Tag: سوات

  • پشتوکی معروف گلوکارہ معشوق سلطانہ انتقال کرگئیں

    پشتوکی معروف گلوکارہ معشوق سلطانہ انتقال کرگئیں

    پشاور: پشتوکی معروف گلوکارہ معشوق سلطانہ 64سال کی عمر میں انتقال کر گئیں،انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کا رکر دگی سے بھی نوازا گیا تھا۔

    تفصیلات کےمطابق سریلی آواز کی بدولت لاکھوں مداحوں کے دلوں پر راج کرنے والی پشتو کی نامور گلوکارہ معشوق سلطانہ انتقال کر گئیں۔

    نامور لوک فنکارمعشوق سلطانہ 1952میں خیبرپختونخواہ کےشہرسوات میں پیداہوئی،انہوں نے1962 میں ریڈیو پاکستان پشاور سے فنی سفر کا آغاز کیا۔

    خوبصورت آواز کی ملکہ معشوق سلطانہ نے پشتو زبان میں بننے والی چند فلموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔

    معشوق سلطان نے40 سال تک پشتو موسیقی پرحکمرانی کی اور کئی قومی اوربین الاقوامی ایوارڈزحاصل کیے۔

    واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے ان کی فنی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں 14 اگست 1996ء کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا۔

  • سوات اوراس کے گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

    سوات اوراس کے گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

    پشاور: سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.2 اور زمین میں اس کی گہرائی 279 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔

    زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے پر لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے اپنے گھروں اور عمارتوں سے باہر کھلے مقامات پرنکل آئے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، اس زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش تھا، تاہم اس سے کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    زلزلے سے متعلق احتیاطی تدابیر

    زلزلے کے حوالے سے حفاظتی ماہرین کے مطابق بعض تدابیر اختیار کرکے قیمتی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زلزلوں کی صورت میں درج ذیل اقدامات سے جانی نقصان کم کیا جاسکتا ہے

    زلزلے سے پہلے

    گھر میں فرسٹ ایڈ باکس رکھیں اور فرسٹ ایڈ کی تربیت بھی حاصل کریں۔ جن علاقوں میں زلزلوں کا خدشہ ہو وہاں الماریوں پر بھاری اور شیشے سے بنی اشیا رکھنے سے گریز کریں۔ گھر میں بجلی ، گیس، اور پانی کی لائنیں فوراً بند کردیں کیونکہ زلزلے کی قوت سے یہ گیس اور پانی کی لائنیں باآسانی پھٹ جاتی ہیں جو شدید نقصان کی وجہ بنتی ہے۔

    زلزلے کے دوران

    زلزلے کے دوران کسی بھی حالت میں حواس اور سکون کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور مشکل وقت میں بھی پرسکون رہنے کی کوشش کیجیے۔ اگر آپ گھر کے اندر ہیں تو فوری طور پر دیوار سے چپک کر کھڑے ہوجائیں یا پھر کسی بھاری بھرکم فرنیچر ( میز یا پلنگ) کے نیچے رینگ کر پہنچ جائیں اور زلزلہ تھمنے تک وہیں موجود رہیں۔ اس عمل سے پنکھا، روشنیاں اور گھر کی چھت کے گرنے والے ٹکڑوں سے آپ محفوظ رہیں گے۔ زلزلے کے دوران ماچس اور کسی قسم کا شعلہ نہ جلائیں۔ اگر آپ گاڑی میں ہیں تو گاڑی روک دیں اور زلزلہ تھمنے تک اسی میں بیٹھے رہیں۔ سیڑھیوں اور پتھریلے زینوں سے دور رہیں اور بجلی کی ایلیویٹر اور لفٹ میں سفر نہ کریں کیونکہ زلزلے سے وہ جامد ہوکر رک سکتی ہیں۔

    زلزلے کے بعد

    ٹوٹی پھوٹی اور خستہ عمارتوں سے دور رہیں کیونکہ آفٹر شاکس سے بھی ان کے ڈھے جانے کا خدشہ موجود رہتا ہے۔
    بھاری جوتے پہنیں تاکہ شیشوں اور ملبے میں موجود دیگر ٹھوس اشیا سے اپنے پیر کو زخمی ہونے سے بچایا جاسکے۔
    زلزلے کے بعد فوری طور پر کھلے میدان میں پہنچیں کیونکہ آفٹر شاک پہلے سے کمزور عمارتوں کی ٹوٹ پھوٹ اور مزید نقصان کی وجہ بنتے ہیں۔

  • کرپشن پرہاتھ ڈالیں تومعاشرے میں خوشحالی آتی ہے،عمران خان

    کرپشن پرہاتھ ڈالیں تومعاشرے میں خوشحالی آتی ہے،عمران خان

    سوات :تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کا کہناہےکہ کرپشن ختم ہوتو معاشرے میں خوشحالی آئے گی۔

    تفصیلات کےمطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سوات میں بجلی کے منصوبے کے افتتاح کے موقع پر جلسے سے خطا ب کر تے ہو ئے کہا کہ 84 میگا واٹ کا پروجیکٹ کسی اورصوبائی حکومت نے شروع نہیں کیا۔

    خیبرپختونخواہ حکومت کی کارکردگی کا ذکرکرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 34ہزار بچےپرائیوٹ سے سرکاری اسکولوں میں داخل ہو ئے ہمارا دور مکمل ہونے پرخیبرپختونخوا کے اسپتال بھی مثال بنیں گے۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے ن لیگی حکومت پر تنقید کر تے ہوئے کہا کہ ان کی کا رکر دگی صرف اشتہا روں کی حد تک محدودہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن ختم ہوتومعاشرے میں خوشحالی آئے گی۔انہوں نے پانامہ کیس پر کہا کہ عدالتی فیصلے کے لیے قوم دعا کررہی ہے کہ انصاف ملے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ بھی نوازشریف کو پاناماسےنہیں بچاسکتے،عمران خان

    واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہناتھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ بھی نوازشریف کو پاناما اسکینڈل سے نہیں بچاسکتے۔

  • سوات میں پولیس موبائل کے قریب دھماکہ،4پولیس اہلکار زخمی

    سوات میں پولیس موبائل کے قریب دھماکہ،4پولیس اہلکار زخمی

    سوات : خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں پولیس موبائل کے قریب دھماکہ ہو گیا جس کے نتیجے میں چار پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کےمطابق سوات کے علاقے کڑاکڑ میں پولیس موبائل معمول کے گشت پر تھی،اسی دوران دہشت گردوں نے پولیس موبائل کے قریب ریمورٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار اہلکار زخمی ہو گئے۔

    امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کرزخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا جہاں ان کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    ادھر پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن بھی کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: خیبر پختونخواہ اور فاٹامیں دہشت گردی کے واقعات،3اہلکار جاں بحق

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور اور قبائلی علاقےفاٹا کی مہمند ایجنسی میں دہشت گردی کے واقعات میں 3 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • سوات میں سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے5افرادجاں بحق

    سوات میں سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے5افرادجاں بحق

    سوات : صوبہ خیبر پختونخواہ میں سوات کے علاقے مدین میں سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد پانچ ہوگئی۔

    تفصیلات کےمطابق خیبر پختونخواہ کے علاقے سوات میں آسمانی بجلی اور سیلابی ریلے سے کئی گھر تباہ ہو گئے جن کے ملبے تلے دب کر 5افراد جاں بحق ہو گئے۔

    مدین کے علاقے پلم کا پورا گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا،مدین میں ایک مکان کے ملبے سے ماں بیٹی کی لاشیں نکال لی گئیں۔

    پاک فوج اور ریسکیو ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہے۔بڑے پیمانے پر تباہی کے باعث متعدد افراد کے ملبے تلےدبے رہنے کا خدشہ ہے.

  • مراد سعید کے والد کا چالان کرنے والا ٹریفک اہلکار معطل

    مراد سعید کے والد کا چالان کرنے والا ٹریفک اہلکار معطل

    سوات: پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید کے والد کا ٹریفک چلالان کرنے والے پولیس اہلکار کو معطل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف رکن قومی اسمبلی مرادسعید کے والد صاحب سوات میں واقع اپنے گھر جا رہے تھے کہ راستے میں ٹریفک کانسٹبل نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر چالان کردیا جس پر رکن قومی اسمبلی کے والد صاحب برہم ہو گئے اور گھر جا کر اپنے بیٹے سے ٹریفک کانسٹبل کی شکایت کی۔

    traffic-post

    ٹریفک پولیس ذرائع کے مطابق رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے واقعہ کی اطلاع ملنے پر مبینہ طور محکمہ کے اعلیٰ افسران پر برہمی کا اظہار کیا جس کے بعد چالان کرنے والے ٹریفک کانسٹبل حیات کو معطل کردیاگیاہے،واضح رہے رکن قومی اسمبلی کے والد کا ٹریفک چالان محض 300 روپے کا ہوا تھا۔

  • سوات: پولیس موبائل پر بم حملہ،پانچ اہلکار زخمی

    سوات: پولیس موبائل پر بم حملہ،پانچ اہلکار زخمی

    سوات: صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں ہونے والے بم دھماکے میں پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختنونخواہ کے ضلع سوات میں دھماکہ مانکیال کے علاقے میں اس وقت ہوا جب پولیس موبائل معمول کے گشت پر تھی،دھماکےمیں پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے.

    دھماکے کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لےکر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے اور جگہ جگہ ناکہ بندیاں بھی کی گئی ہیں.

    یاد رہے کہ بحرین سوات کا سیاحتی علاقہ ہے اور پولیس کے مطابق اس سے پہلے بھی اس علاقے میں سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ ہوئے ہیں.

    یاد رہے کہ سوات میں قیام امن کے بعد عید الفطر کے موقع پر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق چار لاکھ سے زائد سیاحوں نے یہاں کے سیاحتی مقامات کا رخ کیا جبکہ بحرین اور کالام میں موجود تمام ہوٹلز سیاحوں سے بھر گئے تھے.

    واضح رہے کہ ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں نے دریا کے کنارے، مساجد اور کرائے کے مکانوں میں قیام کیا تاہم مقامی لوگوں کے مطابق اس دھماکے سے علاقے میں خوف کی فضا پھیل گئی ہے.

  • نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے 12 سنہری افکار

    نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے 12 سنہری افکار

    یہ 9 اکتوبر 2012 کا ایک روشن دن تھا۔ کوئی نہیں جانتا تھا کہ اس روشن دن کی روشنی آگے چل کر تاریکی کا شکار کئی لڑکیوں کی زندگی کو منور کردے گی۔ چند نقاب پوش، ہاتھوں میں ہتھیار اٹھائے افراد نے لڑکیوں کی ایک اسکول وین کو روکا، اور اندر جھانک کر اپنے مطلوبہ ہدف کا پوچھا۔ ہدف نے خود اپنا ’تعارف‘ کروایا، جس کے بعد بندوق سے ایک گولی چلی اور ’ہدف‘ کے چہرے اور کندھے کو خون کر گئی۔

    نقاب پوشوں کو امید تھی کہ ان کا مقصد پورا ہوجائے گا اور وہ اندھیرے میں چمکنے والی اس ننھی کرن سے چھٹکارا حاصل کرلیں گے، لیکن ہوا اس کے برعکس اور روشنی کی کرن خون کے رنگ سے فزوں تر ہو کر پوری دنیا کو منور کرتی چلی گئی۔

    وہ نقاب پوش ’طالبان‘ تھے، اور ان کا ’ہدف‘ وہ لڑکی تھی گولی کھا کر جس کا عزم اور پختہ ہوگیا، اسے ہم اور آپ پاکستان کی دوسری اور دنیا کی کم ترین نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے نام سے جانتے ہیں۔

    سوات میں پیدا ہونے والی ملالہ نے اس وقت بھی اسکول جانا نہیں چھوڑا جب طالبان لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی لگا چکے تھے۔ اس وقت کو یاد کرتے ہوئے وہ کہتی ہے، ’ہم خوفزدہ ضرور تھے، لیکن ہمارا عزم اتنا مضبوط تھا کہ خوف اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکا‘۔

    4

    وہ اپنے ساتھ پیش آنے والے حادثے کی خوفناکی اور اس کے بعد خود پر گزرنے والی اذیت کو بھولی نہیں ہے۔ ’چنانچہ وہ کہتی ہے، ’ہمیں اپنی بلند آواز کی اہمیت صرف اسی وقت پتہ چلتی ہے، جب ہمیں خاموش کردیا جاتا ہے‘۔

    یہ سب اچانک نہیں ہوا تھا۔ وہ سوات کی ان چند لڑکیوں میں شامل تھی جو اسکول جارہی تھیں اور انہیں مستقل طالبان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔

    اس نے ایک بار بتایا، ’جب مجھے طالبان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں تو میں سوچتی تھی کہ اگر طالبان سچ مچ مجھے مارنے آگئے تو میں کیا کروں گی؟ میں نے سوچا کہ میں اپنا جوتا اٹھا کر اس کے سر پر دے ماروں گی۔ پھر مجھے خیال آیا کہ اگر میں نے ایسا کیا تو پھر مجھ میں اور اس میں فرق ہی کیا رہ جائے گا۔ ہمیں اپنے لیے ضرور لڑنا چاہیئے لیکن مسلح ہو کر نہیں بلکہ تعلیم کو ہتھیار بنا کر‘۔

    3

    میں نےسوچا کہ میں اپنے ’قاتل‘ کوبتاؤں گی کہ تعلیم کتنی ضروری ہےاور یہ تمہارےبچوں کوبھی حاصل کرنی چاہیئے۔ اب تم جوچاہومیرےساتھ کرو۔

    اس سب کے باوجود اسے اپنے حملہ آوروں سے کوئی بغض نہیں۔ شاید اس لیے کہ اسی حملے نے پوری دنیا کو اس کی طرف متوجہ کیا اور وہ لڑکیوں کے لیے ایک روشن مثال بن گئی۔ وہ کہتی ہے، ’میں طالبان سے بدلہ نہیں لینا چاہتی۔ میں ان کے بیٹوں اور بیٹیوں کو پڑھانا چاہتی ہوں‘۔

    ملالہ کی زندگی کا صرف ایک ہی مقصد ہے اور وہ ہے تعلیم کا پھیلاؤ۔ افریقہ کے پسماندہ اور مشرق وسطیٰ کے جنگ زدہ علاقوں میں بھی وہ یہی پیغام لے گئی۔ ’ایک بچہ، ایک استاد، ایک کتاب اور ایک قلم دنیا کو تبدیل کرسکتا ہے‘۔

    وہ مانتی ہے کہ قلم اور کتاب دنیا کے بہترین ہتھیار ہیں اور ان کی بدولت آپ ہر جنگ میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔

    5

    وہ کہتی ہے، ’میں نہیں چاہتی کہ لوگ مجھے ایسے یاد رکھیں، ’وہ لڑکی جس نے طالبان سے گولی کھائی‘، میں چاہتی ہوں لوگ مجھے یاد رکھیں، ’وہ لڑکی جس نے تعلیم کے لیے جنگ لڑی‘۔ یہی میرا مقصد ہے جس کے لیے اپنی تمام زندگی صرف کرنا چاہتی ہوں‘۔

    پاکستان میں ایک مخصوص گروہ ملالہ کو متنازعہ بنا چکا ہے۔ اسے غیر ملکی ایجنٹ، غدار اور نجانے کیا کیا قرار دیا چکا ہے۔ وہ اپنے ہی ملک میں اپنے خلاف چلنے والی مہم سے واقف ہے اور اس کی وجہ بھی جانتی ہے، ’پاکستان میں لوگ عورتوں کی آزادی کا مطلب سمجھتے ہیں کہ وہ خود سر ہوجائیں گی۔ اپنے والد، بھائی یا شوہر کی بات نہیں مانیں گی۔ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ جب ہم اپنے لیے آزادی کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہم اپنے لیے خود فیصلے کرنا چاہتے ہیں۔ ہم تعلیم حاصل کرنے یا کام کرنے کے لیے آزاد ہونا چاہتے ہیں‘۔

    مرد سمجھتے ہیں کہ پیسہ کمانااور حکم چلانا طاقت ہے۔ اصل طاقت خواتین کےپاس ہے جو سارا دن اہل خانہ کا خیال رکھتی ہیں اور بچوں کو جنم دیتی ہیں۔

    بیرون ملک رہتے ہوئے بھی وہ اپنے ملک کے حالات و مسائل سے واقف ہے۔ اس بارے میں ملالہ کہتی ہے، ’پاکستان کے تمام مسائل کی بنیاد تعلیم کی کمی ہے۔ لوگوں کی کم علمی سے فائدہ اٹھا کر سیاستدان انہیں بیوقوف بناتے ہیں اور اسی وجہ سے کرپٹ حکمران دوبارہ منتخب ہوجاتے ہیں‘۔

    طالبان کے حملہ میں شدید زخمی ہونے کے باعث اس کا چہرہ خراب ہوگیا ہے۔ اب سوات کی گل مکئی کا چہرہ پتھرایا ہوا سا رہتا ہے اور اس کے چہرے پر کوئی تاثر نہیں ہوتا۔ ’میں اپنی والدہ سے کہتی ہوں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ میں پہلے جیسی خوبصورت نہیں رہی، میں ملالہ ہی رہوں گی۔ میں اس سے پہلے اس بات کا بہت خیال رکھتی تھی کہ میں کیسی لگ رہی ہوں، میرے بال کیسے لگ رہے ہیں لیکن اب مجھے ان باتوں کی کوئی پرواہ نہیں۔ جب آپ موت کا سامنا کرتے ہیں تو بہت کچھ بدل جاتا ہے‘۔

    اہم یہ نہیں کہ میں مسکرا نہیں سکتی یا میں ٹھیک سے آنکھ نہیں جھپک سکتی، اہم یہ ہے کہ خدا نے میری زندگی مجھے واپس لوٹائی۔

    7

    وہ بتاتی ہے، ’میرے والد نے اپنے دفتر کے باہر ابراہم لنکن کے اس خط کی نقل فریم کروا کر آویزاں کی ہوئی ہے جو انہوں نے اپنے بیٹے کی استاد کو لکھا تھا۔ یہ خط پشتو میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ اس میں ابراہم لنکن کہتا ہے، ’میرے بیٹے کو کتابیں ضرور پڑھاؤ، لیکن اسے کچھ وقت دو تاکہ یہ بلند آسمانوں میں پرندوں کی پرواز پر غور کرسکے، سورج کی روشنی میں کھلتے پھولوں پر دھیان دے، اور سبزے کی سحر انگیزی کو سمجھنے کی کوشش کرے۔ اسے سکھاؤ کہ ناکام ہوجانا زیادہ معتبر ہے بجائے اس کے کہ کسی کو دھوکہ دیا جائے‘۔

    اپنے گزرے دنوں کو یاد کرتے ہوئے ملالہ بتاتی ہے، ’میں اپنے بچپن میں خدا سے دعا کرتی تھی کہ وہ مجھے 2 انچ مزید لمبا کردے۔ اس نے میری دعا یوں قبول کرلی کہ مجھے اتنا بلند کردیا کہ میں خود بھی اپنے آپ تک نہیں پہنچ سکتی‘۔

    وہ بتاتی ہے، ’جب ہم سوات میں تھے تو میری والدہ مجھے کہتی تھیں، ’اپنا چہرہ ٹھیک سے چھپاؤ، لوگ تمہیں دیکھ رہے ہیں‘۔ اور میں ان سے کہتی تھی، ’اس سے کیا فرق پڑتا ہے، میں بھی تو انہیں دیکھ رہی ہوں‘۔

    2

    لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ملالہ کا مشن جاری ہے۔ رواں برس ملالہ ڈے پر اس کا پیغام ’یس آل گرلز‘ ہے۔ اپنے ادارے کے ساتھ مل کر وہ پوری دنیا کو یاد دلانا چاہتی ہے کہ لڑکیوں کی 12 سال کی مفت تعلیم ہر حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    وہ لڑکیوں کے لیے پیغام دیتی ہے، ’ہزاروں کتابیں پڑھو اور خود کو علم کی دولت سے مالا مال کرلو۔ قلم اور کتاب ہی وہ ہتھیار ہیں جن سے شدت پسندی کو شکست دی جاسکتی ہے‘۔

  • سوات میں عید کےچھٹے روز بھی سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری

    سوات میں عید کےچھٹے روز بھی سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری

    سوات : عید الفطر کے چھٹے روز بھی سوات میں سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں کی آمد سے سوات کی رونقوں کو چار چاند لگ گئے ہیں۔

    عید کی چھٹیاں ہو اور اوپر سے ملک میں جھلسا دینے والی گرمی میں سوات کا خوشگوار موسم تو ایسے میں ملک بھر کے سیاحوں کو سوات آنے سے کون روک سکتا ہے اور پانچ دنوں میں ملک بھر سے ایک لاکھ گاڑیوں میں پانچ لاکھ سیاحوں نے سوات کارخ کرلیا ہے۔

    انہوں نے سوات میں ڈیرے ڈال دئیے ہیں ،اور آنے والے سیاح پُر فضاء مقامات پر خوشگوار موسم اور عید کی خوشیوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

    سیاحوں کی آمد کے بعد ہوٹلوں میں جگہ کم پڑگئی ہے ،بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد کے وجہ سے ٹریفک کا نظام بری طرح مفلوج ہوگیاہے، جس کو کنٹرول کرنے کیلئے پاک فوج کے جوان میدان میں نکل آئے اور ٹریفک کو رواں دواں کیا۔

    آنے والے سیاحوں نے جگہ جگہ پر ڈھول کے تاپ پر بھنگڑے ڈالے اور خوب موج مستی کی۔

  • سوات میں شدت پسندوں کا چیک پوسٹ پر حملہ

    سوات میں شدت پسندوں کا چیک پوسٹ پر حملہ

    پشاور: سوات میں نامعلوم شدت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کردیا۔ جوابی کارروائی میں 2 شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سوات میں نامعلوم شدت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کردیا۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ جوابی کارروائی کے نتیجہ میں شدت پسند فرار ہوگئے۔

    سیکیورٹی اہلکاروں نے ان کا تعاقب کرتے ہوئے ایک پہاڑی پر گھیر لیا جہاں مقابلے میں 2 شدت پسند ہلاک ہوگئے۔ علاقہ میں سیکیورٹی اہلکاروں کا سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔