اسلام آباد : وفاقی حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سرکاری ملازمتوں کے لئے خواتین کو عمرکی حد میں بڑی رعایت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے اوورسیز پاکستانی خواتین کو وفاقی سرکاری ملازمتوں میں عمر کی حد میں سات سال تک رعایت دینے کا باضابطہ فیصلہ کر لیا ہے۔
اس ضمن میں سول سروس رولز 1997 میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جس کا اطلاق ابتدائی تقرری کے تحت وفاقی سطح پر کی جانے والی سرکاری ملازمتوں پر ہوگا۔
وزارت اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ ترمیمی نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ اوورسیز پاکستانی خواتین امیدواروں کو مجموعی طور پر سات سال کی عمر کی بالائی حد میں نرمی دی جائے گی، یہ رعایت صرف ابتدائی تقرری کی بنیاد پر دی جانے والی وفاقی ملازمتوں کے لیے ہوگی۔
اوورسیز پاکستانی کی تعریف امیگریشن آرڈیننس انیس سواناسی کی دفعہ دوکے تحت ہوگی۔
اس آرڈیننس کے مطابق وہ افراد جو پاکستان سے باہر مستقل یا عارضی طور پر مقیم ہوں اور کسی دوسرے ملک میں قانونی حیثیت رکھتے ہوں، اوورسیز پاکستانی شمار کیے جاتے ہیں۔
وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم اوورسیز پاکستانی خواتین کی حوصلہ افزائی اور ان کے تجربے اور قابلیت سے قومی اداروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کی گئی ہے۔ اس اقدام سے وہ خواتین جو بیرون ملک تعلیم یا ملازمت کے بعد وطن واپس آتی ہیں، عمر کی حد کی رکاوٹ کے بغیر سرکاری شعبے میں اپنا کردار ادا کر سکیں گی۔
اوورسیز پاکستانیوں کی تنظیموں اور مختلف سماجی حلقوں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام حکومت کی اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایک عملی اور مثبت سوچ کا عکاس ہے۔