Tag: سوشل میڈیا

  • جھوٹی خبروں کی نشاندہی کے لیے فیس بک مددگار

    جھوٹی خبروں کی نشاندہی کے لیے فیس بک مددگار

    سان فرانسسکو: فیس بک پر جھوٹی اور من گھڑت خبروں کی نشاندہی کے لیے فیس بک انتظامیہ نے نیا ٹول متعارف کروا دیا ہے جو آپ کو خبر کی سچائی کو پرکھنے کے لیے کارآمد ٹپس سے آگاہ کرے گا۔

    امریکا، فرانس اور دیگر کئی ممالک میں شروع کیے جانے والے اس اقدام کے تحت فیس بک کی نیوز فیڈ پر ایک ٹول ’اویئرنس ڈسپلے‘ شامل کیا گیا ہے۔

    جب اس ٹول پر کلک کیا جائے گا تو صارف کے سامنے ایک ونڈو آجائے گی جس میں اسے خبر کی صداقت پرکھنے میں معاون کچھ ٹپس بتائی جائیں گی۔

    فیس بک کی جانب سے شائع کیے گئے بلاگ پوسٹ کے مطابق ان ٹپس میں صارف کو مذکورہ خبر کا ویب سائٹ ایڈریس چیک کرنے اور دیگر ذرائع سے خبر کو ڈھونڈنے سمیت دیگر ٹپس شامل ہوں گی۔

    یاد رہے کہ فیس بک پر جھوٹی خبروں کا تنازعہ اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدارتی انتخاب میں فیس بک پر جانبدار ہونے کا الزام عائد کیا گیا اور کہا گیا کہ فیس بک نے جھوٹی خبریں پھیلا کر انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہونے اور ووٹرز کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔

    تنازعہ کے بعد انٹرنیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے بھی اس حوالے سے اہم قدم اٹھاتے ہوئے خبروں کا صفحہ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    مزید پڑھیں: جعلی خبروں سے بچنے کے لیے گوگل کا اہم فیصلہ

    گوگل نے حفظ ماتقدم کے طور پر خبروں کی تلاش کے لیے ترتیب دیے گئے صفحہ ’ان دا نیوز‘ کا نام بدل کر ٹاپ اسٹوریز کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ گوگل کے مطابق اس اقدام کے بعد سرچ انجن اس سے بری الذمہ ہوجائے گا کہ اس پر تلاش کی جانے والی خبریں درست ہیں یا غلط۔

  • الیکشن کمیشن کےدفاترمیں سوشل میڈیا کےاستعمال پرپابندی

    الیکشن کمیشن کےدفاترمیں سوشل میڈیا کےاستعمال پرپابندی

    اسلام آباد: ملک بھر میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نےاپنے دفاتر میں سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی لگادی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنے دفاتر میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک، ٹوئٹر سمیت یوٹیوب کے استعمال پر پابندی لگادی ہے۔

    الکیشن کمیشن کےمطابق پابندی کا اطلاق الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ،صوبائی اور ضلعی الیکشن کمشنرز کےدفاتر پر ہوگا۔

    الیکشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید اے رحمان ظفرنےسندھ، پنجاب، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے صوبائی الیکشن کمشنرز کو بھیجے گئےخط میں دعویٰ کیاہےکہ الیکشن کمیشن کےدفاترمیں سوشل میڈیا کےاستعمال پر پابندی سے سائبرحملوں میں کمی ہوگی۔

    ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن نے سائبر حملوں سے بچنے کے لیےیہ اقدامات کیے ہیں۔

    انہوں نےکہاکہ پابندی کا فیصلہ سرکاری اور اہم معلومات افشاں ہونےاور دفتری اوقات میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کےلیےکیاگیاہے۔

    خیال رہےکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر دو مرتبہ پہلے بھی سائبرحملےکیے جاچکے ہیں تاہم ان سائبر حملوں میں ڈیٹا محفوظ رہاتھا۔


    بھارتی ہیکرزنےالیکشن کمیشن کی ویب سائٹ ہیک کرلی


    یاد رہےکہ گزشتہ سال دسمبر میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ ہیکرز نے ہیک کرلی تھی تاہم سروس پروائیڈرزسےمل کر الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ ریکور کر لی گئی تھی۔


    سائبر حملے سے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ بند


    واضح رہےکہ سال2013کے عام انتخابات کے دوران بھی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹس پر سائبر حملہ کیاگیاتھا۔

  • خبردار! فیس بک پرانجان افراد کی فرینڈ ریکوئسٹ نظرانداز کریں

    خبردار! فیس بک پرانجان افراد کی فرینڈ ریکوئسٹ نظرانداز کریں

    فیس بک دنیا کے بڑے سوشل نیٹ ورکس میں شمار ہونے ولا پلیٹ فارم ہے جس پر ہر رنگ و نسل، عمر اور علاقے کے صارفین پائے جاتے ہیں۔ اس امر سے انکار ممکن نہیں کہ موجودہ دور میں فیس بک پر بے شمار لوگ ایسے موجود ہیں جو اپنے وقت کا ایک بڑا حصہ اس کے لیے مختص رکھتے ہیں خواہ وہ کسی مثبت کام کے لئے ہو یا اس سے کوئی منفی سرگرمی سرانجام دی جائے۔

    حال ہی میں ایک تحقیق کے مطابق یہ مظہر سامنے آیا ہے کہ دوستوں کے دوستوں کی جانب سے صارفین کو فرینڈ ریکوئسٹ قبول کرنے کا پیغام موصول ہوتا ہے حالانکہ انہوں نے یہ ریکوئسٹ بھیجی ہی نہیں ہوتیں اور جب لوگ انہیں قبول کر لیتے ہیں تو یہ ان کی فرینڈ لسٹ میں شامل ہوجاتے ہیں۔ اس تجربہ کا سامنا عام طور پر ان فیس بک صارفین کو ہوتا ہے جو نیا نیا اکاؤنٹ بناتے ہیں۔

    فیس بک اکاؤنٹ کی سیکیورٹی کا ذمہ دار کون؟


    اس مسئلے نے صارفین کو پریشانی میں مبتلاء کر رکھا ھے۔ فیس بک ایک ایسہ ویب سائٹ ہے جس کی مینٹی نینس روزمرہ کی بنیادوں پر ہوتی رہتی ہے، اس میں نئے فیچرز شامل کیے جاتے ہیں اور بعض اوقات پرانے فیچرز نکال دیئے جاتے ھیں۔ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز پر خواہ کتنی ہی انواع کے فیچرز پائے جاتے ہوں مگر سب سے اہم فیچر "سیکیورٹی” کاہوتا ہے کیونکہ فیس بک پر موجود افراد کے پرائیویٹ میسیجز اور پوسٹس کے تحفظ کی ذمہ داری بھی فیس بک پر عائد ہوتی ہے اور اسے ہر طرح انفارمیشن کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوتا ہے.

    یہی وجہ ہے کہ فیس بک خود وقتاً فوقتاً اپنے صارفین کو یہ باور کراتی رہتی ہے کہ ان لوگوں کو اپنی فرینڈ لسٹ مین شامل کریں جنہیں آپ واقعی اصل زندگی میں جانتے ہیں تاکہ مسائل پیدا نہ ہوں مگر آٹو فرینڈ ریکوئسٹ موصول ہونے کے عجیب و غریب رویے نے لوگوں کو پریشان کردیا ہے۔

    فیس بک پر نامعلوم ریکوئسٹ کیوں آتی ہے؟


    انڈسٹری لیڈرز نامی میگزین کے مطابق سافٹ ویئر ڈویلپرز کی ایک ٹیم نے ٹیسٹنگ کے دوران یہ معلوم کیا ہے کہ انہیں چوبیس گھنٹوں کے اندر نئی تخلیق شدہ آئی ڈیز پر بہت سے ایسے لوگوں کی فرینڈ ریکوئسٹ موصول ہوئی ہیں جنہیں وہ (اگر اس آئی ڈی کے تناظر میں دیکھیں) تو کسی طرح بھی نیہں جانتے تاہم یہ ریکوئسٹرز پہلے سے موجود فرینڈز کےمیوچل فرینڈ ہوتے ھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نافہمی میں قبول کی گئی فرینڈ ریکوئسٹ کی وجہ سے لوگ شکایات بھی کرتے ھیں۔


    گوگل کا نیا اورحیرت انگیزفیچر


    ٹیسٹنگ کرنے والوں کے تجزیے کے مطابق فیس بک لوگوں کو کسی بھی طرح ایک دوسرے سے کنیکٹ کرنے کے لئے ایسے اقدامات کی پشت پناھی کر رہی ھے لیکن سوال یہ پیدا ھوتا ہے کہ آخر فیس بک کو ایسی کیا پڑ گئی کہ وہ ہمارے لیے دوستوں کی تلاش کر رہی ہے اور زبردستی ان سے ہمیں ریکوئسٹ بھجوا رہی ہے؟۔ کیا فیس بک کو ہم سے اتنی ہمدردی ہے؟؟۔

    ماہرین کی رائے


    ماہرین کی ایک رائے یہ بھی ہے کہ فیس بک اس طریقے سے جینوئن اور جعلی لوگوں کو الگ کرتی ھے۔ زیادہ تر جعلی آئی ڈیز فیس بک پر پراڈکٹس کی مارکیٹنگ کی غرض سے بنائی جاتی ھیں جن کا کام زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فرینڈ لسٹ میں شامل کر کے ان کو اپنے اشتہارات دکھانا ہوتا ھے۔ اس کے لئے ان آئی ڈیز کے ذریعے باٹس اسعتمال کیے جاتے ہیں اور جاوا سکرپٹ کوڈز چلائے جاتے ھیں جو ازخود لوگوں کو کسی جگہ شامل کرنے، ازخود ساری فرینڈ لسٹ کو کہیں مینشن کرنے اور کہیں لائکس دلوانے کے لئے استعمال ہوتے ھیں۔ یہ کوڈز اتنے عام ھیں کہ انہیں کوئی بھی انٹرنیٹ پر تلاش کر کے استعمال کر سکتا ھے اور ان کے بہترین نتائج کا مشاھدہ کرسکتا ھے۔

    ان جعلی آئی ڈیز کے پاس فرینڈز نہ ہوں تو ان کی سرگرمیاں بے معنی ہوجاتی ھیں۔ جینوئن لوگ عام طور پرانہی لوگوں سے دوستی کرتے ھیں جنہیں وہ جانتے ھیں اور وہ دوستی بھی روزانہ کی بنیاد پر نہیں کرتے بلکہ چھان بین کر کے سست روی سے ایسا کرتے ھیں۔ لہذا اگر فیس بک نے یہ کارروائی از خود کی ہے تو جینوئن لوگ نامعلوم ریکوئسٹ کو ایکسپیٹ نہیں کریں گے اور سپیمر آئی ڈیز فوراً زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کرنے کی کوشش کریں گی تاکہ ان کی ٹارگیٹ آڈیئنس بڑھ سکے۔ اس طرح فیس بک جعلی آئی ڈیز کو ان کا یہ رویہ دیکھ کر فوراًبند کر دیتی ہے۔

    فیس بک خود کیا کہتا ہے؟


    چیف ایڈیٹر کیری این کے مطابق کچھ انڈسٹریل ایکسپرٹس کا خیال متضاد ھے، ان کا ماننا ھے کہ ایسا فیس بک کی طرف سے نہیں کیا گیا بلکہ کچھ ھیکرز نے فیس بک میں اپنا کوڈ انجیکٹ کیا ھے جس کی بدولت فیس بک میں یہ خامی آ رہی ھے۔ ان کے مطابق مارک زکربرگ اور ان کی ٹیم ایسا کوئی خفیہ فیچر نہیں چلا رہیں۔ یہاں تک کہ فیس بک کے آفیشل پروگرامز نے بھی یہی بیان دیا ہے کہ آٹو فرینڈ ریکوئسٹ درحقیقت سسٹم کے اندر پایا جانے والا ایک مسئلہ ہے جو کہ نیا نہیں ہے اوراس پرقابو پانے کی کوشش کی جا رہی
    ہے۔

    بہرحال حقیقت کچھ بھی ہو، ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم انہی لوگوں کو اپنی فرینڈ لسٹ میں شامل کریں جن کو ہم واقعی جانتے ہیں اوران ریکوئسٹس کو اگنور کردیا کریں یا ڈیلیٹ کردیں جنہیں ھم سرے سے جانتے ہی نہیں۔ اس طرح ہم محفوظ طریقے سے فیس بک استعمال کر سکیں گے۔


    یہ تحریر سائنس کی دنیا نامی پیج پر کوثر پروین نے شائع کی تھی‘ اسے یہاں پیج اور مصنفہ کے شکریے کے ساتھ مفادِ عامہ اور معلومات کے فروغ کے جذبے کے تحت شائع کیا جارہا ہے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد کا کیس نمٹا دیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد کا کیس نمٹا دیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد کا کیس نمٹا دیا،  جسٹس شوکت کا کہنا ہے کہ عبوری حکم آج اور تفصیلی حکم جےآئی ٹی رپورٹ کے بعد جاری ہوگا، اللہ نے پاکستان کو بڑے عذاب سے بچالیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا میں کائنات کی مقدس ترین شخصیات کی گستاخی کا معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس کی سماعت کی، سماعت کے موقع پر وفاقی سیکریٹری داخلہ،ڈی جی ایف آئی اے، آئی جی پولیس اسلام آباد، ڈائریکٹر ایف آئی اے، چیئرمین پی ٹی اے اور چیئرمین پیمرا عدالت میں پیش ہوئے، ایف آئی اے نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق اپنی رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادی۔

    درخواست گزار وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آئی ٹی نے تین ہفتوں میں تمام فیچرز بند کرنے کے لئے مہلت طلب کی تھی لیکن کچھ نہیں کیا گیا۔

    سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ تمام ادارے اس معاملے پر کام کر رہے ہیں،سوائے ایک دو کے، یہ سب کےایمان کا مسئلہ ہے، نفل پڑھ کرشکر ادا کروں گا،اللہ نےملک کوعذاب سے بچالیا ہے،  معاملے پر قانون کے مطابق کارروائی جاری رہے گی جبکہ تفتیش میں عدالت کوئی مداخلت نہیں کرے گی۔

    جسٹس شوکت عزیز کا کہنا تھا کہ عدالت عبوری حکم آج اور تفصیلی حکم جےآئی ٹی رپورٹ کے بعد جاری کرے گی۔

    طارق اسد ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ صرف متنازع پیجز کو بلاک کرنا مسئلے کا حل نہیں، جس پر جسٹس شوکت صدیقی نے استفسار کیا کہ ‘فرض کریں اگر گستاخی کے مرتکب بلاگرز بیرون ملک جا چکے ہوں تو انہیں کس طرح واپس لائیں گے۔

    جس پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ جب ہم رحمٰن بھولا کو پاکستان لاسکتے ہیں تو ان ملزمان کو بھی لایا جاسکتا ہے۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملک سے باہر تھا کل ہی یہ فائل پڑھی، اس معاملے پر وزیراعظم کو گذشتہ روز ہی نوٹ بھجوایا جاچکا ہے۔


    مزید پڑھیں : فیس بک نے گستاخانہ مواد کے حامل 85 پیجز بند کردیے‘ سیکرٹری داخلہ کاعدالت میں بیان


    یاد رہے گذشتہ گستاخانہ مواد سے متعلق کیس کی سماعت میں  وفاقی سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی درخواست پر فیس بک انتظامیہ نے 85 فیصد گستاخانہ مواد ہٹا دیا ہے، فیس بک کو بند کرنا توہین رسالت کے مسئلے کا حل نہیں ہے جبکہ جسٹس شوکت عزیزصدیقی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے معاملے میں وزارت آئی ٹی گناہ گار ہے۔

    سیکرٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ 27ممالک کے سفیروں سے گستاخانہ مواد سے متعلق گفتگو ہوئی، معاملے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بھی تشکیل دی ہے۔

    یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تحقیقات کے لیے 7 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جا چکی ہے ، ٹیم کی سربراہی ڈائریکٹر ایف آئی اے مظہر کاکا خیل کریں گے جب کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایس پی مصطفی، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ٹریننگ یاسین فارو ق اور ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم شہاب عظیم بھی ٹیم کے ارکان میں شامل ہیں۔

     

  • شرجیل میمن پروٹوکول‘ رینجرز نے سوشل میڈیا اطلاعات کو پروپیگنڈا قراردے دیا

    شرجیل میمن پروٹوکول‘ رینجرز نے سوشل میڈیا اطلاعات کو پروپیگنڈا قراردے دیا

    کراچی: ڈی جی رینجرز( سندھ ) کا کہنا ہے کہ شرجیل میمن کو رینجرز نے پروٹوکول نہیں دیا ہے، رینجرزاہلکار ٹریفک جام کلیئر کرا رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر شرجیل میمن کے حیدرآباد جلسے کے حوالے سے ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں رینجرز کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد تصویر کی وضاحت کرتے ہوئے  ڈی جی رینجرز( سندھ ) مینجر جنرل محمد سیعد کا کہنا تھا کہ شرجیل میمن کو رینجرز نے پروٹوکول نہیں دیا ہے، جبکہ رینجرزاہلکارٹریفک جام کلیئر کرا رہے تھے۔

    rangers

    ڈی جی رینجر کا کہنا تھا کہ اگر رینجرز پروٹوکول دینا ہوتا تو کراچی سے حیدرآباد کا بھی دیا جاتا، یہ محض اتفاق تھا کہ ٹریفک جام کے وقت شرجیل میمن کا قافلہ پہنچا تھا، ٹریفک جام کلیئر کراتے وقت رینجرز اہلکاروں کی تصاویر لی گئی ہیں۔

     

    واضح رہے کہ چند روز قبل پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن دبئی سے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچے تو نیب کی ٹیم نے انہیں حراست میں لے لیا تھا، جس کے بعد سابق صوبائی وزیر کو احتساب بیوروہیڈ کوارٹرراولپنڈی میں رکھا گیا، نیب حکام نے ڈیڑھ گھنٹے سے زائد سابق شرجیل میمن سے پوچھ گچھ کی، بعد ازاں سابق وزیر نے اپنی ضمانتی دستاویزات پیش کیں، جن کی جانچ پڑتال اور دستاویزات کی تصدیق ہونے کے بعد نیب نے انہیں رہا کردیا تھا۔

    خیال رہے کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن پر الزام ہے کہ انہوں نے سات اشتہاری کمپنیوں کو پانچ ارب روپے کے اشتہارات کی منظوری دی اور ان پانچ ارب روپے کے اشتہارات میں سے تین ارب روپے خردبرد کی ہے.

  • سوشل میڈیا پر مرد کو بلیک میل کرنے والی خاتون گرفتار

    سوشل میڈیا پر مرد کو بلیک میل کرنے والی خاتون گرفتار

    سیالکوٹ : برطانیہ میں مقیم پاکستانی شہری کی شکایت پر سوشل میڈیا پر بلیک میل کرنے والی سیالکوٹ کی رہائشی خاتون کو ایف آئی اے نے حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد شخص کی شکایت پر ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے سیالکوٹ کی رہائشی خاتون کوگرفتار کر کے لیپ ٹاپ تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    یوں تو سوشل میڈیا پر خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات عام ہیں لیکن اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک مرد نے کسی خاتون پر ہراساں کرنے اور بلیک میل کرنے پر ایف آئی اے کو شکایت درج کرائی ہے۔

    برطانیہ میں مقیم احسن رانا نے اپنے بھائی کے توسط سے ایف آئی اے کو شکایت درج کرائی کہ سیالکوٹ کی رہائشی خاتون سعدیہ نہ صرف انہیں سوشل میڈیا پر ہراساں کرتی تھی بلکہ خطیر رقم کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

    ایف آئی اے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سیالکوٹ سے ملزمہ سعدیہ مرزا کو گرفتار کر کے لیپ ٹاپ تحویل میں لے لیا ہے جب کہ مذکورہ خاتون کے دونوں بھائی بیرونِ ملک مقیم ہیں اور سعدیہ مرزا سیالکوت میں اکیلی رہتی تھیں جس کے باعث کیس میں کچھ مشکلات کا سامنا ہے۔

  • شرارتی بندرنے اکیلےدوچیتوں کے ہوش اڑادیے

    شرارتی بندرنے اکیلےدوچیتوں کے ہوش اڑادیے

    بندروں کی شرارتیں سے تو سب ہی واقف ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی ایسا بندر دیکھا ہے جو مار مار کر چیتوں کا بھرکس نکال دے‘ نہیں نہ یہی سبب ہے کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا رکھی ہے اس ویڈیو میں ایک بندر بہادری کے تمام تر ریکارڈ توڑنے پر تلا ہوا ہے۔

    ویڈیو دیکھنے سے پہلے یہ پڑھیے

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ایک بندر نے دو چیتوں کی ناک میں دم کرکے رکھ دیا ہے کبھی اس ڈال کبھی ڈال‘ کبھی یہاں سے چیتوں کو مارتا ہے تو کبھی وہاں سے۔

    چیتے جو دنیا بھر میں اپنی پھرتی کے حوالے سے مشہور ہیں اس شرارتی بندر کے آگے قطعی بے بس نظرآتے ہیں اوربندر کے ہاتھوں مار کھانے پرمجبور بھی۔

    چیتے کے لاوارث بچوں کے لیے منہ بولی ماں

     وائرل ہونے والی اس ویڈیومیں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح پھرتیلے چیتے بندرکے وار کرنے پراسے پکڑنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن مجال ہے جو بندر اس کے ہاتھ آجائے۔

    جھلائے ہوئے چیتے بار بار درخت پرچڑھنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن یہ بندر بھی کیا خوب ہے کہ لمحوں میں ایک درخت سے دوسرے درخت پر چلا جاتا ہے اور چیتے جو زیادہ وزن کے سبب اونچائی پر نہیں جاسکتے درخت سے مایوس لوٹ آتے ہیں۔

    سب سے حیرت انگیز مقام تو یہ ہے کہ یہ بندر بار بار زمین پر آتا ہے اور چیتوں کو منہ چڑا کرواپس چلا جاتا ہے‘ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چیتے ابھی کم عمر ہیں لیکن اتنے بھی نہیں کہ ایک بندر ان کے ساتھ یہ سلوک کرے۔

    نوٹ: اس خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار نیچے کمنٹس میں کریں اور ہمیں اپنی پسند ناپسند سے آگاہ کریں

    >

  • عدالت کا سوشل میڈیا سے گستاخانہ پیجزبلاک کرنے کا حکم

    عدالت کا سوشل میڈیا سے گستاخانہ پیجزبلاک کرنے کا حکم

    اسلام آباد : فیس بک پر گستاخانہ پیجز کو بلاک کرنے کا عدالتی حکم دے دیا گیا، عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو خود انکوائری کمیٹی کی سربراہی کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد سے متعلق کیس کا حکم نامہ جاری کردیا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا تحریرکردہ حکم نامہ 3 صفحات پر مشتمل ہے۔ مذکورہ حکم نامے کی کاپی اے آر وائی نیوز نےحاصل کرلی۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے اور ایف آئی اے فوری طور پر سوشل میڈیا پر چلنے والے گستاخانہ مواد والے پیجز بلاک کریں، ساتھ ہی ساتھ دونوں اداروں کو اپی کارکردگی بھی بہتر بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

     عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ معاملے میں حساس اداروں کی معاونت درکار ہے، ایف آئی اے اس  معاملے میں ملوث غیرسرکاری ادارے کاتعین کرے۔

    ڈی جی ایف آئی اے خود انکوائری کی سربرائی کریں، عدالتی حکم میں مزید  کہا گیا ہے کہ آئندہ سماعت پراٹارنی جنرل ذاتی طورعدالت میں پیش ہوں اور ذمہ دار افسرکی حاضری یقینی بنائیں۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گستاخانہ مواد کو ہٹانے اور اس کا راستہ روکنے کے لیے فوری طور پر موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    اس سے قبل 8 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستانی حکام کو سوشل میڈیا پر موجود تمام مذہب مخالف اور توہین آمیز مواد فوراً بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔

    ایف آئی اے رام کہانی نہ سنائے،عملی کام چاہیئے، عدالت

    اس سے قبل کیس کی سماعت کے موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے گستاخانہ مواد کے ملزمان کا تعین نہ ہونے پر برہمی کا اظہارکیا۔ عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے رام کہانی نہ سنائے،عملی کام چاہیئے۔

    سوشل میڈیاپرگستا خانہ مواد سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔ ایف آئی اے کی جانب سے بتایا گیا کہ ستر سے زیادہ افراد کی انکوائری کی جارہی ہے جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ رام کہانی نہ سنائیں عملی کام بتائیں۔

    انہوں نے استفسار کیا کہ ڈی جی ایف آئی اے عدالت میں کیوں موجود نہیں؟ عدالت نے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ملزمان کا تعین نہیں کیا جاسکا۔ سارے کیس کی ذمہ دار وزارت آئی ٹی ہے۔

    ایف آئی اے نے جواب دیا کہ دو سو پچانوے سی پر کارروائی نہیں کرسکتے۔ فاضل جج نے مقدمے میں معاونت کے لئے وزارت دفاع اور آئی ایس آئی افسر کو آئندہ سماعت پر بلالیا اورپھر حکم دیا کہ توہین رسالت کے ملزمان کے نام فوری طور پر ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔ مقدمے کی مزید کارروائی بائیس مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

  • گستاخانہ مواد : ملزمان کی نشاندہی کیلئے حساس اداروں سے مدد لینے کا فیصلہ

    گستاخانہ مواد : ملزمان کی نشاندہی کیلئے حساس اداروں سے مدد لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے، اس حوالے سے حساس اداروں سے بھی مدد لی جائے گی، امید ہے کہ فیس بک انتظامیہ بھی کروڑوں لوگوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے مکمل تعاون کرے گی۔

     ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں ایف آئی اے حکام کی جانب سے شرکاء کو بریفنگ دی گئی۔

    چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ فیس بک سے گستاخانہ مواد ہٹانے کیلئے ہر آپشن کے استعمال کیلئے پرعزم ہیں، گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث افراد کی نشاندہی کیلئےحساس اداروں سے مدد لی جائے۔

    وزیرِ داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے کی جانب سے انٹرپول کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے نفرت انگیز اور مذہبی منافرت پر مبنی فیس بک پیجز کی نشاندہی کرے جن کا شمار انٹرپول کے اپنے قوانین کے تحت سنگین جرائم میں ہوتا ہے۔

    اس موقع پر ایف آئی اےحکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گستاخانہ مواد سے متعلق فیس بک انتظامیہ سے باقاعدہ درخواست کرچکے ہیں، اب ان کی جانب سے جواب کا انتظارہے، کوشش کی جارہی ہے کہ قانونی طور پرفیس بک کو پابند کیا جائے، فیس بک آزادی اظہار کے نام پر دل آزاری کا آلہ کارنہ بنے۔

    اس حوالے سے واشنگٹن میں سفارتخانے کے سینئرافسر کو رابطے کی ذمہ داری دی گئی ہے تاکہ رائٹ ٹوانفارمیشن کے تحت مطلوبہ معلومات کیلئے کوششیں کی جائیں، انٹرپول سے بھی ملوث ملزمان کی نشاندہی میں مدد کا کہا گیا ہے۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ عالمی عدالتوں میں کیس کی پیروی کیلئے فرخ کریم کی خدمات لی جارہی ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ گستاخانہ مواد کی تشہیر سے متعلق اب تک11افراد کی نشاندہی ہوچکی ہے، بعض افراد سے تفتیش کیلئےانٹرپول کی مدد بھی لی جارہی ہے۔

  • سوشل میڈیاپرگستاخانہ موادکےخلاف پنجاب اسمبلی میں قراردادمنظور

    سوشل میڈیاپرگستاخانہ موادکےخلاف پنجاب اسمبلی میں قراردادمنظور

    لاہور: سوشل میڈیا پرگستاخانہ مواد کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور کرلی گئی جس میں کہاگیاہےکہ گستاخانہ مواد کو بلاک کیاجائے۔

    تفصیلات کےمطابق پنجاب اسمبلی کےاجلاس میں آج مسلم لیگ ق کے رکن اسمبلی وقاص حسن اخترنے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف قرارداد پیش کی جسے منظور کرلیاگیا۔

    وقاص حسن کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں 295سی کے تحت گستاخانہ مواد پر کارروائی کرنے کے ساتھ ساتھ آئی ٹی اداروں کی کڑی نگرانی کرنے کامطالبہ کیاگیاہے۔

    مزید پڑھیں:نبی کریم ﷺکی شان میں گستاخی ناقابلِ معافی ہے،وزیراعظم

    خیال رہےکہ کراچی روانگی سےقبل وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ نبی کریم ﷺکی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی ناقابل معافی ہے۔انہوں نےکہا کہ ناموس رسالت پرمسلمانوں کے جذبات کا احترام کیا جانا چاہیے۔

    وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ حضورپاک ﷺسے محبت وعقیدت ہرمسلمان کا قیمتی سرمایہ ہے،نبی کریم ﷺکی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی ناقابل معافی ہے۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم پاکستان نےوفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کوہدایت کرتے ہوئےکہاکہ گستاخانہ مواد ہٹانے اوراس کا راستہ روکنے کے لیے فوری اقدامات کیےجائیں اور ذمے داروں کو بلاتاخیر کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔