Tag: سوڈان بحران

  • سوڈان سیاسی بحران، عبوری کونسل اور اپوزیشن کو اختیارات کی تقسیم کا معاہدہ ہوگیا

    سوڈان سیاسی بحران، عبوری کونسل اور اپوزیشن کو اختیارات کی تقسیم کا معاہدہ ہوگیا

    خرطوم: سوڈان کی فوجی عبوری کونسل اور تبدیلی کے لیے سرگرم جماعتوں نے اختیارات کی تقسیم کے ایک فارمولے پر باضابطہ دستخط کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق تقسیم اختیارات کی منظوری کے موقع پر ایتھوپیا اور افریقا کے ثالث بھی موجود تھے تاہم دستور میں تبدیلی سے متعلق دستاویز پر دستخط جمعہ کے روز تک ملتوی کر دیے گئے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اختیارات کی تقسیم کے معاہدے پر گزشتہ روز دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر فریقین نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ معاہدے کے تحت مشترکہ عبوری کونسل کے کل 11 ارکان میں پانچ مسلح افواج، پانچ اپوزیشن اور ایک غیر جانب دار سول شخصیت کو شامل کیا جائے گا۔

    خود مختار کونسل کی منظوری کے ساتھ ہی فوجی کونسل کا ایک رکن 21 ماہ تک اس کی سربراہی سنبھالے گا جب کہ بقیہ 18 ماہ کے دوران کونسل کی قیادت سول ارکان کریں گے۔

    سیاسی معاہدے کے تحت ملک میں امن عمل 6 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ ملک میں جاری اقتصادی ابتری کو ختم کرنے اور دیر پا ترقی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ ملک میں جاری معاشی بحران کا ٹھوس حل نکالنے کے ساتھ قانونی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔

    سوڈان میں ایک اور بغاوت کی کوشش ناکام بنادی گئی

    قانون ساز کونسل کے حوالے سے غور وخوض خود مختار کونسل کے قیام تک موخر کیا جائے گا۔ ملک میں مستقل دستور کے لیے ایک نیا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ ریاستی ڈھانچے کی اصلاح کے لیے نیا پروگرام ترتیب دیا جائے گا اور قانون کے دائرے کے اندر عسکری ادارے میں اصلاحات لائی جائیں گی۔

  • فوج اور سویلین کے درمیان طے پائے سمجھوتے کو ہرصورت میں نافذ کیا جائے گا، جنرل برہان

    فوج اور سویلین کے درمیان طے پائے سمجھوتے کو ہرصورت میں نافذ کیا جائے گا، جنرل برہان

    خرطوم: سوڈان کی عبوری عسکری کونسل کے چیئرمین میجر جنرل عبدالفتاح برہان نے کہا ہے کہ سوڈانی قوم نے تاریخ کی تشکیل دہرا دی، فوج اور سویلین کی شراکت اقتدار ملک میں امن وانصاف کی منزل تک پہنچنے کا اعلان ہے۔

    سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں جنرل برہان کا کہنا تھا کہ فوج اور سویلین کے درمیان طے پائے سمجھوتے کو ہرصورت میں نافذ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا ہے کہ فوج اور سویلین کی شراکت اقتدار ملک میں امن وانصاف کی منزل تک پہنچنے کا اعلان ہے۔خیال رہے کہ سوڈان کی حکمران عبوری فوجی کونسل، اپوزیشن اتحاد اور مظاہرین گروپوں کے درمیان انتخابات سے قبل کی عبوری مدت کے لئے اختیارات کی تقسیم کا ایک معاہدہ طے پا گیاہے۔

    افریقی یونین کے ثالث محمد حسن نے نیوز کانفرنس کو بتایا کہ دو دنوں سے دارلحکومت خرطوم میں مذاکرات جاری تھے، فریقین کے مذاکرات کے بعد ایک خودمختار کونسل تشکیل دینا طے پایا ہے۔

    سوڈان میں فوجی کونسل اور حزب اختلاف کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    تین برس کی عبوری مدت کے لئے کونسل کی سربراہی باری باری فوج اور سویلین نمائندے کریں گے، انھوں نے آزاد ٹیکنوکریٹ حکومت تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا جو حالیہ دنوں میں رونما ہونے والے پرتشدد واقعات کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات کرے گی۔

    فریقین نے فی الوقت قانون ساز کونسل کی تشکیل کو مؤخر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس سے پہلے دونوں فریقوں نے اتفاق کیا تھا کہ آزادی اور تبدیلی اتحاد کو قانون ساز کونسل میں دو تہائی نشتیں ملیں گی، تاہم اس پر عمل درآمد سے پہلے قانون نافذ کرنے والے سوڈانی اداروں نے تین جون کو احتجاجی دھرنے کو تتر بتر کرنے کے لئے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جس میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد مذاکرات ناکام ہو گئے۔

  • سوڈان میں مظاہرے، فوج کا عوام پر تشدد، اقوامِ متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

    سوڈان میں مظاہرے، فوج کا عوام پر تشدد، اقوامِ متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

    خرطوم: سوڈان میں ہونے والے مظاہرے کے دوران فوج کی جانب سے مظاہرین پر تشدد کی اقوام متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں مظاہرین پر فوج کا تشدد کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ نے عالمی کونسل بنانے کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ ذمے داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین نے سوڈان میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ’پر امن مظاہرین‘ پر تشدد کی تحقیقات کے لیے ہیومن رائٹس کونسل تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔

    اقوام متحدہ کے پانچ ماہرین نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا سوڈان انسانی حقوق کے بحران سے گزر رہا ہے۔

    انسانی حقوق کے ماہرین نے کہا کہ ’آزاد تحقیقات‘ کے لیے اقوام متحدہ رائٹس کونسل تشکیل دیا جائے جو 24 جون کو اپنا پہلا سیشن شروع کرے۔

    واضح رہے کہ ماہرین اقوام متحدہ انسانی حقوق کے آزاد ماہرین ہیں تاہم ان کا مطالبہ اقوام متحدہ کے موقف کی ترجمانی نہیں کرتا۔

    دوسری جانب سوڈان میں احتجاجی تحریک کے لیڈروں نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے اور حکمراں عبوری فوجی کونسل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے اتفاق کیا ہے۔

    ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    واضح رہے کہ سوڈان میں حکمراں فوجی کونسل کے خلاف احتجاجی تحریک کے لیڈروں کی اپیل پر منگل کو بھی عام ہڑتال تھی جبکہ خرطوم اور دوسرے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز جزوی یا مکمل طور پر بندر ہے۔