Tag: سورج مکھی

  • سورج مکھی کے کاشت کاروں کے لئے اہم ہدایات جاری

    سورج مکھی کے کاشت کاروں کے لئے اہم ہدایات جاری

    فیصل آباد سمیت مختلف اضلاع میں سورج مکھی کی بہاریہ کاشت یکم جنوری سے شروع ہو گی جس کیلئے منظور شدہ اقسام کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    کہا گیا ہے کہ کاشتکار سورج مکھی کی کاشت کے شیڈول کے مطابق بہاولپور، رحیم یار خان، خانیوال، ملتان، وہاڑی،بہاولنگر کے اضلاع میں سورج مکھی کی بہاریہ کاشت یکم جنوری سے 31 جنوری تک، ڈی جی خان، مظفر گڑھ،لیہ،لودھراں،راجن پور، بھکرکے اضلاع میں 10جنوری سے 10 فروری تک، فیصل آباد، جھنگ، میانوالی،سرگودھا، خوشاب، ساہیوال اور اوکاڑہ کے اضلاع میں 15 جنوری سے 15 فروری تک، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، لاہور، منڈی بہاؤالدین،قصور،شیخوپورہ،ننکانہ صاحب، نارووال کے اضلاع میں یکم فروری سے 25 فروری تک اور اٹک، راولپنڈی، گجرات، چکوال کے علاقوں میں یکم فروری سے 25 فروری تک کر سکتے ہیں۔

    زراعت کی خبریں- Agriculture news Pakistan

    ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادعدیل احمد نے بتایا کہ سورج مکھی کی بھرپور پیداوار حاصل کرنے کیلئے پودوں کی مطلوبہ تعداد کیلئے بیج کی شرح 20سے25کلوگرام فی ایکڑ ہونی چاہیے۔ انہوں نے بتایاکہ کاشتکارسورج مکھی کی ہائبرڈ اقسام ہائی سن 33، ہائی سن 39، اگورہ 4،این کے 278، ڈی کے 4040، 64A93، ایف ایچ 331 وغیرہ کاشت کرکے بہتر پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھاری میرازمین سورج مکھی کی کاشت کیلئے انتہائی موزوں ہے تاہم سیم زدہ اور زیادہ ریتلی زمین میں سورج مکھی کی کاشت سے اجتناب کرنا چاہیے

    کونسا تیل سویا بین آئل سے بھی سستا

  • سورج مکھی کے کاشتکاروں کے لئے اہم خبر

    سورج مکھی کے کاشتکاروں کے لئے اہم خبر

    فیصل آباد: محکمہ زراعت نے کہاہے کہ سورج مکھی کے کاشتکار پھول کی پشت کارنگ سنہری مائل اور زرد پتیاں خشک ہونے پر فوری کٹائی کا آغاز کردیں تاکہ اس کی کوالٹی کومتاثر ہونے سے بچایا جاسکے-

    پھول کی پشت کا رنگ سبز سے سنہری مائل ہونا اس بات کی نشاندہی کرتاہے کہ فصل پک کر برداشت کیلئے تیار ہو چکی ہے۔ اے پی پی کے مطابق ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے ترجمان نے کہا کہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ درانتی سے فصل کو کاٹیں اور اسے کم ازکم دو سے تین دن تک دھوپ میں پھیلانے کے بعد اس کی گہائی کریں۔

    انہوں نے مزید کہاکہ سورج مکھی کے بیج کو مناسب جگہ پر اچھی طرح خشک کرنے کے بعد گوداموں میں ذخیرہ کیاجائے کیونکہ نمی کے باعث بیج کو نقصان پہنچنے کا سخت احتمال رہتاہے۔ انہوں نے کہاکہ مشینی برداشت کی صورت میں فصل کو مزید زیادہ پکنے کاموقع فراہم کرنا چاہیے جس سے سورج مکھی کی معیاری پیداوار حاصل ہو سکتی ہے۔

    گندم کی بہتر نگہداشت کیلئے سفارشات

    سورج مکھی کی کاشت کے بہت سے فائدے ہیں، جن میں سے کچھ یہ ہیں:

    • خوراک کا تیل: سورج مکھی کے بیجوں سے بہترین معیار کا تیل نکالا جاتا ہے جو کھانے پکانے اور دیگر صنعتی استعمال میں آتا ہے۔
    • کھانے کے لیے بیج: ان بیجوں کو مختلف نمکین اور میٹھے کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ پروٹین، وٹامنز اور معدنیات کا ایک اچھا ذریعہ ہیں۔
    • چارا: یہ  پودا جانوروں کے لیے ایک اچھا چارا ہے۔
    • شہد: سورج مکھی کے پھول شہد کی مکھیاں کے لیے بہترین غذا کا ذریعہ ہیں اور اس سے بہت اچھا شہد حاصل ہوتا ہے۔
    • بائیو فیول: سورج مکھی کے تیل کو بایو فیول بنانے میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
    • مٹی کی بہتری: سورج مکھی کی جڑیں مٹی کو گہرا کرتی ہیں اور اس میں نمی کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔
    • قدرتی خوبصورتی: سورج مکھی کا پھول بہت خوبصورت ہوتا ہے اور اسے باغوں میں سجاوٹی پودے کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
  • سائنس دانوں نے پھول سے حیرت انگیز کاغذ تیار کر لیا

    سائنس دانوں نے پھول سے حیرت انگیز کاغذ تیار کر لیا

    سنگاپور: سائنس دانوں نے سورج مکھی کے پھول سے ایسا حیرت انگیز کاغذ تیار کر لیا ہے جسے بار بار استعمال کیا جا سکتا ہے، محققین کا کہنا ہے کہ اس سے درختوں کی کٹائی کا سلسلہ کم ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں پیپر لیس ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جا رہا ہے، تاہم کاغذ اور کاغذ سے بننے والے مٹیریل کا استعمال ابھی بھی بہت زیادہ ہے، جس کے لیے درختوں کی کٹائی کی جاتی ہے، اب سنگاپور کے محققین نے اس مسئلے کا ایک نہایت مؤثرحل تلاش کر لیا ہے۔

    سائنس جریدے ’جرنل آف ایڈوانسڈ مٹیریل‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ریسرچر نے سورج مکھی کے پھول سے ایسا کاغذ تیار کر لیا ہے جسے ایک مخصوص کیمیائی مادے سے صاف کرنے کے بعد دوبارہ نئے کاغذ کی طرح پرنٹنگ اور لکھائی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    ننیانگ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی سنگاپور کے پروفیسر اور ریسرچ اسٹڈی کے سربراہ زی ہاؤ نے بتایا کہ ہماری ٹیم نے اس کاغذ کی تیاری پر 2 سال قبل کام کا آغاز کیا تھا، اس کاغذ کی تیاری میں سورج مکھی پولن کے سخت خول کو گھلانے کے لیے پوٹاشیم ہائیڈروآکسائیڈ استعمال کی گئی، خول کے اندر سے نکلنے والے نرم حصے کو ڈی آئیونائزڈ پانی سے دھو کر مزید صاف کرتے ہوئے ایک لیس دار مائع بنایا گیا۔

    محققین کا کہنا ہے کہ آخری مرحلے میں اس مائع کو ایک سانچے میں رکھ کر 0.03 ملی میٹر پتلا کاغذ بنا کر ایسیٹک ایسڈ کی مدد سے اس میں موجود نمی کو ختم کیا گیا، ان تمام مراحل کے بعد ریسرچر کو ایک ہموار اور نیم شفاف کاغذ حاصل ہوا، یہ کاغذ لیزر اور روایتی پرنٹر پر استعمال کے قابل ہے، اس کاغذ کی خاص بات یہ ہے کہ گیلا ہونے کے بعد بھی اس کی پرنٹنگ غائب نہیں ہوتی۔

    زی ہاؤ کے مطابق اس کاغذ کو ری سائیکل کرنے کے لیے بہت زیادہ طویل پراسیس کی ضرورت نہیں ہے، اسے پرنٹنگ اور لکھائی کے لیے دوبارہ قابل استعمال بنانے کا طریقہ بھی نہایت آسان ہے، کاغذ کو دوبارہ استعمال کرنے کے لیے الکلائن محلول میں 2 منٹ تک ڈبویا جائے تو اس پر موجود پرنٹنگ اور لکھائی مٹ جاتی ہے، اور خشک کرنے کے بعد اسے متعدد بار استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق 2030 تک کاغذ کا سالانہ استعمال 460 ملین میٹرک ٹن تک پہچنے کی توقع ہے، ماہرین کے نزدیک کاغذ کے حصول کے لیے درختوں کی کٹائی میں کمی ری سائیکلنگ کے ذریعے کی جا رہی ہے۔

  • روسی فوجیو! جیبوں‌ میں‌ سورج مکھی کے بیج لیتے آنا: یوکرینی خاتون نے ایسا کیوں کہا؟

    روسی فوجیو! جیبوں‌ میں‌ سورج مکھی کے بیج لیتے آنا: یوکرینی خاتون نے ایسا کیوں کہا؟

    کیف: یہ ڈیجیٹل پینٹنگ ایک یوکرینی بہادر خاتون کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بنائی گئی ہے، لیکن کیا آپ اس کا پسِ منظر جانتے ہیں؟ تصویر میں یوکرینی زمین میں دفن ایک روسی فوجی کا منظر ہے اور اس کے اوپر سن فلاور (سورج مکھی) کی فصل اُگی ہوئی ہے۔

    تین چار دن قبل ٹوئٹر پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، یوکرین کے کھیرسن ریجن میں ہینی چسک کے علاقے میں ایک خاتون کو ایک روسی فوجی کے ساتھ جھگڑتے دیکھا گیا، اس ویڈیو نے یوکرینی عوام میں جذبے کی ایک نئی روح پھونکی۔

    دراصل خاتون نے بے خوفی کے ساتھ روسی فوجی کا سامنا کیا، اور پوچھا کہ وہ ہماری سرزمین پر کیوں آئے ہیں۔ اس کے بعد خاتون نے روسی فوجی سے بہت عجیب بات کہی، اس نے کہا جب یہاں آؤ تو اپنی جیبوں میں سورج مکھی کے بیج رکھ کر آنا، تاکہ جب تم مرو تو یوکرین کی زمین پر پھول اُگیں۔

    یوکرین کی اس بہادر خاتون سے متاثر ہو کر کسی شہری نے ڈیجیٹل آرٹ کے ذریعے اس کی خوب صورت منظر کشی کی ہے۔ ٹوئٹر پر اس کے علاوہ بھی اسی طرح کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔

    بہادری پر مبنی خاتون کا یہ عمل یوکرینی عوام کے لیے ایک علامت بن گئی ہے، اور وہ اس کے ذریعے یوکرین میں داخل ہونے والی روسی فوج کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں۔