Tag: سول سرونٹس

  • سول سرونٹس کی دہری شہریت پر پابندی کا بل کثرت رائے سے منظور

    سول سرونٹس کی دہری شہریت پر پابندی کا بل کثرت رائے سے منظور

    اسلام آباد : سول سرونٹس کی دہری شہریت پر پابندی کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، سعدیہ عباسی نے بل کی مخالفت کی۔

    تفصیلات کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کا اجلاس ہوا ، جس میں سول سرونٹس کی دہری شہریت پر پابندی کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

    اسلام آباد:بل سینیٹرافنان اللہ کی جانب سےمتعارف کرایا گیا ہے، خصوصی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بتایا کہ 8 کسٹمز افسران دہری شہریت کے حامل ہیں، کابینہ ڈویژن میں ایک افسر دہری شہریت کاحامل ہے۔

    سارہ سعید نے کہا کہ 10 اداروں نے سول سرونٹس کی دہری شہریت سےمتعلق جوابات جمع کرادیے، جس پر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ عداد و شمار بتا دیں، بل اگلے اجلاس تک مؤخر کر دیتے ہیں۔

    ایمل ولی خان نے سوال اٹھایا کہ یہ پالیسی کا معاملہ ہے، اعداد وشمار سے کیا فرق پڑے گا؟ سب اداروں کیلئے بھی یہی قانون ہونا چاہیے۔

    چیئرمین کمیٹی کا سینیٹر افنان اللہ کے بل پر ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا تاہم سعدیہ عباسی نے سول سرونٹس کی دہری شہریت پرپابندی کے بل کی مخالفت کی۔

  • سرکاری گھروں میں رہنے والے ملازمین کے لئے عدالت کا بڑا حکم

    سرکاری گھروں میں رہنے والے ملازمین کے لئے عدالت کا بڑا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں دو دو گھر رکھنے والے سول سرونٹس کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سول سرونٹس کو گھروں کی الاٹمنٹ سے متعلق ہائی کورٹ کا بڑا حکم آگیا۔

    عدالت نے وفاقی دارالحکومت میں دو دو گھر رکھنے والے سول سورنٹس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو ایک گھر رکھنے کی ہدایت کردی۔

    سلام آباد ہائی کورٹ نے آئی جی کو ہدایت کی کہ آئی جی ہاؤس یا جی ایٹ کا گھر رکھیں۔

    عدالت نے کہا کہ کتنے سول سرونٹس نے دو دو گھر رکھے ہوئے ہیں سیکریٹری ہاؤسنگ 3 ماہ میں رپورٹ دیں اور صوبوں میں جانے والے کتنے سول سرونٹس نے اسلام آباد میں گھر رکھے ہوئے ہیں اس کی بھی رپورٹ دیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکشن افسر کی جی ایٹ میں گھر کا قبضہ واپس دینے کی مسترد کرتے ہوئے اسٹیٹ آفس کو حکم دیا کہ سیکشن افسر کو 24 گھنٹے میں نئے گھر کا قبضہ دیں۔

    یاد رہے وزارت داخلہ کے سیکشن افسر نے گھر سے زبردستی بے دخلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے احکامات جاری کئے۔