Tag: سویڈن کی خبریں

  • سویڈن میں چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، 9 افرا دہلاک

    سویڈن میں چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، 9 افرا دہلاک

    ویسٹربوٹن: سویڈن کے شمالی علاقے میں پیراشوٹسٹس کو لے کر جانے والا ایک چھوٹا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پیراشوٹ جمپ کے لیے پیراشوٹسٹس کو لے کر جانے والا چھوٹا طیارہ سویڈن کے شمالی ساحل پر گر کر تباہ ہو گیا جس میں تمام افراد ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق طیارہ سویڈن کے شہر اُمئے کے قریب دریا میں گر کر تباہ ہوا، حادثے کے شکار طیارے میں اسکائی ڈائیورز سوار تھے۔

    عینی شاہدین نے طیارہ گرتے ہوئے دیکھا، ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ طیارہ ناک کے بل دریائے امئے کی طرف آیا اور ایک زوردار آواز کے ساتھ گر گیا۔

    علاقے میں موجود ایک سولہ سالہ لڑکے نے طیارے کو گرتے ہوئے دیکھا تو اس کی ویڈیو بنا لی، تاہم وہ طیارے کے گرنے کے بعد بے حد خوف زدہ اور بد حواس ہو گیا تھا۔

    سویڈن حکام کے مطابق طیارہ امئے ایئر پورٹ سے پرواز کرنے کے تقریباً آدھا گھنٹے بعد دو کلو میٹر دوری پر واقع جزیرہ اسٹورسینڈسکر کے قریب دریا میں گرا۔

    عینی شاہدین نے یہ بھی دیکھا کہ طیارہ گرتے ہوئے کئی پیراشوٹسٹس نے طیارے سے چھلانگ لگائی لیکن ان میں سے کوئی نہیں بچا۔

  • عمران خان نے عالمی تناظر میں مودی کو شکستِ فاش دی: پروفیسر اشوک سوین

    عمران خان نے عالمی تناظر میں مودی کو شکستِ فاش دی: پروفیسر اشوک سوین

    سویڈن: اپسالہ یونی ورسٹی سویڈن میں پروفیسر اور انٹرنیشنل اسٹڈیز کے پروگرام کے ڈائریکٹر اشوک سوین کا کہنا ہے کہ عمران خان نے عالمی تناظر میں مودی کو شکستِ فاش دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی سطح پر پیس اینڈ کنفلیکٹ ریسرچ سے وابستہ پروفیسر اشوک سوین نے بھی نریندر مودی کی پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کے مقابلے میں شکست کا اقرار کر لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”مودی آئندہ دنوں میں محاذ آرائی کو بڑھائیں گے، ان کا طرزِ سیاست ہٹلر کی نازی سوچ پر مبنی ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”پروفیسر اشوک” author_job=”سویڈن”][/bs-quote]

    اشوک سوین نے کہا کہ مودی جو کر رہے ہیں اس کی بہت پہلے ہی پیش گوئی کر دی تھی، مودی پاکستان سے دشمنی کے کارڈ پر الیکشن جیتنا چاہتے ہیں۔

    بھارتی نژاد سویڈش پروفیسر نے کہا کہ مودی الیکشن کے لیے اپنی فوج کو استعمال کر رہے ہیں، مودی آئندہ دنوں میں محاذ آرائی کو بڑھائیں گے، ان کا طرزِ سیاست ہٹلر کی نازی سوچ پر مبنی ہے۔

    اشوک سوین نے یہ بھی کہا کہ عمران خان اور پاکستان کی جانب سے ذمہ دارانہ رویہ سامنے آ رہا ہے، عمران خان خطے میں امن چاہتے ہیں، جب کہ مودی کا تو تعلق ہی انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس سے رہا ہے۔

    واضح رہے کہ پروفیسر اشوک سوین اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے مودی حکومت پر مسلسل تنقید کرتے آ رہے ہیں، انھوں نے تین سال قبل کہا تھا کہ مودی نئے بھارت کو ماضی کی طرف لے جائے گا۔

    پروفیسر اشوک عمران خان کے طرزِ حکومت کی بھی متعدد بار تعریف کر چکے ہیں، آج انھوں نے ہندو برادری سے متعلق متنازع بیان پر فیاض چوہان سے وزارتِ اطلاعات پنجاب کے قلم دان کے واپس لیے جانے کے حکومتی اقدام کی بھی تعریف کی۔

  • سویڈش پارلیمنٹ میں وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کامیاب

    سویڈش پارلیمنٹ میں وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کامیاب

    اسٹاک ہوم: یورپی ملک سویڈن کی پارلیمنٹ نے تحریکِ عدم اعتماد کے ذریعے اپنے وزیراعظم کو برطرف کردیا ، اس طریقے سے برطرف ہونے والے یہ پہلے سویڈش وزیراعظم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹاک ہوم میں واقع سویڈش پارلیمنٹ میں سوشل ڈیموکریٹ پارٹی کے لیڈر اور منتخب وزیراعظم اسٹیفن لوف وین کے خلاف تحریک ِ عدم اعتماد پیش کی گئی، اسٹیفن نو ستمبر کو ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہوئے تھے۔

    پارلیمنٹ کے کل 349 ارکان میں سے 346 ارکان نے رائے شماری میں حصہ لیا۔ تین ارکان اجلاس میں موجود نہیں تھے ۔ وزیراعظم کی برطرفی کے حق میں 204 ووٹ پڑے جبکہ انہیں برقرار رکھنے کے حامی ووٹوں کی تعداد 142 تھی۔

    رائے شماری میں سوشل ڈیموکریٹ اور گرین پارٹی نے وزیراعظم کے حق میں ووٹ دیا جبکہ ماڈریٹ، سینٹر ، لبرل، کرسچن ڈیموکریٹ اور سویڈن ڈیموکریٹ نامی جماعتوں نے وزیراعظم کے خلاف ووٹ دیا۔ اس موقع پر اپوزیشن اتحاد کی سب سے بڑی پارٹی یعنی ماڈریٹ پارٹی کے رہنما الف کرسٹریسن کا کہنا تھا کہ آج ہم اپنا انتخابات سے قبل کیا گیا وعدہ پورا کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سےقبل الیکشن کے بعد حکومت کی تشکیل سازی کے موقع پر دو دھڑے ابھر کر سامنے آئے تھے ، بائیں بازو کے بلاک نے 144 ووٹ جبکہ چار جماعتی اتحاد نے 143 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    ایوان میں تبدیلی کا سبب سوشل ڈیموکریٹس پارٹی کی جانب سے حکومت سازی کے بعد کرسچن ڈیموکریٹ اور ڈیموکریٹ پارٹی سے کیے جانے والے مذاکرات کے سبب عمل میں آیا ، لبرل اور سنٹر پارٹی نے اس ایما پر وزیراعظم سے اعتماد کا ووٹ واپس لیا کہ سوشل ڈیموکریٹ نے ان کی مرضی کے خلاف کچھ قوانین پر حزب اختلاف کی پارٹیوں سے ڈیل کی ہے جیسا کہ امیگریشن سے متعلق قوانین وغیرہ۔