Tag: سورج گرہن

  • رواں ماہ سورج کو مکمل گرہن لگے گا

    رواں ماہ سورج کو مکمل گرہن لگے گا

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے سال 2023 کا پہلا مکمل سورج گرہن 20 اپریل کو ہوگا، سورج گرہن کا مشاہدہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 20 اپریل کو سورج کو مکمل گرہن لگے گا، سورج گرہن کا مشاہدہ کہیں مکمل اور کہیں جزوی طور پر کیا جاسکے گا۔

    سورج گرہن کا مشاہدہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا، سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح 6 بج کر 34 منٹ پر ہوگا، سورج کو مکمل گرہن 7 بج کر 37 منٹ پر لگے گا۔

    9 بج کر 17 منٹ پر سورج گرہن اپنے عروج پر ہوگا، گرہن کا اختتام 11 بج کر 59 منٹ پر ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جزوی سورج گرہن کا مشاہدہ جنوب اور مشرقی ایشیا میں کیا جاسکے گا، آسٹریلیا، پیسیفک، انڈین اوشین اور انٹارکٹکا میں بھی جزوی سورج گرہن دیکھا جا سکے گا۔

    خیال رہے کہ رواں برس 2 سورج اور 2 چاند گرہن ہوں گے، پہلا مکمل سورج گرہن 20 اپریل اور دوسرا 14 اکتوبر کو ہوگا، پہلا چاند گرہن 5 اور 6 مئی کی رات جبکہ دوسرا 28 اور 29 اکتوبر کی درمیانی رات رونما ہوگا۔

  • ویڈیو: سورج گرہن، شہریوں نے اپنے بچے مٹی میں دبا دیے

    ویڈیو: سورج گرہن، شہریوں نے اپنے بچے مٹی میں دبا دیے

    کراچی: شہر قائد میں سورج گرہن کے موقع پر شہریوں کی بڑی تعداد نے اپنے معذور بچوں کو گیلی مٹی میں دبا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سورج گرہن کے موقع پر متعدد افراد اپنے اسپیشل بچوں کو لے کر ساحل پہنچ گئے، جہاں انھوں نے ذہنی اور جسمانی طور پر معذور بچوں کا جسم سمندر کی گیلی ریت میں دبا دیا۔

    سمندر کی گیلی ریت میں دبائے گئے بچوں میں ہر عمر کے بچے موجود تھے۔

    شہریوں کا اعتقاد ہے کہ سورج گرہن کے موقع پر سمندر کی گیلی مٹی میں بچوں کو دبانے کا مقصد ذہنی اور جسمانی طور پر معذور بچوں کی حالت میں بہتری لانا ہے۔

  • پاکستان میں آج سورج گرہن کب اور کہاں دیکھا جاسکے گا؟

    پاکستان میں آج سورج گرہن کب اور کہاں دیکھا جاسکے گا؟

    کراچی : پاکستان کے مختلف شہروں میں دوسرا اور آخری سورج گرہن آج دیکھا جائے گا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ چار بجےسورج گرہن اپنےعروج پرہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال کا دوسرا اور آخری سورج گرہن آج ہوگا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سورج گرہن یورپ، شمالی افریقہ، مشرق وسطیٰ اور ایشیا کے مغربی حصوں میں دیکھا جاسکےگا۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا کہ پاکستان میں بھی جزوی طور سورج گرہن دیکھا جائے گا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان کے مختلف علاقوں میں سورج کوگرہن ایک بج کراٹھاون منٹ سے چھ بج کر دو منٹ تک  لگے گا، چار بجے سورج گرہن اپنے عروج پر ہوگا۔

    کراچی میں سورج گرہن 3 بج کر 57 منٹ سے 5 بج کر 56منٹ تک، اسلام آبادمیں سورج گرہن 3 بجکر 43 منٹ پر سے 5 بجکر 22 منٹ تک ہوگا۔

    اسی طرح لاہور میں سورج گرہن 3بجکر49منٹ پرشروع اور5بجکر20منٹ ، پشاورمیں 3بجکر41منٹ پرشروع اور 5 بجکر28منٹ اور کوئٹہ میں 3 بجکر44منٹ پرشروع اور5بجکر51 منٹ پرختم ہوگا۔

    خیال رہے کہ سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان آجاتا ہے، جزوی سورج گرہن میں چاند سورج کے درمیان نہیں آتا بلکہ اس کے کچھ حصے کو ڈھانپ لیتا ہے۔

  • پاکستان اور کراچی میں سورج گرہن کا آغاز کس وقت ہوگا؟

    پاکستان اور کراچی میں سورج گرہن کا آغاز کس وقت ہوگا؟

    ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ رواں سال کا دوسرا اور آخری سورج گرہن 25 اکتوبر کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ اور ایشیا کے مغربی حصے، شمالی افریقہ اور مشرقِ وسطی میں سورج کو دوپہر 1 بج کر 58 منٹ پر گرہن لگے گا، اور اختتام 6 بج کر 2 منٹ پرت ہوگا۔

    پاکستان میں سورج کو گرہن جزوی طور پر لگے گا، کراچی میں جزوی سورج گرہن کا آغاز دوپہر3 بج کر57 منٹ پر ہوگا۔

    کراچی میں 5 بج کر1 منٹ پر جزوی سورج گرہن عروج پر ہوگا، جزوی سورج گرہن کا اختتام 5 بج کر 56 منٹ پر ہوگا۔

    ماہر فلکیات ڈاکٹر جاوید اقبال کے مطابق جزوی سورج گرہن کا دورانیہ 2 گھنٹے ہے، جزوی سورج گرہن پاکستان سمیت یورپ، ایشیا اور شمال مشرقی افریقہ کے حصوں میں دیکھا جائے گا۔

    انھوں نے کہا تھا کہ اگلے سال کا پہلا مکمل سورج گرہن 20 اپریل 2023 کو ہوگا، آنے والے سال کا مکمل سورج گرہن پاکستان میں نظر نہیں آئے گا۔

  • رواں سال کا آخری سورج گرہن کب ہوگا؟

    رواں سال کا آخری سورج گرہن کب ہوگا؟

    اسلام آباد: رواں سال کا دوسرا اور آخری سورج گرہن 25 اکتوبر کو ہوگا، پاکستان میں جزوی طور پر سورج کو گرہن لگے گا اور اس کا دورانیہ 2 گھنٹے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر فلکیات ڈاکٹر جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ رواں سال کا دوسرا اور آخری سورج گرہن 25 اکتوبر کو ہوگا، پاکستان میں جزوی طور پر سورج کو گرہن لگے گا۔

    ماہر فلکیات کا کہنا ہے کہ گرہن کا آغاز پاکستان میں سہ پہر 3 بج کر 57 منٹ پر ہوگا، اختتام 5 بج کر 56 منٹ پر ہوگا، سورج کو جزوی گرہن 5 بج کر 2 منٹ پر لگے گا جس کے بعد سورج کا ایک حصہ گہرا ہو جائے گا۔

    ڈاکٹر جاوید اقبال کے مطابق جزوی سورج گرہن کا دورانیہ 2 گھنٹے ہے، جزوی سورج گرہن پاکستان سمیت یورپ، ایشیا اور شمال مشرقی افریقہ کے حصوں میں دیکھا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے سال کا پہلا مکمل سورج گرہن 20 اپریل 2023 کو ہوگا، آنے والے سال کا مکمل سورج گرہن پاکستان میں نظر نہیں آئے گا۔

  • سورج کو گرہن لگ گیا، دنیا کے مختلف ممالک میں لوگ نظارہ کرنے لگے

    سورج کو گرہن لگ گیا، دنیا کے مختلف ممالک میں لوگ نظارہ کرنے لگے

    دنیا کے مختلف ممالک میں رواں سال کا پہلا سورج گرہن شروع ہو گیا ہے، 3 بجکر 42 منٹ پر سورج گرہن اپنے عروج پر آ گیا ہے۔

    رواں برس کا یہ پہلا سورج گرہن ہے جو پہلے شمالی کینیڈا میں شروع ہوا، سورج گرہن امریکا، روس، یورپ، گرین لینڈ اور شمالی ایشیا میں بھی دیکھا گیا۔

    سورج گرہن کا نظارہ پاکستان میں نظر نہیں آیا، پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجکر بارہ منٹ پر سورج کو گرہن لگنے کا آغاز ہوا، اور 4 بجکر 34 منٹ پر ختم ہوگا۔

    آسمان میں سورج آگ کی انگوٹھی (Ring of fire) کی طرح نظر آ رہا ہے، یہ زمین کے شمالی نصف کرے پر سب سے زیادہ واضح ہے جس میں کینیڈا اور سائبیریا کے کچھ حصے شامل ہیں۔

    یہ سورج گرہن جزوی ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس کے سائے میں رہنے والے لوگ دن کے وقت اندھیرے میں نہیں ڈوبیں گے، سورج گرہن جزوی طور پر شمالی امریکا کے کچھ علاقوں، یورپ کے کچھ علاقوں بشمول فرانس اور برطانیہ، اور شمالی ایشیا میں نظر آیا۔

    اگر آسمان صاف رہا تو لندن کے باسی بھی جزوی طور پر سورج گرہن کا مشاہدہ کر پائیں گے۔

    ماہرین نے تنبیہ کی ہے کہ گرہن کے وقت سورج کو براہ راست ہرگز نہ دیکھیں، حتیٰ کہ دھوپ کے چشمے یا بادل کے پیچھے چھپا ہو تب بھی نہ دیکھیں، کیوں کہ آنکھ کا پردہ (retina) اگر جل گیا تو پھر یہ دوبارہ ٹھیک نہیں ہو سکتا۔

    جو لوگ سورج گرہن دیکھنا چاہتے ہیں وہ اس کے لیے خاص طور پر تیار کردہ چشمہ خریدیں، نیز پیرس آبزرویٹری کا کہنا تھا کہ وہ ناظرین کے لیے یو ٹیوب چینل پر اس کے نظارے کو لائیو دکھائیں گے۔

  • پاکستان میں سورج کو گرہن لگ گیا

    پاکستان میں سورج کو گرہن لگ گیا

    اسلام آباد: پاکستان میں سورج گرہن اختتام پذیر ہوگیا، صبح 11 بجے کے بعد سے گرہن اپنے عروج پر دیکھا گیا، کچھ علاقوں میں جزوی اور کہیں مکمل طور پر روشنی کا ہالہ نظر آیا، سکھر اور گوادر میں رنگ آف فائر بنا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 26 منٹ پر ہوا، جبکہ 10 بج کر59منٹ کے بعد گرہن اپنے نقطہ عروج پر پہنچا، جو 12 بج کر 46منٹ پر اختتام پذیر ہوگیا، گرہن کا دورانیہ 3 گھنٹہ 17 منٹ رہا۔ جو پاکستان سمیت کئی ممالک میں دیکھا گیا۔

    سورج گرہن کا نظارہ پاکستان سمیت ایشیا کے زیادہ ترحصوں میں دیکھا گیا۔ سورج گرہن کا آسٹریلیا، افریقہ، یورپ، جنوبی امریکا سمیت دیگر حصوں میں بھی نظارہ کیا گیا۔

    ’رنگ آف فائر‘ یعنی آسمان پر سورج کے گرد آگ سے بنے دائرے جیسا منظر سکھر اور گوادر میں دیکھا گیا۔

    نماز کسوف کی ادائیگی

    ملک کے مختلف شہروں میں سورج گرہن کے موقع پر نماز کسوف ادا کی گئی، مختلف مساجد میں خصوصی طور پر نماز کسوف کا اہتمام کیا گیا ہے شاہی جامع مسجد پرانا سکھرمیں اہل علاقہ کی جانب سے نماز کسوف ادا کی گئی۔

    اسی طرح کراچی، لاہور، حیدرآباد، راولپنڈی، پشاور اور اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں نماز کسفود ادا کی گئی، اور لوگوں نے اللہ سے خصوصی دعا اور اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کی۔

    سورج گرہن کےدوران کی جانے والی عبادت اور احتیاطی تدابیر

    انولرسورج گرہن اس سے قبل گزشتہ سال دسمبر میں 80فیصد دیکھا گیا تھا، مکمل سورج گرہن اس سے قبل اگست1999میں ہوا تھا، جبکہ شہریوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ سورج گرہن کو براہ راست نہ دیکھیں، سورج گرہن کو دیکھنے کے لیے مخصوص حفاظتی چشمہ استعمال کیا جائے،  خصوصی طور پر تیار کردہ فلٹر استعمال کیا جائے۔

    سورج گرہن سے متعلق ماہرین کی رائے اور شہریوں کو خصوصی ہدایات

    وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سورج گرہن کو براہ راست نہیں دیکھنا چاہیے، سورج گرہن کے دوران نکلنے والی شعائیں بینائی متاثر کرسکتی ہیں، سورج گرہن کے دوران احتیاطی تدابیر پر عمل بہت ضروری ہے، جب انسان کا علم بہت محدود تھا تو تو ہم پرستی بھی عروج پر تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پسندآنے والی چیز خوش قسمتی، جس سے خوف آئے اسے عذاب سے جوڑا جاتا تھا، گرہن بھی ایساہی عمل تھا، اب سائنس نے گرہن کی قلعی کھول دی ہے، اس سے جڑی توہم پرستی کی کہانیاں بھی آخری سانسیں لے رہی ہیں، اس سال 6گرہن ہونے ہیں، 4چاندگرہن اور 2سورج گرہن، اس سال کا دوسراگرہن14دسمبر کو ہوگا۔

    وزیر نے بتایا کہ 14 دسمبر کو لگنے والا گرہن پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکے گا، آج مکمل سورج گرہن سکھر اور گردو نواح میں ہے، باقی علاقوں میں جزوی سورج گرہن ہے۔

    ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹروفزکس (اسپا) پروفیسر محمد جاوید کا بھی یہی کہنا تھا کہ سورج گرہن کو براہ راست نہیں دیکھناچاہیے، سورج گرہن کو دیکھنے کے لیے خاص چشمہ استعمال کیا جاتا ہے، خاص چشمے میں فلٹر لگا ہوتا ہے جس سے سورج گرہن دیکھا جاتا ہے۔

    ادھر چیف میٹ سردارسرفراز نے بتایا کہ رنگ آف فائر صرف سکھر شہر میں بنتا ہوا نظر آئےگا، عام سن گلاسس سے سورج گرہن کو نہیں دیکھنا چاہیئے، سکھر اور گوادر میں رنگ آف فائر کا نظارہ دیکھا جاسکے گا۔

    مفتی منیب الرحمان نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ سورج اور چاند گرہن کا مشاہدہ کرتے وقت احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں، سورج اور چاند گرہن کے درمیان زمین حائل ہوجائے تو اسے سورج گرہن کہتے ہیں، سورج گرہن کے حوالے سے بیان کی جانے والی کہاوتیں درست نہیں ہیں۔

  • آسمان پر’ آگ سے بنی انگھوٹی’ جیسا منظر ، پاکستان میں کب نظر آئے گا؟

    آسمان پر’ آگ سے بنی انگھوٹی’ جیسا منظر ، پاکستان میں کب نظر آئے گا؟

    کراچی : رواں سال کا دوسرا سورج گرہن اکیس جون کو ہوگا، سورج گرہن کے دوران آسمان پر آگ سے بنی انگھوٹی جیسا منظر ہوگا، اس کا نظارہ پاکستان سمیت دیگرملکوں میں کیا جاسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سال کا دوسرا سورج گرہن کا نظارہ اکیس جون کو دکھائی دے گا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جزوی سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح نو بج کر چھبیس منٹ پر ہوگا جبکہ 10 بج کر59منٹ پر گرہن نقطہ عروج ہوگا اور 12 بج کر 46منٹ پر ختم ہوگا، اس کا دورانیہ 3 گھنٹہ 2 منٹ رہے گا ۔

    ڈائیریکٹرانسٹیٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلنٹری اسٹرو فزکس جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ یہ بہت کم دیکھاجانے والا سورج گرہن ہوگا، سورج گرہن کے دوران آسمان پر آگ سے بنی انگھوٹی جیسا منظر ہوگا، اسے براہ راست دیکھنے سے بینائی سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔

    ماہر ین فلکیات کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گوادر سے سکھر تک کے مختلف علاقوں میں سورج کے گرد روشنی کا ہالہ یعنی رنگ آف فائر دیکھا جاسکے گا۔

    ماہرین کے مطابق سورج گرہن اس سے قبل دسمبر2019 میں 79سے80 فیصد دیکھا گیا تھا جبکہ اس بار 91 فیصد تک سورج کو گرہن لگ سکتا ہے، سورج گرہن کا نظارہ پاکستان سمیت یورپ، ایشیا کے زیادہ ترحصوں میں،آسٹریلیا،افریقا، جنوبی امریکا سمیت دیگر ممالک میں کیا جاسکے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے دوران سیلفی لینے کی کوشش نقصان دہ ہوسکتی ہے، عام سن گلاسز کے بجائے خصوصی ڈیزائن کردہ سولر فلٹر گلاسز استعمال کیے جائیں جو مہلک شعاعوں کو روکتے ہیں،کیمرے کے لینس کے لیے بھی خصوصی طور پر تیار کردہ فلٹر استعمال کیا جائے۔

  • سعودی عرب: سورج گرہن کن علاقوں میں دیکھا جا سکے گا

    سعودی عرب: سورج گرہن کن علاقوں میں دیکھا جا سکے گا

    ریاض: جدہ میں فلکیاتی علوم کی سوسائٹی کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاہرہ نے بتایا ہے کہ 21 جنوری کو ہونے والا سال رواں کا پہلا سورج گرہن سعودی عرب کے کن کن علاقوں میں دیکھا جاسکے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق جدہ میں فلکیاتی علوم کی سوسائٹی کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاہرہ نے کہا ہے کہ سال رواں کا پہلا سورج گرہن اتوار 21 جون کو صبح کے وقت ہوگا، سورج گرہن کو کرہ ارض کے نصف مشرقی حصے میں دیکھا جا سکے گا۔

    ماجد ابو زاہرہ کے مطابق گرہن کو سعودی عرب کے جنوب مشرق اور جنوب بعید، یمن اور سلطنت عمان کی ایک تنگ پٹی میں دیکھنا ممکن ہوگا جبکہ عرب دنیا کے بڑے حصے میں بھی جزوی طور پر سورج گرہن کا مشاہدہ کیا جاسکے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ سورج گرہن کی شروعات جمہوریہ کانگو کے شمال مشرق میں ایمبگونڈہ شہر کے قریب سعودی عرب کے مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 47 منٹ پر ہوگی، پھر سورج گرہن کا رخ مشرق کی جانب ہوگا۔ گرہن ڈیمو کریٹک کانگو، جنوبی سوڈان، ایتھوپیا اور اریٹیریا سے گزرتے ہوئے جزیرہ نمائے عرب کے جنوب کا رخ کرے گا۔

    یہاں سے اس کا رخ خلیج عمان کی طرف ہوگا، یہاں سے خلیج عمان اور پاکستان کے جنوبی اور ہندوستان کے شمالی علاقوں کی طرف ہوگا پھر تائیوان تک اس کا دائرہ پھیلنے سے قبل چین پہنچے گا اور وہاں سے فلپائن کے سمندر کا رخ کرے گا۔

    سورج گرہن سعودی عرب کے مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 32 منٹ پر ختم ہوجائے گا، اس کا سلسلہ 3 گھنٹے 45 منٹ تک جاری رہے گا۔

    ابو زاہرہ کے مطابق سورج گرہن سعودی عرب کے جنوب مشرق اور جنوب کے متعدد علاقوں میں دیکھا جا سکے گا، مملکت کے علاقے الخرخیر میں خاص طور پر دیکھا جاسکے گا جہاں 97.7 فیصد تک گرہن اس وقت ہوگا جب وہ نکتہ عروج کو پہنچا ہوا ہوگا۔

    علاوہ ازیں سلطنت عمان سے متصل سرحدی بستی اردہ میں بھی دیکھا جا سکے گا جہاں گرہن 98.1 فیصد تک ہوگا۔

    مدینہ منورہ میں جزوی سورج گرہن کی شروعات صبح 7 بج کر 9 منٹ پر ہوگی اور یہ 8 بج کر 16 منٹ پر نکتہ عروج پر پہنچ جائے گا، گرہن 2 گھنٹے 27 منٹ بعد 9 بج کر 34 منٹ پر ختم ہوجائے گا۔

    ریاض میں جزوی سورج گرہن 71.1 فیصد ہوگا جو 2 گھنٹے 38 منٹ تک جاری رہے گا، اس کی شروعات 7 بج کر 10 منٹ پر ہوگی اور 8 بج کر 23 منٹ پر نکتہ عروج کو پہنچ جائے گا۔

    جدہ شہر میں جزوی سورج گرہن کی شروعات صبح 7 بج کر 4 منٹ پر ہوگی جبکہ 8 بج کر 11 منٹ پر نکتہ عروج کو پہنچ جائے گا اور 2 گھنٹے 26 منٹ بعد 9 بج کر 30 منٹ پر ختم ہوجائے گا۔

  • دبئی کے ولی عہد نے سورج گرہن کی ویڈیو شیئر کردی

    دبئی کے ولی عہد نے سورج گرہن کی ویڈیو شیئر کردی

    دبئی کے ولی عہد اور  محمد راشد اسپیس سینٹر کے چیئرمین شیخ ہمدان بن  محمد بن راشد المکتوم نے سورج گرہن کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر شیئر کردی۔

    دنیا بھر میں آج سال کا آخری اور طاقتور ترین سورج گرہن دیکھا گیا، دبئی میں 172 برس بعد سورج کو اس انداز سے گرہن لگا کہ دن کے وقت میں بالکل اندھیرا چھا گیا۔

    دبئی کے شہزادے اور ولی عہد شیخ ہمدان نے سورج کو گرہن لگنے کی ویڈیو اور تصاویر اپنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر شیئر کردیں جنہیں صارفین نے پسند کیا۔

    View this post on Instagram

    Ring of Fire #Annular #SolarEclipse حلقة النار #الكسوف_الحلقي

    A post shared by Fazza (@faz3) on

    ایشیا سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ہونے والے سورج گرہن کو ’رنگ آف فائر‘ کا نام دیا گیا تھا، رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات سے اس سے قبل 1847 میں اس انداز سے سورج کو گرہن لگا تھا۔

    شیخ ہمدان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر 22 سیکنڈ کا ویڈیو کلپ شیئر کیا گیا جس میں گرہن لگنے اور اندھیرا ہونے کا منظر ریکارڈ کیا گیا۔

    علاوہ ازیں دبئی کے ولی عہد نے انسٹاگرام پر سورج گرہن کی تصاویر بھی شیئر کیں انہوں نے لکھا کہ دبئی کے شہری 172 سال بعد ایسا منظر دیکھ رہے ہیں اور اب اس طرح سورج کو گرہن 83 سال بعد لگے گا۔