Tag: سپریم کورٹ

  • پاناما کیس کی سماعت آج، وزیر اعظم کی وکلا کو کم سوال کرنے کی ہدایت

    پاناما کیس کی سماعت آج، وزیر اعظم کی وکلا کو کم سوال کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: پاناما لیکس سے متعلق سپریم کورٹ کی جانب سے فریقین کو دیے جانے والے نوٹس پر شریف خاندان کے افراد آج جواب جمع کروائیں گے جبکہ عمران خان ، سراج الحق اور شیخ رشید ٹی او آرز جمع کروائیں گے، عمران خان نے آج سماعت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کی تحقیقات سے متعلق سپریم کورٹ کی جانب سے فریقین کو دیے جانے والے نوٹس کی 2 روزہ مدت آج ختم ہورہی ہے، اس ضمن میں شریف خاندان آج عدالت میں جواب داخل کروائے گا جبکہ چیئرمین تحریک انصاف نے سماعت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی راشد حبیب کے مطابق شریف خاندان کی جانب سے پاناما لیکس کے معاملے پر صبح ساڑھے 11 بجے نوازشریف اور اُن کے بچے مریم، حسن اور حسین نواز کے علاوہ داماد کیپٹن صفدر بھی عدالت میں جواب جمع کروائیں گے۔

    پڑھیں: پانامہ لیکس کیس ، سپریم کورٹ کا فریقین سے تحریری جواب طلب

    اینکر پرسن صابر شاکر نے اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ  شریف خاندان کو جواب داخل کرانے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم ہورہی ہے اس لیے ممکن ہے کہ مختصر جواب داخل کرادیا جائے تاکہ مخالف فریق کو کچھ کہنے کا موقع نہ ملے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم محمد میاں نواز شریف نے پاناما کیس کی جلد از جلد تحقیقات کے لیے زیر سماعت کیس میں اپنے وکلا کو بلا جواز اعترا ض کرنے سے منع کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے اپنے وکلا کو ہدایت کی ہے کہ وہ شفاف تحقیقات کے لیے زیر سماعت کیس کے دوران کم سے سوالات کریں تاکہ عدالتی فیصلہ جلد از جلد آئے۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ کے نوٹس پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان خود اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید ٹی او آرز عدالت میں جمع کروائیں گے، تحریک انصاف کا موقف ہے کہ ہمارے ٹی او آرز متحدہ اپوزیشن والے ہی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات اور وزیراعظم کی نااہلی کے لیے دی گئی درخواستوں پر سماعت میں نواز شریف اور اُن کے اہل خانہ کو 2 روز میں جواب طلب کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ فریقین سے ٹی او آر اور کمیشن کی تجویز سے متعلق حتمی جواب 3 نومبر تک تحریری طور پر طلب کیا تھا۔

  • حکومت ناسیاسی حل کی طرف آتی ہے نا پارلیمانی حل کی طرف،حامد خان

    حکومت ناسیاسی حل کی طرف آتی ہے نا پارلیمانی حل کی طرف،حامد خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے وکیل اور رہنما حامد خان کا کہنا ہے کہ حکومت نا تو سیاسی حل کی طرف آتی ہےاور ناہی پارلیمانی حل کی طرف آنا چاہتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پانامالیکس کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما اور وکیل حامد خان اور نعیم الحق کا کہناتھا کہ سپریم کورٹ نے وزیراعظم نوازشریف اور ان کے اہل خانہ کو دو دن کے اندر عدالت میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ٹی او آرز اور کمیشن پر فریقین سے تجویز اور تحریری جواب مانگ لیا ہے۔عدالت کا کہناہے کہ اگرٹی او آرز پرحکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق نہیں ہوا تو ہم خود ٹی او آرز بنائیں گے۔

    تحریک انصاف کے وکیل حامد خان کا کہناتھاکہ وزیراعظم نے5اپریل کو کہاتھا کہ وہ خود کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے قوم کے سات مہینے ضائع کیے۔

    انہوں نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ حکومت ناتو سیاسی حل کی طرف آنا چاہتی ہے اور نہ پارلیمانی حل کی طرف آتی ہے۔

    واضح رہے کہ بعدازاں تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا کہناتھا کہ دھرنے کے پروگرام میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور کل ہم دھرنا دیں گے کسی عدالت نے ہمیں دھرنا دینے سے نہیں روکا۔

  • مجھے سپریم کورٹ اور اپنی عوام پراعتماد ہے،شیخ رشید

    مجھے سپریم کورٹ اور اپنی عوام پراعتماد ہے،شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہناہےکہ پاناما لیکس پر مجھے سپریم کورٹ پر اعتماد ہے اور میں عدالت سے استدعا کروں گا کہ روزانہ کی بنیاد پر اس کیس کی سماعت ہو۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سےگفتگو کرتےہوئے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سےدرخواست کروں گا کہ کیس کوروزانہ کی بنیاد پر لگایا جائے انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے بجائے سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے فیصلہ کا احترام کریں گے۔

    خیال رہے کہ اب سےکچھ دیر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ملاقات کے لیے بنی گالہ پہنچے تھے اور وہاں عمران خان سے طویل مشاورت ہوئی اور انہوں نے پانامالیکس پر اپنے فیصلے سے بھی تحریک انصاف کے سربراہ کو آگاہ کیا۔

    اس سے قبل بنی گالہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہناتھا کہ سپریم کورٹ نے1 بجے تک کا وقت دیا ہے کہ آپ فیصلہ کرلیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ اس عدالت کا فیصلہ یاجوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم کریں گے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہناتھا کہ پانامالیکس میں جوڈیشل کمیشن کی تجویز مسترد کرتے ہیں اور کیس میں سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے فیصلے کا احترام کریں گے۔

    شیخ رشید کا کہناتھا کہ کل کا دھرنا ہرصورت ہوگا اور جو کل دھرنے کے لیے نہیں نکلے گا وہ نوازشریف کے ساتھ ہوگا۔

    خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے شیخ رشید کو ٹیلیفون کرکے مشاورت کے لیے بنی گالہ بلایا تھا۔

    یاد رہے آج صبح سپریم کورٹ میں پانامالیکس کیس میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شیخ رشید کا کہناتھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو28 اکتوبر کو ہر حال میں لال حویلی آنا چاہیے تھا۔

    سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہناتھا کہ تمام راستے بند تھے لیکن لفٹ لے کر سپریم کورٹ پہنچاہوں۔

    مزید پڑھیں:نوازشریف کو ملک کی نہیں کرپشن سے بنائے ہوئے پیسے کی فکر ہے،عمران خان

    واضح رہے کہ آج صبح پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہناتھا کہ نوازشریف پاکستان کے لیے سیکورٹی رسک ہے اسے ملک کی نہیں اپنے پیسے کی فکر ہے۔

    شیخ رشید کے حوالے سے عمران خان سے پوچھا گیا کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہناتھا کہ آپ کو باہر نکلنا چاہیے تو اس پر انہوں نے کہا تھا کہ کپتان اپنی حکمت عملی کے تحت چلتا ہے اور میری حکمت عملی 2 نومبر کی ہے۔

  • نوازشریف کو ملک کی نہیں کرپشن سے بنائے ہوئے پیسے کی فکر ہے،عمران خان

    نوازشریف کو ملک کی نہیں کرپشن سے بنائے ہوئے پیسے کی فکر ہے،عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہناہے کہ نوازشریف پاکستان کے لیے سیکورٹی رسک ہے اسے ملک کی نہیں اپنے پیسے کی فکر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نےگزشہ شب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے قافلے پر کی جانے والی شیلنگ پر شدید تنقید کی اور کہا کہ حکومت نےاس طرح شیلنگ کی جیسے کہ کوئی دشمن کی فوج آرہی ہو۔

    عمران خان نے پرویز خٹک اور تحریک انصاف کے کارکنوں کو ان کی بہادری پر خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے لوگوں پر جو آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے وہ زائد المعیاد تھے۔

    تحریک انصاف کے سربراہ کا کہناتھا کہ حکومت نے عوام سے جھوٹ بولا مسلح جتھہ اسلام آباد پر حملہ کرنے کے لیے آرہا ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے نے ایک بار پھر وزیر اعظم نواز شریف کو سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو ملک کی نہیں کرپشن سے بنائے ہوئے پیسے کی فکر ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کارکنوں کی گرفتاری کا معاملہ اٹھائیں گے کہ کس جرم پر تحریک انصاف کے کارکنوں کو مارا جارہا،اٹھایا جارہا ہے، میں نے کیا جرم کیا ہے جو مجھے گھر میں بند کیا ہوا ہے؟۔

    میڈیا سےبات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہناتھاکہ میں سپریم کورٹ جاتا اور یہ لوگ مجھے غائب کردیتے توکیاہوتا؟۔

    انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ کل کسی جج نے کہا کہ عمران خان عدالتوں پر دباؤ ڈال رہا ہے، کیا عدالتوں سے انصاف مانگا دباؤ ڈالنا ہے؟۔ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے عدالتوں پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا میں صرف انصاف مانگ رہا ہوں، اپنا حق مانگ رہا ہوں‘۔

    شیخ رشید کے حوالے سے عمران خان سے پوچھا گیا کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہناتھا کہ آپ کو باہر نکلنا چاہیے تو اس پر انہوں نے کہا کہ کپتان اپنی حکمت عملی کے تحت چلتا ہے اور میری حکمت عملی 2 نومبر کی ہے، 2 تاریخ کو چاہے جو بھی رکاوٹیں ڈال دیں میں نکلوں گا چاہے پیدل ہی کیوں نہ جانا پڑے‘۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ شیخ رشید نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں 28 اکتوبر کو ہر حال میں لال حویلی آنا چاہیے تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہناتھا کہ تمام راستے بند ہیں لیکن لفٹ لے کر سپریم کورٹ پہنچاہوں۔

  • رشید اے رضوی سپریم کورٹ بار کے صدر منتخب

    رشید اے رضوی سپریم کورٹ بار کے صدر منتخب

    اسلام آباد: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کےغیر حتمی نتائج کے مطابق حامد خاں گروپ کے رشید اے رضوی صدر اورآفتاب باجوہ سیکرٹری منتخب ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں حامد خان گروپ کے وکیل رہنما رشید اے رضوی صدر منتخب ہوگئے ہیں۔نومنتخب صدر رشید اے رضوی نے اپنے مدمقابل فاروق نائیک کو 229 ووٹوں سے شکست دی۔

    سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں روایتی حریف گروپوں میں حامد خان نے رشید اے رضوی جبکہ فاروق نائیک کو عاصمہ جہانگیر گروپ کی حمایت حاصل تھی۔

    سپریم کورٹ بار کے انتخابات کےغیر حتمی نتائج کے مطابق رشید رضوی نے 1289حاصل کیے جبکہ فاروق ایچ نائیک کو 1060 ووٹ ملے۔

    فاروق ایچ نائیک پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے مشترکہ امیدوار تھے جبکہ رشید رضوی کو تحریک انصاف کی حمایت حاصل تھی۔

    عاصمہ جہانگیر گروپ کے لیے سپریم کورٹ بار کے انتخابات کے نتائج ایک بڑا اپ سیٹ ہے اور6 برس کے بعد سپریم کورٹ بار میں حامد خان گروپ کو کامیابی ملی ہے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ بار الیکشن میں مجموعی طورپر 2ہزار 951وکلاء نے حق رائے دہی میں حصہ لیا۔الیکشن کی نگرانی کےفرائض ریٹرنگ افسر چوہدری افراسیاب خان نے کی۔

    واضح رہے کہ رشید اے رضوی پاکستان بار کونسل کے رکن ہیں اور انہوں نے جنوری 2000 میں مشرف کے دور میں پی سی او کے تحت حلف نہیں اٹھایاتھا۔

  • پانامالیکس:سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت آج ہوگی

    پانامالیکس:سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں لارجر بینچ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں آج سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ کرے گا۔

    سپریم کورٹ کے لارجر بینچ میں جسٹس آصف سعیدکھوسہ،جسٹس امیرہانی مسلم،جسٹس عظمت سعیداورجسٹس اعجازالحسن شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روزپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کل صبح وزیراعظم کی نااہلی کیس پر سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں پیش ہونے کا فیصلہ موخر کردیاتھا۔

    مزید پڑھیں:پانامالیکس سماعت: سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

    سپریم کورٹ میں آج سماعت کے موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق سمیت وفاقی وزراء کی عدالت میں پیشی کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ 20اکتوبرکو ان درخواستوں پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے وزیراعظم نوازشریف،ان کی بیٹی مریم نواز،داماد ریٹائرڈ کیپٹن صفدر،حسین اور حسن نواز سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے اور سماعت ملتوی کردی تھی۔

    تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان، امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے پاناما لیکس کے حوالے سے درخواستیں دائر کی تھیں۔

    واضح رہے کہ 28اکتوبر کوسپریم کورٹ نے پانامالیکس کیس کی سماعت کے لیے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ تشکیل دیاتھا۔

  • عمران خان کا کل سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ موخر

    عمران خان کا کل سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ موخر

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کل صبح وزیراعظم کی نااہلی کیس پر سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں پیش ہونے کا فیصلہ موخر کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے عبدالقادر کے مطابق عمران خان نے پارٹی رہنمائوں کی مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے، قبل ازیں انہوں نے پچھلی سماعت کے دوران یکم نومبر کو ہونے والی سماعت میں بہ نفس نفیس شریک ہو نے کا اعلان کیا تھا۔

    رپورٹر کے مطابق عمران خان نے پارٹی رہنمائوں سے طویل مشاورت کی جو اب مکمل ہوگئی ہے،جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان سپریم کورٹ نہیں جائیں گے۔

    رہنمائوں کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کی صورتحال ایسی نہیں کہ عمران خان سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران پیش ہوں، ان کے گھر کے باہر پولیس موجود ہے ممکن ہے سپریم کورٹ جاتے ہوئے یا واپسی پر عمران خان کو گرفتار کرلیا جائے اور اس وقت پارٹی عمران کی گرفتاری کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

    رہنماؤں کی جانب سے تجاویز کے بعد عمران خان نے کل سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہونے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • یکم نومبرکوسپریم کورٹ میں اپنا کیس خود لڑوں گا، شیخ رشید

    یکم نومبرکوسپریم کورٹ میں اپنا کیس خود لڑوں گا، شیخ رشید

    راولپنڈی : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ یکم نومبر کو وہ سپریم کورٹ میں خود کیس لڑیں گے غلط گوشوارے جمع کرانے پر نو ایم این ایز نااہل ہوسکتے ہیں تو نواز شریف بھی نااہل ہوں گے، میں نے قوم سے یہ وعدہ کیا تھا کہ آج زندہ رہا تو جلسہ گاہ میں ضرور پہنچوں گا اوراللہ کا شکر ہے کہ راولپنڈی کے لوگوں نے میرا ساتھ دیا اور میں اپنے دیئے ہوئے وقت پر پہنچا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نامعلوم مقام سے عوام کے نام ایک ویڈیو پیغام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ پولیس اہلکار ہمارے جلسے کیلیے لائے گئے ساؤنڈ سسٹم اور دیگر سامان لے گئے تھے۔

    اس کے علاوہ لال حویلی کے 37 ملازمین کو بھی گرفتار کرلیا گیا، اس کے باوجود میں لوگوں سے کہتا ہو کہ ہم نے ظالموں کیخلاف اعلان جنگ کیا ہے۔

    یکم نومبر کو میں خود سپریم کورٹ میں اپنا کیس لڑوں گا، انہوں نے کہا کہ اگر غلط گوشوارے جمع کروا کر نو اراکین قومی اسمبلی نا اہل ہوسکتے ہیں تو پھر انشاءاللہ نواز شریف کو بھی نا اہل ہونا پڑے گا۔ اوراگر نواز شریف نااہل نہیں ہوں گے تو ان نو ایم این ایز کو بھی بحال کرنا پڑے گا۔

    یہ میری استدعا سپریم کورٹ سے ہوگی۔ علاوہ ازیں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں طاہر القادری سے مسلسل رابطے میں ہوں لیکن میرے خیال میں ڈاکٹر طاہر القادری خود دھرنے میں شریک نہیں ہوں گے تاہم مجھے ابھی حتمی طور پر اس حوالے سے کچھ معلوم نہیں ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ دھرنا کم از کم سات روز کا ہو سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت دل بڑا کرے اپنے اندر گنجائش پیدا کرے۔

  • پانامالیکس سماعت: سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

    پانامالیکس سماعت: سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامالیکس کیس کی سماعت کے لیے لارجربینچ تشکیل دےدیا۔پانامالیکس پر درخواستوں کی سماعت یکم نومبر سے ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامالیکس پر درخواستوں کی سماعت کے لیے پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا جس کی سربراہی چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کریں گے۔

    سپریم کورٹ کے لارجر بینچ میں جسٹس آصف سعیدکھوسہ،جسٹس امیرہانی مسلم،جسٹس عظمت سعیداورجسٹس اعجازالحسن شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیرا عظم نواز شریف کی نا اہلی اور پانامہ لیکس کی مکمل تحقیقات کے لیے پاکستان تحریک انصاف،جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ،جمہوری وطن پارٹی اور طارق اسد ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کی تھیں۔

    یاد رہے کہ 20اکتوبرکو ان درخواستوں پر سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے وزیراعظم نوازشریف،ان کی بیٹی مریم نواز،داماد ریٹائرڈ کیپٹن صفدر،حسین اور حسن نواز سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے اور سماعت ملتوی کردی تھی۔

    مزید پڑھیں:بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے،عمران خان

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کا کہناتھاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کو نوٹس جاری ہونا بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے۔

  • سپریم کورٹ نے نیب کو پلی بارگینگ کا اختیار استعمال کرنے سے روک دیا

    سپریم کورٹ نے نیب کو پلی بارگینگ کا اختیار استعمال کرنے سے روک دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نیب کو کرپٹ افسران کی جانب سے رضاکارانہ رقم واپسی کے اختیارکے استعمال سے روک دیا۔

    تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں گزشتہ روز 3رکنی بینچ نے نیب کے پلی بارگینگ کے قانون پرازخود نوٹس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت سے بچنے کے لیے نیب کے پاس جا کر مک مکا کیا جاتا ہےاور نیب ملزمان کو کرپشن کی رقم واپس کرنے میں قسطوں کی سہولت بھی دیتا ہے اور انہیں کہا جاتا ہے پہلی قسط ادا کرو، پھر کماؤ اور دیتے رہو۔

    جسٹس امیر ہانی مسلم نےسماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رضاکارانہ رقم واپس کرنے والے افسران عہدوں پر برقرار رہتے ہیں۔جسٹسس شیخ عظمت سعید کا کہناتھا کہ نیب خود ملزمان کو خط لکھ کر رقم کی رضاکارانہ واپسی کا کہتا ہے۔

    جسٹس امیر ہانی مسلم کا کہنا تھا کہ 10 کروڑ روپے کی کرپشن کے ملزم سے 2 کروڑ لے کر باقی چھوڑ دیئے جاتے ہیں۔

    عدالت کواٹارنی جنرل نے بتایا کہ نیب قوانین میں ترمیم کا کام جاری ہے،جس پر شیخ عظمت سعید نے کہا کہ عدالت کیس جاری رکھے گی آپ جب چاہیں ترمیم کر لیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس کا سیکشن 25 اے کرپشن ختم کرنے کے لیے تھا بڑھانے کے لیے نہیں تھا۔

    واضح رہے کہ عدالت نے نیب سے 10 سال کے دوران رضاکارانہ رقم واپسی کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی تھی۔