Tag: سول اسپتال مٹھی

  • تھرپارکر میں زیر علاج مزید 3 بچےدم توڑ گئے

    تھرپارکر میں زیر علاج مزید 3 بچےدم توڑ گئے

    تھرپارکر: ایک بار پھر بھوک اور بیماری جیت گئی، سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج مزید3 بچےدم توڑ گئے، رواں سال اموات کی تعداد 69 ہوگئی ہے.

    ترجمان محکمہ صحت کے مطابق 2 روز کے دوران سول اسپتال مٹھی میں زیرعلاج 3  بچےدم توڑ گئے ہیں ، واضح رہے کہ رواں ماہ کے دوران 18 بچے انتقال کرگئے ہیں ، جبکہ رواں سال اموات کی تعداد 69 ہوگئی ہے ، خیال رہے کہ تا حال 16 اسپتال میں بچے زیرعلاج ہیں.

    واضح رہے کہ گذشتہ سال کی طرح رواں سال بھی غذائی قلت اور ناکافی طبی سہولیات کے باعث تھرپارکرمیں بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ ماہ جنوری میں تین ماؤں کی گود سونی ہو گئی تھی ، اسپتال ذرائع کا کہنا تھا ہلاک ہونے والوں میں 16 دن کی آمنہ، ڈیڑہ ماہ کی زائیہ ظہور اور امین سمون کی 11 روزہ بچی شامل ہیں۔

    آٹے کی جگہ مٹی


    یاد رہے کہ مٹھی میں حکومت سندھ نے گندم کی بوریاں بھجوائی تھیں۔ لیکن ان بوریوں میں گندم نہیں بلکہ مٹی کی اطلاع ملی ۔بوریوں میں مٹی کی موجودگی کی اطلاع ملتے ہی ریلیف انسپکٹر جج میاں فیاض ربانی اور جو ڈیشل مجسٹریٹ نے گندم کے سرکاری گودام پر چھا پہ مارا۔

    خیال رہے کہ تھر میں انتظامی غفلت کے باعث پیش نومولود بچوں کی ہلاکت پر قابوپانے کے عمل میں بہتری لانے کے لئے تھری عوام کے لئے پاک فوج نے سندھ کے صحرائی علاقے چھاچھرو میں جدید سہولیات سے آراستہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا.

  • تھر میں غذائی قلت، جاں بحق بچوں کی تعداد 145ہوگئی

    تھر میں غذائی قلت، جاں بحق بچوں کی تعداد 145ہوگئی

    تھرپارکر: صحرائے تھر میں موت کا راج جاری ہے۔ سول اسپتال مٹھی میں تین روز کا بچہ دم توڑ گیا ہے۔ دوماہ میں ہلاکتوں کی تعداد ایک سوپینتالیس ہوگئی ہے۔

    تھر بن گیا ہے موت کا گھر خوراک کی کمی اور طبی سہولیات کا فقدان یا حکومت کی لاپرواہی تھری واسیوں کو آئے روز موت کی وادی میں دھکیل رہی ہے۔ دوماہ میں ایک سو پینتالیس سے زائد بچے دنیا چھوڑ گئے۔

    سول اسپتال مٹھی کا حال یہ ہے کہ پچاس بچے زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں اور انکیوبیٹر کی تعداد بھی محدود ہے۔ کئی بچوں کو تشویشناک حالت میں حیدرآباد منتقل کیا جاتا ہے اور جانے کیلئے ایمبولنس بھی نہیں ملتی ہے۔

    حالات کی ستم ظریفی اور حکومت کی لاپرواہی نے تھری واسیوں کو درد کی تصویر بنا دیا ہے۔