Tag: سورج گرہن

  • پاکستان میں سورج کو گرہن لگ گیا، مختلف شہروں میں نماز کسوف ادا کی گئی

    پاکستان میں سورج کو گرہن لگ گیا، مختلف شہروں میں نماز کسوف ادا کی گئی

    کراچی: پاکستان میں سورج کو گرہن لگ گیا، سورج گرہن 8 بج کر37 منٹ پر اپنے عروج پر پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سورج کو گرہن لگ گیا ہے، گرہن آٹھ بجکر سینتیس منٹ پر عروج پر پہنچا، گرہن لگنے کا یہ عمل دوپہر ایک بجے کے قریب ختم ہو جائے گا۔

    اس سال سورج گرہن کو رِنگ آف فائر کا نام دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں آخری سورج گرہن 1999 میں دیکھا گیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گرہن لگنے کے دوران سورج کا براہ راست نظارہ نہ کیا جائے، سورج گرہن کو حفاظتی چشمہ لگا کر دیکھا جا سکتا ہے۔

    سورج گرہن کے موقع پر کراچی، کوئٹہ، پشاور، اسلام آباد میں مختلف مقامات پر نماز کسوف ادا کی گئی، نماز کسوف کے بعد ملک کی سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ علمائے کرام کہتے ہیں کہ سورج گرہن اللہ کی نشانیوں میں سے ایک ہے، ان لمحات میں نماز کسوف ادا کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سورج کو گرہن کب لگے گا؟

    واضح رہے کہ یہ دنیا بھر میں رواں سال کا آخری سورج گرہن ہے جسے پاکستان کے ساحلی علاقوں کراچی اور گوادر میں بھی دیکھا جا سکے گا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق پاکستان میں سورج گرہن کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 30 منٹ پر ہوا اور 8 بج کر 37 منٹ پر یہ اپنے عروج کو پہنچے گا۔

    ماہرین نے کہا تھا کہ دن کے وقت میں اندھیرا ہو جائے گا کیوں کہ چاند سورج کے بالکل آگے آ جائے گا جس کی وجہ سے اُس کی روشنی کم پڑ جائے گی۔ اس سورج گرہن کو گزشتہ دس سال کا سب سے طاقت ور ترین قرار دیا جا رہا ہے۔

  • سورج کو گرہن کب لگے گا؟

    سورج کو گرہن کب لگے گا؟

    اسلام آباد: سال 2019 کا آخری مکمل سورج گرہن 26 دسمبر کو ہونے جارہا ہے، مکمل سورج گرہن کا نظارہ یورپ، ایشیا (بشمول پاکستان)، آسٹریلیا، افریقہ، پیسیفک اور انڈین اوشین میں دیکھا جا سکے گا۔

    سنہ 2019 کا آخری سورج گرہن اس لحاظ سے منفرد ہے کہ یہ 118 برس بعد ہونے جارہا ہے، یہ گرہن اپنی نوعیت کا منفرد دائرہ نما سورج گرہن ہوگا۔

    آئندہ اس طرح کا سورج گرہن 84 برس بعد سنہ 2102 میں دیکھا جا سکے گا۔ گرہن کا دورانیہ 12 منٹ اور 30 سیکنڈ ہوگا۔

    گرہن پاکستانی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 30 منٹ پر شروع ہوگا، 8 بج کر 37 منٹ پر یہ اپنے عروج پر ہوگا، گرہن دوپہر 1 بج کر 6 منٹ تک مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔

    یہ سورج گرہن رواں برس کا چوتھا سورج گرہن ہے۔ سال 2019 میں پہلا سورج گرہن 6 جنوری کو ہوا تھا جو جزوی تھا۔

    سال کا دوسرا اور تیسرا مکمل سورج گرہن 2 اور 3 جولائی کو ہوا تھا۔ پہلے تینوں سورج گرہن کا نظارہ پاکستان میں نہیں دیکھا گیا تھا۔

    سورج گرہن کے دوران مندرجہ ذیل احتیاطیں کی جانی ضروری ہیں:

    گرہن کے دوران زیادہ دیر تک سورج کی طرف نہ دیکھیں اور سولر فلٹر استعمال کریں ورنہ آنکھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی لینے کی کوشش نقصان دہ ہوسکتی ہے۔

    عام سن گلاسز کے بجائے خصوصی ڈیزائن کردہ سولر فلٹر گلاسز استعمال کیے جائیں جو مہلک شعاعوں کو روکتے ہیں۔

    کیمرے کے لینس کے لیے بھی خصوصی طور پر تیار کردہ فلٹر استعمال کیا جائے۔

  • سال کا آخری طاقت ور ترین سورج گرہن 26 دسمبر کو ہوگا

    سال کا آخری طاقت ور ترین سورج گرہن 26 دسمبر کو ہوگا

    کراچی: رواں سال کا آخری سورج گرہن 26 دسمبر کو ہوگا جس کو پاکستان میں بھی مکمل طور پر دیکھا جاسکے گا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سال 2019 کا آخری سورج گرہن بھرپور ہوگا جس میں سورج ایک چاند کی مانند نظر آئے گا، پاکستان میں مکمل طور پر اس منظر کو دیکھا جاسکے گا۔

    ماہرینِ فلکیات کے مطابق بیس سال کے طویل عرصے کے بعد 26 دسمبر کو سورج کو اس انداز سے گرہن لگے گا جبکہ اس سے قبل 11 اگست 1999 کو اس طرح کا منظر دنیا بھر میں دیکھا گیا تھا۔

    ماہرین کے مطابق جن ممالک میں غروبِ آفتاب سے پہلے سورج کو گرہن لگے گا وہاں اندھیرا ہوجائے گا کیونکہ چاند مکمل طور پر سورج سے آگے آجائے گا جس کی وجہ سے روشنی کم ہوگی۔

    پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق 26 دسمبر کی صبح 7:34 پر سورج گرہن کا آغاز ہوگا جو 8:46 پر مکمل ہوجائے گا اور 10: 10 پر یہ قدرتی عمل ختم ہوجائے گا۔

    ماہرین فلکیات کے مطابق سال کا آخری سورج گرہن پاکستان کے ساحلی علاقوں کراچی، گوادر میں واضح طور پر دیکھا جاسکے گا کیونکہ یہاں سورج کا تقریباً 80 فیصد حصہ چاند کے پیچھے چھپا نظر آئے گا۔

  • آج سورج کو گرہن لگے گا، کون سی احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے

    آج سورج کو گرہن لگے گا، کون سی احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے

    سال کا دوسرا سورج گرہن آج شب اور کل دن میں ہوگا، سورج گرہن کے موقع پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق سورج کو مکمل گرہن آج رات 11 بج کر 3 منٹ پر لگے گا، یہ سورج گرہن 3 جولائی کو دن 11 بج کر 51 منٹ پر ختم ہوگا۔

    سورج گرہن پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکے گا، دیگر ممالک میں سورج گرہن آج رات 9 بج کر 55 منٹ پر شروع ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق اس گرہن کو سورج غروب ہونے سے قبل چلی اور ارجنٹینا میں دیکھا جا سکے گا، پیسیفک اور جنوبی امریکا کے کچھ علاقوں میں بھی سورج گرہن دیکھا جا سکے گا جبکہ ایکواڈور، برازیل، یورا گوئے اور پیراگے میں جزوی طور پر سورج گرہن ہوگا۔

    سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے مقابلے میں 400 گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔

    مکمل سورج گرہن ایک علاقے میں تقریباً 370 سال بعد دوبارہ آسکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ 7 منٹ 40 سیکنڈ تک برقرار رہتا ہے۔ البتہ جزوی سورج گرہن کو سال میں کئی دفعہ دیکھا جا سکتا ہے۔

    انسانی تاریخ کا سب سے منفرد مکمل سورج گرہن 11 اگست 1999 کے روز ہوا تھا جسے پاکستان سمیت دنیا کے کئی گنجان آباد شہروں میں دیکھا گیا تھا۔ اکثر گنجان آباد شہروں سے دیکھا جانے والا اگلا مکمل سورج گرہن چار سو سال بعد ہوگا۔

    کینیا میں مقامی داستانوں کے مطابق سورج گرہن اس وقت وقوع پذیر ہوتا ہے جب چاند سورج کو کھانا شروع کرتا ہے۔

    وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے دوران سورج کی بنفشی شعاعیں اس قدر طاقتور ہوتی ہیں کہ وہ آنکھ کی پتلی کو جلاسکتی ہیں جس کے سبب آنکھ کو مستقل نقصان پہنچ سکتا ہے یہاں تک کہ بینائی بھی جاسکتی ہے۔

    برطانوی کالج برائے امراض چشم کے ماہر ڈینیئل ہارڈی مین کا کہنا ہے کہ سیلفی لینے کے دوران خود کو کیمرے سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش میں آنکھ کا براہ راست سورج سے رابطہ ہونے کا اندیشہ ہے جس کے اثرات انسانی آنکھ پر انتہائی مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔

    فرانسیسی ادارے کے مطابق کیمرے کے ذریعے سورج گرہن کو دیکھنے کی کوشش بھی انسانی آنکھ کے لئے ضرر رساں ہے۔

    سورج گرہن کے دوران احتیاطی تدابیر

    سورج گرہن کے دوران مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    سیلفی لینے سے پرہیز کریں۔

    سن گلاسز مت لگائیں۔

    دھوپ میں کمپیوٹر کی سی ڈی لے کر نکلنے سے گریز کریں۔

    طبی ایکسرے ہاتھ میں لے کر دھوپ میں نکلنے سے پرہیز کریں۔

    گرہن کے دوران استعمال کیے جانے والے خصوصی چشمے استعمال کریں۔

  • سال کا دوسرا سورج گرہن کل اور پرسوں ہوگا: محکمہ موسمیات

    سال کا دوسرا سورج گرہن کل اور پرسوں ہوگا: محکمہ موسمیات

    کراچی: محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ سال کا دوسرا سورج گرہن کل اور پرسوں ہوگا، تاہم یہ سورج گرہن پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمۂ موسمیات نے کہا ہے کہ کل اور پرسوں سورج گرہن ہوگا جسے پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکے گا، دیگر ممالک میں کل سورج گرہن رات 9 بج کر 55 منٹ پر شروع ہوگا۔

    محکمۂ موسمیات نے کہا کہ سورج کو مکمل گرہن رات 11 بج کر 3 منٹ پر لگے گا، یہ سورج گرہن 3 جولائی کو دن 11 بج کر 51 منٹ پر ختم ہوگا۔

    محکمۂ موسمیات نے یہ بھی بتایا کہ اس گرہن کو سورج غروب ہونے سے قبل چلی اور ارجنٹینا میں دیکھا جا سکے گا، پیسیفک اور جنوبی امریکا کے کچھ علاقوں میں بھی سورج گرہن دیکھا جا سکے گا۔

    جب کہ ایکواڈور، برازیل، یورا گواے، پیراگے میں جزوی طور پر سورج گرہن ہوگا۔

    یاد رہے کہ رواں سال کا پہلا سورج گرہن 6 جنوری کو ہوا تھا جس کا نظارہ امریکا، مشرقی روس، چین، شمالی اور جنوبی کوریا سمیت جاپان کے مختلف شہروں میں کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چوں کہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے فاصلے کے مقابلے میں 400 گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔

  • رواں سال کا پہلا سورج گرہن کل ہوگا

    رواں سال کا پہلا سورج گرہن کل ہوگا

    نیویارک: رواں سال کا پہلا سورج گرہن کل بروز اتوار ہوگا جس کا نظارہ امریکا، مشرقی روس، چین، شمالی اور جنوبی کوریا سمیت جاپان کے مختلف شہروں میں کیا جاسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2019 کا پہلا سورج گرہن 6 جنوری کو ہوگا جس کا مشاہدہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا۔ محمکہ موسمیات کے مطابق سورج کے جزوی گرہن مقامی وقت کے مطابق شام 4 بج کر 34 منٹ سے شروع ہوگا اور یہ گرہن 6 بج کر 41 منٹ کو اپنے عروج پر پہنچے گا۔

    پاکستان میں ہونے والا جزوی سورج گرہن 8 بج کر 49 منٹ پر اختتام پذیر ہوگا۔

    بین الاقوامی ماہرین فلکیات کے مطابق سورج گرہن کا مکمل نظارہ شمال مشرقی ایشیا، شمالی پیسفک، روس، کوریا، تائی پے اور ٹوکیو سمیت دیگر ممالک میں کیا جاسکے گا۔

    ماہرین فلکیات کے مطابق چاند کے سورج کے سامنے سے گزرنے کا منظر جاپان، جنوبی کوریا، شنگھائی اور روس کے مشرقی علاقوں میں واضح طور پر دیکھا جاسکے گا۔

    مزید پڑھیں: سال 2019 میں کتنے گرہن ہوں گے؟

    روس میں مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بج کر 14 منٹ، جاپان میں 10 بج کر 05 منٹ، چین میں 8 بج کر 52 منٹ اور بھارت میں صبح 11 بجے سورج کو گرہن لگے گا۔

    چاند گرہن کب ہوگا؟

    ماہرین فلکیات کے مطابق رواں برس کا پہلا چاند گرہن 20 اور 21 جنوری کو ہوگا جو جنوبی اور شمالی امریکا، مغربی یورپ میں دیکھا جاسکے گا۔ رواں ماہ ’سپر بلڈ چاند گرہن‘ ہوگا یعنی چاند بالکل سرخ ہوجائے گا، اسی طرح کا نظارہ گزشتہ برس بھی دنیا میں دیکھا گیا تھا۔

    سورج گرہن کب ہوتا ہے؟

    سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے فاصلے کے مقابلے میں چار سو گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔

    سورج گرہن کے وقت کیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں؟

    سورج گرہن کے موقع پر لوگوں کو ہمیشہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا جاتا ہے اور روز دیا جاتا ہے کہ یہ منظر دیکھنے کے لیے خاص قسم کے چشمے، دوربینیں اور دوسرے آلات کا استعمال کریں۔

    سیلفی لینے سے پرہیز

    وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    سورج گرہن براہ راست دیکھنے سے پرہیز

    سورج گرہن براہِ راست دیکھنے کی کوشش نہ کی جائے کیوں کہ اس سے نکلنے والی شعاعیں آنکھوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

    طبی ایکسرے سے سورج کی جانب دیکھنے سے پرہیز کریں۔

    دھوپ میں کمپیوٹر کی سی ڈی لے کر نکلنے سے گریز کریں۔

  • سال 2019 میں کتنے گرہن ہوں گے؟

    سال 2019 میں کتنے گرہن ہوں گے؟

    محکمہ موسمیات کے مطابق سال 2019 میں 3 سورج جبکہ 2 چاند گرہن ہوں گے جن میں سے ایک چاند اور ایک سورج گرہن پاکستان میں دیکھا جاسکے گا۔

    سال 2019 کا کل سے آغاز ہونے جارہا ہے اور اگلے برس 3 سورج اور 2 چاند گرہن ہوں گے۔ پہلا سورج گرہن 6 جنوری کو ہوگا جو جزوی ہوگا۔ یہ شمال مشرقی ایشیا اور شمالی پیسیفک میں دیکھا جاسکے گا۔

    دوسرا سورج گرہن 3 جولائی کو ہوگا۔ یہ گرہن جنوبی امریکی ممالک چلی اور ارجنٹینا کے جنوبی حصوں اور جنوب پیسیفک میں دیکھا جاسکے گا۔

    تیسرا سورج گرہن 26 دسمبر کو ہوگا جو یورپ، ایشیا، شمال مغربی آسٹریلیا، افریقہ، پیسفک انڈین اوشین میں ہوگا۔ یہ گرہن پاکستان میں بھی دیکھا جا سکے گا۔

    سال کا پہلا چاند گرہن 21 جنوری کو ہوگا۔ یہ مکمل چاند گرہن ہوگا جو پاکستان میں نہیں ہوگا تاہم اس کا نظارہ شمال اور مغربی امریکا، یورپ اور افریقہ کے جنوبی حصوں میں کیا جاسکے گا۔

    سال کا دوسرا اور آخری چاند گرہن 16 جولائی کو ہوگا جو جزوی طور پر ہوگا۔ دوسرے چاند گرہن کا نظارہ پاکستان سمیت ایشیا، افریقہ،امریکا، جنوبی امریکا، پیسیفک، بحر اوقیانوس اور انٹارکٹکا میں ہوگا۔

  • سال 2018  کا تیسرا اور آخری جزوی سورج گرہن ، احتیاطی تدابیر

    سال 2018 کا تیسرا اور آخری جزوی سورج گرہن ، احتیاطی تدابیر

    کراچی : سال 2018  کا تیسرا اور آخری جزوی سورج گرہن آج ہوگا، پاکستان کے عوام سورج گرہن کے مناظر دیکھنے سے محروم رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال آج تیسری اور آخری بار سورج کو گرہن لگے گا، جو پاکستان میں نہیں نظر آئے گا جبکہ آسٹریلیا، انٹارکٹیکا، کینیڈا، شمال مشرقی ایشیا، شمالی یورپ، گرین لینڈ اور روس کے شمالی علاقوں میں دیکھا جاسکے گا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آج ہونے والا سورج گرہن جزوی ہوگا، سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجکردو منٹ پر ہوگا، جس کا اختتام چار بجکر اکتیس منٹ پر ہوگا۔

    ماہرین فلکیات کے مطابق 2018 میں ایک بار بھی مکمل سورج گرہن نہیں دیکھا جا سکے گا جب کہ دو جولائی 2019 کو ہونے والا سورج گرہن مکمل ہوگا۔

    یاد رہے رواں برس کا پہلا جزوی سورج گرہن سولہ فروری جبکہ دوسرا تیرہ جولائی کو دیکھا گیا تھا۔

    سورج گرہن کب ہوتا ہے؟

    سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے فاصلے کے مقابلے میں چار سو گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔


    مزید پڑھیں : صدی کے طویل ترین چاند گرہن کا آغاز


    یاد رہے  27 جولائی 2018 کی شب کو اس صد ی کا طویل ترین چاند گرہن رونما ہوا ، جس کا دورانیہ ایک گھنٹہ 43 منٹ تھا،  چاند گرہن کا نظارہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں  کیا گیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سال اگست میں امریکا میں سو سال بعد پہلا مکمل سورج گرہن ہوا تھا اور پورا سپر پاور اندھیرے میں ڈوب گیا، سورج گرہن دیکھنے کے لئے سیکڑوں مقامات پرخصوصی انتظامات کئے گئے تھے، ماہر نجوم نے اسے امریکہ کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔

    وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    se-2

    ان کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے دوران سورج کی بنفشی شعاعیں اس قدر طاقتور ہوتی ہیں کہ وہ آنکھ کی پتلی کو جلاسکتی ہیں جس کے سبب آنکھ کو مستقل نقصان پہنچ سکتا ہے یہاں تک کہ بینائی بھی جاسکتی ہے۔

    برطانوی کالج برائے امراض چشم کے ماہر ڈینیئل ہارڈی مین کا کہنا ہے کہ سیلفی لینے کے دوران خود کو کیمرے سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش میں آنکھ کا براہ راست سورج سے رابطہ ہونے کا اندیشہ ہے جس کے اثرات انسانی آنکھ پر انتہائی مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔

    فرانسیسی ادارے کے مطابق کیمرے کے ذریعے سورج گرہن کو دیکھنے کی کوشش بھی انسانی آنکھ کے لئے ضرر رساں ہے۔

    احتیاطی تدابیر

    سورج گرہن کے موقع پر لوگوں کو ہمیشہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا جاتا ہے اور روز دیا جاتا ہے کہ یہ منظر دیکھنے کے لیے خاص قسم کے چشمے، دوربینیں اور دوسرے آلات کا استعمال کریں۔

    سیلفی لینے سے پرہیز

    وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    سورج گرہن براہ راست دیکھنے سے پرہیز

    سورج گرہن براہِ راست دیکھنے کی کوشش نہ کی جائے کیوں کہ اس سے نکلنے والی شعاعیں آنکھوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

    طبی ایکسرے سے سورج کی جانب دیکھنے سے پرہیز کریں۔

    دھوپ میں کمپیوٹر کی سی ڈی لے کر نکلنے سے گریز کریں۔

  • رواں سال کا دوسرا سورج گرہن

    رواں سال کا دوسرا سورج گرہن

    کراچی : دنیا بھر میں رواں سال کے دوسرے سورج گرہن کا نظارہ کیا گیا، یہ سورج گرہن آسڑیلیا اور نیوزی لینڈ سمیت بحیرہ ہند کے کچھ علاقوں میں دیکھا گیا جبکہ پاکستان میں نہیں نظر آیا۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2018 کے دوران آج سورج کو دوسری بار گرہن لگا، آسڑیلیا اور نیوزی لینڈ کے علاقوں میں لاکھوں افراد نے جزوی سورج گرہن کا نظارہ کیا۔

    ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ آسڑیلیوی وقت کے مطابق جزوی سورج گرہن کا آغاز دن ایک بج کر اڑتالیس منٹ پر ہوا ، جزوی گرہن تین بج کر ایک منٹ پر جبکہ سورج گرہن کا اختتام سہہ پہر چار بج کر تیرہ منٹ پر ہوا۔

    جزوی سورج گرہن زمین پر بہت کم مقامات سے نظر آیا، جن میں جنوبی آسٹریلیا کے بعض حصوں اڈیلیڈ اور میلبرن شامل ہیں، اس کے علاوہ انٹارکٹیکا اور نیوزی لینڈ جبکہ بحیرہ ہند کے کچھ علاقوں میں اس کا نظارہ کیا جاسکا تاہم جزوی سورج گرہن پاکستان میں نظر نہیں آیا۔

    ماہرین فلکیات کے مطابق 2018 میں ایک بار بھی مکمل سورج گرہن نہیں دیکھا جا سکے گا جب کہ دو جولائی 2019 کو ہونے والا سورج گرہن مکمل ہوگا۔

    یاد رہے اس سے قبل رواں سال کا پہلا  سورج گرہن 15 فروری کو ہوا تھا، یہ گرہن  پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے علاوہ دنیا کے دوسرے ممالک میں  نہیں دیکھا جا سکا تھا۔

    خیال رہے کہ سال 2018 کا تیسرا سورج گرہن 11 اکست کو دیکھا جا سکے گا۔

    سورج گرہن کب ہوتا ہے؟

    سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے فاصلے کے مقابلے میں چار سو گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سال اگست میں امریکا میں سو سال بعد پہلا مکمل سورج گرہن ہوا تھا اور پورا سپر پاور اندھیرے میں ڈوب گیا، سورج گرہن دیکھنے کیلئے سیکڑوں مقامات پرخصوصی انتظامات کئے گئے تھے، ماہر نجوم نے اسے امریکہ کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سورج گرہن سے کروڑوں ڈالر کے نقصان کا اندیشہ

    سورج گرہن سے کروڑوں ڈالر کے نقصان کا اندیشہ

    واشنگٹن : امریکی کمپنیوں کو آئندہ ہفتے ہونے والے سورج گرہن کے سبب ملازمین کے کام میں پڑنے والے خلل کے نتیجے میں کروڑوں ڈالروں کے نقصان کا اندیشہ ہے۔

    امریکی فرم Challenger , Gray & Christmas کے ایک اندازے کے مطابق امریکی کمپنیوں کو پیداوار کی مد میں 20 منٹ کے دوران تقریبا 69.4 کروڑ ڈالر کا خسارہ برداشت کرنا ہو گا، 21 اگست بروز پیر ملازمین اپنے کام کے دوران دفتر سے باہر آ کر اس سورج گرہن کا نظارہ کریں گے جو تقریبا 2.5 منٹ تک جاری رہے گا۔

    شکاگو میں صدر دفتر رکھنے والی فرم کے نائب سربراہ اینڈی چیلنجر نے بتایا کہ 20 منٹ دراصل ایک محتاط اندازہ ہے بعض لوگ تو دُور بین یا خصوصی ویژن کے چشموں کی تیاری میں اس سے بھی زیادہ وقت لیں گے یہاں تک کہ بعض لوگ اس روز رخصت پر چلے جائیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایسے لوگوں کی تعداد بہت کم ہے جو اس روز سورج گرہن کے وقت اپنے دفتروں سے باہر نہیں آئیں گے، چیلنجر کے اندازے کے مطابق 21 اگست کو تقریبا 8.7 کروڑ ملازمین اپنے کاموں پر ہوں گے۔


    یہ بھی پڑھیں : جنوبی امریکا میں 99 سال بعد مکمل سورج گرہن 


    چیلنجر کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات چھوٹی کمپنیوں پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں جن کے پاس ملازمین کے غیر حاضر ہونے کی صورت میں ان کے زیادہ متبادل ساتھی نہیں ہوتے بالخصوص ایسے وقت میں جب کہ منڈی میں ہنرمند افراد کی کمی ہے۔

    چیلنجر کے مطابق 15 افراد پر مشتمل کسی دفتر میں اگر 3 سے 4 افراد غیر حاضر ہوں تو یہ ایک تباہ کن صورت حال ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ سورج گرہن 21 اگست کی صبح 9 بجے کے فوری بعد امریکا کے شمال مغربی ساحل سے شروع ہوگا۔ 10 بج کر 16 منٹ پر یہ اورگن کے مغربی ساحل پر پہنچے گا اس کے بعد دوپہر میں امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں ہوگا۔