Tag: سوڈان

  • 6 گھنٹوں کے دوران 12 طیاروں کی ہنگامی لینڈنگ

    6 گھنٹوں کے دوران 12 طیاروں کی ہنگامی لینڈنگ

    خرطوم: افریقی ملک ایتھوپیا کے دارالحکومت عدیس ابابا کے لیے اڑان بھرنے والے 12 طیاروں کو موسم کی خرابی کی وجہ سے سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔

    بین الاقومی ویب سائٹ کے مطابق ایتھوپیا کے 12 طیاروں نے سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی ہے۔ ایتھوپین دارالحکومت عدیس ابابا کے ایئرپورٹ پر خراب موسم کی وجہ سے حد نظر 800 میٹر تک محدود ہوگئی تھی۔

    6 گھنٹوں کے دوران 12 ایتھوپین طیاروں کی خرطوم ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

    ایتھوپین ایئر لائنز کے یہ طیارے ایشیائی اور یورپی ممالک کے ایئر پورٹس سے عدیس ابابا جارہے تھے تاہم انہیں خراب موسم کے باعث خرطوم میں لینڈنگ کرنا پڑی۔

    سوڈانی محکمہ شہری ہوا بازی کے سربراہ ابراہیم عدلان نے کہا ہے کہ خرطوم ایئرپورٹ حکام نے انتہائی پیشہ ورانہ انداز سے ایتھوپین طیاروں کی لینڈنگ کروائی۔

    انہوں نے کہا کہ عدیس ابابا ایئرپورٹ کے موسمی حالات بہتر ہوجانے تک ہر طرح کی تکنیکی اور لاجسٹک سہولتیں فراہم کی جاتی رہیں، خراب موسمی حالات میں خرطوم ایئرپورٹ نے ہمیشہ عدیس ابابا ایئرپورٹ کے متبادل ہونے کا ثبوت دیا۔

    سربراہ کے مطابق مزید 2 ایتھوپین طیاروں کا رخ جدہ اورجبوتی ایئرپورٹس کی طرف موڑا گیا تھا۔

  • جنوبی سوڈان میں بدترین جھڑپیں، 127 افراد ہلاک

    جنوبی سوڈان میں بدترین جھڑپیں، 127 افراد ہلاک

    جوبا: جنوبی سوڈان کے علاقے ٹونج میں بدترین جھڑپوں میں 127 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی سوڈان کے علاقے ٹونج میں مسلح سویلینز اور سرکاری فورسز کے درمیان خوں ریز جھڑپوں میں 127 افراد ہلاک ہو گئے.

    دو روز جاری رہنے والے جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں میں 45 سیکورٹی فورسز کے اہل کار تھے جب کہ 82 مسلح افراد ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی سوڈان کے حکام نے کہا ہے کہ وراپ ریاست کے علاقے شمالی ٹونج کو اسلحے سے پاک کرنے کے لیے آپریشن کیا جا رہا تھا، گزشتہ ہفتے کو ہونے والے اس آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور ایک نوجوان کے درمیان جھگڑا ہو گیا، جس نے خوں ریز جھڑپوں کی صورت اختیار کر لی۔

    ٹونج کے حکام نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے ایک نوجوان کو رکنے اور تلاشی کا حکم دیا تھا لیکن وہ بھاگ گیا، جسے فورسز نے پکڑ لیا، اس دوران ان کے رشتہ دار اسے بچانے کے لیے آ گئے، اور فورسز نے مارکیٹ میں سویلینز پر گولیاں برسانا شروع کر دیا۔

    حکام کے مطابق علاقے میں اسپتالوں کو بھی لوٹا اور تباہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے زخمی ہونے والے سویلینز کو طبی امداد کی فراہمی مشکل ہو گئی ہے، جس کے سبب مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    فورسز کے ترجمان میجر جنرل لُل روائی کوآنگ نے تصدیق کی کہ جھڑپوں میں 127 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے 45 فوجی ہیں اور 82 سویلین۔

    واضح رہے کہ 2013 میں شروع ہونے والے قبائلی تنازع کو ختم کرنے کی ڈیل کے تحت بننے والی قومی حکومت نے گزشتہ ماہ ٹونج کاؤنٹی میں لوگوں کو غیر مسلح کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا تھا۔

    شہریوں کو غیر مسلح کرنے کا یہ منصوبہ جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیئر اور ان کے حریف رِیک مچار کے درمیان ہونے والے حالیہ امن معاہدے کا حصہ ہے، ریک مچار کو فروری میں نائب صدر مقرر کیا گیا تھا۔ جنوبی سوڈان نے 2011 میں سوڈان سے آزادی کا اعلان کیا تھا، لیکن 2 سال بعد ہی مختلف نسلی گروہ سے تعلق رکھنے والے سلوا کیئر نے اپنے ڈپٹی ریک مچار کو برخواست کر دیا اور یہ علاقہ خوف ناک خانہ جنگی کا شکار ہو گیا۔

  • کرونا وائرس: سوڈان میں کرفیو کی خلاف ورزی پر 2 افراد جان سے گئے

    کرونا وائرس: سوڈان میں کرفیو کی خلاف ورزی پر 2 افراد جان سے گئے

    خرطوم: شمالی افریقی ملک سوڈان میں سیکورٹی اہلکار نے کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر دو افراد کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں کرونا وائرس کے باعث نافذ کرفیو کے دوران باہر نکلنے پر سیکورٹی اہلکار کی فائرنگ سے 2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    سوڈانی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر عامر الحسن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تیز رفتاری سے فوجی چیک پوسٹ کی جانب آنے والے رکشے کو رکنے کے لیے کہا گیا،رکشہ نہ روکنے پر چیک پوسٹ پر تعینات فوجی نے فائرنگ کر دی جس سے رکشے میں موجود دو افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوگئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا یہ واقعہ ہفتے کی شام خرطوم کے وسطی علاقے القوز ابو حمامہ چوک پر پیش آیا۔بریگیڈیئر عامر الحسن کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے والے فوجی کو قانونی کارروائی کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    سوڈانی فوج کے ترجمان کے مطابق شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کرفیو کی پابنید اور سیکورٹی فورسز کی ہدایات کا احترام کریں۔

  • سوڈان میں کرفیو، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، قبرص میں لاک ڈاؤن

    سوڈان میں کرفیو، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، قبرص میں لاک ڈاؤن

    خرطوم: کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں سوڈان میں رات کا کرفیو نافذ کر دیا گیا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سوڈان نے ملک بھر میں رات 8 بجے سے صبح 6 بجے تک کا جزوی کرفیو نافذ کر دیا ہے، یہ فیصلہ نیشنل سیکورٹی اینڈ ڈیفنس کونسل نے کیا، پبلک ٹرانسپورٹ پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

    ادھر جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ میں بھی جمعرات سے 21 روز کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے، نیوزی لینڈ نے اولمپک گیمز ملتوی کرنے کی بھی حمایت کر دی ہے۔ قبرص نے بھی 13 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے۔

    دوسری طرف امریکا کی 16 ریاستوں نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم جاری کر دیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز مصر میں فوجی جنرل خالد شلتوت کرونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے تھے۔ اس وقت دنیا بھر کے اکثر متاثرہ ممالک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا جا چکا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دنیا کے مختلف خطوں میں ہونے والی جنگیں بند کرنے کی بھی اپیل کر دی ہے، سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ دنیا میں بے مقصد جنگیں بند کر کے کرونا کے خلاف جنگ کی جائے، یہی وہ چیز ہے جس کی انسانیت کو پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے، دنیا کو مشترکہ دشمن کرونا وائرس کا سامنا ہے، جو بے رحمی سے سب پر حملہ آور ہے۔

  • پاکستان کی سوڈان کے وزیراعظم پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت

    پاکستان کی سوڈان کے وزیراعظم پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروق کا کہنا ہے کہ سوڈان کے وزیراعظم محمد اللہ حمدوک پر قاتلانہ حملے کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ نے کہا ہے کہ سوڈان کے وزیراعظم عبداللہ کی صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہیں۔ پاکستان برادر سوڈانی عوام کی ترقی وخوش حالی کے لیے بھی دعاگو ہے۔

    گزشتہ روز سوڈان کے وزیراعظم کے قافلے میں اس وقت زوردار دھماکا ہوا جب وہ دارالحکومت خرطوم کے مرکزی علاقے کی جانب بڑھ رہے تھے۔

    سوڈان کے وزیراعظم پر قاتلانہ حملہ

    دھماکے کے بعد افراتفری مچ گئی اور لوگ اپنی جان بچانے کے لیے بھاگنے لگے، اس دوران وزیراعظم کو وہاں سے بحفاظت نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ عبداللہ حمدوک گزشتہ سال اگست میں وزیراعظم بنے تھے، وہ اقوام متحدہ کے ایک معزز ماہر معاشیات تھے جنہیں سوڈان کی سوویئر کونسل نے وزیراعظم مقرر کیا تھا۔

  • سوڈان کے وزیراعظم پر قاتلانہ حملہ

    سوڈان کے وزیراعظم پر قاتلانہ حملہ

    خرطوم: سوڈان کے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک دارالحکومت خرطوم میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم کے قافلے میں اس وقت زوردار دھماکا ہوا جب وہ دارالحکومت خرطوم کے مرکزی علاقے کی جانب بڑھ رہے تھے۔

    دھماکے کے بعد افراتفری مچ گئی اور لوگ اپنی جان بچانے کے لیے بھاگنے لگے، اس دوران وزیراعظم کو وہاں سے بحفاظت نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

    بعدازاں ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر وزیراعظم نے اپنی خیریت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ میں سوڈان کے عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ بالکل ٹھیک اور محفوظ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے بہتر مستقبل کے لیے اس انقلاب کی خاطر بھاری قیمت ادا کی ہے اور ہمارے انقلاب کو اس امن و امان کا محافظ ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ عبداللہ حمدوک گزشتہ سال اگست میں وزیراعظم بنے تھے، وہ اقوام متحدہ کے ایک معزز ماہر معاشیات تھے جنہیں سوڈان کی سوویئر کونسل نے وزیراعظم مقرر کیا تھا۔
    یہ کونسل 12 افراد پر مشتمل ہے جس میں 6 سویلین اور 6 فوجی افسران شامل ہیں۔

  • سوڈان میں خفیہ ایجنسی کے 27 اہلکاروں کو سزائے موت

    سوڈان میں خفیہ ایجنسی کے 27 اہلکاروں کو سزائے موت

    خرطوم: سوڈان کی ایک عدالت نے احمد الخیر نامی استاد کی زیر حراست موت کے جرم میں نیشنل انٹیلی جنس سروس کے دو درجن سے زائد اہلکاروں کو سزائے موت سنادی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر عمر حسن البشیر کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے متعدد افراد کو ہلاک کردیا تھا جب کہ حکومت مخالف تحریک چلانے والے سرکردہ افراد کو حراست میں لیا تھا۔

    ان مظاہروں کے بعد سوڈانی فوج نے صدر عمر حسن کو معزول کر دیا تھا جب کہ زیر حراست افراد پر تشدد کے الزامات بھی سامنے آئے تھے۔

    عدالت نے استاد احمد الخیر کی زیر حراست تشدد سے ہلاکت کے مقدمے کا ٹرائل مکمل کر کے نامزد انٹیلی جنس اہلکاروں کو قصور وار قرار دے دیا، عدالت نے 27 اہلکاروں کو قتل کے جرم میں پھانسی دینے کا حکم سنایا ہے۔

    عدالت نے دیگر 13 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے جب کہ 4 افراد کو عدم ثبوت کی بنیاد پر بری کر دیا ہے، مجرمان سزا کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں اپیل دائر کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

  • 40 ملین ڈالر لوٹنے والی سابق خاتون اوّل سلاخوں کے پیچھے پہنچ گئیں

    40 ملین ڈالر لوٹنے والی سابق خاتون اوّل سلاخوں کے پیچھے پہنچ گئیں

    خرطوم: کروڑوں ڈالر کی کرپشن کرنے والی سابق سوڈانی خاتون اوّل سلاخوں کے پیچھے پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان کی سابق خاتون اوّل وداد بابکر کو چالیس ملین ڈالر کی کرپشن کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے، وداد بابکر برطرف صدر عمر البشیر کی دوسری بیوی ہیں۔

    ملکی اداروں نے سابق خاتون اوّل کے خلاف کرپشن کے الزامات میں تحقیقات شروع کر دی ہیں، ان پر خرطوم کے قریب کافوری کے مقام پر اراضی کو غیر قانونی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا بھی الزام عاید کیا جاتا ہے۔

    وداد بابکر پر الزام ہے کہ اس نے سوڈان میں ایڈز کے شکار بچوں کےعلاج اور بحالی کے لیے افریقی ممالک کی قیادت کی طرف سے 40 ملین ڈالر کی رقم وصول کی تھی، جسے بعد ازاں اپنی تنظیم کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیا تھا۔

    تازہ ترین:  سابق صدر پر کرپشن ثابت، قید کی سزا

    بتایا جاتا ہے کہ کہ مذکورہ رقم ان کے شوہر سابق صدر عمر البشیر کے خلاف جاری کیسز کی رقم سے بھی زیادہ ہے۔ خیال رہے کہ سوڈان کی عدالت نے سابق صدر عمر البشیر کو کرپشن ثابت ہونے پر کرپشن کے ایک مقدمے میں 2 سال بحالی مرکز میں قید رکھنے کی سزا سنائی ہے، یہ اُن کے خلاف دائر مقدمات میں سے ایک کی سزا ہے۔

    خیال رہے کہ عمر البشیر کی دوسری بیوی ایک میجر جنرل کی بیوہ ہے، وداد کی شادی میجر جنرل ابراہیم شمس الدین سے ہوئی تھی، جو اپریل 2001 میں ہوائی جہاز کے حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے، بعد ازاں، مارچ 2002 میں انھوں نے صدر عمر البشیر سے شادی کی۔

  • بھارتی انتہا پسند حکومت کشمیریوں کا قتل عام چاہتی ہے: راجہ فاروق حیدر

    بھارتی انتہا پسند حکومت کشمیریوں کا قتل عام چاہتی ہے: راجہ فاروق حیدر

    مظفر آباد: وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ بھارت میں انتہا پسند حکومت کشمیریوں کا قتل عام چاہتی ہے، کشمیریوں کو ذلت کی زندگی گزارنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کی سوڈانی وفد کے شرکا سے ملاقات ہوئی۔ راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 62 دن سے کرفیو نافذ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت 64 ہزار کشمیریوں کو مختلف جیلوں میں بھیجا جا چکا ہے، بھارتی فوج بچوں سے لے کر بزرگوں تک کو گرفتار کر رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت کو قید کر لیا گیا ہے۔

    راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ بھارت میں انتہا پسند حکومت کشمیریوں کا قتل عام چاہتی ہے، پاک فوج ہماری محافظ اور پاکستان ہماری امیدوں کا مرکز ہے۔ کشمیریوں کو ذلت کی زندگی گزارنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر پر مضبوط مؤقف کے لیے پاکستان کی ساری سیاسی جماعتوں کو ایک ہو کر متفقہ آواز بلند کرنا ہوگی مگر اس سلسلے میں زیادہ ذمہ داری موجودہ حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کے اہل علم و دانشور مسئلہ کشمیر کے لیے اپنا اہم کردار ادا کریں، قیادت متحد ہوگی تو آواز میں طاقت پیدا ہوگی اور دنیا آپ کی بات سنے گی۔

  • سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، جرمنی نے امداد میں اضافہ کردیا

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، جرمنی نے امداد میں اضافہ کردیا

    خرطوم: سوڈان میں فوجی قیادت کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک مزید سیاسی ومعاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے، جس کے پیش نظر جرمنی نے اپنی امداد میں اضافہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں اقتدار پر فوج کے قبضے کے چند ہفتے بعد جرمنی نے افریقہ کی اس تیسری سب سے بڑی ریاست کے لیے اپنی امداد میں اضافہ کر دیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اس انتہائی غریب اور مقروض ملک کے اپنے دورے کے دوران خرطوم میں اعلان کیا کہ برلن حکومت سوڈان کو انسانی بنیادوں پر امداد کی مد میں اضافی طور پر پانچ ملین یورو مہیا کرے گی۔

    انہوں نے یہ اشارہ بھی دیا کہ خرطوم کے لیے جرمن ترقیاتی امداد بھی بحال ہو سکتی ہے، دریں اثنا انہوں نے ملک کی ابترصورت حال پر تشویش کا بھی اظہار کیا۔

    ہائیکو ماس نے عبوری حکومت کے سربراہ عبداللہ حمدوک کے ساتھ ملاقات کے بعد اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ سوڈان میں اب سویلین قیادت والی حکومت قائم ہو گئی ہے۔

    خیال رہے کہ سوڈان میں جاری سیاسی اور معاشی بحران کے باعث ملک غذائی قلت کا شکار ہوچکا ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امداد کی مد میں گندم فراہم کررہے ہیں۔

    سوڈان میں غذائی قلت، سعودی عرب اور یو اے ای کی جانب سے گندم کی فراہمی

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے برادر عرب اسلامی ملک سوڈان کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 540,000 ٹن گندم بھیجے کا اعلان کرچکے ہیں۔

    گندم کی مد میں دی جانے والی یہ مقدار سوڈان میں عوام کے لیے تین ماہ کی غذائی ضرورت پورا کرے گی، جبکہ اس میں سے پہلے اور دوسرے بیچ میں ایک لاکھ چالیس ہزار ٹن گندم سوڈان کوروانہ کر دی گئی ہے۔