Tag: سونا

  • سونے کے زیورات دیکھ کر دوستوں کا ایمان ڈگمگا گیا، دوست کو ہی دھوکا دے دیا

    سونے کے زیورات دیکھ کر دوستوں کا ایمان ڈگمگا گیا، دوست کو ہی دھوکا دے دیا

    ابو ظہبی: بعض دوست آپ کے لیے جان بھی دے سکتے ہیں، لیکن مال و زر ایسی شے ہے جسے دیکھ کر دوستوں کا ایمان بھی ڈگمگا جاتا ہے، ایسا ہی کچھ عرب شہری کے ساتھ ہوا۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات راس الخیمہ میں مقیم ایک عرب شہری کو اپنے دوستوں پر اندھا اعتماد مہنگا پڑ گیا، دوستوں نے اعتماد کا فائدہ اٹھا کر عرب شہری کو مالی نقصان پہنچا دیا۔

    عرب شہری نے اپنے دوستوں کو، جو اس کے ہم وطن بھی تھے 2 قیمتی موبائل، سونے کے زیورات اپنی فیملی کو پہنچانے کے لیے حوالے کیے۔ دونوں کا ٹکٹ بھی دیا تاہم دونوں دوست غائب ہوگئے اور سفر بھی نہیں کیا۔

    عرب شہری نے دوستوں کی دھوکا دہی کے خلاف عدالت سے رجوع کر کے اشیا واپس دلانے کی درخواست کی ہے۔

    متاثرہ شہری کے دوستوں نے عدالت میں اعتراف کیا کہ ان کے دوست نے کچھ اشیا فیملی تک پہنچانے کےلیے دی تھیں تاہم ان کا سفر کا پروگرام ملتوی ہوگیا، انہوں نے یہ اشیا دوسرے دو دوستوں کے حوالے کیں جو سفر کرنے والے تھے تاہم انہوں نے ہمیں دھوکا دیا۔

    عرب شہری نے عدالت میں 1 لاکھ 36 ہزار 838 درہم دلانے کا دعوی دائر کیا تھا۔

    عدالت نے پیش کردہ دستاویز پر عرب شہری کے دوستوں کو 68 ہزار درہم اور عدالتی اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا تاہم ثبوت نہ ہونے پر دیگر مطالبات مسترد کردیے۔

  • کلائیوں پر سونا لپیٹ کر بحرین سے اسمگلنگ کرنے والا بھارتی گرفتار

    کلائیوں پر سونا لپیٹ کر بحرین سے اسمگلنگ کرنے والا بھارتی گرفتار

    نئی دہلی: بحرین سے بھارت سونا اسمگل کرنے والا بھارتی ایئر لائنز کا ملازم رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، ملزم نے سونا کلائیوں میں لپیٹ کر آستین میں چھپا لیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ کے شہر کوچی کے ایئرپورٹ پر بھارتی ایئر لائنز کے عملے کے ایک فرد کو بحرین سے سونے کی اسمگلنگ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا۔

    کیبن کریو شافی شرف نے سونا اسمگل کرنے کے لیے اختراعی طریقہ اختیار کیا، بحرین سے آتے ہوئے شافی شرف نے اپنے دونوں بازوؤں کی کلائیوں کے گرد سونا لپیٹ رکھا تھا۔

    کسٹم حکام نے اسے ایئرپورٹ پہنچنے پر حراست میں لے لیا، شافی شرف نے بحرین سے سفر کے دوران اپنے بازوؤں کے گرد 14 سو 87 گرام سونا لپیٹ رکھا تھا۔

    نوجوان کا منصوبہ یہ تھا کہ کلائیوں کے اطراف سونا لپیٹ کر سونے کو اپنی آستین سے ڈھانپ لے، اور کسٹم کلیئرنس کے اس گرین چینل سے گزرے جو ان مسافروں کے لیے مخصوص ہے جن کے پاس کسٹم کلیئرنس کے لیے کوئی سامان نہیں ہوتا۔

    تاہم کسٹمز کمیشن کو پہلے ہی اطلاع مل گئی کہ بھارتی ایئر لائنز کی بحرین سے کوچی کی پرواز کے عملے کا ایک رکن اپنے ساتھ غیر قانونی طور پر سونا لے کر آرہا ہے، اسی اطلاع کی بنیاد پر جنوب مغربی ہندوستان کے کوچی ایئرپورٹ پر پہنچنے والے شافی شرف کو گرفتار کرلیا گیا۔

    اے این آئی کی طرف سے جاری ایک تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ شفیع نے کس طرح اپنے بازوؤں میں سونا لپیٹ رکھا ہے۔

    ملزم رات ساڑھے 8 بجے بحرین سے کوچی پہنچا تھا تاہم کسٹم حکام نے تلاشی لے کر اس سے سونا برآمد کرلیا اور اسے گرفتار کرلیا اور 2 گھنٹے سے بھی کم وقت میں اسے کسٹم کے حفاظتی ونگ کے حوالے کردیا گیا۔

  • عرب امارات میں سونے کی خریداری میں اچانک اضافہ

    عرب امارات میں سونے کی خریداری میں اچانک اضافہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں سونے کی قیمت مسلسل کم ہورہی ہے جس کے بعد لوگوں میں سونا خریدنے کا رجحان بھی بڑھ رہا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ امارات کی گولڈ مارکیٹ میں مسلسل 4 ہفتوں سے سونے کے نرخ کم ہو رہے ہیں، مختلف قیراط کے ایک گرام سونے میں 15.25 درہم تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    دبئی اور شارجہ کی گولڈ مارکیٹس میں شوروم مالکان کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں زیورات کی خریداری میں اضافہ ہوا ہے لیکن سب جگہ اور ہر روز یکساں نہیں ہے۔

    مقامی شہری، مقیم غیر ملکی اور سیاح زیورات کی خریداری اپنے مقاصد کے تحت کر رہے ہیں، سب سے کم سونا مقیم غیر ملکیوں نے خریدا تاہم سیاح زیورات کی سب سے زیادہ خریدار ی کر رہے ہیں۔

    امارات میں کانفرنسوں اور نمائشوں مں شرکت کے لیے آنے والے سونے کے نئے سیٹ خریدنے میں دلچسپی دکھا رہے ہیں، اپنے گھر والوں کے لیے سونے کے زیورات تحفے کے طور پر لے کر جا رہے ہیں۔

    ایک شوروم کے مینیجر نے بتایا کہ سونے کے نرخوں میں مسلسل کمی صارفین کو زیورات خریدنے کی ترغیب دے رہی ہے، امید ہے آئندہ سونے کی طلب میں اضافہ ہوگا۔

    24 قیراط ایک گرام سونے کی قمیت 220 درہم ہو گئی ہے، گزشتہ ہفتے کے آخر کے مقابلے میں ایک درہم کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    22 قیراط ایک گرام سونے کی قیمت 203.75 درہم، 21 قیراط ایک گرام سونے کی قیمت 197.25 درہم اور 18 قیراط ایک گرام کی قیمت 169 درہم ہے۔

  • سعودی عرب: کتنا سونا اور رقم ساتھ لے جائی جاسکتی ہے؟

    سعودی عرب: کتنا سونا اور رقم ساتھ لے جائی جاسکتی ہے؟

    ریاض: سعودی حکام نے سعودی عرب سے سونا لے جانے اور لانے کی حد کے حوالے سے وضاحت دی ہے، 60 ہزار ریال سے زیادہ مالیت کا سونا یا نقد رقم لاتے اور لے جاتے وقت اقرار نامہ جمع کروانا ضروری ہوگا۔

    اردو نیوز کے مطابق زکواۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی نے سعودی عرب سے سونا لے جانے اور لانے کی انتہائی حد کے حوالے سے یاد دہانی کروائی ہے۔

    اتھارٹی کے ٹویٹر پر شہری کی جانب سے پوچھا گیا کہ سعودی عرب آتے جاتے وقت سونا لانے لے جانے کی انتہائی حد کیا ہے۔

    اس کے جواب میں اتھارٹی کا کہنا تھا کہ 60 ہزار ریال سے زیادہ مالیت کا سونا یا نقد رقم لاتے اور لے جاتے وقت اقرار نامہ جمع کروانا ضروری ہے، ایسا نہ کرنے پر مسافر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اگر کسی مسافر کے پاس 60 ہزار ریال یا اس کے مساوی مالیت کا سونا ہو تو ایسی صورت میں اسے اقرار نامہ جمع کروانا ہوگا۔

    اتھارٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حوالے سے تفصیلات دریافت کرنے اور اقرار نامہ فارم حاصل کرنے کے لیے اتھارٹی کی ویب سائٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

  • امارات میں سونے کے نرخ گر گئے

    امارات میں سونے کے نرخ گر گئے

    ابوظبی: متحدہ عرب امارات میں سونے کے نرخ کم ہو گئے، ویلنٹائن ڈے کی آمد پر زیورات کی طلب بھی بڑھ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای میں سونے کے نرخوں میں کمی اور ویلنٹائن ڈے کی آمد پر سونے کے زیورات کی طلب بڑھ گئی ہے، گولڈ مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی کا سلسلہ ایک ہفتے قبل شروع ہوا تھا۔

    دو ہفتوں کے دوران ایک گرام سونے کی قیمت میں 9 درہم کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، نرخوں میں کمی اور 14 فروری کو ویلنٹائن ڈے کی آمد پر سونے کے زیورات کی طلب میں تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

    الامارات الیوم کے مطابق 24 قیراط ایک گرام سونے کی قیمت 225.75 درہم ہو گئی ہے، ایک گرام میں پونے تین درہم کی کمی ہوئی ہے، جب کہ 22 قیراط ایک گرام سونے کی قیمت ڈھائی درہم کم ہو کر 209 درہم ہو گئی ہے۔

    21 قیراط ایک گرام سونے کی قیمت ڈھائی درہم کم ہو کر 202.25 درہم ہو گئی، اور 18 قیراط ایک گرام کی قیمت میں سوا دو درہم کی کمی ہوئی ہے، اب اس کی قیمت 173.25 درہم ہے۔

  • مصر میں سونے کا عروسی لباس تیار، لوگوں میں غم و غصہ

    مصر میں سونے کا عروسی لباس تیار، لوگوں میں غم و غصہ

    قاہرہ: مصر میں ایک عروسی لباس تیار کرنے والی کمپنی نے خالص سونے کا عروسی لباس تیار کیا ہے، اس کی تشہیر نے معاشی مشکلات کا شکار لوگوں میں غم و غصہ بھر دیا۔

    اردو نیوز کے مطابق سونے اور ہیروں سے آراستہ عروسی لباس تیار کرنے والی اسپیشلسٹ کمپنی نے اپنے فیس بک صفحے پر منفرد قیمتی عروسی جوڑے کا اشتہار دے کر پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔

    اشتہار میں صارفین کو بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے خالص سونے کا عروسی لباس تیار کیا ہے، اس کا وزن 9 کلو گرام ہے اور اس کی قیمت 15.7 ملین پاؤنڈز ہے، ہوم ڈیلیوری سروس فری ہے، سب سے پہلے آرڈر پر 10 فیصد کی رعایت دی جائے گی۔

    کمپنی نے صارفین کی توجہ عروسی جوڑے کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا ہے کہ خالص سونے سے تیار کردہ اس لباس کی نمائش ایک میلے میں کی جائے گی۔

    مصری صارفین نے اس اشتہار پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

    ان کا مطالبہ ہے کہ متعلقہ حکام کمپنی کی اس حرکت کا نوٹس لیں، کمپنی نے عوام کے جذبات مشتعل کیے ہیں، ایسے عالم میں جبکہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور ڈالر کے مقابلے میں مصری پاؤنڈ کی قدر زمین کو چھو رہی ہے، ایسے میں خالص سونے کے عروسی لباس کی تشہیر کسی طور زیب نہیں دیتی۔

    بعض صارفین نے اس واقعے کو ہلکے انداز میں لیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس پر برا ماننے والی کوئی بات نہیں کمپنی عروسی لباس کی شکل میں سونا فروخت کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کئی لوگ اپنی بچت محفوظ کرنا چاہتے ہیں، وہ خالص سونے کا عروسی لباس خرید کر اپنی رقم محفوظ کر سکتے ہیں، اس میں برا ماننے والی کوئی بات نہیں۔

  • میز پر سر رکھ کے سونے کا نقصان جانتے ہیں؟

    رات کی نیند پوری نہ ہو، یا تھکن زیادہ ہو تو اگلے دن دفتر یا یونیورسٹی میں بھی نیند آسکتی ہے، ایسے میں لوگ اپنے سامنے رکھی میز پر سر رکھ کر سوجاتے ہیں۔

    ایسے لوگ اپنے کمپیوٹر یا ڈیسک ٹاپ پر کام کرتے ہوئے بھی نیند لینے لگتے ہیں، لیکن کیا آپ اس طرح سونے کے نقصانات سے واقف ہیں؟

    اس طرح سونے سے وقتی آرام ضرور ملتا ہے تاہم یہ کمر میں شدید درد، گردن اور کندھوں میں اکڑن کا باعث بن سکتا ہے، اس کی وجہ ہے کہ نیند کی حالت میں بہت دیر تک بیٹھ کر سونا جس میں کسی قسم کی حرکت نہ ہو، جسم اس طرح کے عمل کا عادی نہیں ہوتا اور اس کا نتیجہ جسم میں درد کے صورت میں سامنے آتا ہے۔

    یہ بات سب ہی جانتے ہیں کہ زیادہ دیر تک بیٹھنا صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے تاہم بیٹھ کر میز پر سرجھکا کر سونے سے جوڑوں پر بہت زیادہ اثر پڑ سکتا ہے۔

    ایسے سونے سے یہ سخت ہوسکتے ہیں، جبکہ یہ مختلف بیماریوں جیسے ڈیپ وین تھرو مبوسس کے خطرے کو بھی بڑھا سکتا ہے، یہ خون کی گردش کو متاثر کر کے نقل و حرکت کو محدود کر سکتا ہے، جس سے مزید پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

    بے حرکت اور ایک ہی پوزیشن میں رہنے سے ریڑھ کی ہڈی پر بھی بوجھ بڑھتا ہے، اس کے لیے اسٹریچنگ ایک بہترین ورزش ہے جو ہڈیوں کی لچک اور جوڑوں کی سختی کو روکنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

    قلیل مدتی مسائل کے علاوہ، بیٹھ کر سونا آپ کو ڈیپ وین تھرومبوسس میں بھی مبتلا کر سکتا ہے، ایسا اس وقت ہوتا ہے جب خون جسم کی ایک یا زیادہ رگوں، خاص طور پر ٹانگوں میں جمنا شروع ہوجاتا ہے۔

    یہ ایک ہی پوزیشن میں طویل دورانیے تک بیٹھنے یا بیٹھ کر سونے کے نتیجے میں سامنے آتا ہے۔

    اگر آپ بیٹھتے ہوئے سونا چاہتے ہیں تو ہمیشہ ریکلائنر کا سہارا لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے، اگرچہ اس پوزیشن میں بھی سونے سے گریز کرنا چاہیئے۔ لیکن یہ حاملہ خواتین کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے، جن کے لیے لیٹ کر سونے میں دشواری ہوتی ہے۔

    ایسے افراد جن میں لیٹ کر سونے سے سانس میں خلل پیدا ہوتا ہے یا نیند کی کمی کے شکار افراد کے لیے بھی یہ سونے کا ایک بہترین طریقہ ہے، یہ ایسڈ ریفلکس کو بھی کم کر سکتا ہے اور معدے کے مسائل سے نمٹنے والے لوگوں کو زیادہ مؤثر طریقے سے سونے میں مدد کر سکتا ہے۔

  • نیند نہیں آتی؟ تو یہ انوکھا طریقہ آزما کر دیکھیں

    نیند نہیں آتی؟ تو یہ انوکھا طریقہ آزما کر دیکھیں

    نیند نہ آنا، دیر سے آنا یا پرسکون نیند نہ آنا ہماری صحت کو متاثر کرتا ہے اور نیند کو بہتر بنانے کے لیے ہزاروں جتن کیے جاتے ہیں۔

    تاہم ماہرین نے اب جلدی اور پرسکون نیند لانے والا ایک انوکھا طریقہ دریافت کیا ہے جسے سن کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔

    سوئٹزر لینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پرتجسس شوز کو دیکھنے سے نیند کے معیار پر منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے بلکہ جلد سونے میں مدد ملتی ہے۔

    اس تحقیق میں 50 افراد کو شامل کیا گیا جن کو سونے سے قبل ٹی وی پر کسی شو کی 3 اقساط دکھائی جاتی تھیں، 50 فیصد رضا کاروں کو مختلف پرتجسس شوز دکھائے گئے جبکہ دیگر افراد کو دستاویزی شوز دکھائے گئے۔

    تحقیق کے دوران ان افراد کی دل کی دھڑکن کی رفتار اور ایک ہارمون کورٹیسول کی سطح کے ذریعے تناؤ کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ اگرچہ پرتجسس شوز کو دیکھنے کے دوران تناؤ بڑھ جاتا ہے مگر انہیں دیکھنے والے افراد کی نیند کا معیار یا دورانیہ متاثر نہیں ہوا۔

    ماہرین کے مطابق ہم نے دریافت کیا کہ دستاویزی پروگرامز دیکھنے والوں کے مقابلے میں پرتجسس شوز دیکھنے والے بستر پر جا کر جلد سوجاتے تھے۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ذہن گھما دینے والے اختتام پر مبنی پرتجسس شوز دیکھنے والے افراد بستر پر لیٹنے کے بعد اوسطاً 19 منٹ 13 سیکنڈ کے اندر سوجاتے تھے جبکہ دستاویزی شوز والے گروپ کے افراد میں یہ دورانیہ 21 منٹ 20 سیکنڈ ریکارڈ ہوا۔

    اسی طرح عام پرتجسس شوز کو دیکھنے والوں کو سونے کے لیے 18 منٹ 39 سیکنڈ درکار ہوتے تھے۔

    ماہرین کے مطابق ٹی وی شوز سے کسی فرد کے نیند کے دورانیے، گہری نیند اور دیگر عوامل پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے بلکہ وہ جلد سونے لگے۔

    ماہرین اس کی وجہ تو دریافت نہیں کر سکے مگر ان کے خیال میں پرتجسس مواد دیکھنے والوں کے لیے زیادہ دلچسپ ہوتا تھا جبکہ دستاویزی پروگرامز دیکھنے سے بیزاری کے باعث ممکنہ طور پر نیند متاثر ہوتی ہے۔

  • نیند کے دوران جھٹکا محسوس ہونے اور آنکھ کھلنے کی وجہ کیا ہے؟

    نیند کے دوران جھٹکا محسوس ہونے اور آنکھ کھلنے کی وجہ کیا ہے؟

    کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے کہ نیند میں جاتے ہوئے اچانک آپ کو ایک زوردار جھٹکا لگا ہو اور آپ کی آنکھ کھل گئی ہو؟ ایسے موقع پر دل کی دھڑکن بھی بڑھ جاتی ہے اور سانس بھی بے ترتیب ہوجاتی ہے۔

    اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ رات میں سوتے ہوئے اچانک جھرجھری یا جھٹکے کے ساتھ ہماری آنکھ کھل جاتی ہے، اٹھنے کے بعد سمجھ نہیں آتا کہ ایسا کیوں ہوا اور اس کی وجہ کیا تھی۔

    اس کیفیت کے لیے طبی زبان میں ہائپینک جرک کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے، اس کے نتیجے میں ہم اٹھ کر بیٹھ سکتے ہیں یا کم از کم کچھ دیر تک ذہنی طور پر سن ہونے کا احساس ہوتا ہے۔

    اس تجربے کے فوری بعد نیند بھی آجاتی ہے مگر اس کی کچھ وجوہات ہوتی ہیں۔

    پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ نیند کے دوران ہم حرکت کیوں نہیں کرتے، اس کی وجہ یہ ہے کہ دماغ ایسے کیمیکلز خارج کرتا ہے جو ان خلیات کو بند کردیتے ہیں جو مسلز کو متحرک کرتے ہیں۔

    تو اگرچہ دماغ تو بھرپور طریقے سے اپنا کام کر رہا ہوتا ہے مگر ہمارے جسم کے مسلز مفلوج ہوتے ہیں۔

    ہماری زندگی کو 2 بنیادی سسٹمز کنٹرول کرتے ہیں، ایک سسٹم بنیادی جسمانی عمل جیسے سانس لینے پر مشتمل ہوتا ہے، جب وہ مکمل طور پر متحرک ہوتا ہے تو ہم خود کو مستعد اور بیدار محسوس کرتے ہیں۔

    دوسرا سسٹم غنودگی طاری کرتا ہے اور اس کے تحت دماغ ایسے کیمیکلز خارج کرتا ہے جو ہمارے مسلز کے متحرک ہونے کی صلاحیت کو روک دیتا ہے۔

    جب ہم نیند میں گم ہونے والے ہوتے ہیں تو ہمارا دماغ شعوری کیفیت سے غنودگی کی حالت میں سوئچ کرجاتا ہے، مگر یہ کسی آن آف سوئچ جیسا عمل نہیں۔

    بیداری سے غنودگی میں منتقلی کا عمل ہمیشہ ہموار نہیں ہوتا اور جب کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو دماغ کو حقیقی دنیا اور خواب کی دنیا کے درمیان کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔

    ایسا ہونے پر اگر آپ خواب میں کسی فٹبال کو کک مارتے ہیں تو یہ حقیقت میں بھی ہوتا ہے یعنی اپنے قریب کسی فرد کو لات مار سکتے ہیں۔

    اس جرک کے بارے میں عام خیال تو یہ ہے کہ جب ہم نیند کے دوران اچانک جھرجھری لے کر بیدار ہوتے ہیں تو اس کے پیچھے ارتقائی عمل چھپا ہے۔

    اس خیال کے مطابق یہ ہمارے اجداد کا وہ عمل ہے جو انہیں درختوں پر سونے کے دوران مسلز کو پرسکون کرنے سے روکتا تھا۔

    درخت پر نیند کے دوران دماغ کو لگتا تھا کہ مسلز پرسکون ہوگئے تو جسم نیچے گر سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں مسلز پھڑکتے تھے اور وہ جھٹکے کے ساتھ بیدار ہوجاتے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائپینک جرک بالکل عام چیز ہے اور اس پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی، کچھ افراد کو اس کے باعث اینگزائٹی کا سامنا ہوسکتا ہے اور اس کے نتیجے میں بار بار نیند کے دوران جھٹکے سے اٹھنا پڑتا ہے۔

    اینگزائٹی اور غنودگی بڑھنے سے ہائپینک جرک کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، اگر ایسا آپ کے ساتھ ہو رہا ہے تو کسی معالج سے مشورہ کرنا چاہیئے تاکہ اس کو کنٹرول کیا جاسکے۔

  • ڈراؤنے خوابوں سے چھٹکارا کیسے ممکن ہے؟

    ڈراؤنے خوابوں سے چھٹکارا کیسے ممکن ہے؟

    ڈراؤنے خواب لوگوں کی نیندیں اڑا سکتے ہیں اور اگر کوئی شخص مستقل اس کا شکار ہو تو اس کے لیے سونا بہت مشکل ہوجاتا ہے جس سے اس کی صحت پر بھی سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    سائنسدانوں نے ڈراؤنے اور بھیانک خوابوں سے چھٹکارے کے لیے پیانو کی دھن سنانے کا انوکھا طریقہ دیافت کرلیا۔

    ڈراؤنے خواب اکثر افراد کو جگائے رکھتے ہیں اور انہیں سکون سے سونے نہیں دیتے، یہ لوگ دیگر فراد کی طرح پرسکون اور گہری نیند نہیں لے پاتے بلکہ وہ نیند میں کسی انجانے خوف اور ڈراؤنے خواب کی وجہ سے جاگ جاتے ہیں، اس طرح وہ خوف میں مبتلا رہتے ہیں جس کا اثر براہ راست ان کی صحت پر پڑتا ہے۔

    سائنسدانوں نے اس مسئلے کے حل کے لیے ایک تحقیق کی جس میں ایسے 36 افراد کو شامل کیا گیا جو ڈراؤنے خواب دیکھا کرتے تھے جبکہ اس کے لیے انہوں نے 2 آسان سے علاج کے امتزاج سے حیرت انگیز نتائج حاصل کیے۔

    جنیوا یونیورسٹی اسپتال اور سوئٹزر لینڈ کی یونیورسٹی آف جنیوا کے ماہر نفسیات لیمپروس پیرو گامروس کا کہنا ہے کہ خوابوں میں محسوس ہونے والے جذبات کی اقسام اور ہماری جذباتی بہبود کے درمیان ایک مضبوط رشتہ ہوتا ہے۔

    اسی مشاہدے کی بنیاد پر انہیں خیال آیا کہ وہ لوگوں کے خوابوں کو جذبات سے جوڑ کر ان کی مدد کر سکتے ہیں۔

    اس تحقیق میں انہوں نے اسی طریقہ کار کو اختیار کر کے ڈراؤنے خوابوں میں مبتلا مریضوں کو جذباتی طور پر مضبوط اور انتہائی منفی خوابوں کی تعداد کو کم کرنے میں استعمال کیا۔

    اس تحقیق میں رضا کاروں کو اپنے ڈراؤنے خوابوں کو مثبت انداز میں لکھنے کو کہا گیا اور پھر سوتے وقت مثبت تجربات سے وابستہ دھنیں انہیں سنائی گئی، یہ عمل اس وقت تک دہراگیا جب تک ڈراؤنے خواب کا دورانیہ کم یا ختم نہیں ہوگیا۔

    تحقیق کے نتائج کے مطابق اگر انسان برے خوابوں کو مثبت انداز میں تحریر کرتا ہے پھر نیند میں اسی مثبت سوچ سے وابستہ دھنیں سنتا ہے اور پھر اسے تحریر میں لاتا ہے تو ایک وقت ایسا آتا ہے کہ خواب اس جذبات سے منسلک ہوجاتے ہیں جو مثبت ہوتے ہیں اور اس طرح ڈراؤنے خواب سے نجات حاصل کرنا آسان ہوجاتا ہے۔

    تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ڈراؤنے خواب کا تعلق نیند کے معیارکا بہتر نہ ہونا یا اس میں خلل واقع ہونا، نیند کی کمی، کسی بیماری یا ادویات کے استعمال سے بھی ہوسکتا ہے۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہم نے ڈراؤنے خوابوں میں تیزی سے کمی دیکھی جس کے ساتھ ساتھ خواب بھی جذباتی طور پر زیادہ مثبت ہوتے گئے۔ یہ نتائج نیند کے دوران جذباتی عمل کے مطالعے اور نئے علاج کی ترقی دونوں کے لیے بہت امید افزا ہیں۔

    سائنسدانوں کے مطابق یہ طریقہ ڈراؤنے خوابوں کی تعدد اور شدت کو کم کر سکتا ہے، تاہم یہ علاج تمام مریضوں کے لیے مؤثر نہیں ہے۔