Tag: سورج کی شعاعوں

  • سورج کی شعاعوں میں ہے لمبی عمر کا راز، حیران کن تحقیق

    سورج کی شعاعوں میں ہے لمبی عمر کا راز، حیران کن تحقیق

    سورج کی شعاعیں ہماری زندگی میں بہت اہمیت کی حامل ہیں، آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ صبح کے وقت سورج کی شعاعوں میں کچھ وقت گزارنا عمر کو لمبی کرسکتا ہے۔

    یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی کہ جو تمباکو نوشی نہیں کرتے اور نہ ہی سورج کی شعاعیں لیتے ہیں ان کی مثال سگریٹ پینے والے افراد کے جیسی ہی ہے کیونکہ سورج کی روشنی سے گریز کرنا بھی آپ کی عمر کو کم کر سکتا ہے۔

    اس تحقیق کے مطابق سورج کی روشنی میں سب سے زیادہ آنے والے گروپ کے مقابلے میں سورج کی روشنی سے گریز کرنے والوں کی متوقع عمر 6 ماہ سے 2.1 سال تک کم پائی گئی۔

    اگر آپ ہر روز کچھ وقت کے لیے سورج کی روشنی لے رہے ہیں، تو آپ کو صحت کے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ان میں ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماری، انفیکشن اور خود کار قوت مدافعت کے امراض اور تناؤ کی سطح میں کمی کا خطرہ شامل ہے۔

    وٹامن ڈی کا کیا کردار ہے:

    یہ بات سب جانتے ہیں کہ ہمیں وٹامن ڈی سورج کی شعاعوں سے حاصل ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود وٹامن ڈی شاید سورج کی روشنی کی نمائش کا ایک سروگیٹ مارکر ہے اور لمبی عمر میں اضافے کا ذمہ دار واحد عنصر نہیں ہے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ وٹامن ڈی کے سپلیمنٹس (سورج کی روشنی میں نہ ہونے کی صورت میں) ایک جیسے صحت کے فوائد فراہم نہیں کرتے ہیں۔

    سورج کی روشنی میں مختصر وقت گزارنا (روزانہ 5-30 منٹ) کافی ہے۔ دن کے مناسب وقت کا انتخاب کریں، جب یو وی انڈیکس کم ہو۔

  • سورج کی شعاعوں سے بچنے کیلئے مستقل سائے میں رہنے والا لڑکا

    سورج کی شعاعوں سے بچنے کیلئے مستقل سائے میں رہنے والا لڑکا

    بارسلونا کا 11 سالہ لڑکا نایاب بیماری میں مبتلا ہونے کے سبب سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں سے بچنے کیلیے عام بچوں جیسی زندگی گزارنے سے محروم ہے۔

    گیارہ سالہ ’پول دومینگوز‘ اسپین میں اپنی گرمیوں کی چھٹیاں گزار رہا ہے لیکن دیگر بچوں کے برعکس اپنا دن ساحل سمندر یا سوئمنگ پول میں گزارنے کے بجائے وہ سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں سے بچنے کے لیے ہر وقت اپنی جلد کو ڈھانپ کر رکھتا ہے۔

    پول دومینگوز کو زيروڈرما پيگمنٹوسم نامی ایک ایسی نایاب بیماری ہے جو اس کی جلد اور آنکھوں کو شدید متاثر کرتی ہے۔

    اس بیماری میں سورج کی روشنی مریض کی جلد کے خلیوں میں ڈی این اے کو نقصان پہنچا سکتی ہے، جس کی وجہ سے انہیں کینسر ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

    پول دومینگوز کا کیس انتہائی درجے کا ہے سورج کی تھوڑی سی بھی روشنی کا سامنا کرنے سے اس کی آنکھوں اور جلد پر شدید اور تکیلف دہ جلن پیدا ہوتی ہے۔

    مغربی یورپ میں ہر دس لاکھ افراد میں اس نوعیت کے 2.3 کیسز پائے جاتے ہیں اور اسپین میں تقریباً 100 افراد اس بیماری کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، یہ موروثی بیماری جلن ہونے کی وجہ سے جلدی ظاہر ہوجاتی ہے۔

    دومینگوز اور اس کے اہل خانہ بارسلونا کے رہائشی ہیں، لڑکے نے سورج کی شعاعوں سے بچنے کے لیے اپنی عادات اور روز مرہ کی زندگی کو یکسر تبدیل کردیا ہے۔

    تیز دھوپ اور چھالوں سے بچنے کے لیے دومینگوز گھر سے باہر نکلتے ہوئے ایک ہڈ، جیکٹ، دھوپ کا چشمہ اور دستانے لازمی پہنتا ہے اور عام طور پر وہ اپنا زیادہ تر وقت گھر میں ہی گزارتا ہے۔

    دومینگوز کے لیے اس کے گھر کے علاوہ اسکول کی انتظامیہ نے کھڑکیوں اور روشنی کے نظام کو اس کے لیے موزوں بنایا ہوا ہے تاکہ وہ عام زندگی گزار سکے وہ اپنے ساتھ ایک یووی میٹر لے کر چلتا ہے تاکہ موسم کا جائزہ لے سکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے دومینگوز نے اپنے مخصوص لباس کے بارے میں بتایا کہ "یہ بہت گرم ہوتا ہے اور میں اسے ٹھنڈا کرنے کے لیے ایک پنکھا استعمال کرتا ہوں۔”

    لڑکے کی والدہ زینیا ارانڈا نے بتایا کہ ہم صرف رات کے وقت باہر جاتے ہیں کیونکہ وہ اپنے حفاظتی سامان کے بغیر ساحل سمندر پر جاسکتا ہے جو اس کے چہرے پر خوشی لے آتا ہے۔

  • سورج کی شعاعوں سے ہائی بلڈ پریشر کا علاج

    سورج کی شعاعوں سے ہائی بلڈ پریشر کا علاج

    آسٹریلیا: سورج کی شعاعیں ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا افراد کے لیے مفید ثابت ہوتی ہیں۔

    آسٹریلیا میں ہونے والی جدید تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سورج کی شعاعیں ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا افراد کے لئے دوائوں سے بھی زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کی شعاعوں میں موجود وٹامن ڈی اس مرض کے خاتمے کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دھوپ سینکنے میں توازن رکھنا ضروری ہے۔ہمارے جسم کو کس قدر سورج کی روشنی کی ضرورت ہے، اس کا انحصار ہماری صحت، عمر اور جلد کی صحت پر منحصر ہے۔

       ماہرین نے اس بات سے بھی خبردار کیا ہے کہ ضرورت سے زیادہ شعاعیں صحت کے لئے خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہیں ۔لیکن سورج سے بالکل کترانے کا رویہ بھی درست نہیں ہے کیونکہ سورج کی روشنی سے انسانی جسم کو بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

    اگرچہ اس سے قبل بھی بلند فشار خون کے مریضوں کو دھوپ کھانے کا مشورہ دیا گیاتھا لیکن یہ پہلی تحقیق ہے، جس میں وٹامن ڈی کی کم سطح اور بلند فشار خون کے درمیان ایک مضبوط تعلق پایا گیا ہے۔

    ماہرین نے کہا کہ یہ تحقیق ایک اہم پیش رفت ہے کہ وٹامن ڈی کا بلند فشار خون کم کرنے میں اہم کردار ہے۔ لیکن اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر آزمائشی تجربات کئے جانا ضروری ہیں جس کے بعد معالج بلڈ پریشر کے مریضوں کو وٹامن ڈی کی سستی اور موثر دوا تجویز کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔