Tag: سوہانجنا

  • آلودہ پانی کو پینے کے قابل بنانے کا آسان طریقہ

    آلودہ پانی کو پینے کے قابل بنانے کا آسان طریقہ

    دنیا بھر میں پینے کے لیے صاف پانی کی فراہمی ایک بڑا مسئلہ بنتا جارہا ہے اور عالمی اداروں کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں بلند شرح اموات کی بڑی وجہ آلودہ پانی پینا ہے۔

    تاہم پاکستان میں پایا جانے والا ایک عام درخت آلودہ پانی کو بغیر کسی کیمیائی عمل کے صاف کر کے اسے پینے کے قابل بنا سکتا ہے۔

    یہ درخت مورنگا کا درخت ہے جسے سوہانجنا بھی کہا جاتا ہے۔ سوہانجنا ایشیا اور افریقہ دونوں خطوں میں پایا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق سوہانجنا کے بیجوں کو پیس کر پانی میں شامل کردیا جائے تو یہ پانی میں موجود آلودگی کو کافی حد تک ختم کرسکتا ہے۔

    پانی کو صاف کرنا سوہانجنا کی کئی خصوصیات میں سے ایک ہے۔

    خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 2 ارب افراد کو میسر پینے کا پانی انسانی فضلے سے آلودہ ہے، پینے کے لیے بالکل ناقابل استعمال اس پانی سے ہر سال 5 لاکھ کے قریب افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

    سوہانجنا کے درخت صوبہ پنجاب میں بہت بڑی تعداد میں موجود ہیں جبکہ ماہرین نباتات کے مطابق یہ درخت اندرون سندھ کے علاقوں کے لیے بھی موزوں ہے۔

    یہ حیران کن درخت قحط اور خشک سالی کے موسم میں بھی اگ سکتا ہے اور سخت ترین موسمی حالات میں بھی بہت تیزی سے نشونما پاتا ہے۔

  • پاکستان میں عام پائے جانے والے اس درخت میں بے شمار بیماریوں کا علاج

    پاکستان میں عام پائے جانے والے اس درخت میں بے شمار بیماریوں کا علاج

    کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان میں پایا جانے والا ایک عام درخت اپنے اندر بے شمار بیماریوں کا علاج اور انوکھی خصوصیات رکھتا ہے؟

    یہ درخت مورنگا کا درخت ہے جسے سوہانجنا بھی کہا جاتا ہے۔ سوہانجنا ایشیا اور افریقہ دونوں خطوں میں پایا جاتا ہے۔ مشرقی افریقہ میں اس درخت کو طویل عرصے سے مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں اس کے مزید کیا کیا حیران کن فوائد ہیں۔

    سوہانجنا کے بیج پینے کے پانی کو صاف کرتے ہیں۔

    اس کے پتے اگر زمین میں دبا دیے جائیں تو یہ کھاد کی شکل اختیار کرجاتے ہیں جو اس زمین پر ہریالی پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

    اس درخت کا ایک ایک حصہ بطور غذا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    سوہانجنا کی پھلیوں کا استعمال جوڑوں میں درد کے لیے نہایت مفید ہیں۔

    ماہرین اب اس درخت سے خطرناک بیماریوں کا علاج دریافت کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر اس کے پتوں کو پیس کر خشک کرلیا جائے تو یہ جز ذیابیطس، کولیسٹرول، موٹاپے اور آنتوں کی بیماریوں کے علاج میں بہترین ثابت ہوسکتا ہے۔

    اس کے پتوں اور پھلیوں میں خصوصی کیمیائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو اس درخت کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور کیڑے مکوڑوں سے بچاتے ہیں۔

    اور سب سے حیران کن بات یہ کہ یہ درخت قحط اور خشک سالی کے موسم میں بھی اگ سکتا ہے اور سخت ترین موسمی حالات میں بھی بہت تیزی سے نشونما پاتا ہے۔

    صوبہ پنجاب میں سوہانجنا کے درخت بہت بڑی تعداد میں موجود ہیں جبکہ ماہرین نباتات کے مطابق یہ درخت اندرون سندھ کے علاقوں کے لیے بھی موزوں ہے۔

    مزید پڑھیں: کس علاقے کے لیے کون سے درخت موزوں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔