Tag: سونامی

  • انڈونیشیا میں سونامی سے تباہی، پاکستان کا اظہار افسوس

    انڈونیشیا میں سونامی سے تباہی، پاکستان کا اظہار افسوس

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے انڈونیشیا میں آنے والے سونامی سے جانی و مالی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا گیا کہ انڈونیشیا میں سونامی کی وجہ سے قیمتی جانیں ضائع اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان انڈونیشیا کے بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

    یاد رہے کہ انڈونیشیا کے مقامی وقت کے مطابق 23 دسمبر کی صبح چار بجے آبنائے سنڈا کے ساحل سے سونامی ٹکرایا جس کے نتیجے میں بہت زیادہ نقصان ہوا۔

    انڈونیشیا کے حکام کا کہنا تھا کہ سونامی نے سب سے زیادہ جزیرے کراکاٹوا کو نقصان پہنچایا کیونکہ وہاں آتش فشانی کے باعث لہریں پیدا ہوئیں اور تباہی مچ گئی۔

    مزید پڑھیں: انڈونیشیا میں سونامی سے 168 افراد ہلاک

    اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سونامی کے باعث 168 افراد ہلاک اور 700 سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ سیکڑوں لاپتہ ہوگئے اور کئی مکانات بھی مکمل تباہ ہوئے۔

    قبل ازیں رواں سال اکتوبر میں انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی اور پالو سمندری طوفان کی زد میں آیا تھا جس کے نتیجے میں 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں سال اگست میں انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلے کے نتیجے میں 347 ہلاک اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ انڈونیشیا بحرالکاہل کے ایک ایسے حصے میں واقعہ ہے جہاں زلزلے آنے اور آتش فشاں پھٹنے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں اور دنیا بھر کے تقریباً آدھے آتش فشاں اسی حصّے میں پائے جاتے ہیں۔

  • اگر زمین پر موجود تمام افراد بیک وقت چھلانگ لگائیں تو کیا ہوگا؟

    اگر زمین پر موجود تمام افراد بیک وقت چھلانگ لگائیں تو کیا ہوگا؟

    یہ زمین جس پر ہم رہتے ہیں اپنے اندر بے انتہا وسعت رکھتی ہے تاہم تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اس زمین کو نقصان پہنچانے اور اس کے وسائل وقت سے پہلے ختم ہونے کا سبب بن رہی ہے۔

    دنیا میں اس وقت ساڑھے 7 ارب سے زائد افراد آباد ہیں۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ اگر یہ تمام افراد مل کر بیک وقت زمین پر چھلانگ لگائیں تو کیا ہوگا؟

    ماہرین کے مطابق اتنی بڑی آبادی کا ایک ساتھ چھلانگ لگانا زمین پر کچھ نہ کچھ اثر مرتب کرسکتا ہے۔

    سب سے پہلے تو تمام افراد کو کسی ایک مقام پر جمع ہونا ہوگا۔ اگر ہر شخص اپنے موجودہ مقام پر رہتے ہوئے چھلانگ لگائے تو شاید اس کا کوئی اثر نہ ہو۔

    کسی ایک مقام پر جمع ہونے کے بعد یہ ساڑھے 7 ارب افراد مل کر چھلانگ لگائیں گے تو سب سے پہلے زمین پر ایک واضح لرزش محسوس ہوگی۔

    اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے اچھلنے سے بے تحاشہ توانائی خارج ہوگی جو زمین اور ہوا میں جذب ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں: اگر انسان زمین سے غائب ہوجائیں تو کیا ہوگا؟

    یہ توانائی اور لوگوں کی چھلانگ مل کر 4 سے 8 شدت کا زلزلہ پیدا کرسکتا ہے۔ 4 شدت کا زلزلہ تو برداشت کیا جاسکتا ہے، تاہم 8 شدت کا زلزلہ اس مقام پر موجود عمارتوں، پلوں اور الیکٹرک پولز کو منہدم کرسکتا ہے۔

    علاوہ ازیں اس مقام پر سونامی بھی آسکتا ہے جس میں 100 فٹ تک بلند لہریں ہر شے کو بہا لے جائیں گی۔

    اس کے ساتھ ساتھ ساڑھے 7 ارب افراد کے پیروں کی دھمک ایک زوردار آواز بھی پیدا کرے گی جس سے سماعت بھی متاثر ہوسکتی ہے۔

    تاہم اس انوکھے تجربے کے تحت جو اثرات ظاہر ہوں گے وہ صرف اسی مقام اور اس کے آس پاس تک محدود رہیں گے۔ مجموعی طور پر زمین کی گردش پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    زمین تمام انسانوں کے وزن سے دس کھرب گنا زیادہ بھاری ہے لہٰذا یہ ساڑھے 7 ارب افراد بھی زمین کو اس کے مقررہ محور اور گردش سے نہیں ہٹا سکتے۔

  • کینیڈا میں 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے، سونامی کی وارننگ جاری

    کینیڈا میں 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے، سونامی کی وارننگ جاری

    اوٹاوا : کینیڈا میں 40 منٹ کے دوران یگے بعد دیگرے تین زلزلے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد حکام نے سونامی کی وارننگ جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم امریکا میں واقع ملک کینیڈا میں یکے بعد دیگرے زلزلے کے تین شدید نوعیت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں تاہم ریسکیو حکام کی جانب سے کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    امریکی جیالوجیکل سروے کی رپورٹ کے مطابق زلزلے کا پہلا جھٹکا ریاست برٹش کولمبیا میں 10 بج کر 39 منٹ پر محسوس کیا گیا تھا جس کی شدت 6.6 اور گہرائی 11 کلومیٹر تھی۔

    امریکی جیالوجیکل سروے کا کہنا تھا کہ 40 منٹ کے دوران ہی 6.8 نوعیت کا زلزلے کا جھٹکا پورٹ ہارڈی کے قریب محسوس کیا گیا جس کی گہرائی تقریباً 10 کلومیٹر تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں زلزلے کا تیسرا جھٹکا 11 بج کر 22 منٹ پر محسوس کیا گیا تھا جس کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اس کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تاحال زلزلوں کے پے در پے جھٹکوں سے کسی نقصان یا ہلاکت کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں ہیں جبکہ حکام کی جانب سے سونامی کی وارننگ جاری کردی ہے۔

  • انڈونیشیا میں سونامی آنے سے چند لمحے پہلے کی ویڈیو

    انڈونیشیا میں سونامی آنے سے چند لمحے پہلے کی ویڈیو

    گزشتہ ہفتے انڈونیشیا میں سونامی نے تباہی مچادی تھی ، وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی اور ہزارو ں افراد لاپتہ ہوگئے، سونامی سے چند لمحے قبل کی یہ ویڈیو آپ کے دل کی دھڑکنیں روک دے گی۔

    کیا ہوتا ہے جب بپھرا ہوا سمندر اپنی حدود سے چیختا چنگھاڑتا باہر آجاتا ہے اور راستے میں آنے والی ہر چیز کسی تنکے کی طرح پانی کے ریلے میں بہنے لگتی ہے ، سونامی آنے سے چند سیکنڈ پہلے اور اس کے بعد کی ویڈیو دیکھئے۔

    حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ سونامی کے نتیجے میں انڈونیشیا کے دو جزیرے سولاویسی اور شہر پالو کے ہزاروں رہائشی افراد متاثر ہوئے اور اس کی وجہ سے سیکڑوں گاؤں بھی تباہ ہوگئے۔

    ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ 5 ہزار سے زائد افراد کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل سکا جن کے بارے میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ شاید تباہ کاریوں کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ گمشدہ افراد کی تعداد ابتدائی شکایات موصول ہونے کے بعد سامنے آئی البتہ ابھی حکومت متاثرہ شہروں میں شکایتی مراکز قائم کرے گی تاکہ تباہ کاریوں کا اندازہ ہوسکے۔

    یاد رہے کہ  چار روز قبل انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی اور شہر پالو میں شدید نوعیت کا زلزلہ آیا تھا جس کے بعد سمندر بھی بپھر گیا تھا اور اور پھر طوفان آیا تھا جس کی زد میں آکر اب 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    سونامی کے نتیجے میں 70 ہزار سے زائد عمارتیں زمین بوس ہوگئیں تھی، زلزلے کے بعد آنے والے آفٹر شاکس کے بعد سمندر سے 10 ، 10 فٹ اونچی لہریں بنی تھیں جس کا پانی مختلف علاقوں میں داخل ہوگیا تھا۔

  • سمندری طوفانوں کے راستے میں مزاحم ۔ تیمر کے بچاؤ کا عالمی دن

    سمندری طوفانوں کے راستے میں مزاحم ۔ تیمر کے بچاؤ کا عالمی دن

    آج دنیا بھر میں تیمر یا مینگرووز کے جنگلات کے بچاؤ کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد ان قیمتی جنگلات کی اہمیت اور ان کے تحفظ کا شعور اجاگر کرنا ہے۔

    تیمر کے جنگلات ساحلی علاقوں کو قدرتی آفات سے بچانے کے لیے قدرتی دیوار کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    ان کی جڑیں نہایت مضبوطی سے زمین کو جکڑے رکھتی ہیں جس کے باعث سمندری کٹاؤ رونما نہیں ہوتا اور سمندر میں آنے والے طوفانوں اور سیلابوں سے بھی حفاظت ہوتی ہے۔

    ساحلی پٹی پر موجود مینگروز سمندری طوفان کے ساحل سے ٹکرانے کی صورت میں نہ صرف اس کی شدت میں کمی کرتے ہیں، بلکہ سونامی جیسے بڑے خطرے کے آگے بھی حفاظتی دیوار کا کام کرتے ہیں۔


    کراچی کے تیمر تباہی کی زد میں

    پاکستان میں صوبہ سندھ کے ساحلی شہر کراچی کے ساحل پر واقع مینگرووز کے جنگلات کا شمار دنیا کے بڑے جنگلات میں کیا جاتا ہے۔ یہ جنگلات کراچی میں سینڈز پٹ سے لے کر پورٹ قاسم تک پھیلے ہوئے ہیں۔

    تیمر کا جنگل بیک وقت نمکین اور تازہ پانیوں میں نشونما پاتا ہے اور دریائے سندھ کا زرخیز ڈیلٹا ان ہرے بھرے مینگرووز کا گھر ہے۔

    سنہ 2004 میں بحیرہ عرب میں آنے والے خطرناک سونامی نے بھارت سمیت کئی ممالک کو اپنا نشانہ بنایا تاہم پاکستان انہی تیمر کے جنگلات کی وجہ سے محفوظ رہا۔

    تاہم ایک عرصے سے کراچی کو خوفناک سمندری طوفانوں اور سیلابوں سے بچائے رکھنے والا یہ تیمر اب تباہی کی زد میں ہے۔

    سندھ کی بے لگام ٹمبر مافیا کی من مانیوں کی وجہ سے تیمر کے ان جنگلات کے رقبہ میں نصف سے زائد کمی ہوچکی ہے۔

    بیسویں صدی کے شروع میں یہ مینگرووز 6 لاکھ ایکڑ رقبے پر پھیلے ہوئے تھے جو اب گھٹتے گھٹتے صرف 1 لاکھ 30 ہزار ایکڑ تک رہ گئے ہیں۔

    ان مینگرووز کو تباہ کرنے والی وجوہات میں قریبی کارخانوں سے نکلنے والی آلودگی اور سندھ و پنجاب میں ناقص آبپاشی نظام کے باعث آنے والے سیلاب بھی ہیں۔

    ماہرین کو خدشہ ہے کہ تیمر اب اپنی ڈھال کی حیثیت کھو چکا ہے، اور اب اگر کسی منہ زور طوفان یا سونامی نے کراچی کا رخ کیا، تو اس شہر کو تباہ ہونے سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔

    اس ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ یہ قیمتی جنگلات کس طرح خوفناک سمندری طوفانوں سے حفاظت فراہم کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان اور ایران ایک تباہ کن مشترکہ سونامی کی زد میں

    پاکستان اور ایران ایک تباہ کن مشترکہ سونامی کی زد میں

    پاکستان اور ایران بے شک کتنے ہی عسکری و سیاسی تنازعات میں الجھے ہوئے ہوں تاہم یہ دونوں ممالک ایک مشترکہ سونامی کے خطرے کی زد میں ہیں جو کسی بھی وقت ان دونوں کو اپنا نشانہ بنا سکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں جیو فیزیکل جرنل انٹرنیشنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا جو ان دونوں ممالک کو لاحق ایک بڑے سونامی کے خطرے کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان (مکران) اور ایران کی جنوبی ساحلی پٹیوں پر تیزی سے ترقیاتی کام جاری ہیں۔ ان مقامات پر نئی آبادیاں بسائی جارہی ہیں اور ساحل پر آباد بستیاں شہروں میں تبدیل ہو رہی ہیں۔ یہ سیدھا سیدھا لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو تباہ کن سونامی کے براہ راست حوالے کردینے کے مترادف ہے۔

    اس تحقیق میں ماہرین نے اس خطے میں زلزلوں کا سبب بننے والی لہروں کا علم (سیسمولوجی)، زمین کی ساخت کا علم (جیوڈیسی) اور کسی مخصوص حصے میں زمین کی طبعی خصوصیات کا علم (جیومارفولوجی) جیسی تکنیک استعمال کی ہیں۔

    رپورٹ میں اس علاقے میں آنے والے گزشتہ زلزلوں کا بھی ذکر کیا گیا جن میں سنہ 1945 کا تباہ کن زلزلہ شامل ہے۔

    مزید پڑھیں: زلزلے کیوں آتے ہیں؟

    سنہ 1945 میں موجودہ گوادر پورٹ اور اس سے ملحقہ علاقے میں 8.1 درجے کے زلزلے اور پھر سونامی آیا جس کے نتیجے میں 300 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    اس سونامی سے موجودہ پاکستان اور عمان متاثر ہوئے تھے۔ یہ خطہ مستقل زلزلوں کی زد میں ہے اور اس برس فروری میں بھی یہاں 6 درجے شدت کا زلزلہ آ چکا ہے۔

    اب اس علاقے میں تیزی سے ترقیاتی کام جاری ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر ایران میں واقع مکران کے مغربی حصہ میں زلزلے آئیں اور پورے مکران میں میگا تھرسٹ ایک ساتھ حرکت کرے تو اس خطے میں سماترا اور ٹوکیو کی طرح 9 درجے کا ایک خوفناک زلزلہ آ سکتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایران اور پاکستان کا جنوبی ساحلی علاقہ مکران ایک سبڈکشن زون ہے یعنی یہاں زیر زمین موجود پلیٹیں نہایت شدت کے ساتھ ایک دوسرے سے ٹکراتی ہیں۔ اس خطے میں زیر زمین ٹیکٹونک پلیٹ یا پرت ایک دوسری پرت کے نیچے سرک رہی ہے جس کے نتیجے میں ایک بہت بڑی فالٹ لائن وجود میں آ رہی ہے۔

    اسی فالٹ لائن کو میگا تھرسٹ کہا جاتا ہے۔

    یہ پرتیں ایک دوسرے کے ساتھ مخالف سمت میں سرکتی ہوئی آگے بڑھ رہی ہیں۔ اس دوران یہ ایک دوسرے میں پھنس سکتی ہیں جس کے نتیجے میں دباؤ پیدا ہوتا ہے۔ یہ دباؤ اتنا زیادہ ہو سکتا ہے کہ اس کے نتیجے میں شدید زلزلہ آ جائے۔

    ماہرین کے مطابق جب میگا تھرسٹ تیزی سے حرکت کرتا ہے تو سمندر کی زمین بری طرح ہل جاتی ہے اور ایک بڑے علاقے میں پانی کو اچھال دیتی ہے جس کے نتیجے میں اونچی اونچی لہریں پیدا ہوتی ہیں جو میلوں دور تک جا سکتی ہیں۔

    مثال موجود ہے

    محققین کا کہنا ہے کہ سنہ 2004 میں سماترا اور پھر 2011 میں ٹوکیو میں آنے والے سونامی اسی وجہ سے آئی تھیں۔

    سنہ 2004 میں بحر ہند کے جزیرے سماترا کے پاس سمندر کے نیچے 9 درجے کے زلزلے کے نتیجے میں کئی میٹر اونچی لہروں نے ایسی تباہی مچائی کہ 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد لوگ ہلاک ہوئے۔ اس زلزلے سے 14 ممالک متاثر ہوئے تھے۔

    اس کے بعد 2011 میں جاپان میں 9 درجے کے زلزلے کے نتیجے میں 20 میٹر اونچی سمندری لہروں نے 15 ہزار افراد کو ہلاک کیا۔ اس سونامی سے فوکوشیما کا جوہری بجلی گھر بھی متاثر ہوا اور تابکاری کا خطرہ پیدا ہوا۔

    لندن کے جریدے جیوفیزیکل جرنل انٹرنیشنل میں چھپنے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ عرب کے شمالی کونے پر 1 ہزار کلو میٹر لمبی زلزلے کے خطرے والی پٹی ہے جو اسی طرح کے خطرے سے دوچار ہے۔ ایران اور پاکستان کا جنوبی ساحلی علاقہ مکران بھی اسی علاقے میں شامل ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیوزی لینڈ میں 7.5شدت کا زلزلہ،2افراد ہلاک

    نیوزی لینڈ میں 7.5شدت کا زلزلہ،2افراد ہلاک

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کےوزیراعظم جان کی کا کہناہےکہ ملک کے جنوبی حصے میں 7.5 شدت کے زلزلے کےنتیجے میں2افرادہلاک جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کےمطابق نیوزی لینڈ میں 7.5 شدت کے زلزلے کے بعدمحکمہ شہری دفاع نے سونامی کی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ سونامی شمالی جزیرے کی مشرقی پٹی سے ٹکرا سکتا ہے،جس سے بچنے کےلیے عوام فوری طور پر محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہو جائیں۔

    post-1

    امریکی جیولوجیکل سروےکے مطابق زلزلے کامرکز نیوزی لینڈ کے جزیرے پر قائم شہر کرائسٹ چرچ سے جنوب میں 90 کلومیٹر دور تھا۔

    p2

    نیوزی لینڈ کے وزیراعظم جان کی کا کہناہے کہ پولیس کو زلزلے سےمتاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کےلیے روانہ کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زلزلے سے شدید متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کیلئے ہیلی کاپٹر بھیجا جائے گا۔

    p3

    وزیراعظم جان کی نے مواصلاتی نظام میں مشکلات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پرمزید تفصیلات فراہم نہیں کی جاسکتیں۔اس سے قبل حکومت نے زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کردی۔

    p4

    واضح رہےکہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم اور ویمن کرکٹ ٹیم بھی نیوزی لینڈ میں موجود ہیں اور گزشتہ روز آنے والے زلزلے میں کھلاڑی اور دونوں ٹیموں کا اسٹاف محفوظ رہا۔

    p5

  • لاہور: پی ٹی آئی کا احتجاج، بچے بوڑھے اور خواتین سڑکوں پر نکل آئے

    لاہور: پی ٹی آئی کا احتجاج، بچے بوڑھے اور خواتین سڑکوں پر نکل آئے

    لاہور: لاہور کی سڑکوں پر سونامی آیا ہے۔ پی ٹی آئی کے احتجاج میں بزرگوں نے نوجوانوں کو مات دے دی ہے، خواتین بھی سرد موسم میں گھروں سے نکل آئی ہے اور ملک میں تبدیلی کی فضا میں نونہالوں نے بھی اپنا حصہ ڈالنے کیلے احتجاج میں پہنچن گئے ہیں۔ سب کا جوش اسقدر ہے کہ معرکہ جیت کر ہی لوٹیں گیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں عمران خان کے اعلان کے بعد مکمل شٹر ڈاون ہے۔ پی ٹی آئی کے احتجاج میں بزرگوں نے دیکھایا ایسا کمال کہ سب کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں ہیں۔ بزرگ اترے ہیں میدان میں اسطرح کہ مارکہ سر کر کے ہی لوٹیں گے۔ بزرگ خواتین بھی اس موقع پر جھوم جھوم کے نعرے لگارہیں ہیں۔

    دوسری جانب لاہوری خواتین ہاتھوں میں پارٹی اور پاکستانی جھنڈے، گو نواز گو کے بینر لیئے اور سر پر پی ٹی آئی کی ٹوپیاں پہن کر لارہیں ہیں لاہور میں سونامی۔ سب کو ہے کپتان کا انتظار اور لڑکیوں کا ارمان ہے کہ انہیں چاہیئے نیا پاکستان۔

    اسی طرح لاہور کے سونامی میں بچے بھی نکل کر میدان میں آگئے ہیں۔ اسکول یونیفارم پہن کر لاہور میں احتجاج میں شامل ہوئے ہیں اور حالات کے بدلاؤ کا انہیں بھی انتظار ہے۔

  • سونامی آج اسلام آباد سے ٹکرائےگا،اسٹیج تیار

    سونامی آج اسلام آباد سے ٹکرائےگا،اسٹیج تیار

    اسلام آباد : سرد موسم میں سونامی رضا کاروں نے اپنے رقص اور نعروں سے جلسہ گاہ کو گرما دیا،اسلام آباد تحریک انصاف کے رنگوں میں ہے رنگا ہوا۔پی ٹی آئی نے جلسے کی بھرپور تیاری کرلی ہے۔ ٹائیگرز کا ۔جوش و خروش  دیدنی ہے۔آج مارچ ہوگا یا ڈبل مارچ اس کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

    جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے جلسے میں شرکت کے لئے ملک بھر سے قافلے اسلام آباد پہنچنا شروع ہوگئے ہیں ۔پولیس کی بھاری نفری تعنیات کردی گئی۔ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے جلسے میں شرکت کے لیے قافلے پہنچنا شروع ہوگئے ہیں ۔حکومت کی جانب سے جڑواں شہروں میں پولیس کی بھاری نفری تعنیات کردی گئی ہے۔

    پولیس کی جانب سے بسوں میں مسافروں کی تلاشی اور پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں کو ربڑکی گولیوں اور آنسو گیس کے شیل دیئے گئے ہیں جبکہ ممکنہ خطرات کے پیش نظر لاہور سے آنسو کی بھاری کھیپ بھی منگوائی گئی ہے۔

    جلسے کو ناکام بنانے کے لیےسیکریٹریٹ چوک ،نادرا اور میریٹ چوک پر کنٹینر لگاکر تمام راستے بلاک کردیے گئے جس کے باعث قافلوں کو شہر میں داخل ہونے پرمشکلات کا سامنا ہے۔

    پی ٹی آئی جلسے میں عوام کی شرکت کو روکنے کیلئے حکومت کا ریاستی طا قت کا استعمال جا ری ہے،لاہور میں بس اسٹیںڈ کو سیل کردیا گیا،تیس نومبر کو پی ٹی آئی جلسے جہاں پی ٹی آئی کا رکنا ن تا ریخی جلسہ کر نے کیلئے پر عزم ہیں وہیں حکومت ریاستی طاقت سے جلسہ نا کام بنا نے کیلئے کمر بستہ دکھا ئی دیتی ہے۔

    اسلام آباد راولپنڈی میں مو ٹر سائیکل سواروں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ عروج پر ہے تین ہزار سے زائد موٹر سائیکل تھانوں میں بند ،سو سے زائد موٹر سائیکل سوار بھی لاک اپ کر دیئے گئے راولپنڈی سےپی ٹی آئی رکن اسمبلی راجہ راشد حفیظ کی گرفتاری کے لیے چھاپے ما رے جا رہے ہیں ۔

    پنجا ب کے دیگر شہروں سے پو لیس گردی کا سلسلہ جا ری ہےاسلام آباد کے مضافاتی علاقوں میں ن لیگ کے رکن اسمبلی طارق فضل چو ہدری کے حلقے میں مساجد سے اعلا نات کئے جا رہے ہیں کہ کل دہشت گردی کا خطرہ ہے لو گ جلسے میں شرکت نہ کریں ۔

    عمران خا ن کاحکومتی اقدامات کے با رے میں کہنا ہے عوام اپنے حقوق کیلئے گھروں سے نکلیں ، کس قانو ن کے تحت کا رکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے؟ حکومت کو یہ سمجھنا چا ہیئے کہ ریا ستی تشددسیا سی تحریک کو دبا نے کے بجا ئے مزید جلا بخشتا ہے۔

  • گوجرانوالہ میں پی ٹی آئی عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے کیلئے مکمل تیار

    گوجرانوالہ میں پی ٹی آئی عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے کیلئے مکمل تیار

          گوجرانوالہ: جناح اسٹیڈیم گوجرانوالہ میں 23 نومبرکو ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ کے انتظامات  کو حتمی شکل دی جارہی ہیں۔ اسٹیڈیم کے داخلی و خارجی راستوں پر 24 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کردئیے گئے ہیں۔ 2 کنٹرول رومز بھی بنا دئیے گئے ہیں جہاں سے جلسہ کو مانیٹرکیا جائے گا۔

    جلسے کی تیاریوں کے سلسلے میں جناح اسٹیڈیم گوجرانوالہ میں لگ بھگ 10 ہزار کرسیاں لگادی گئی ہیں جبکہ اسٹیج کی تیاری کیلیے تین کنٹرنرز بھی جلسہ گا پہنچا دیے گئے ہیں، جن پر ایک عمران خان ،دوسرے پر لوکل انتظامیہ اور تیسرے پر میڈیا کے لیے اسٹیج بنائے جائیں گے۔

    جلسہ آرگنائزنگ کمیٹی کے مطابق جناح اسٹیڈیم میں کل 40 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ گراؤنڈ میں 20 ہزار کرسیاں لگائی جائیں گی جبکہ 7 انکوژرز میں بھی 20 ہزار افراد کے بیٹھ سکتے ہیں جبکہ جلسہ سے ایک روز قبل جناح سٹیڈیم میں پی ٹی آئی کی کیپ، سٹیکرز اور بیچ کے سٹال بھی لگ گئے ہیں۔

    ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق 23 نومبر کو جلسہ کے حوالے سے کسی ناخوشگوار واقعہ کے پیش نظر گوجرانوالہ میں ڈاکٹرز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی اور اس حوالے سے 4 ایمبولینسیں بھی مختص کردی گئیں، جوکہ جلسہ کے اختتام تک اسٹیڈیم کے مختلف گیٹوں کے باہر موجود رہیں گی۔ 8 ڈاکٹرز و دیگر اسٹاف ایمبولینسوں میں ڈیوٹیاں دے گا۔

    اس کے علاوہ بلڈ بینک میں وافر مقدار میں خون کا بندوبست مکمل اور ادویات کا بھی اسٹاک کرلیا گیا ہے۔ جلسہ میں ہر آنے جانے والے کی مکمل ریکارڈنگ کی جائے گی۔ اس سلسلے میں اسٹیڈیم میں ایک کنٹرول روم بنایا گیا ہے جبکہ ڈی سی او آفس میں بھی مرکزی کنٹرول بنایا گیا ہے دوسری جانب پولیس کی طرف سے آج سیکورٹی پلان کی فل ڈریس رہرسل کی جائے گی۔