Tag: سوال یہ ہے

  • حکومت تیس دسمبر سے پہلے فارغ ہوجائے گی، شیخ رشید

    حکومت تیس دسمبر سے پہلے فارغ ہوجائے گی، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ دونوں وفاقی وزراء کے مستعفی ہونے کے بعد پارلیمنٹ میں موجود مجھ سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتیں استعفیٰ دے دیں،لگتا ہے حکومت تیس دسمبر سے پہلے فارغ ہوجائے گی، ایک شخص کا مطلق العنانی کا خواب چکنا چور ہوگیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مجھے یہ حکومت 30 دسمبر سے پہلےفارغ ہوتے دکھائی دے رہی ہے، حکومت نے ناموس رسالت کے مسئلے کو جان بوجھ کر چھیڑا ہے۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ دو وزراء کے مستعفی ہونے کے بعد میں اپنے ساتھ عمران خان، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو اسمبلیوں سے مستعفی ہونے پر راضی کرلوں گا۔

    راناثناءاللہ نے دھرنے والوں کو لاہور میں جان بوجھ کر نہیں روکا، دھرنے والوں پر بھارت کی حمایت کا الزام لگانے والے کو شرم آنی چاہیے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ اپوزیشن اورمذہبی جماعتوں کا اجلاس فوری بلایا جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آج جو لوگ سڑکوں پر ہیں وہ ن لیگ کے ووٹرز تھے، جنوبی پنجاب میں لوگ ن لیگ کےخلاف غصے میں بیٹھے ہیں، نوازشریف نے فوج کو دھرنے میں الجھانے کا منصوبہ بنایا اس لیے گلی گلی میں نوازشریف کو گالیاں پڑرہی ہیں، اب ان حالات میں ن لیگ کے وزراء انتخابی مہم کیسے چلائیں گے؟

    ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈاربیان حلفی سے منحرف نہیں ہوسکتے، وزیر خزانہ کو نوازشریف نے بھگایا، قومی سلامتی کمیٹی میں حکومت نے ملزم اسحاق ڈار کو بٹھایا۔

    ن لیگ کا فوج کےخلاف عالمی ایجنڈا ہے، آج بانی ایم کیوایم اور نوازشریف ایک ہیں، نوازشریف جیل میں گئے تو ان کے بچوں نے واجپائی سے مدد مانگی تھی۔

  • بھارت جنگ چاہتا ہے تو ہم بھی تیار ہیں، پرویزمشرف

    بھارت جنگ چاہتا ہے تو ہم بھی تیار ہیں، پرویزمشرف

    کراچی/ لندن : سابق آرمی چیف اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت کو منہ توڑجواب دے کر بات چیت کریں، اگر بھارت کو جنگ چاہئیے تو ہم بھی جنگ لڑیں گے، پانی کامسئلہ اہم ہے اسے سنجیدگی سے لیناچاہئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے میرا ذاتی طور پر کوئی رابطہ نہیں رہا،و ہ 10کور کمانڈر تھے جو بہت بڑی کور ہے۔آرمی چیف کی شخصیت کا ملک پراثر ضرور ہوتا ہے،جنرل قمر جاوید باجوہ پربہت بڑی ذمہ داری آئی ہے۔فوج کی سب سے بڑی ذمہ داری دشمن کے چیلنجز سے ہر وقت تیار رہنا ہے،فیصلوں میں سب سے پہلے پاکستان کو مد نظر رکھا جائے تو کوئی غلطی نہیں ہوگی۔

    میں نے بھی واجپائی کے لئے ہاتھ بڑھایا تھا انہوں نے بھی بھرپور جواب دیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی ایک طرف ملنے کے لئے بلا رہے ہیں اور دوسری طرف ہمارا پانی بند کر رہے ہیں،وہ پاکستان کو دبانا چاہتے ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم چالاکی کر رہا ہے،ہمیں بھی اپنے سارے حربے استعمال کرنے چاہیئں۔ نریندر مودی کوپانی روکنے کے لئے ڈیم بنانا ہوگا،اپنے کمرے کانل بند کرنے سے پانی بند نہیں ہوگا، پانی کا مسئلہ بہت اہم ہے اسے حل کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے اس وقت بھارت کا امن پر بات کرنے کا کوئی موڈ نہیں ہے،اگر وہ امن چاہتا ہے اور بات چیت کرتا ہے توپھر آپ بھی بات کریں،ان کو منہ توڑ جواب دے کر بات چیت کرنی چاہیے۔

    لائن آف کنٹرول پر جہاں آپ بیٹھے ہیں وہ آپ کی جگہ ہے،ہمیں امن چاہیے جس کے لئے مسائل حل کرنے ہیں۔ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی امن کے حوالے سے بات کرنے کے موڈ میں نہیں، اگر بھارت کو جنگ ہی چاہیے تو ہم بھی جنگ لڑیں گے۔ مجھے پورا یقین ہے بھارت پاکستان کے خلاف کوئی مہم جوئی نہیں کرسکتا۔

    پی ٹی آئی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کامیاب ہوتے ہوئے نہیں دیکھ رہا، انتخابات میں ہارتے کے باوجود وہ ہمیشہ سولو فلائٹ لیتے ہیں۔

  • طویل دھرنے کی گنجائش نہیں، 10 دن میں نتیجہ نکل جانا چاہیے، شیخ‌ رشید

    طویل دھرنے کی گنجائش نہیں، 10 دن میں نتیجہ نکل جانا چاہیے، شیخ‌ رشید

    لاہور: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ 28اکتوبر کو لال حویلی سے ریلی نکالیں گے، ریلی میں ایسا طوفان اٹھے گا کہ اندازہ ہوجائے گا کہ دونومبر کو ہوگا،پاکستان کی تاریخ میں جنرل راحیل شریف جیسا مقبول جنرل کوئی نہیں آیا،حکومت چاہتی ہے پاک فوج پنجاب پولیس بن جائے،اپوزیشن جماعتیں اس وقت ہماری تحریک میں شامل نہ ہوئیں تو بعد میں پچھتائیں گی،ضرورت پڑی تو قادری صاحب کو شامل کرلیں گے،طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دنوں میں نتیجہ نکل جانا چاہیے۔

    دو نومبر کو مرنے یا مارنے کا فیصلہ کرلیا

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف عدالت بھی حرکت میں آئے اور احتجاج کرتی سڑکیں بھی اور الیکشن کمیشن بھی، ہم نے دو نومبر کو مرنے یا مارنے کا فیصلہ کرلیا،28ا کتوبر کو ہم لال حویلی سے شام تین بجے وارم اپ ریلی نکالیں گے اور ہم عمران خان کو اسلام آباد تک سی آف کریں گے ، اس ریلی میں ایسا طوفان ہوگا کہ لوگوں کو اندازہ ہوجائے گا کہ دو نومبر کو کیا ہوگا۔

    پرویز رشید میڈیا کو دیکھ کر چور دروازسے بھاگ رہے ہیں
    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیر اطلاعات پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنا کر پیش کردیا، پرویز رشید میڈیا کو دیکھ کر تقاریب میں سے چور دروازے سے بھاگ رہے ہیں،قومی سلامتی کے خلاف سازش کرناملک سے غداری ہے ، قومی غداروں کے خلاف غداری کے مقدمے قائم کیےجائیں۔

    حکومت چاہتی ہے پاک فوج پنجاب پولیس بن جائے
    ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ حکومت چاہتی ہے کہ پاک فوج پنجاب کی پولیس بن جائے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ایک ایسا جرنیل اس وقت موجود ہے جو پاکستان کی تاریخ کا سب سے مقبول ترین جرنیل ہے اور ایسا جرنیل آج تک نہیں آیا جس کی فوج ، شہدا اور ملک کے ساتھ کمٹمنٹ ہے ، بیس کروڑ افراد اس کی طرف دیکھ رہے ہیں، وہ جرنیل کچھ کرے یا نہ کرے وزیراعظم کو اپنی چوری کا اقرار کرنا چاہیے۔

    اپوزیشن جماعتیں نہ آئیں تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی
    انہوں نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ چور اپنی چوری کا اقرار کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگے، ساری اپوزیشن جماعتیں بعد میں یہ وقت گزرنے پر پچھتائیں گی، میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ دونومبر سے قبل ہمارے ساتھ آجائیں ورنہ آپ کی سیاست ختم ہوجائے گی۔

    ضرورت پڑی تو قادری صاحب کو شامل کرلیں گے، وہ رابطے میں ہیں

    ان کا کہنا تھا کہ قادری صاحب سے رابطے میں ہوں، ضرورت پڑی تو انہیں سیکنڈ رائونڈ کے لیے رکھ سکتے ہیں اور ان سے درخواست کرسکتے ہیں کہ ہمارے ساتھ شامل ہوجائیں، آج بھی ان سے ملاقات ہوئی جو بات ہوئی وہ شیئرنہیں کرسکتا کل یا پرسوں پریس کانفرنس کرکے سب کو آگاہ کریں گے۔

    موت آئے یا جیل جائیں، عمران خان کے ساتھ ہیں

    انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، نتیجہ جو بھی ہوں، موت آئے یا جیل جائیں، وزیراعظم تلاشی دیں یا استعفیٰ دیں، حکومت سمجھتی ہے کہ ہمیں ڈسٹرکٹ میں روک لے گی اور اسلام آبادنہیں آنے دے گی تو یہ ان کی بھول ہے ، یہ لڑائی عمران خان کی نہیں پوری قوم کی ہے۔

    نواز شریف کے آنسو جھوٹے تھے، آنکھوں میں گلیسرین تھی
    انہوں نے کہا کہ یہ وقت آگیا ہے کہ اب لوگ نواز شریف کے آنسوئوں کو بھی ڈرامہ سمجھتے ہیں، گلیسرین ڈالی ہوئی تھی نواز شریف نے آنکھوں میں۔

    سراج الحق سے کہتا ہوں تحریک جوائن کرلیں
    مدرسوں کو فنڈنگ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مدرسوں کے لوگ دھرنوں میں آئیں یا نہ آئیں یہ مجھے نہیں پتا، انہیں گرانٹ ملی یا نہیں ملی یہ بھی غیر سیاسی اور بے وزن سی بات ہے، لیکن مدرسے بھی اس ملک کا حصہ ہے اگر وہ اپنے جذبات کا اظہارکرتے ہوئے کوئی بات نہیں، ہم نے سب کو دعوت دی، سراج الحق سے بھی کہتا ہوں کہ یہی درست وقت ہے اس تحریک کو جوائن کرلیں، فضل الرحمن سے تو درخواست کر نہیں سکتا وہ تو کچھ اور چاہتے ہیں۔

    ہم کیلے بیچ کر سیاست کرنے نہیں آئے

    ماریہ میمن نے کہا کہ فضل الرحمن ایک منجھے ہوئے سیاست دان انہیں ایسا کیا نظر آرہا ہے جو وہ یہاں نہیں آرہے اس پر شیخ رشید نے کہا کہ ہم کوئی کیلے یا لیموں بیچ کر سیاست کرنے نہیں آئے، ہم نے بھی اصولی سیاست کی ہے،جب یہ تحریک کامیاب ہوگی تو فضل الرحمان یہاں آنے کا راستہ ڈھونڈیں گے اور وہ اتنی گنجائش ضرور رکھتے ہیں کہ تنگ دروازے سے داخل ہوجائیں، نام وہ اسلام کا لیتے ہیں اور نظر ان کی اسلام آباد پر ہوتی ہے وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔

    طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دنوں میں نتیجہ نکل جانا چاہیے
    انہوں نے کہا کہ طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دن بہت ہوتے ہیں، دس یا گیارہ نومبر تک لازمی طور پر نتیجہ نکلنا چاہیے، عوام سے کٹمنٹ کرتے ہیں کہ بیک ڈور سے کوئی رابطہ نہیں ہورہا، رحمان ملک کا اس حوالے سے بیان بے بنیاد ہے۔

  • بھارت خوش فہمی میں نہ رہے، اگرحملہ کیا تو بھرپورجواب دیں گے، پرویز مشرف

    بھارت خوش فہمی میں نہ رہے، اگرحملہ کیا تو بھرپورجواب دیں گے، پرویز مشرف

    کراچی: سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت فوج نے سرحد پر کوئی سرجیکل اسٹرائیک نہیں کی تاہم اگر بھارت حملہ کرے گا تو وہ اس بات کو مدنظر رکھے کہ ہم بھوٹان نہیں جو خاموشی سے بیٹھ جائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ’’اڑی حملے کو بنیاد بنا کر بھارت ہر سطح پر پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، پڑوسی ملک پانی سمیت تمام معاملات کو عالمی سطح پر اٹھا رہا ہے اور ہماری حکومت کی جانب سے اس کا کوئی جواب نہیں دیا جاتا‘‘۔

    بھارتی سازشیں

    سابق صدر نے انکشاف کی کہ ’’بھارتی لابی امریکا میں پاکستان کے خلاف تیزی سے کام کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، پڑوسی ملک کی سازشوں کے باعث پاکستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہوگیا، جو ملکی مفاد کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی کمزوریاں سامنے آئیں ہیں جنہیں فوری طور پر دور کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔

    سرحدی کشیدگی

    سرحدی کشیدگی پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ ’’میرے دور میں بارڈر پر کشیدگی بہت زیادہ تھی، بھارت اپنی فوجیں سرحد پر لے آیا تھا تاہم پڑوسی ملک کے عزائم خاک میں ملانے کے لیے ہم نے بھی سرحد پر بڑی تعداد میں فوجی جوان تعینات کردیے تھے‘‘۔
    انہوں نے کہا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جہاں ملکی سالمیت پر تمام لوگ متحدہ ہوجاتے ہیں، بھارتی فوج میں اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ سرجیکل اسٹرائیک کرسکے تاہم اگر بھارت ایسی حماقت کرنے کی کوشش کرے گا تو اُسے ہمارے جوانوں کی طرف سے بھرپور جواب دیا جائے گا‘‘۔

    پاکستانی فنکاروں کو مشورہ

    پاکستانی فنکاروں کو ملنے والی دھمکیوں سے متعلق پوچھے گئے سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ ’’ہمارے فنکاروں کو بھی بھارتی جارحیت کے خلاف اتحاد کرنا چاہیے اور جس طرح اُن سے انڈیا میں رویہ رکھا جائے سب مشترکہ طور پر ویسا ہی جواب دیں‘‘۔

    مقبوضہ کشمیر مظالم

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے سابق صدر کا کہنا تھا کہ ’’برہان وانی کی شہادت کے بعد ہزاروں لوگ بھارت کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر نکلے مگر قابض فوجیوں نے اُن پر بھی مظالم کیے جس کے نتیجے میں اب تک 100 سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں‘‘۔

    بھارتی حکومت کا رویہ

    بھارتی وزیر اعظم کے رویہ پر پرویز مشرف نے کہا کہ ’’پڑوسی ملک کی حکومت اپنے فوجیوں اور عوام کو دھوکا دے رہی ہے ، وہ اپنے عوام کو یہ باور کروانے کی کوشش کرتے ہیں کہ بھارت جنگ جیت سکتا ہے تاہم یہ اُن کی حماقت ہے کیونکہ پاکستان کو جواب دینے کا پورا حق حاصل ہے‘‘۔

    امریکی سینٹ میں پاکستان کے خلاف قرار داد

    امریکی سینیٹ میں پاکستان کے خلاف منظور ہونے والی قرار داد کے حوالے سے پرویز مشرف نے کہا کہ ’’اڑی جیسے معمولی حملے کے بعد بھارت نے عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف بھرپور لابنگ کی جبکہ نریندر مودی کے قریبی لوگ کانگریس سے امریکا میں پاکستان مخالف بیانات بھی دلوائے۔ ان تمام باتوں کے تناظر میں امریکا نے پاکستان کے خلاف قرار داد منظور کی۔

    اقوام متحدہ کے اجلاس میں کشمیر کا تذکرہ

    پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ’’اقوام متحدہ کے اجلاس میں کشمیر کا موضوع زیر بحث آیا جو میرے لیے مسرت کا باعث بننا، پاکستان کو امریکا کے ساتھ باہمی روابط سمیت دیگر معاملات پر بات چیت کرنی چاہیے تاکہ عالمی سطح پر ہمارا بھی مؤقف سنا جائے‘‘۔

    سارک کانفرنس ملتوی

    سارک کانفرنس کے ملتوی ہونے کے حوالے سے جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ’’سارک ممالک میں پاکستان اور بھارت دو ہی بڑے ملک موجود ہیں، بھارت چھوٹےممالک کو اپنی طرف مائل کرنے کی کوشش کررہا ہے مگر وہ اس میں ناکام ہوگا‘‘۔

    میڈیا کا کردار

    میڈیا کے صورتحال کو سراہتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ ’’پڑوسی ملک کی سازشوں پر میڈیا نے بھر پور مقابلہ کیا جو ملک کے لیے ایک اچھا شگون ہے‘‘۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے کی صورتحال کا جائزہ لے اور دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کروانےمیں اپنا کردار ادا کرے‘‘۔

    India involved in conspiring against Pakistan… by arynews

    India under illusion of escaping unhurt after… by arynews

     

     

  • ہمارے ہاں‌ تعصب نہیں، بھارتی مہمان خوش ہو کر جاتے ہیں، جاوید شیخ

    ہمارے ہاں‌ تعصب نہیں، بھارتی مہمان خوش ہو کر جاتے ہیں، جاوید شیخ

    کراچی: بھارتی میں پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں ملنے کا عمل جاوید شیخ اور فخر عالم نے شرم ناک قرار دے دیا، جاوید شیخ نے کہا کہ ہمارے ہاں آنے والے بھارتی مہمان خوش ہوکر جاتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے بات کرتے ہوئے اداکار جاوید شیخ کا کہنا تھا کہ اداکاروں کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، پاکستانی سنیمائوں میں آج بھی بھارتی فلمیں دکھائی جاتی ہیں،ماضی میں بھی اداکاروں کو ایسی دھمکیاں ملتی رہی ہیں۔


    پاکستانی فنکاروں‌ کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کی دھمکی


     انہوں نے کہا کہ یہاں آنے والے بھارتی اداکارہ مہمان نوازی سے خوش ہو کر جاتے ہیں اور ان سے کسی قسم کا تعصب نہیں برتا جاتا۔


    پاکستانی فنکاروں کو لات مار کر نکال دینا چاہیے، بھارتی گلوکار ابھیجیت کی ہرزہ سرائی


     فنکاروں کو دھمکیاں ملنے اور فلمیں ریلیز نہ کرنے کے بیانات پر گلوکار فخر عالم نے کہا کہ بھارت کا یہ رویہ انتہائی اوچھااور لچے و لفنگے والا ہے، جوہری طاقتیں رکھنے والی حکومتیں ایسا گھٹیا رویہ اختیار نہیں کرتیں لیکن بھارتی کا ہمیشہ سے یہ اوچھا ہتھکنڈا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی فنکار ماضی میں بھی کئی بار گئے اور انہیں ایسی ہی دھمکیاں ملیں، کرکٹ کے معاملے پر بھارت نے ہمیں کیسا نقصان پہنچایا یہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، یہ بھارت کی سوچ ہے کہ ایسی دھمکیوں سے وہ ہمیں خوف زدہ کرے گا، ایسی دھمکیوں سے وہ اپنا ہی نقصان کرے گا۔

    مزید پڑھیں: شیو سینا کی دھمکی، استاد غلام علی کا کنسرٹ ملتوی

    مزید پڑھیں :  ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا کی پاکستانی اداکار فواد خان اور مائرہ خان کو بھی دھمکیاں

  • وزیراعظم ہوتا تو امریکا کو ڈرون حملوں کی اجازت نہ دیتا، عمران خان

    وزیراعظم ہوتا تو امریکا کو ڈرون حملوں کی اجازت نہ دیتا، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر وہ ملک کے وزیراعظم ہوتے تو امریکا کو ڈرون حملے کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیتے، افغان مہاجرین مجبوری میں یہاں آئے ان سے برا برتائو نہ کیا جائے،افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے ٹاک شو ’’سوال یہ ہے ‘‘میں میزبان منصور علی سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے قبائلی علاقوں میں امریکا نے امن قائم ہونے نہیں دیا، 22لاکھ بچے مدرسوں میں زیر تعلیم ہیں، مدرسوں کی اصلاحات ضروری ہیں، ہمیں امیر اور غریب کی تعلیم میں فرق نہیں کرنا چاہیے۔

    ڈرون حملوں پر ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہوتا تو امریکا کو پاکستان میں حملوں کو اجازت نہیں دیتا اور اسے حملوں سے روک دیتا، ڈرون حملوں کی بندش ضروری ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں امن جنگ سے نہیں مذاکرات سے ہی قائم ہوگا اور وہاں امن قائم ہونے سے پاکستان میں امن کے قیام میں مدد ملے گی، افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ افغان مہاجرین پاکستان پر بوجھ ہیں لیکن مہاجرین مجبوری میں پاکستان آئے ہمیں ان کا خیال کرنا چاہیے ان کے ساتھ برا برتائو نہیں کرنا چاہیے۔

    کراچی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے کراچی کےعوام کو شعور دیا اور وہ اب متحدہ قومی موومنٹ سے نہیں ڈرتے، اب وہ اپنی مرضی سے ووٹ دے سکتے ہیں۔

  • رویت ہلال کمیٹی کی آئینی حیثیت ختم ہوچکی، مفتی پوپلزئی

    رویت ہلال کمیٹی کی آئینی حیثیت ختم ہوچکی، مفتی پوپلزئی

    کراچی: مفتی شہاب الدین پوپلزئی کا کہنا ہے کہ رویت ہلال کمیٹی کی آئینی حیثیت ختم ہوچکی ہے، ٹیکنالوجی کی مدد لے سکتے ہیں لیکن اس پر انحصار نہیں کرسکتے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’سوال یہ ہے ‘‘میں خصوصی بات چیت کرتے ہوئے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کا کہنا تھا کہ موجودہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی آئینی حیثیت ختم ہوچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی مذہبی امور تک اپنا موقف پہنچا چکے ہیں لیکن مرکزی اور صوبائی سطح پر ہمارے موقف کو اہمیت نہیں دی گئی۔

    ایک سوال کے جواب میں مفتی شہاب الدین پوپلزئی کا کہنا تھا کہ ٹیلی فون کے ذریعے چاند دیکھنے شہادت قبول نہیں ہوتی ، رویت ہلال کمیٹی میں بھی گواہ کبھی خود حاضر نہیں ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کی مدد لے سکتے ہیں لیکن اس پر انحصار نہیں کرسکتے، رویت ہلال کمیٹی کے لیے متفقہ اور مشترکہ دستور ہونا چاہیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ ہمیں مختلف علاقوں سے شہادتیں موصول ہوتی ہیں جبکہ شہادت دینے والوں کی شرعی حیثیت بھی دیکھی جاتی ہے تاہم ٹیلی اسکوپ سے چاند دیکھنے والوں کی شہادتیں بھی قبول کی جاتی ہیں۔

    پروگرام میں سائنس دان پرویز ہود بھائی کا کہنا تھا کہ ہم جدید دور میں ہیں، چاند کی جگہ معلوم کرنا سائنس کی مدد سے اب آسان ہے، سائنس کے زریعے معلوم ہوسکتا ہے کہ چاند نظر آرہا ہے یا نہیں۔

  • بھارت سیکولرنہیں ہندو انتہا پسند ریاست ہے، پرویزمشرف

    بھارت سیکولرنہیں ہندو انتہا پسند ریاست ہے، پرویزمشرف

    کراچی : سابق صدر پاکستان اورجنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت کسی خوش فہمی میں نہ رہے، ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں۔

    غلط فہمی بھارتی فوج کو نہیں صرف نریندرمودی کو ہے۔بغل میں چھری منہ میں رام رام کا کھیل بند کیاجائے۔بھارت سیکولرنہیں ہندو انتہا پسندریاست ہے۔

    ان خیالات کا اظہار جنرل (ر) پرویزمشرف نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، پرویز مشرف نے کہا کہ بنگلہ دیشی عوام کی سوچ تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور بنگلہ دیشی وزیر اعظم اپنی عوام کو بھی گمراہ کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 2002 میں بھارت اپنی آٹھ ڈویژن فوج سرحد پر لے آیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت خطرناک کھیل کھیل رہا ہے۔

    یہ 1971 نہیں ہے اور نہ ہی ہم میانمار ہیں، ہماری فوج تمام تر جنگی سازوسامان اور جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہے، اگر جنگ ہوئی تو دونوں جانب سے بہت نقصان ہوگا، انڈیا اپنی غلط  فہمیاں دور کرلے۔

    بھارتی وزیروں کو پاکستان اور بھارت کے درمیان طاقت کے توازن کا اندازہ نہیں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ اگر میں صدر ہوتتا تو اس قسم کی دھمکی کا بھرپور اور سخت جواب دیتا۔

    انہوں نے کہا نریندر مودی آر ایس ایس کے ممبر رہ چکے ہیں ان ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اور وہ مسلمانوں کے قتل عام میں براہ راست ملوّث رہے ہیں۔

    خود کو سیکولر کہنے والے اپنے عمل سے خود کو نان سیکولر ظاہر کررہے ہیں، ان کی مثال بغل میں چھری منہ میں رام رام والی ہے۔

    مودی کو چاہیئے کہ وہ انڈیا کو ہندو ریاست قرار دے دیں، اور اس کا  نام ہندو ریپبلک آف انڈیا رکھ دیں، ایک سوال کے جواب میں پرویز مشرف نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پھانسیاں سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہیں۔

    جنگ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی بہت سی کمزوریاں ہیں اوراگر جنگ ہوئی تو ہمارے پاس بھارت کو شکست دینے کے بہترین پلان موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے دہشت گردی کا راستہ اختیار کیا تو یہ آپشن ہم بھی انڈیا کیخلاف استعمال کر سکتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ بھارت بلوچستان میں بد امنی پھیلا رہا ہے، اور افغانستان میں موجود بھارتی سفارت خانوں میں را کے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔

  • چاہے جیل جانا پڑےاسلام آباد جائیں گے، عمران خان

    چاہے جیل جانا پڑےاسلام آباد جائیں گے، عمران خان

    لاہور: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر رد عمل ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اس فیصلے کی سمجھ نہیں آرہی۔

    عمران خان نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ہم کسی سے لڑنے اسلام آباد نہیں جارہے، ہمارا لانگ مارچ پرامن ہے،ہم غیرآئینی مارچ نہیں کریں گے، عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر انہیں جیل بھی جانا پڑے پھر بھی مارچ نہیں رکے گا،لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کی سمجھ نہیں آرہی، چیئرمین تحریک انصاف نے جاوید ہاشمی کی نارضگی پر کہا کہ جاوید ہاشمی کو تحفظات تھے تو مجھ سے بات کرتے، دھاندلی سے جیتنے والوں کی کوئی حیثیت نہیں۔

  • طاہر القادری سے انتخابی انقلاب کی بات کی جائے گی، عمران خان

    طاہر القادری سے انتخابی انقلاب کی بات کی جائے گی، عمران خان

    لاہور: عمران خان کہتے ہیں طاہر القادری سے انتخابات کے ذریعے انقلاب کی بات کی جائے گی، چودہ اگست کے بعد وہ خود وزیراعظم کو ملاقات کی دعوت دیں گے۔

    چودہ اگست کو آزادی مارچ اور انقلاب مارچ ساتھ ساتھ ہوگا اور عمران خان نے آزادی مارچ کے بعد اپنی پہلی ترجیح بھی بتا دی،تحریک  انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں یہ پورے پاکستان کی آزادی کا معاملہ ہے۔ علامہ طاہر القادری سے بات کی جائے گی کہ وہ انتخابی انقلاب کے ذریعے اٹھارہ کروڑ عوام کی زندگیوں میں انقلاب لائیں۔

    عمران خان علامہ طاہر القادری سے انتخابی عمل میں اصلاحات کی بات کریں گے، کپتان پہلے ہی کہہ چکے ہیں وزیراعظم نواز شریف کے استعفے اور وسط مدتی انتخابات کے مطالبات کی منظوری تک وہ اسلام آباد میں بیٹھے رہیں گے،عمران خان کہتے ہیں چودہ اگست کے بعد وہ خود وزیراعظم کو ملاقات کی دعوت دیں گے۔