Tag: سوات

  • فضاگٹ میں بندروں کے ٹولے نے سیاحوں کو حیران کر دیا، ویڈیو دیکھیں

    فضاگٹ میں بندروں کے ٹولے نے سیاحوں کو حیران کر دیا، ویڈیو دیکھیں

    جہاں وادیٔ سوات میں موسم سرما کی بارشیں اور برف باری نے ماحول خوب صورت بنایا ہوا ہے وہاں خیبر پختون خوا کے مشہور ترین سیاحتی مقام فضاگٹ میں سیاحوں کے لیے ایک اور نظارے نے دل چسپی پیدا کر دی ہے۔

    وادیٔ سوات کے مشہور ہل اسٹیشن فضاگٹ میں مرکزی سڑک کے کنارے بلند پہاڑوں کے درمیان چند بندروں نے ڈیرہ جما لیا ہے، جو سیاحوں کو دیکھ کر اچھل کود شروع کر دیتے ہیں، سیاح بھی گاڑیاں روک کر نظارہ دیکھ کر محظوظ ہوتے ہیں۔

    معلوم ہوا ہے کہ بندروں کا یہ ٹولہ جس میں حال ہی میں پیدا ہونے والے بندر بچے بھی شامل ہیں، پہاڑ پر موجود گھنے جنگل سے کھانے کی چیزوں کی تلاش میں نیچے اترتا ہے۔

    سیاح بندروں کو دیکھ کر رکتے ہیں اور انھیں کھانے کی چیزیں پیش کرتے ہیں، قریب ہی بھٹے والے نے بھی ڈیرا جما لیا ہے، جس سے سیاح بھٹے خرید کر بندروں کو کھلاتے ہیں۔

    مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ بندروں کا یہ ٹولہ کافی عرصے سے پہاڑی جنگل سے کھانے کی اشیا کی تلاش میں اتر کر نیچے آ رہا ہے، سڑک پر مٹر گشت کرنے کی وجہ سے اکثر ٹریفک بھی جام ہو جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سیاحت کا فروغ، سوات ایئرپورٹ دوبارہ کھولنے کی تیاری، ترقیاتی کام آخری مراحل میں

    اس پہاڑی پر محکمہ جنگلات کی جانب سے جنگلی حیات کے تحفظ کے حوالے سے ہدایات پر مبنی ایک بورڈ بھی نصب کیا گیا ہے، جس پر لکھا گیا ہے کہ جنگلی حیات کا تحفظ ہر شہری کا قومی اور اخلاقی فریضہ ہے۔

    مقامی شہری محمد یاسین کا کہنا تھا کہ وادیٔ سوات کو دنیا کے حسین ترین مقامات میں سے ایک شمار کیا جا سکتا ہے، ان سیاحتی مقامات کو مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے، وزیر اعظم عمران خان نے پختون خوا میں سیاحت کے فروغ کے لیے بلاشبہ قابل تعریف کام کیا ہے۔

  • سوات اور گردونواح میں 4.4 شدت کا زلزلہ

    سوات اور گردونواح میں 4.4 شدت کا زلزلہ

    اسلام آباد: صوبہ خیبرپختونخواہ کے شہر سوات اور اس کے گرد ونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوات اور اس کے گرد نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں ، زلزلے کی شدت سے شہری خوف زدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.4 ریکارڈ کی گئی ہے، زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔

    سوات سمیت بالائی علاقوں میں4.3شدت کا زلزلہ، لوگوں میں خوف وہراس

    خیال رہے کہ دو روز قبل خیبر پختونخوا میں سوات، شانگلہ دیربالا، ملاکنڈ ، بٹگرام کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جبکہ زلزلے کے جھٹکوں سے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا تھا۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 4.3 جبکہ گہرائی 222 کلو میٹر تھی اس کا مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔ زلزلے سے کسی بھی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی سوات اور مالاکنڈ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس پر لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا تھا۔

  • مالاکنڈ، سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

    مالاکنڈ، سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

    پشاور: صوبہ خیبرپختونخواہ کے شہر مالاکنڈ، سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختوانخوا کے شہر مالاکنڈ، مردان، سوات، دیر کرم ایجنسی او گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہرنکل آئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزے کی گہرائی 157 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز ہندوکش ریجن افغانستان تھا۔

    میرپور آزاد کشمیر کے علاقے جاتلاں میں دو روز قبل زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ زلزلہ پیما مرکز کا کہنا تھا کہ زلزلے کی شدت ریکٹل اسکیل پر3.1 ریکارڈ کی گئی تھی جس کی گہرائی 8 کلو میٹر تھی۔

    آزاد کشمیر زلزلہ : جاں بحق ہونے والوں کی تعداد چالیس تک جا پہنچی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 24 ستمبر کو آزاد کشمیر کے علاقے میرپور اور گردونواح میں زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں 40 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے جبکہ زلزلے کے باعث عمارتیں، گھر اور سڑکیں تباہ ہوئی تھیں۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.8 تھی اور اس کا مرکز جہلم سے 5 کلو میٹرشمال کی طرف تھا جبکہ گہرائی زیر زمین 10 کلو میٹر تھی۔

  • سوات میں زلزلے کے جھٹکے :  شدت 5.5 اور گہرائی 160 کلو میٹر تھی

    سوات میں زلزلے کے جھٹکے : شدت 5.5 اور گہرائی 160 کلو میٹر تھی

    سوات : صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقوں مینگورہ اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، زلزلے کا مرکز تاجکستان بارڈر تھا، شہری خوف و ہراس کا شکار ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں مینگورہ اور اس کے مضافات میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.5 اور گہرائی 160 کلو میٹر تھی۔

    زلزلے کا مرکز تاجکستان بارڈر تھا، ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ کھڑی گاڑیوں اور گھروں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

    زلزلے کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، مقامی افراد کلمہ طیبہ پڑھتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے، آخری اطلاعات تک کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ، مستونگ ، مچھ، سبی ،بولان سمیت مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پرزلزلے کی شدت 5 ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • خیبر پختونخواہ کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے

    خیبر پختونخواہ کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.5 ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہروں ایبٹ آباد، مردان، صوابی، سوات، بونیر اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.5 ریکارڈ کی گئی۔

    زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 70 کلو میٹر تھی، زلزلے کا مرکز افغانستان اور تاجکستان کا سرحدی علاقہ تھا۔ زلزلے کے بعد لوگ خوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    خیال رہے کہ ایک روز قبل بھی ملک کے مختلف حصوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    8 اگست کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور، پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے مختلف حصوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں کی شدت 5.9 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ زلزلے کی گہرائی 279 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز ہندوکش ریجن افغانستان تھا۔

  • مٹہ اور نواحی علاقوں کے لیے سوئی گیس کی فراہمی کا آغاز

    مٹہ اور نواحی علاقوں کے لیے سوئی گیس کی فراہمی کا آغاز

    سوات: ضلع سوات کے سب ڈویژن مٹہ اور نواحی علاقوں کو سوئی گیس کی فراہمی کا آغاز کردیا گیا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے مٹہ اور کبل کے لیے گرڈ اسٹیشن کا بھی اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے ضلع سوات کے سب ڈویژن مٹہ اور نواحی علاقوں کو سوئی گیس فراہمی کا آغاز کر دیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 4 ارب 30 کروڑ کی لاگت سے سوئی گیس کا افتتاح کیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے مٹہ اور کبل کے لیے گرڈ اسٹیشن کا بھی اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ سوات کے عوام کی تقدیر بدلنے کا عزم کر رکھا ہے۔ ملک کو نقصان پہنچانے والے بڑے چور جیل میں ہیں۔ بزنجو رانگ نمبر ہے وہ ہار کی وجہ سے اداروں پر الزامات لگا رہے ہیں۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید بھی وہاں موجود تھے۔ انہوں نےکہا کہ ہم نے بجلی کی فراہمی یقینی بنائی ہے، لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا ہے۔ پہلے مرحلے میں پورے سوات کو گیس کی فراہمی مکمل کریں گے۔ سوات موٹر وے کو باغ ڈھیری تک توسیع دے دی ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ بجلی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے، گھر گھر سوئی گیس پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے اپوزیشن پر گولہ باری کرتے ہوئے کہا کہ سنجرانی کو جب یہ لوگ لائیں تب ٹھیک تھا اب کیوں ٹھیک نہیں؟ ان لوگوں کو الزامات کے علاوہ کوئی کام نہیں آتا۔

  • سوات کی گل مکئی، دنیا آج ملالہ ڈے منا رہی ہے

    سوات کی گل مکئی، دنیا آج ملالہ ڈے منا رہی ہے

     قوم کی بیٹی، پاکستان کی پہچان اور دنیا کی سب سے کمسن نوبل انعام یافتہ شخصیت ملالہ یوسفزئی آج اپنی 22 ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ نےصنفی تفریق کے خلاف جدو جہد کے دن کوملالہ ڈے کے عنوان سے منانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    گل مکئی کے نام سے ڈائری لکھ کر شہرت پانے والے ملالہ 12 جولائی 1997 کو پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات کے علاقے مینگورہ میں پیدا ہوئیں جہاں انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔

    ملالہ کا نام ملال سے نکلا ہے، اور وجہ تسمیہ میوند کی ملالہ تھی جو جنوبی افغانستان کی ایک مشہور پشتون شاعرہ اور جنگجو خاتون تھی۔

    [bs-quote quote=”کل رات میں نے فوجی ہیلی کاپٹروں اور طالبان سے متعلق بھیانک خواب دیکھا۔ وادی سوات میں فوجی آپریشن کے آغاز سے ہی مجھے ایسے خواب آ رہے ہیں۔ امی نے ناشتہ بنایا اور میں کھا کر اسکول چلی گئی۔ اسکول جاتے ہوئے مجھے ڈر لگ رہا تھا کیونکہ طالبان نے لڑکیوں کے اسکول جانے پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔ 27 میں سے صرف 11 لڑکیاں ہی اسکول آئی تھیں کیونکہ انہیں طالبان سے خطرہ تھا۔ میری کئی سہیلیاں اپنے خاندان والوں کے ساتھ پشاور منتقل ہو گئی ہیں۔

    ” style=”style-2″ align=”center” author_name=”ملالہ کے بی بی سی کے لیے لکھے گیے پہلے بلاگ سے اقتباس” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2019/07/image.jpg”][/bs-quote]

    سنہ 2010 میں 9 اکتوبر کو جب ملالہ گھر سے اسکول امتحان کو جانے کے لیے بس میں سوار ہوئی تو ایک مسلح طالبان نے اس پر حملہ کر دیا۔ نقاب پوش حملہ آور نے پہلے پوچھا کہ ’تم میں سے ملالہ کون ہے؟ جلدی بتاؤ ورنہ میں تم سب کو گولی مار دوں گا‘۔ جب ملالہ نے اپنا تعارف کروایا تو اس شخص نے گولی چلا دی۔ملالہ کو لگنے والی گولی کھوپڑی کی ہڈی سے ٹکرا کر گردن سے ہوتی ہوئی کندھے میں جا گھسی۔

    دیگر دو لڑکیاں بھی اس حملے میں زخمی ہوئیں جن کے نام کائنات ریاض اور شازیہ رمضان ہیں، تاہم دونوں کی حالت خطرے سے باہر تھی اور انہوں نے حملے کے بارے میں تفصیلات دیں۔

    ملالہ پر قاتلانہ حملے سے متعلق تفصیلات دنیا بھر کے اخبارات اور میڈیا پر ظاہر ہوئیں اور عوام کی ہمدردیاں ملالہ کے ساتھ ہو گئیں۔ پاکستان بھر میں ملالہ پر حملے کی مذمت میں مظاہرے ہوئے۔ تعلیم کے حق کی قرارداد پر 20 لاکھ افراد نے دستخط کیے جس کے بعد پاکستان میں تعلیم کے حق کا پہلا بل منظور ہوا۔

    ملالہ کے والد نے بیان دیا، ’چاہے ملالہ بچے یا نہ، ہم اپنا ملک نہیں چھوڑیں گے۔ ہمارا نظریہ امن کا ہے۔ طالبان ہر آواز کو گولی سے نہیں دبا سکتے‘۔

    چھ روز بعد 15 اکتوبر کو اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے عالمی خواندگی اور سابقہ برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن نے اسپتال میں ملالہ کی عیادت کی اور ملالہ کے حق میں ایک قرارداد شروع کی جس کا عنوان تھا ’میں ملالہ ہوں‘۔ اہم مطالبہ یہ تھا کہ 2015 تک تمام بچوں کو اسکول کی سہولیات تک رسائی دی جائے۔

    اگلے برس 12 جولائی کو جب ملالہ کی 16ویں سالگرہ تھی تب ملالہ نے اقوام متحدہ سے عالمی خواندگی کے بارے میں خطاب کیا۔ اقوام متحدہ نے اس دن کو ملالہ ڈے یعنی یوم ملالہ قرار دے دیا۔ حملے کے بعد یہ ملالہ کی پہلی تقریر تھی۔

    دس اکتوبر 2014 کو ملالہ کو بچوں اور نوجوانوں کے حق تعلیم کے لیے جدوجہد پر نوبل انعام برائے امن دیا گیا۔ 17 سال کی عمر میں ملالہ یہ اعزاز پانے والی دنیا کی سب سے کم عمر شخصیت ہے۔

    اس اعزاز میں ان کے شریک بھارت سے کیلاش ستیارتھی تھے جو بھارت میں بچوں اور خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام کررہے ہیں۔ڈاکٹر عبدالسلام کے بعد ملالہ نوبل انعام پانے والی دوسری جبکہ نوبل انعام برائے امن پانے والی پہلی پاکستانی بن گئی ہیں۔

    ملالہ یوسفزئی کو اب تک دنیا بھر سے 40 عالمی اعزازات مل چکے ہیں جو ان کی جرات و بہادری کا اعتراف ہیں۔انہیں اقوام متحدہ اپنا خیر سگالی سفیر برائے امن بھی مقرر کرچکی ہے۔

    اپنی اٹھارویں سالگرہ پر انہوں نے شامی بچیوں کی تعلیم کے لیے پہلا اسکول قائم کیا تھا اور اب ملالہ فاؤنڈیشن کئی اسکول چلا رہی ہے۔ سنہ 2015 میں ایک خلائی سیارچے کا نام بھی ان کے نام پر ’ملالہ ‘ رکھا گیا تھا۔

  • سوات سے لاہور جانے والی بس کو حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہوگئی، ڈرائیور گرفتار

    سوات سے لاہور جانے والی بس کو حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہوگئی، ڈرائیور گرفتار

    حسن ابدال: براہمہ انٹر چینج کے قریب سوات سے لاہور جانے والی بس الٹنے کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہو گئی، حادثے میں 34 مسافر زخمی ہوئے، پولیس نے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوات سے لاہور جانے والی بس براہمہ انٹرچینج پر الٹ گئی، حادثے میں 13 افراد جاں بحق ہو گئے جب کہ تیس سے زاید مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔

    یہ حادثہ گزشتہ رات پیش آیا، مسافر بس میں 59 افراد سوار تھے، رات دو بجے حسن ابدال کے قریب بس ایک گہری کھائی میں جا گری۔

    مسافروں کا کہنا ہے کہ موٹر وے پر بس حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، خیال رہے کہ بارش کی وجہ سے سڑک پر پھسلن بھی تھی، ریسکیو ذرایع کے مطابق مرنے والوں میں مرد و خواتین اور بچے شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  صادق آباد : اکبرایکسپریس اور مال گاڑی میں تصادم، 10 افراد جاں بحق

    زخمی ہونے والے مسافروں کو فوری طور پر ٹیکسلا اور حسن ابدال کے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں کئی مسافروں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جب کہ بس ڈرائیور بہرام خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مسافروں کا کہنا ہے کہ ڈرائیور موبائل فون پر مسلسل بات کر رہا تھا جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔

    واضح رہے کہ آج صادق آباد میں ولہار پھاٹک کے قریب صبح سوا چار بجے کے آس پاس مسافر ٹرین اکبر ایکسپریس اور مال گاڑی میں تصادم ہوا جس کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق جب کہ 32 زخمی ہو گئے۔

  • پشاور 20 ہزار، ہنگو 9 ہزار، سوات میں 3 ہزار گھر تعمیر کرنے کی منظوری

    پشاور 20 ہزار، ہنگو 9 ہزار، سوات میں 3 ہزار گھر تعمیر کرنے کی منظوری

    پشاور: خیبر پختون خوا کی حکومت نے صوبائی دارالحکومت پشاور، ہنگو اور سوات کے اضلاع میں گھروں کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے صوبے میں گھروں کی تعمیراتی اسکیم کی منظوری دے دی۔

    اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں محمود خان کی زیر صدارت ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

    تعمیراتی اسکیم کے تحت پشاور میں 20 ہزار گھر تعمیر کیے جائیں گے، جب کہ ضلع ہنگو میں 9 ہزار، اور ضلع سوات میں 3 ہزار گھر تعمیر کیے جائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے اسکیم کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ وزیر اعظم کی عوام کے لیے ہم دردی اور ان کے وژن کا عکاس ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بجٹ 2019 -2020: تحریک انصاف نے 7 کھرب 22 ارب کا بجٹ پیش کردیا

    محمود خان نے متعلقہ محکمے کو ہدایت کی کہ اسکیم کے سلسلے میں مفاہمتی یادداشت اور اس کی فزیبلٹی رپورٹ 20 دنوں میں مکمل کی جائے۔

    کے پی کے وزیر اعلیٰ نے متعلقہ محکموں سے 10 دن میں سوات اور ہنگو کی اسکیموں کا بھی حتمی پروپوزل طلب کر لیا۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ محمود خان نے کوہاٹ میں ہاؤسنگ اسکیم سے متعلق بھی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    خیال رہے کہ آج پی ٹی آئی حکومت کے پہلے سالانہ بجٹ میں بتایا گیا ہے کہ 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبے کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے راولپنڈی، اسلام آباد میں 25 ہزار ہاؤسنگ یونٹس کا افتتاح کر دیا ہے۔

    بجٹ تقریر میں کہا گیا کہ 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے پروگرام سے 28 صنعتوں کو فائدہ ہوگا، پروگرام کے لیے کراچی، کوئٹہ اور فیصل آباد میں زمین حاصل کر لی گئی ہے۔

  • سیاحوں کے لیے خوش خبری، سوات ایکسپریس وے کھول دی گئی، ٹورسٹ پولیس تعینات

    سیاحوں کے لیے خوش خبری، سوات ایکسپریس وے کھول دی گئی، ٹورسٹ پولیس تعینات

    سوات: سوات ایکسپریس وے کھول دی گئی ہے جو سیاحوں کے لیے بڑی خوش خبری ہے، سوات موٹر وے پر آج سے چھوٹی گاڑیاں سفر کر سکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سیاحوں کے لیے سوات ایکسپریس وے کھول دی گئی جس سے سوات، کالام، کمراٹ اور دیر آنے والے سیاحوں کو آسانی ہوگی۔

    سوات موٹر وے کی وجہ سے سوات اور اسلام آباد کے درمیان سفر 5 گھنٹے سے کم ہو کر ڈھائی گھنٹے کا رہ گیا۔

    سوات، بونیر، شانگلہ، مالا کنڈ، دیر، چترال کے عوام کو سفری آسانی بھی پیدا ہو گئی، وزیر اعلیٰ محمود خان نے عید الفطر سے قبل موٹر وے کھولنے کا وعدہ پورا کر دیا۔

    ادھر سوات میں عید پر سیاحوں کی بڑی تعداد میں متوقع آمد کے پیشِ نظر ٹورسٹ پولیس اسکواڈ تعینات کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سیاحت کے فروغ کیلئے سوات، پارہ چنار اور چترال ایئرپورٹ پر ترقیاتی کام کا آغاز

    لنڈاکے، شموزیٔ، شانگلہ ٹاپ سمیت دیگر داخلی راستوں پر ٹورسٹ پولیس اسکواڈ کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے، بالائی علاقوں کی طرف جانے والوں کے لیے متبادل روٹ بھی مرتب کر لیے گئے۔

    سوات میں سیاحوں کے تحفظ کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اہل کار بھی تعینات کر دیے گئے ہیں۔ دریں اثنا، ‏ریسکیو 1122 کی جانب سے مختلف دریاؤں پر سیاحوں کی آمد کے پیش نظر حفاظتی اقدامات اور ان کی رہنمائی کے لیے مختلف بینرز اور تشہیری مہم بھی جاری ہے۔