Tag: سٹی کونسل

  • جارج فلائیڈ کی ہلاکت: شہر کا متعصب محکمہ پولیس ختم کرنے کی منظوری

    جارج فلائیڈ کی ہلاکت: شہر کا متعصب محکمہ پولیس ختم کرنے کی منظوری

    سینٹ پال: امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر منیا پولس کی شہری کونسل نے شہر کا محکمہ پولیس ختم کرنے کی تجویز منظور کرلی، مذکورہ فیصلہ سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کے پولیس کے ہاتھوں بہیمانہ قتل اور بعد ازاں پولیس کا محکمہ ختم کرنے کے پرزور عوامی مطالبے پر کیا گیا ہے۔

    منیا پولس کی سٹی کونسل نے جمعے کے روز متفقہ طور پر شہر کے چارٹر میں ترمیم کرنے کی تجویز منظور کرلی جس کے تحت شہر کا محکمہ پولیس ختم کردیا جائے گا۔

    یہ ترمیم اس دلدوز واقعے کے بعد کی جارہی ہے جب منیا پولس پولیس کے 4 اہلکاروں نے ایک سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کو پکڑا اور ایک اہلکار اس کی گردن پر گھٹنا رکھ کر بیٹھ گیا۔

    پولیس اہلکار کی اس حرکت سے جارج فلائیڈ دم گھٹنے سے مرگیا جس کے بعد پورا امریکا پرتشدد مظاہروں کی زد میں آگیا۔

    پولیس کے محکمے کو ختم کرنے کے لیے اس ترمیم کو سٹی کونسل نے 12/0 ووٹوں سے منظور کیا تاہم اب اس کی حتمی منظوری نومبر کے انتخابات کے بعد ممکن ہوسکے گی۔

    یہاں سے اب یہ تجویز کردہ ترمیم ایک پالیسی کمیٹی اور پھر چارٹر کمیشن کو جائے گی جو رسمی طور پر اس پر نظر ثانی کریں گے، اس دوران عوامی رائے کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔

    کونسل کی صدر لیزا بینڈر کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ چارٹر کمیشن موجودہ حالات کومدنظر رکھے گا تاکہ اس شہر کے ووٹرز کی آواز کو سنا جاسکے اور اس کے ذریعے اس شہر کی تاریخ بدلی جاسکے۔

    ترمیم کے مطابق محکمہ پولیس کی جگہ نیا محکمہ تشکیل دیا جائے گا جس کا نام محکمہ برائے حفاظت کمیونٹی اور انسداد تشدد ہوگا۔

    خیال رہے کہ منیا پولس کی پولیس پر ہمیشہ سے نسلی تعصب برتنے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے تاہم جارج فلائیڈ کی موت کے بعد پولیس کے خلاف عوامی ناپسندیدگی میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا۔

    ماہرین اور عوام کی جانب سے محکمے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا تاہم چارٹر اس کی راہ میں رکاوٹ تھا جس میں اب ترمیم کی تجویز منظور کرلی گئی ہے۔

  • جو افسران سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ نوکری چھوڑ دیں، میئر کراچی

    جو افسران سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ نوکری چھوڑ دیں، میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی ویسم اختر نے کہا ہے کہ سندھ میں سیاست محکموں میں چلی گئی ہے، جو افسران سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ نوکری چھوڑ دیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سٹی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، وسیر اختر کا کہنا تھا کہ مہاجروں کی تقسیم کا اثر افسران تک چلا گیا ہے، جو لوگ ہمیں مزید تقسیم کرنا چاہتے ہیں ان پر شرم آرہی ہے، چند لوگ کراچی کے مینڈیٹ کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    فاروق ستار سربراہ ہیں لیکن پارٹی پالیسی سے انحراف کی کسی کو اجازت نہیں، وسیم اختر

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگوں کو دیکھنا چاہیے کہ کون کیا کر رہا ہے، مسائل ہماری جماعت میں ہیں عوام کو کیوں تکلیف دیں، مجھ پر الزامات لگانے والے غلط فہمی کا شکار ہیں، ہمیں نہ خوف ہے اور نہ ہی کوئی خطرہ۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں کے مسائل حل کر رہے ہیں، مسائل کے حل میں دلچسپی ہے اس کے علاوہ کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، پریشان اس لیے تھا کہ جو ہم نے بجٹ دیا اس میں کوئی نقصان نہ ہو۔

    سٹی کونسل کا اجلاس طے شدہ تھا، فیصل سبزواری

    میئر کراچی نے کہا کہ ہم نے اجلاس اس لیے رکھا تھا کہ اپنے کاموں پر توجہ دیں، افسوس ہو رہا ہے چیئرمین کو فون کر کے اجلاس میں شرکت سے روکا گیا، انہیں اجلاس میں شرکت سے روکنا شرمناک عمل ہے، منتخب نمائندے سیاسی جماعتوں کے دفاتر میں بیٹھ جائیں تو کام کیسے ہوگا؟۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے پہلے بھی اجلاس کرتا رہا ہوں، بلدیاتی کام چل رہا ہے ایسا نہیں کہ ہم نے کام روک دیا ہو، بلدیاتی اداروں میں ہونے والی تقسیم روکنے کے لیے یہاں آیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔