Tag: سونا

  • نیند کی کمی آپ کو کن بیماریوں کا شکار بنا سکتی ہے؟

    نیند کی کمی آپ کو کن بیماریوں کا شکار بنا سکتی ہے؟

    پرسکون اور بھرپور نیند انسانی جسم کی اہم ضرورت ہے، نیند پوری نہ ہونا بہت سے مسائل کا شکار کرسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند پوری نہ ہونے سے سب سے پہلا اثر آپ کی جسمانی توانائی اور دماغی کارکردگی پر پڑتا ہے۔ نیند کی کمی سے آپ سارا دن تھکن اور سستی کا شکا رہیں گے۔ آپ اپنے کام ٹھیک طرح سے انجام نہیں دے سکیں گے، نہ ہی نئے تخلقیی خیالات سوچ سکیں گے۔

    یہی نہیں نیند کی کمی آپ کو بدمزاج اور چڑچڑا بھی بنا سکتی ہے۔ طویل عرصے تک نیند کی کمی کا شکار رہنے والے افراد موٹاپے، ڈپریشن، ذیابیطس، ذہنی دباؤ اور امراض قلب کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    آئیں دیکھیں کہ نیند کی کمی ہمیں کن بیماریوں کا شکار بنا سکتی ہے۔

    ڈپریشن

    ایک تحقیق کے مطابق نیند کی کمی آپ کو تھکن کا شکار کر سکتی ہے جس کے بعد آپ چڑچڑے پن کا شکار ہوجائیں گے اور صحیح سے اپنے روزمرہ کے کام سرانجام نہیں دے پائیں گے۔ یہ چڑچڑاہٹ آگے چل کر ڈپریشن میں تبدیل ہوسکتی ہے۔

    توجہ کی کمی

    اگر آپ نے اپنی نیند پوری نہیں کی تو آپ کا دماغ غیر حاضر رہے گا جس کے باعث آپ کسی چیز پر اپنی توجہ مرکوز نہیں کر پائیں گے۔

    یہ صورتحال آگے چل کر اے ڈی ایچ ڈی یعنی اٹینشن ڈیفسٹ ہائپر ایکوٹیوٹی ڈس آرڈر میں تبدیل ہوجائے گی جس کا شکار شخص کسی بھی چیز پر تسلسل سے اپنا دھیان مرکوز نہیں کر سکتا۔

    ذیابیطس

    نیند کی کمی آپ کے جسم میں موجود انسولین کے ہارمون کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے۔ انسولین ہماری غذا میں موجود شکر کو جذب کرتا ہے جس کے باعث یہ ہمارے جسم کا حصہ نہیں بن پاتی۔

    اگر یہ ہارمون کام کرنا چھوڑ دے تو جسم میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے ذیابیطس کی بیماری پیدا ہوتی ہے۔ اس بیماری کا واحد علاج مصنوعی طریقہ سے جسم میں انسولین داخل کرنا ہی ہے۔

    ہائی بلڈ پریشر

    نیند کی کمی بلڈ پریشر میں اضافہ کرتی ہے اور آپ کو ہائی بلڈ پریشر کا مریض بنا سکتی ہے۔

    کولیسٹرول میں اضافہ

    نیند کی کمی سے آپ کے جسم میں کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے آپ موٹاپے اور امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کا شکار بن سکتے ہیں۔

  • دفتر میں سونے کے لیے آرام دہ ڈیسک تیار

    دفتر میں سونے کے لیے آرام دہ ڈیسک تیار

    دفتر میں ایک طویل دن گزارنے کے دوران دن کے بیچ میں وقفہ کرنے اور آرام کرنے کا دل چاہتا ہے تاہم غیر آرام دہ کرسیاں ایسا کرنے میں رکاوٹ بن جاتی ہیں۔

    تاہم اب ایک ایسی ڈیسک بنا لی گئی ہے جو آرام کرنے کی سہولت بھی فراہم کرسکتی ہے۔ یونانی ڈیزائنر نینسی لیواڈٹ نے لکڑی، دھات اور لیدر سے ایسی ڈیسک بنائی ہے جو ضرورت کے وقت بستر بھی بن سکتی ہے۔

    یہ ڈیسک عام ڈیسکس کی طرح کام کرنے کی سہولت فراہم کرے گی، تاہم اس کے نچلے حصے میں آرام دہ بستر بھی موجود ہے جو تھکے ہوئے ملازمین کے آرام کرنے اور پھر سے تازہ دم ہونے کے لیے ہے۔

    یہ ڈیسک دفاتر کے ساتھ گھر میں بھی خوبصورت لگ سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ ماہرین کا ماننا ہے کہ دن کو سونے والے افراد کے دفاتر کو چاہیئے کہ وہ انہیں دفتر میں سونے کا موقع دیں اور انہیں صبح اٹھ کر کام کرنے پر مجبور نہ کریں۔

    ماہرین کے مطابق ایسے افراد صبح اٹھ بھی جائیں تو وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔

    اس کے برعکس جب وہ اپنی نیند پوری کر کے دن ڈھلے اٹھتے ہیں تب وہ اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق راتوں کو جاگنے والے افراد کو زبردستی دن میں جاگ کر کام کرنے پر مجبور کیا جائے تو ایسے افراد میں قبل از وقت موت سمیت کئی امراض کا امکان بڑھ سکتا ہے۔

  • بچوں کو رات سونے سے قبل کہانی سنانے کے فوائد جانتے ہیں؟

    بچوں کو رات سونے سے قبل کہانی سنانے کے فوائد جانتے ہیں؟

    کیا آپ رات سونے سے قبل اپنے بچوں کو کہانیاں سناتے ہیں؟ ایک قدیم وقت سے چلی آنے والی یہ روایت اب بھی کہیں کہیں قائم ہے اور کچھ مائیں رات سونے سے قبل ضرور اپنے بچوں کو سبق آموز کہانیاں سناتی ہیں۔

    ایک عام خیال ہے کہ کہانیاں سنانے سے بچے جلد نیند کی وادی میں اتر جاتے ہیں اور پرسکون نیند سوتے ہیں، تاہم اب ماہرین نے اس کے ایک اور پہلو کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رات سونے سے قبل سنائی جانے والی کہانیاں بچوں کی ذہنی صلاحیت میں اضافہ کرتی ہیں۔

    جرنل آرکائیوز آف ڈیزیز ان چائلڈ ہڈ نامی میگزین میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کہانیاں بچے میں سوچنے کی صلاحیت کو مہمیز کرتی ہیں جبکہ ان کی یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رات میں کہانیاں سننے سے بچے مختلف تصورات قائم کرتے ہیں، یہ عادت آگے چل کر ان کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کرتی ہے۔

    علاوہ ازیں بچوں کے ذخیرہ الفاظ میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ ان کی زبان بھی بہتر ہوتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ کہانیاں سننے کے برعکس جو بچے رات سونے سے قبل ٹی وی دیکھتے ہیں، یا اسمارٹ فون، کمپیوٹر یا ویڈیوز گیمز کھلتے ہیں انہیں سونے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

    سونے سے قبل مختلف ٹی وی پروگرامز دیکھنے والے بچے نیند میں ڈراؤنے خواب بھی دیکھتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رات سونے سے قبل بچے کے ساتھ وقت گزارنا بچوں اور والدین کے تعلق کو بھی مضبوط کرتا ہے۔

    اس وقت والدین تمام بیرونی سرگرمیوں اور دیگر افراد سے دور صرف اپنے بچے کے ساتھ ہوتے ہیں جو ان میں تحفظ کا احساس پیدا کرتا ہے، خصوصاً ورکنگ والدین کو اس تعلق کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    کیا آپ اپنے بچے کو رات سونے سے قبل کہانی سناتے ہیں؟

  • دفاتر کو ملازمین کے لیے سونے کی سہولت دینی چاہیئے!

    دفاتر کو ملازمین کے لیے سونے کی سہولت دینی چاہیئے!

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں دفاتر کو اپنے ملازمین کو سونے کا وقت دینا چاہیئے اور انہیں کام کرنے پر مجبور نہیں کرنا چاہیئے۔

    جان کر حیران ہوگئے نا؟

    دراصل یہ تجویز ان ملازمین کے لیے ہے جو دن بھر سوتے ہیں اور رات کو جاگتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بعض افراد کی جسمانی گھڑی قدرتی طور پر ایسی ہوتی ہے کہ وہ دن کو سوتے اور رات کو جاگتے ہیں۔

    جن لوگوں میں یہ عادت پائی جاتی ہے آپ انہیں اس کے مخالف جانے کے لیے مجبور نہیں کرسکتے کیونکہ وہ خود بھی اپنی اس فطرت کے آگے مجبور ہوتے ہیں۔

    ماہرین نے اس تحقیق کے لیے 5 لاکھ برطانوی افراد کا تجزیہ کیا۔ ان میں سے 9 فیصد افراد راتوں کو جاگنے والے نکلے جبکہ 27 فیصد نے کہا کہ انہیں صبح جلدی اٹھ کر کام کرنا اچھا لگتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ دن کو سونے والے افراد کے دفاتر کو چاہیئے کہ وہ انہیں دفتر میں سونے کا موقع دیں اور انہیں صبح اٹھ کر کام کرنے پر مجبور نہ کریں۔

    ماہرین کے مطابق ایسے افراد صبح اٹھ بھی جائیں تو وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔

    مزید پڑھیں: قیلولے اور کافی کا امتزاج سستی بھگانے کے لیے مؤثر

    اس کے برعکس جب وہ اپنی نیند پوری کر کے دن ڈھلے اٹھتے ہیں تب وہ اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ راتوں کو جاگنے والے افراد میں ذیابیطس، امراض قلب، اعصابی امراض اور قبل از وقت موت کا خطرہ دیگر افراد کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔

    ایسے میں ان کی قدرتی جسمانی گھڑی میں خلل ڈالنا اور صبح اٹھنے کے لیے مجبور کرنا ان خطرات میں مزید اضافہ کرسکتا ہے۔

    کیا آپ کا دفتر ایسے افراد کو سونے کی سہولت دیتا ہے؟

  • سونے کی فی تولہ قیمت میں 1450 روپے اضافہ

    سونے کی فی تولہ قیمت میں 1450 روپے اضافہ

    کراچی : ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت 1ہزار 450 روپے اضافے کے بعد 67 ہزار 800 روپے ہوگئی۔

    جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونا 10 ڈالر مہنگا ہوا جس کے بعد فی اونس قیمت 1 ہزار 250 ڈالر تک پہنچ گئ، بین الااقوامی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کے باعث مقامی صرافہ بازار بھی متاثر ہوئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سونے کی قیمتیں حالیہ اضافے کے بعد بلند سطح پر پہنچ گئیں، آج مارکیٹ میں فی تولہ 1 ہزار 450 روپے اضافے کے بعد 68،800 روپے میں سونا فروخت کیا گیا جبکہ 10 گرام کی قیمت 1 ہزار 244 روپے بڑھ کر 58 ہزار 128 روپے تک پہنچ گئی جو ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین قیمت ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی خرید و فروکٹ محدود ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں : سونے کی قیمتوں میں اضافہ

    خیال رہے کہ کچھ روز قبل ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں 120 روپے اضافے کے بعد 64 ہزار 900 روپے فی تولہ میں فروخت ہورہا تھا۔

  • زیادہ سونا صحت کے لیے نقصان دہ

    زیادہ سونا صحت کے لیے نقصان دہ

    ایک عام خیال ہے کہ ہر بالغ انسان کے لیے 8 گھنٹے کی نیند ضروری ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہر شخص کی صحت، جسامت اور اسے لاحق بیماریوں پر منحصر ہے کہ اسے کتنی نیند درکار ہے۔

    نیند کی کمی قبل از وقت موت کے خطرے سمیت بے شمار مسائل کا سبب بن سکتی ہے جن میں امراض قلب، ذیابیطس اور ڈپریشن بھی شامل ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جس طرح نیند کی کمی ہمارے لیے نقصان دہ ہے، اسی طرح نیند کی زیادتی بھی ہمیں یکساں نقصانات پہنچا سکتی ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں کہ زیادہ سونا ہمیں کن خطرات کا شکار بناتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق 9 گھنٹے سے زیادہ سونا موٹاپے کا شکار بنا سکتا ہے۔ زیادہ نیند جسم کی غذا کو اسٹور کرنے اور کیلوریز کو جلانے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے۔

    زیادہ سونا سر درد اور میگرین کا سبب بھی بنتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق زیادہ سونے اور امراض قلب میں گہرا تعلق ہے، زیادہ سونے والے افراد میں امراض قلب میں مبتلا ہونے کا امکان 28 فیصد بڑھ جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟

    زیادہ سونا دماغ کو بوڑھا کردیتا ہے جس کے باعث کم عمری میں ہی الزائمر ہونے کا خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔

    طویل وقت کے لیے بستر پر رہنا کمر اور گردن کے درد میں اضافہ کرسکتا ہے کیونکہ اس سے کمر اور گردن کے مسلز کافی دیر تک غیر آرام دہ حالت میں رہتے ہیں۔

    زیادہ نیند آنا ذیابیطس کی بھی علامت ہوسکتی ہے کیونکہ ذیابیطس کے مریض تھکن اور غنودگی محسوس کرتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق بستر پر زیادہ وقت گزارنا غیر آرام دہ نیند کا باعث بنتا ہے جبکہ دن کے اوقات میں سستی اور غنودگی کا سبب بنتا ہے جس سے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

    چونکہ ہر شخص کی نیند کی ضرورت مختلف ہے لہٰذا ماہرین کی رائے ہے کہ خود کو درکار نیند کے گھنٹوں کا اندازہ اس سے لگائیں کہ اگر آپ خود کو دن میں قیلولہ کے بغیر چاک و چوبند محسوس کریں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی نیند پوری ہوچکی ہے۔

    بہترین نیند کے لیے آپ کے کمرے کو اندھیرا، پرسکون اور خاموش ہونا چاہیئے جبکہ آنکھوں پر ڈارکننگ بلائنڈز بھی پرسکون نیند لانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

  • نیند سے اٹھنے کے فوراً بعد انجام دی جانے والی ضروری عادت

    نیند سے اٹھنے کے فوراً بعد انجام دی جانے والی ضروری عادت

    کیا آپ کا شمار بھی ایسے افراد میں ہوتا ہے جنہیں صبح اٹھنا نہایت برا لگتا ہے اور وہ صبح جلدی اٹھنے کے بعد دن کا تقریباً آدھا حصہ سستی میں گزار دیتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح جلدی اٹھنے کے بعد دن کو نا خوشگوار بنانے والی ایک وجہ یہ ہے کہ ہم ایک اہم کام سرانجام نہیں دیتے جو نیند سے آنکھ کھلنے کے بعد سب سے پہلے کرنا چاہیئے۔

    یہ عادت انگڑائی لینا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح نیند سے آنکھ کھلتے ہی بستر سے اترنے سے بھی قبل آپ کو ایک بھرپور انگڑائی لینے کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں: صرف آدھے منٹ میں نیند لانے کی تکنیک

    ماہرین کے مطابق انگڑائی لیتے ہوئے اپنے جسم کو زیادہ سے زیاد کھینچیں اور اسے پھیلا لیں۔

    ماہرین اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ جسم کو چوڑا کرنا اور پھیلا لینا خود اعتمادی کی علامت ہے۔ جب ہم جسم کو پھیلاتے ہیں تو اس سے ہم اپنے دماغ کو یہ بتاتے ہیں کہ ہم بہت پراعتماد ہیں اور ایک بھرپور دن کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔

    اس سے ہمارا دماغ واقعتاً خود اعتمادی محسوس کرنے لگتا ہے۔

    ماہرین متفق ہیں کہ بستر سے اترنے سے قبل ایک بھرپور انگڑائی دن کو نہایت خوشگوار بنا سکتی ہے اور آپ جسمانی طور پر چاق و چوبند رہ سکتے ہیں۔

  • دبئی میں سونے کی قیمتوں میں کمی، ریکارڈ فروخت

    دبئی میں سونے کی قیمتوں میں کمی، ریکارڈ فروخت

    دبئی: متحدہ عرب امارات میں ایک بار پھر سونے کی خریداری اپنے عروج پر جارہی ہے، خریداروں کا ماننا ہے کہ اس وقت قیمتیں اتنی کم ہیں کہ یہ سرمایہ کاری کے لیے بہترین وقت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ جمعے دبئی کی مقامی صرافہ منڈی میں رواں سال کی سب سے زیادہ سونے کی خریداری ریکارڈ کی گئی،، لگ بھگ چھ سو سے سات سو کلو سونے کی فروخت دیکھنے میں آئی۔

    مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام تر خرید وفروخت دبئی کے سرکاری نرخ یعنی کے 133.75 درہم فی گرام ( 22 قیرات) کی گئی ہے اور خریداروں کا مقصد سرمایہ کاری کرنا ہے۔

    بتایا جارہا ہے کہ ریکارڈ خریداری کے گلے دن یعنی 18 اگست کو بھی منڈی میں تیزی رہی جس کے سبب سونے کے ریٹیلرز نے سکھ کا سانس لیا، جنہوں نے رواں سال کافی مندی کا سامنا کیا ہے۔ دیکھنے میں آیا تھا کہ رواں سال روزانہ کی بنیاد پر 150 سے 200 کلوگرام سونے کا کاروبار ہورہا تھا کہ جو کہ سن 2014-15 کی نسبت انتہائی کم تھا ، جب 300 سے 400 کلو گرام کا کاروبار ہوتا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال 17 اگست سے پہلے 29 جون وہ واحد دن تھا جب کل 600 کلو گرام سے زیادہ سونے کا کاروبار ہوا تھا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ فی گرام سونے کی قیمت 150 درہم سے گر کر 142 درہم پر آگئی تھی۔

    گزشتہ ویک اینڈ پر سونے کی خریداری کرنے والوں میں سے زیادہ تر کاماننا ہے کہ سونے کی قیمتیں اپنی انتہائی کم حد تک آچکی ہیں اور یہ سرمایہ کاری کرنے کے لیے انتہائی اچھا موقع ہے۔ 4/8 گرام کے سونے کے سکے اور 10/20 گرام کی بار خریداروں کی توجہ کا مرکز بنی رہی۔

    دوسری جانب زیورات خریدنے والے گاہکوں نے مشین سے بنے ہوئے زیورات خریدنے پر ترجیح دی جس کا سبب ان کی پیداواری لاگت کا انتہائی کم ہونا ہے، دوسری جانب ہیرے اور ڈیزائنر جیولری کی جانب عوام کا رحجان کم ہی رہا۔

  • سونے کا درست زاویہ مختلف مسائل سے بچائے

    سونے کا درست زاویہ مختلف مسائل سے بچائے

    رات کی پرسکون اور گہری نیند ہر جاندار کے لیے ایک لازمی جز ہے۔ ایک عام اندازے کے مطابق ہم اپنی زندگی کا ایک تہائی حصہ نیند میں گزارتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ سونے کے دوران بے چین اور بے آرام رہے ہیں تو یہ نیند آپ کو تازہ دم کرنے کے بجائے مختلف مسائل میں مبتلا کردے گی۔

    ماہرین ان مسائل سے نمٹنے کے لیے سونے اور لیٹنے کے درست زاویے تجویز کرتے ہیں۔ آپ بھی وہ درست زاویے جانیں۔


    کندھے کا درد

    اگر آپ نیند سے اٹھنے کے بعد کسی ایک کندھے میں تکلیف محسوس کر رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ ساری رات اس کندھے کے بل پر سوئے ہیں۔

    کندھے کے درد سے نجات پانے کے لیے بالکل سیدھا، کمر کے بل سوئیں اور معدے کی جگہ پر ایک ہلکا پھلکا تکیہ رکھ لیں۔ اس زاویے میں آپ کے کندھے بالکل آرام دہ اور درست پوزیشن میں رہیں گے۔

    1


    کمر کا درد

    سونے کے دوران کمر کا درد بھی اس وقت ہوتا ہے جب آپ الٹے یا پیٹ کے بل سوئیں۔ اس پوزیشن میں آپ کی کمر آرام دہ حالت میں نہیں ہوتی۔

    اس سے چھٹکارہ پانے کے لیے سب سے آسان طریقہ بھی کمر کے بل سیدھا سونا ہے۔

    2


    گردن کا درد

    گردن کے درد سے نجات کے لیے ایک نرم تکیہ اس طرح رکھیں کہ آپ کا سر، گردن اور کندھوں کا کچھ حصہ تکیے کے اوپر ہو۔

    اگر دونوں بازوؤں کے نیچے بھی نرم تکیے رکھے جائیں تو اس سے جسم سیدھی اور آرام دہ پوزیشن میں آجائے گا اور گردن یا کاندھوں پر دباؤ نہیں پڑے گا جس سے آپ گردن یا کندھوں کے درد سے نجات پالیں گے۔

    3


    نیند نہیں آرہی؟

    اگر آپ بے خوابی کا شکار ہیں تو سب سے پہلے موبائل، لیپ ٹاپ، ٹیبلیٹس اور ٹی وی کے ریموٹ کو اپنے بستر سے دور رکھ دیں جہاں یہ آپ کی پہنچ سے باہر ہوجائیں۔

    موبائل کی نیلی اسکرین آپ کے دماغ میں نیند کے خلیات ور آنکھوں کو سخت نقصان پہنچاتی ہیں اور اندھیرے میں موبائل کا استعمال آپ کو نابینا کرنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: آنکھوں کی بیماریوں سے بچنے کی تجاویز

    رات میں نیند نہ آنے کی وجہ سونے سے 6 گھنٹے قبل تک مرغن کھانے، چائے، کافی، چاکلیٹ یا سوڈا کا استعمال بھی ہوسکتا ہے۔

    یہ اشیا دماغ کے خلیات کو جگاتی ہیں جس سے آپ اگلے کئی گھنٹوں کے لیے نیند سے محروم ہوجاتے ہیں۔

    سونے سے قبل کسی کتاب کا مطالعہ کریں۔ یہ آپ کے دماغ کو پرسکون کر کے سونے کی طرف مائل کرے گی۔

    روز صبح اور شام میں ہلکی پھلکی ورزش بھی آپ کے دوران خون میں اضافہ کرے گی جس سے آپ کو جلد نیند آئے گی۔


    رات میں آنکھ کھل جانا

    اگر سونے کے 2 گھنٹے بعد آپ کی آنکھ کھل گئی ہے، یا آپ کو محسوس ہو کہ آپ بے آرام نیند سو رہے ہیں تو یہ یقیناً سونے سے قبل موبائل کے استعمال کا نتیجہ ہے۔

    موبائل کی نیلی اسکرین دماغ کے خلیوں کو بے سکون کرتی ہے جس کے باعث آپ پرسکون نیند سونے سے محروم رہتے ہیں۔

    علاوہ ازیں سونے سے قبل الکوحل کا استعمال بھی آپ کے دماغی خلیات کو بے آرام کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟

    سونے سے قبل کمرے کا درجہ حرات بھی موسم کے لحاظ سے معمول کے مطابق کرلیں۔ بہت زیادہ سرد، یا گرم درجہ حرارت بھی آپ کی نیند میں خلل پیدا کرے گا اور آپ پرسکون نیند نہیں سو سکیں گے۔


    جلدی اٹھنے کا طریقہ

    اگر آپ صبح 7 بجے اٹھنا چاہتے ہیں تو صبح 6 بجے، ساڑھے 6، پونے 7 اور 7 بجے کے 4 الارم لگانے کے بجائے 7 بجے کا ایک الارم لگائیں اور اس کے بجتے ہی اٹھ کھڑے ہوں۔

    الارم کو بار بار بند کرنے کے لیے اٹھنا بھی آپ کے دماغ کو تذبذب میں مبتلا کردیتا ہے اور نہ تو وہ صحیح سے سو پاتا ہے اور نہ ہی جاگ پاتا ہے۔

    اس قسم کے الارم سے اٹھنے والے افراد دن بھر تھکن اور سستی کا شکار رہتے ہیں۔


    خراٹوں سے نجات

    گو کہ سیدھا سونا اکثر مسائل سے چھٹکارہ دلا سکتا ہے، لیکن خراٹوں سے نجات پانے کے لیے آپ کو کاندھے کے بل سونا ہوگا۔

    آرام دہ حالت میں کاندھے کے بل کروٹ لے کر ٹانگوں کو موڑ لیں۔ اس سے پیٹ پر ہلکا سا دباؤ پڑے گا اور آپ خراٹوں سے نجات پاسکیں گے۔

    4


    پٹھوں کا اکڑ جانا

    اگر سونے کے دوران آپ کی ٹانگوں کے پٹھے اکڑ جاتے ہیں اور اٹھنے کے بعد آپ کو ان میں کافی دیر تک تکلیف محسوس ہوتی ہے تو اس کا آسان حل ورزش کرنا اور سونے سے قبل پنجوں کا ہلکا سا مساج کرنا ہے۔

    ورزش کو معمول بنا لینے سے آپ کے اکثر جسمانی مسائل ویسے ہی ختم ہوجائیں گے۔ مستقل طور پر پٹھوں کے اکڑاؤ سے نجات پانے کا حل باقاعدگی سے ورزش اور مساج کرنا ہے۔


    سینے کی جلن

    سینے کی جلن سے بچنے کے لیے الٹے ہاتھ کی کروٹ پر سوئیں۔ اس سے معدے پر دباؤ پڑتا ہے اور وہ غذائی اجزا کو واپس جسم کے اوپر کی طرف نہیں بھیج پاتا جو سینے کی جلن کا سبب بنتا ہے۔


    تلووں پر کھجلی

    اکثر افراد کو نیند کے دوران ایڑھیوں اور تلووں پر کھجلی محسوس ہوتی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے پیروں کے قریب گول تکیہ رکھیں۔

    کھجلی محسوس ہو تو پاؤں کو اس سے سہلائیں۔ اس سے تلووں کا دوران خون تیز ہوگا اور خون کی نالیاں بھی فعال ہوجائیں گی جس سے کھجلی میں فوری طور پر کمی واقع ہوگی۔

    مضمون و تصاویر: بشکریہ برائٹ سائیڈ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سوتے ہوئے بلندی سے نیچے گرنے کا احساس کیوں ہوتا ہے؟

    سوتے ہوئے بلندی سے نیچے گرنے کا احساس کیوں ہوتا ہے؟

    کیا آپ کو نیند کے دوران کبھی ایسا محسوس ہوا ہے کہ آپ بہت گہرائی میں نیچے گرتے جارہے ہیں؟ اور اس کے بعد ایک جھٹکے سے آپ کی آنکھ کھل جاتی ہے؟

    نیند کے دوران ہمیں مختلف کیفیات کا سامنا ہوتا ہے جن میں سے ایک یہ بھی ہے۔ ماہرین کے مطابق اسے ہائپنک جرک کہا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیند لانے کے 5 آزمودہ طریقے

    یہ اس وقت محسوس ہوتا ہے جب ہم گہری نیند میں نہیں ہوتے اور ہمیں سوئے ہوئے تھوڑا ہی عرصہ ہوا ہوتا ہے۔ اس کیفیت کے دوران آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ کسی اونچے پہاڑ کی چوٹی، آسمان یا کسی اور بلند جگہ سے نیچے گر رہے ہیں۔

    ماہرین کے طابق اس کی کوئی حتمی وجہ تو نہیں، تاہم اس کے بارے میں کئی نظریات ہیں۔

    ایک نظریے کے مطابق یہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ بہت زیادہ تھکے ہوئے، تناؤ زدہ ہوں یا آپ کی نیند پوری نہ ہوئی ہو، تب آپ کا دماغ شدت کے ساتھ سونا چاہتا ہے لیکن آپ کا جسم اس سے مطابقت نہیں کر پاتا۔

    ایک اور نظریے کے مطابق جب ہمارے اعصاب دن بھر کے تھکے ہونے کے بعد رات میں سکون کی حالت میں آتے ہیں تو اس وقت ایسا محسوس ہوتا ہے۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے تاہم اس کے دوران بعض اوقات آپ کو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے آپ کسی اونچی جگہ سے نیچے گر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دماغ کو آرام پہنچانے کے طریقے

    ماہرین کے مطابق ایسی صورتحال پیش آنے کی وجوہات میں بہت زیادہ کیفین کا استعمال، بے چینی اور دماغی تناؤ بھی شامل ہے۔ اس صورتحال کا صحت مند لوگوں کو بہت کم سامنا ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ رات سونے سے قبل کیفین پینے کی عادت ختم کی جائے، جسم اور دماغ کو سکون پہنچانے والے طریقے جیسے مراقبے سے مدد حاصل کی جائے، اور سونے کی جگہ اور بستر کو صاف ستھرا اور آرام دہ رکھا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔