ سی این جی کھولنے کا فیصلہ پریشر دیکھ کر کیا جائے گا۔

    ایس ایس جی سی نے منگل سے صنعتی شعبے کی آر ایل این جی بحال کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ گیس فیلڈ سے سپلائی کی بحالی، آر ایل این جی میں اضافے کے بعد کیا گیا، صنعتی شعبے کی بحالی کے بعد سی این جی اسٹیشنز کو بھی جلد گیس بحال ہوگی۔

    سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا شیڈول جاری

    سوئی گیس حکام کا کہنا ہے کہ گیس سپلائی بندش کا فیصلہ ریکارڈ سردی کے باعث کیا گیا تھا، دسمبر 2018 میں گھریلو شعبے کو اوسطاً 150 ایم ایم سی ایف ڈی آرایل این جی فراہم کی گئی، رواں سال دسمبر کے آخری ہفتے میں 500 ایم ایم سی ایف ڈی سے تجاوز کر گئی، ترجیحی شعبوں کو گیس فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    ادھر چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد سمیت پنجاب میں سی این جی اسٹیشنز فوری کھولے جائیں، تمام سی این جی اسٹیشنز 10 دن سے بند ہیں، بلوں اور واجبات کی ادائیگی بہت مشکل ہو گئی ہے، سی این جی اسٹیشنز کے ہزاروں ملازمین بے روزگار ہیں۔

    غیاث پراچہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب میں گیس سپلائی میں بہتری آئی ہے، آر ایل این جی کی سپلائی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

  • ملک کا معاشی حب گیس سے محروم، شہری لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور

    ملک کا معاشی حب گیس سے محروم، شہری لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور

    کراچی: صوبہ سندھ میں گیس بحران شدید تر ہوگیا، ملک کے سب سے بڑے، سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر اور معاشی حب کے شہری لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس بحران شدت اختیار کر گیا، سوئی سدرن گیس کمپنی کی نااہلی کی وجہ گھریلو، صنعتی اور سی این جی صارفین رل گئے۔

    شہری چھٹی والے روز لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور ہیں۔

    سوئی سدرن کمپنی بغیر مستقل ایم ڈی کے کام کر رہی ہے۔ قائم مقام ایم ڈی ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں گیس دینے میں ناکام ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق ایس ایس جی سی کو 15 سو ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فیٹ پر ڈے (ایم ایم سی ایف ڈی) گیس کی ضرورت ہے، ایس ایس جی سی کو 11 سو 50 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سپلائی ہو رہی ہے اور ادارے کو 450 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہے۔

    ادارے کے سینئر جی ایم ڈسٹری بیوشن سعید احمد لارک کا کہنا ہے کہ 70 سے 75 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کا شارٹ فال ہے۔

    ان کے مطابق سردیوں میں گیس کی ڈیمانڈ بہت زیادہ ہوتی ہے۔ کوشش ہے جنوری تک گیس کی سپلائی بہتر ہوجائے۔

    گیس کی قلت کی وجہ سے سی این جی اسٹیشنز بھی آج صبح 8 بجے کے بجائے رات 8 بجے کھلیں گے، مسلسل چوتھے دن ایندھن کی قلت کی وجہ سے شہری سخت اذیت سے دو چار ہیں۔

    تاہم آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے آج سے سی این جی اسٹیشنز از خود کھولنے کا اعلان کر دیا ہے، ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اسٹیشنز آج بند رکھنے کا فیصلہ تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

  • سردی میں اضافے کے ساتھ ملک بھر میں گیس بحران بھی سنگین ہو گیا

    سردی میں اضافے کے ساتھ ملک بھر میں گیس بحران بھی سنگین ہو گیا

    کراچی: سردی میں اضافے کے ساتھ ہی ملک بھر میں گیس کا بحران بھی سنگین ہو گیا ہے، گھروں میں چولھے بھی ٹھنڈے پڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سردی میں اضافے کے ساتھ گیس بحران نے عوام کو ایک اور پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، گھروں میں چولھے ٹھنڈے ہو گئے ہیں تو دوسری طرف گیس نہ ملنے کے باعث گاڑیوں کے انجن بھی بند ہو گئے ہیں۔

    سندھ سمیت کراچی میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی آج بھی معطل ہے، سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب ہے، شہری اذیت سے دوچار ہو گئے ہیں، سندھ اور پنجاب میں صنعتوں کا پہیہ بھی جام ہو گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب میں تمام صنعتوں کو گیس کی فراہمی بند

    رپورٹس کے مطابق سردی میں گیس کے بحران کے باعث گاڑیوں کے سلنڈر سی این جی سے خالی ہیں، سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا شیڈول پھر تبدیل کر دیا گیا، فلنگ اسٹیشن آج بھی بند رہیں گے، 60 گھنٹے بعد کل منگل کو صبح 8 کھلنے کا امکان ہے، ادھر پنجاب میں صنعتوں اور سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی روک دی گئی ہے۔

    گیس حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب میں صنعتوں اور سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی روکنے کا اقدام گھریلو صارفین کے لیے گیس پریشر برقرار رکھنے کے لیے اٹھایا گیا ہے، صرف برآمدی صنعتوں کو ترجیحی بنیادوں پر گیس فراہم کی جا رہی ہے۔

  • درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا افتتاح

    درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا افتتاح

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا باضابطہ افتتاح کردیا، وزیر اعلیٰ نے درہ آدم خیل میں گرلز کالج کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ میں کوہاٹ کے قصبے درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا باضابطہ افتتاح کردیا گیا۔ افتتاح وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے کیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ منصوبہ 350 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا، منصوبے سے درہ آدم خیل کے 5 قبیلوں کو گیس فراہم کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی پر 1 سال میں 83 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ قبائلی اضلاع کے ہر فرد کو 7 لاکھ 20 ہزار روپے کی مفت صحت سہولت ملے گی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پشاور سے ڈیرہ غازی خان ایکسپریس وے تعمیر سے جنوبی اضلاع کی ترقی ہوگی۔

    محمود خان نے سوئی گیس سے محروم دیگر گاؤں کی فیزیبلٹی تیار کرنے، درہ آدم خیل اسپتال کی اپ گریڈیشن اور گرلز کالج کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔

  • ایف بی آر کا کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے لاکھوں صارفین کو نوٹس

    ایف بی آر کا کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے لاکھوں صارفین کو نوٹس

    کراچی: ایف بی آر نے ٹیکس نادہندگان کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کر لیا، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے کے الیکٹرک کے ڈھائی لاکھ تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

    چیف کمشنر ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سوئی گیس کے بھی 4700 تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق نوٹسز ان افراد کو جاری کیے گئے ہیں جو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

    چیف کمشنر کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے تمام کمرشل اور صنعتی صارفین کو انکم ٹیکس میں رجسٹریشن کرانی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کمرشل بجلی استعمال کرنے والے نان فائلرز کا ڈیٹا ایف بی آر کے حوالے

    یاد رہے کہ جولائی کے مہینے کے آخر میں ایف بی آر نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے ان صارفین کا ڈیٹا حاصل کیا تھا جن کے نام سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکارڈ میں موجود نہیں تھے۔

    اس حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے گئے کہ ملک میں 2 لاکھ 67 ہزار 426 غیر رجسٹرڈ صنعتی صارفین ہیں جو نہ تو ٹیکس رول میں موجود ہیں نہ ہی انھوں نے نیشنل ٹیکس نمبر حاصل کیا اور نہ ہی سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر حاصل کیا ہے۔

    معلوم ہوا کہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکارڈ میں بجلی کے 32 لاکھ 60 ہزار صارفین کے نام موجود ہی نہیں، کمرشل سطح پر توانائی حاصل کرنے والے 25 لاکھ 20 ہزار صارفین غیر رجسٹرڈ ہیں۔

    تاہم ایف بی آر کو فراہم کردہ ڈیٹا میں کراچی الیکٹرک کے صارفین کی معلومات شامل نہیں تھیں۔

  • مٹہ اور نواحی علاقوں کے لیے سوئی گیس کی فراہمی کا آغاز

    مٹہ اور نواحی علاقوں کے لیے سوئی گیس کی فراہمی کا آغاز

    سوات: ضلع سوات کے سب ڈویژن مٹہ اور نواحی علاقوں کو سوئی گیس کی فراہمی کا آغاز کردیا گیا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے مٹہ اور کبل کے لیے گرڈ اسٹیشن کا بھی اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے ضلع سوات کے سب ڈویژن مٹہ اور نواحی علاقوں کو سوئی گیس فراہمی کا آغاز کر دیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 4 ارب 30 کروڑ کی لاگت سے سوئی گیس کا افتتاح کیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے مٹہ اور کبل کے لیے گرڈ اسٹیشن کا بھی اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ سوات کے عوام کی تقدیر بدلنے کا عزم کر رکھا ہے۔ ملک کو نقصان پہنچانے والے بڑے چور جیل میں ہیں۔ بزنجو رانگ نمبر ہے وہ ہار کی وجہ سے اداروں پر الزامات لگا رہے ہیں۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید بھی وہاں موجود تھے۔ انہوں نےکہا کہ ہم نے بجلی کی فراہمی یقینی بنائی ہے، لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا ہے۔ پہلے مرحلے میں پورے سوات کو گیس کی فراہمی مکمل کریں گے۔ سوات موٹر وے کو باغ ڈھیری تک توسیع دے دی ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ بجلی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے، گھر گھر سوئی گیس پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے اپوزیشن پر گولہ باری کرتے ہوئے کہا کہ سنجرانی کو جب یہ لوگ لائیں تب ٹھیک تھا اب کیوں ٹھیک نہیں؟ ان لوگوں کو الزامات کے علاوہ کوئی کام نہیں آتا۔

  • گیس کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ فی الحال نہیں ہوا: سوئی گیس حکام

    گیس کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ فی الحال نہیں ہوا: سوئی گیس حکام

    لاہور: سوئی گیس حکام کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ فی الحال نہیں ہوا، ابھی گیس کی قیمت بڑھانے کی اجازت نہیں ملی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی خبروں کے بعد سوئی گیس حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے ابھی بجلی یا گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا۔

    حکام کے مطابق گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور آئی اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی تجویز تھی۔

    دوسری جانب آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن اپٹما کے ترجمان کا بھی کہنا ہے کہ گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافے کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، وزراتوں نے وضاحت کی کہ وزیر اعظم انڈسٹری کے بنیادی ایشوز کا حل چاہتے ہیں۔

    اپٹما کے مطابق نیپرا نے ابھی 4ڈ سکوز سے ٹیرف پر اجلاس کرنے ہیں، صنعتوں کے ساتھ وزارتوں کی مشاورت جاری ہے جلد ریلیف مل جائے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ خوشی کی بات ہے حکومت ٹیرف بڑھانے کے حق میں نہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل توانائی کے شعبے میں جاری مالی مسائل، گیس چوری اور عدم ادائیگیوں کے باعث گیس کمپنیوں کے شدید مالی بحران کو دیکھتے ہوئے حکومت نے اوگرا کی تجویز کے مطابق گیس کی قیمتوں میں چھیالیس فیصد اضافہ کردیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بھی گیس کمپنیوں کے ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی تھی۔

    اوگرا نے گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت 3 گنا کرنے جبکہ کمرشل صارفین کے لیے قیمت میں 30 فیصد اضافہ تجویز کیا تھا۔