Tag: سورج

  • تمام سائے بیت اللہ کے حضور سجدہ ریز

    تمام سائے بیت اللہ کے حضور سجدہ ریز

    مکہ مکرمہ: سورج خانہ کعبہ کے عین اوپر آگیا، اس وقت کعبہ اور مسجد الحرام میں تمام چیزوں کا سایہ نہیں رہا، دنیا بھرکے مسلمان قبلے کی درست سمت کا تعین کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قبلے کی سمت درست کرنے کاوقت آگیا، دوبجکر اٹھارہ منٹ سورج خانہ کعبہ کے عین اوپر آگیا، اس لمحے خانہِ کعبہ اورمسجد الحرام میں موجود تمام چیزوں کا سایہ ختم ہوگیا اوردنیا بھرمیں سایوں کا رخ بیت اللہ شریف کی جانب ہوگیا۔

    یہی وہ وقت ہے جب مکہ مکرمہ سے باہردنیا بھرکے مسلمان اس موقع پر قبلہ کی درست سمت کا تعین کرسکتے ہیں۔

    درست سمت کے تعین کے لئے مقررہ وقت پر زمین پر ایک چھڑی عمودی گاڑ دیں یا کسی عمارت کے کونے کا انتخاب کریں جیسے ہی یہ وقت آئے ، چھڑی کے سائے پر خط کھینچ دیں اور اس کو الٹ سائیڈ پر طویل کردیں، سائے کی برعکس سائیڈ پر خط کا رخ قبلہ کی جانب ہوگا۔

    دوبارہ سورج سولہ جولائی کو بیت اللہ کے اوپر سے گزرے گا۔

    خیال رہے کہ ہر سال ماہرین فلکیات کی جانب سے قبلہ رخ کا صحیح سمت میں تعین کرنے کے لیے ایک تاریخ مقرر کی جاتی ہے، جب سورج عین اُس وقت بیت اللہ شریف کے اوپر ہوتا ہے۔

    واضح رہے خانہ کعبہ زمین کے عین مرکز میں واقع ہے، اسی لئے جب سورج اپنی گردش مکمل کرتے ہوئے خانہ کعبہ کے اوپر پہنچتا ہے تواس کا سایہ نہیں ہوتا، ایسی صورت حال سال میں 2 مرتبہ ہوتی ہے۔

  • کراچی میں سورج اب آگ برسائے گا

    کراچی میں سورج اب آگ برسائے گا

    کراچی: شہرقائد کے باسی شدید گرمی کی لپیٹ سے بچنے کے لیے تیارہوجائیں، کراچی میں سورج اب آگ برسائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ کراچی میں پارہ چالیس ڈگری تک جاسکتا ہے، جس کے باعث شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوگی۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی کی یہ لہر دو مئی تک جاری رہے گی، اٹھائیس اپریل سے دو مئی تک لوگوں کے پسینے چھوٹیں گے۔

    محکمہ موسمیات نے گذشتہ ماہ بھی شہر قائد میں گرمی کی لہر کئی دنوں تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی تھی، جبکہ اندرون سندھ کے مختلف شہروں موسم خشک اور گرم رہا۔

    ڈائریکٹرمحکمہ موسمیات عبدالرشید نے بتایا تھا کہ مئی میں درجہ حرارت 40 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے، کراچی میں ہیٹ ویو آنے کا بھی خدشہ ہے۔

    ان کے مطابق ہیٹ ویو آنے سے قبل سارے ادارے تیار رہیں گے تو ہیٹ ویو سے نمٹنے میں مشکلات نہیں ہوں گی۔

    یاد رہے کہ شہر میں 2015 کی ہیٹ اسٹروک سے تقریباً 1400 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، جاں بحق ہونے والوں میں بچے، بوڑھے اور عورتیں بھی شامل تھیں۔

  • کراچی میں سورج آج مزید آگ برسائے گا

    کراچی میں سورج آج مزید آگ برسائے گا

    کراچی: شہری قائد کے باسی قہرڈھانے والی گرمی سے بچنے کے لیے تیار ہوجائیں، سورج آج مزید آگ برسائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق موسم کا حال بتانے والوں کہنا ہے آج سورج مزید آگ برسائے گا، پارہ تینتالیس ڈگری تک جاسکتا ہے۔

    کراچی میں گذشتہ روز پارہ چالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک رہا، سندھ بھر میں شدید گرمی نے شہریوں کو بے حال کردیا۔

    محکمہ موسمیات نے حیدرآباد میں بیالیس، نواب شاہ میں پارہ اکتالیس تک جانے کی پیشگوئی کردی۔ بلوچستان کےمیدانی علاقوں میں بھی گرمی کی زد پر ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں گرمی کی لہر تین دن جاری رہ سکتی ہے تاہم پیر سے گرمی کی شدت میں کمی کا امکان ہے۔

    ڈائریکٹرمحکمہ موسمیات عبدالرشید نے یہ بھی بتایا تھا کہ مئی میں درجہ حرارت 40 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے، کراچی میں ہیٹ ویو آنے کا بھی خدشہ ہے۔

    ان کے مطابق ہیٹ ویو آنے سے قبل سارے ادارے تیار رہیں گے تو ہیٹ ویو سے نمٹنے میں مشکلات نہیں ہوں گی۔

    کراچی میں رواں ہفتے ہیٹ اسٹروک کا خطرہ، محکمہ موسمیات کی وارننگ

    یاد رہے کہ شہر میں 2015 کی ہیٹ اسٹروک سے تقریباً 1400 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، جاں بحق ہونے والوں میں بچے، بوڑھے اور عورتیں بھی شامل تھیں۔

  • سولر پینل سے بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کی بھی پیداوار

    سولر پینل سے بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کی بھی پیداوار

    سولر پینل سورج کی روشنی اور حرارت سے بجلی پیدا کرتے ہیں اور توانائی کی ضروریات پوری کرتے ہیں، تاہم حال ہی میں ایک منصوبے میں شمسی پینلز نے پانی بنانے کا کام بھی کیا۔

    تجرباتی طور پر کیے جانے والے اس منصوبے کو بل گیٹس اور جیف بیزوس کی جانب سے 1 ارب ڈالر کا فنڈ حاصل ہوچکا ہے۔

    اس منصوبے میں شمسی پینلز ہوا سے نمی کشید کرتے ہیں اور انہیں استعمال کے قابل پانی میں تبدیل کردیتے ہیں۔

    حاصل کردہ پانی نہایت صاف اور پینے کے قابل ہے۔ 2 شمسی پینل سے 10 لیٹر تک صاف پانی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ہوا سے پانی کشید کرنے کا خیال نیا نہیں ہیں۔ دنیا بھر میں جیسے جیسے آبی ذخائر میں کمی واقع ہورہی ہے ویسے ویسے پانی حاصل کرنے کے متبادل طریقے ایجاد کیے جارہے ہیں اور ہوا سے پانی کشید کرنا بھی انہی میں سے ایک ہے۔

    اس وقت دنیا کے کئی حصوں میں چھوٹے پیمانے پر اس تکینیک کے ذریعے مختلف منصوبے مقامی آبادی کی آبی ضروریات کو پورا کرر ہے ہیں۔

    ایسی ہی ایک منصوبہ واٹر سیر نامی ٹربائن بھی ہے، دن کے 24 گھنٹے کام کرنے والی یہ ٹربائن فضا میں موجود پانی لے کر اسے پینے کے قابل بناتی ہے اور اس کے لیے اسے کسی قسم کی بجلی، توانائی، یا کیمیکلز کی ضرورت نہیں ہوتی۔

    اس کے زمین کے اوپر لگے بلیڈز ہوا کی طاقت سے گھومتے ہیں اور ہوا کو زمین کے اندر نصب چیمبر میں دھکیلتے ہیں۔ یہ چیمبر مٹی میں دبا ہوتا ہے اور ٹھنڈی مٹی کی وجہ سے خاصا سرد ہوتا ہے۔

    یہ اپنے اندر موجود گرم ہوا کو بھی ٹھنڈا کردیتا ہے اور اس میں موجود پانی قطروں کی صورت میں چیمبر کی دیواروں پر جم جاتا ہے۔

    یہ ٹربائن ہوا چلنے یا نہ چلنے دونوں صورتوں میں کام کرتی ہے اور روزانہ 37 لیٹرز پانی فراہم کرتی ہے۔

  • زمین پر برفانی دور شروع ہوسکتا ہے

    زمین پر برفانی دور شروع ہوسکتا ہے

    دنیا بھر کے درجہ حرارت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ ایک طرف تو زمین کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگائے کھڑا ہے، تو دوسری جانب سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ جلد ہی زمین پر برفانی دور یعنی آئس ایج کا آغاز بھی ہوسکتا ہے۔

    لندن کی نارتھمبریا یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگلی ایک دہائی کے دوران زمین پر برفانی دور شروع ہوسکتا ہے جس میں زمین کے تمام بڑے دریا منجمد ہوجائیں گے۔

    یہ پیش گوئی سورج کی مقناطیسی توانائی کی حرکت کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔

    سنہ 1645 سے 1715 کے درمیان منجمد دریائے ٹیمز

    آسٹرو نومی اینڈ جیو فزکس نامی رسالے میں شائع شدہ اس تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ سنہ 2021 سے زمین کے درجہ حرارت میں کمی واقع ہونی شروع ہوجائے گی اور دہائی کے آخر تک زمین برفانی دور کا سامنا کرے گی۔

    ماہرین کی یہ تحقیق اس سے قبل کی جانے والی ایک اور تحقیق کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ گزشتہ تحقیق میں سورج کی دو مقناطیسی لہروں کی حرکت کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

    حالیہ تحقیق کے مطابق ان مقناطیسی لہروں میں تیزی سے کمی واقع ہوگی جس کا آغاز سنہ 2021 سے ہوگا اور یہ 33 سال تک جاری رہے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین پر اس سے پہلے بھی ایک مختصر آئس ایج رونما ہوا تھا جو سنہ 1646 سے 1715 تک رہا تھا۔ اس دوران لندن کا دریائے ٹیمز منجمد دریا میں تبدیل ہوگیا تھا۔

    تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کی یہ لہریں اور ان کی حرکت ماضی میں تو برفانی دور کا باعث بنیں، تاہم اب یہ عمل کس قدر اثر انگیز ہوسکتا ہے، یہ کہنا مشکل ہے کیونکہ اس کی راہ میں گلوبل وارمنگ یا عالمی حدت حائل ہے۔

    ان کے مطابق یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ مستقبل میں بھی یہ عمل برفانی دور کا باعث بنے گا یا گلوبل وارمنگ کا اثر زیادہ ہوگا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ماضی کی طرح اگر اب بھی یہ عمل برفانی دور کا باعث بنتا ہے تو یہ زمین کے لیے خوش آئند ہوگا کیونکہ اس سے گلوبل وارمنگ کا عمل سست یا رک سکتا ہے۔

    ’30 سال کے اس عرصے میں یقیناً ہم گلوبل وارمنگ کا باعث بننے والے عوامل کو کم کرسکتے ہیں اور اس کا مستقل حل بھی ڈھونڈ سکتے ہیں، اس کے بعد جب زمین معمول کی حالت پر لوٹ آئے گی تو ہمارے پاس موقع ہوگا کہ ہم گلوبل وارمنگ کو کنٹرول میں رکھ سکیں‘۔

  • سورج خانہ کعبہ کے عین اوپر آگیا

    سورج خانہ کعبہ کے عین اوپر آگیا

    ریاض: سورج خانہ کعبہ کےعین اوپر آگیا، جس سے کعبہ اور مسجد الحرام میں تمام چیزوں کا سایہ نہیں رہا، اس وقت دنیا بھرکے مسلمان قبلے کی درست سمت کا تعین کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سورج عین بیت اللہ کے اوپر عمودی زاویے پرچمک رہا ، جس سے کعبہ اور مسجد الحرام میں موجود تمام چیزوں کا سایہ نہیں رہا اور دنیا بھر میں ہرجاندار و بے جان اشیاء کے سایوں کا رخ بیت اللہ شریف کی طرف ہوگیا۔

    دنیا بھر کے مسلمان اس وقت قبلہ شریف کی درست سمت کا تعین کرسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ ہر سال ماہرین فلکیات کی جانب سے قبلہ رخ کا صحیح سمت میں تعین کرنے کے لیے ایک تاریخ مقرر کی جاتی ہے کیونکہ جب سورج عین اُس وقت بیت اللہ شریف کے اوپر ہوتا ہے۔

    واضح رہے خانہ کعبہ زمین کے عین مرکز میں واقع ہے، اسی لئے جب سورج اپنی گردش مکمل کرتے ہوئے خانہ کعبہ کے اوپر پہنچتا ہے تواس کا سایہ نہیں ہوتا، ایسی صورت حال سال میں 2 مرتبہ ہوتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا شیئر کریں۔

  • خبردار! دھوپ آپ کو بوڑھا کر سکتی ہے

    خبردار! دھوپ آپ کو بوڑھا کر سکتی ہے

    جوان اور کم عمر دکھائی دینا ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ بڑھاپے سے دور رہنا چاہتے ہیں تو دھوپ میں کم سے کم وقت گزاریں۔

    یہ تحقیق اس وقت سامنے آئی جب امریکہ کے شہر بوسٹن میں 231 خواتین سے سوالات کیے گئے۔ ان خواتین سے ان کے طرز زندگی کے متعلق پوچھا گیا جس سے پتہ چلا کہ وہ کتنا وقت دھوپ میں گزارتی ہیں۔

    S2

    نتیجے کے مطابق وہ خواتین جو دھوپ میں کم وقت گزارتی تھیں یا دھوپ میں نکلتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کرتی تھیں ان کی جلد پر نہ صرف جھریاں کم تھیں بلکہ ان کی جلد خوبصورت اور جوان بھی تھی۔

    ماہرین نے بتایا کہ دھوپ میں زیادہ وقت گزارنے سے یا دھوپ کے براہ راست جلد پر پڑنے سے جلد کے اندرونی خلیات تباہ ہونے لگتے ہیں اور یوں جلد بوسیدہ ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: دھوپ سے جھلسی ہوئی جلد سے نجات پائیں

    انہوں نے بتایا کہ دھوپ کے اثرات کچھ اقسام کی جلد پر زیادہ شدت سے اثر انداز ہوتے ہیں جیسے اینگلو سیکسن افراد کی جلد، ایسی جلد میں’میلانین‘ نامی مادہ کم ہوتا ہے۔ ’میلانین‘ جلد، بالوں اور آنکھوں کو رنگ فراہم کرتا ہے۔

    گہری رنگت کے حامل افراد کی جلد میں یہ مادہ زیادہ مقدار میں ہوتا ہے۔ میلانین دھوپ سے بچاؤ کے لیے ایک قدرتی ڈھال ہے۔

    میسا چوسٹس میں ڈرماٹولوجی پروفیسر کم بال کا کہنا ہے کہ چونکہ احتیاط علاج سے زیادہ ضروری ہے، چنانچہ خواتین کو روز اپنی جلد کو دھوپ سے بچاؤ کے اقدامات کرنے چاہئیں۔

    bihar-1

    انہوں نے بتایا کہ وہ پچھلے 50 سال سے دھوپ سے بچاؤ کے لیے سن اسکرین کا استعمال کرتی آرہی ہیں اور اس معمول کو ایک دن کے لیے بھی نہیں چھوڑا۔

    انہوں نے اس تصور کی بھی نفی کردی کہ پانی کے زیادہ استعمال سے ہم اپنی جلد کو بہتر بنا سکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جلد کو دھوپ کی خطرناک شعاعوں سے بچانے والی غذائیں

    جلد کو دھوپ کی خطرناک شعاعوں سے بچانے والی غذائیں

    ملک کے بالائی اور سرد علاقوں میں ایک طرف تو موسم سرما اور بے موسم کی برف باری کا آغاز ہوچکا ہے، تاہم صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں تاحال شدید گرمی نے شہریوں کو پریشان کر رکھا ہے۔

    ویسے تو دھوپ سے بچنے کے لیے بہترین سن بلاک، دھوپ کے چشمے اور ہیٹس یا پی کیپس کا استعمال ضروری ہے تاہم کچھ غذائیں ایسی بھی ہیں جو اندرونی طور پر جسم کو دھوپ کی مضر شعاعوں سے محفوظ رکھتی ہیں اور جسم میں نمی کی مقدار کو بھی معمول کی سطح پر رکھتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: شدید گرمی کے موسم میں احتیاطی تدابیر

    آئیں دیکھیں وہ کون سی غذائیں ہیں۔


    ٹماٹر

    ٹماٹر میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جلد کی مدافعتی قوت کو مضبوط کرتے ہیں جس سے یہ سورج کی شعاعوں سے لڑنے کے قابل ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹماٹر معدے کے کینسر سے بچاؤ میں معاون


    گاجر

    گاجر میں موجود کیروٹینائیڈز جلد کو دھوپ کی براہ راست شعاعوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔ خاص طور پر وہ لوگ جو دن بھر کھلی فضا اور دھوپ میں کام کرتے ہوں انہیں گاجر کو لازمی اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: گاجر کا رنگ سرخ کیوں ہے؟


    پھول گوبھی

    پھول گوبھی میں شامل پولی فینولز تیز دھوپ سے ہوجانے والی سوزش سے بچاتے ہیں۔ یہ جسم میں جا کر نہ صرف کینسر کے خلیات کی تشکیل کو روکتی ہے بلکہ جلد کو دھوپ سے خراب ہونے سے بھی بچاتی ہے۔

    گوبھی کو سلاد کے ساتھ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔


    ترش پھل

    ترش پھل جیسے نارنگی، لیموں اور گریپ فروٹ وغیرہ وٹامن سی بھرپور ہوتے ہیں جو جلد کے لیے بہترین ہیں۔

    یہ دھوپ سے جھلسنے والی جلد کو معمول کی حالت پر واپس لے آتے ہیں جبکہ یہ تابکار شعاعوں سے فعال ہونے والے جسم میں کینسر کا سبب بننے والے خلیات کی بھی روک تھام کرتے ہیں۔


    زیتون کا تیل

    وٹامن ای، صحت کے لیے مفید چکنائی اور پولی فینولز سے بھرپور زیتون کا تیل آپ کی جلد کو دھوپ سے جھلسنے اور خراب ہونے سے بچاتا ہے۔

    زیتون کے تیل کا ایک چمچہ اپنے کھانوں یا سلاد میں شامل کرلیں جبکہ تیار شدہ کھانے پر بھی زیتون کے تیل کا چھڑکاؤ کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: زیتون کے تیل کے حیرت انگیز فوائد


    سبز چائے

    سبز چائے یا گرین ٹی میں موجود اینٹی آکسیڈینٹس جنہیں ای جی سی جی کہا جاتا ہے دھوپ کی تابکار شعاعوں سے بچانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سبز چائے ۔ صحت کا پوشیدہ خزانہ


    اخروٹ

    اخروٹ کی تاثیر یوں تو گرم ہوتی ہے تاہم یہ جلد کو دھوپ کی تابکار شعاعوں سے لڑنے میں مدد دیتی ہے اور جلد کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ دھوپ سے متاثر ہونے والے خلیات کی مرمت کرسکے۔

    مزید پڑھیں: اخروٹ دل کے امراض سے بچانے میں معاون


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت کی پہلی شمسی توانائی کی حامل مسافر ٹرین

    بھارت کی پہلی شمسی توانائی کی حامل مسافر ٹرین

    نئی دہلی: بھارت میں پہلی دفعہ شمسی توانائی سے چلنے والی مسافر ٹرین کا افتتاح کردیا گیا۔

    اندرون ملک سفر کرنے والی یہ ٹرین بھارت کی پہلی ٹرین ہے جو مکمل طور شمسی توانائی پر منحصر ہے۔

    ٹرین میں نصب کی گئی روشنیاں، پنکھے اور انفارمیشن ڈسپلے سسٹم بھی شمسی توانائی سے چلے گا۔ ٹرین کی چھت پر لگائے گئے سولر پاور پینلز سورج کی روشنی کو ذخیرہ کر کے رات کے وقت بھی توانائی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    افتتاح کے موقع پر بھارتی وزیر ریل سوریش پربھو کا کہنا تھا کہ وہ مزید اس قسم کی ماحول دوست ٹرینوں کی تیاری پر بھی کام کروا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئی آنے والی ٹرینیں نہ صرف شمسی تونائی سے چلیں گی بلکہ ان میں دیگر ماحول دوست اقدامات جیسے بائیو ٹوائلٹس، پانی کی ری سائیکلنگ اور کچرے کو مناسب طریقے سے تلف کرنے کا نظام بھی وضع کیا جائے گا۔

    بھارتی معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق شمسی توانائی سے چلنے والی ٹرین سالانہ 21 ہزار لیٹر ڈیزل اور 12 لاکھ روپے کی بچت کرسکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مزیدار کھانے تیار کرنے والا ماحول دوست اوون گرل

    مزیدار کھانے تیار کرنے والا ماحول دوست اوون گرل

    دنیا بھر میں ماحول دوست توانائی کے ذرائع کو استعمال کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے اور ایسی چیزیں ایجاد کی جارہی ہیں جو بجلی، گیس یا تیل کے استعمال کے بغیر کام کرسکیں۔ باربی کیو بنانے کے لیے سولر گرل بھی ایسی ہی نئی شے ہے۔

    گو سن نامی یہ اوون گرل استعمال میں نہایت آسان اور ماحول دوست ہے۔

    قدرتی گیس اور کھانے کو تیار کرنے کے لیے تیل کے استعمال کے بغیر سورج کی روشنی سے چلنے والے اس اوون گرل کو چھوٹا موٹا کوکنگ رینج کہا جاسکتا ہے کیونکہ باربی کیو سمیت یہ متعدد اقسام کے کھانے تیار کرسکتا ہے۔

    اس گرل میں کھانے کو اسٹیم، بیک یا ابالا بھی جا سکتا ہے۔ تیار کیا گیا کھانا غذائیت سے بھرپور بھی ہوگا۔

    گو کہ اس گرل پر کھانا تیار ہونے میں عام چولہے کے مقابلے میں تھوڑا وقت لگتا ہے تاہم کھانے کا ذائقہ انتظار کی تمام کوفت بھلا دیتا ہے۔ گرل پر ایک وقت میں 8 افراد کے لیے کھانا بنایا جاسکتا ہے۔

    یہ گرل سورج کی توانائی کو اسٹور کر کے بعد میں استعمال کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے جس کے باعث رات کے وقت بھی اس میں کھانا تیار کیا جاسکتا ہے۔

    جسامت اور وزن میں نہایت ہلکی پھلکی یہ گرل کسی بھی جگہ باآسانی لے جائی جاسکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔