Tag: سپریم کورٹ

  • نوازشریف ہرسوال کا جواب دینے کے لیے تیارہیں،خواجہ آصف

    نوازشریف ہرسوال کا جواب دینے کے لیے تیارہیں،خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف احستاب سے نہیں گھبراتے ہر سوال کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہناتھا کہ احتساب مسلم لیگ ن کی حکومت کا بنیادی ستون ہے۔

    خواجہ آصف نےکہا کہ عمران خان بتائیں کہ زلزلہ متاثرین کے لیےملنے والا پیسہ کہاگیا انہوں نے کہ ہر فورم پراحتساب کیلیےتیار ہیں،عمران خان بھی توزکوة کی پیسوں کاحساب دیں۔

    بعدازاں وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حکومت اوروزیراعظم نےپاناما لیکس معاملے کو صحیح فورم پر لانے کی کوشش کی اور اپوزیشن سے ٹی او آر کےلیے رجوع کیا۔

    وفاقی وزیرریلوے کا کہناتھاکہ اپوزیشن کی جانب سے پیش ٹی او آروزیراعظم کی ذات کو نشانہ بنارہےتھے۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی،سینیٹ میں تحریک انصاف کےاراکین نےپانامامعاملےپرراہ فرار اختیارکی۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہناتھا کہ اگر سپریم کورٹ میں معاملےپر داد رسی ہوگئی تو اسلام آباد کیوں بند کررہےہیں؟۔سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان نے اداروں سے رجوع کیاہے تو اداروں پر اطمینان رکھیں۔

    مزید پڑھیں:بادشاہ کو قانون کے نیچھے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے،عمران خان

    واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان کا سپریم کورٹ کے باہر کہناتھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کو نوٹس جاری ہونا بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے۔

  • بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے،عمران خان

    بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کو نوٹس جاری ہونا بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے آج پہلا قدم ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں آج پانامالیکس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حامد خان نے دلائل پیش کیے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامالیکس کیس میں وزیراعظم نوازشریف سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیے اور سماعت آئندہ دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا سپریم کورٹ کے باہر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہناتھاکہ پانامالیکس پر آج نوازشریف کو نوٹس جاری ہونا بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کے لیے پہلا قدم ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف کا کہناتھا کہ امید ہے کہ کیس شروع ہوگا تو بہت سی چیریں سامنے آئیں گی اور اس کے علاوہ ان کا کہناتھا کہ وزیراعظم نوازشریف کو خود کو احستاب کے لیے پارلیمنٹ میں پیش ہوناتھا لیکن پارلیمنٹ نے وہ کردار ادانہیں کیا جو کرنا چاہیے تھا۔

    عمران خان کا کہناتھا کہ اگر جب کسی کو انصاف نہیں ملتاتو احتجاج کرنا اس کا حق ہے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں احتجاج سے متعلق کیس چل رہا ہے تواس کا ہرگز مطلب نہیں کہ احتجاج نہیں ہوگا احتجاج ہوگا۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہناتھا کہ اداراے ہمارے ٹیکس پر چل رہے ہیں نوازشریف کے نہیں اور انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا احتجاج کرپٹ اداروں کے خلاف ہے۔

    بعدازاں شیخ رشید کا میڈیا سے گفتگو کرتےہوئےکہناتھا کہ 28اکتوبر کو لال حویلی کے سامنے وارم اپ جلسہ ہوگا جس میں عمران خان سمیت دیگر رہنما آئیں گے۔

  • سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کوبھرتیوں سے روک دیا

    سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کوبھرتیوں سے روک دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ حکومت کو پبلک سروس کمیشن میں مزید بھرتیوں سے روک دیا۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن کی اہلیت سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک نےسماعت کے دوران موقف اختیار کیا کہ تقرر روکنے سے پورا نظام رک جائے گا جس پرجسٹس خلجی عارف نے استفسار کیاکہ کوئی نظام موجود ہے ؟۔

    مزید پڑھیں:مطالبات منظور نہ ہوئے تو لانگ مارچ کیا جائے گا، بلاول بھٹو

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نےدوران سماعت ریمارکس دیے کہ آپ نے نااہل شخص کو پبلک سروس کمیشن کا چیئرمین بنایا ہےجس پر فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا کہ چیئرمین نااہل نہیں 20سال سے سرکاری ملازم ہیں۔

    سندھ حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آئندہ دنوں میں ڈاکٹرز کی تعینانی کرنا ضروری ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پندرہ رو ز میں کوئی قیامت نہیں آئے گی ۔عدالت نے کیس کی سماعت تین نومبر تک ملتوی کر دی۔

  • پاناما لیکس: سپریم کورٹ میں درخواستیں سماعت کیلئے منظور، بینچ تشکیل

    پاناما لیکس: سپریم کورٹ میں درخواستیں سماعت کیلئے منظور، بینچ تشکیل

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے دائر چار درخواستوں کی سماعت کے لیے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا،بینچ آئندہ ہفتے درخواستوں پر سماعت کا آغازکرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کے معاملے پر قانونی جنگ کا آغاز ہو گیا ہے، سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کے معاملے پر تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سمیت تمام درخواست گزاروں کی درخواستیں سماعت کے لیے منظور کر لی ہیں۔

    سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس انور ظہیر جما لی نے درخواستوں کی سماعت کے لیے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا۔ مذکورہ بینچ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی، جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس اعجاز الحسن پرمشتمل ہے۔

    بینچ آئندہ ہفتے پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت کا آغازکرے گا، سماعت کے لیے 20 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن،پانامہ لیکس کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی

     درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ وزیر اعظم کو نااہل قرار دے کر بیرون ملک بھجوائی گئی رقم واپس لائی جائے، اور یہ کہ عدالت وزیر اعظم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا بھی حکم دے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ پانامہ لیکس پردرخواستوں کی سماعت کرے گی

     علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کو رٹ میں اس معاملے پر جلد سماعت کی استدعا کی تھی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
  • ملک میں‌ جمہوریت نہیں‌ بادشاہت ہے، عوام اٹھ کھڑے ہوں، سپریم کورٹ

    ملک میں‌ جمہوریت نہیں‌ بادشاہت ہے، عوام اٹھ کھڑے ہوں، سپریم کورٹ

    لاہور: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ملک میں بادشاہت قائم ہے، جمہوریت کے نام پر مذاق ہورہا ہے،عوام کو اپنے حق کے لیے کھڑا ہونا ہوگا، اورنج لائن کنٹرول لائن نہیں جو آگے پیچھے نہیں ہوسکتی۔

    اورنج لائن ٹرین منصوبہ کیس کی سماعت سپریم کورٹ کےپانچ رکنی بنچ نے کی۔ درخواست گزار نے کہا کہ پنجاب حکومت منصوبہ پہلے شروع کرتی ہے اور این او سی بعد میں لیتی ہے۔

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیے کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت ہے، جمہوریت کےنام پر مذاق ہورہا ہے، عوام جب ان کو ووٹ دیں گے تو ایسا ہی ہوگا،گڈ گورننس کے نام پر بیڈ گورننس ہے،عوام کے ووٹ سے منتخب نمائندے ایسے ہی کام کرتے ہیں ،عوام کو ان چیزوں کے لیے کھڑا ہونا ہوگا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اورنج لائن کنٹرول لائن نہیں جوآگے پیچھےنہیں ہوسکتی، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ تاریخی مقامات کا نقصان برداشت نہیں کریں گے۔

    عدالت نے فریقین سے تین تین ماہرین کے نام طلب کرلیے جو منصوبے سے متاثر تاریخی ورثے اور ماحولیات پر رپورٹ دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: اورنج لائن منصوبہ: حکومت پنجاب کی نااہلی کا خمیازہ کمپنی کوبھگتنا پڑگیا

    اورنج لائن منصوبہ: عدالتی فیصلے کے خلاف حکومتی اپیل کا ڈرافٹ تیار

    اورنج لائن منصوبہ: لاہور ہائیکورٹ نے تاریخی عمارتوں کے قریب تعمیرات سے روک دیا

  • آسیہ بی بی کیس: سپریم کورٹ  نے سماعت معطل کردی

    آسیہ بی بی کیس: سپریم کورٹ نے سماعت معطل کردی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے توہین رسالت کیس میں سزائے موت پانے والی آسیہ بی بی کیس میں آخری اپیل کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں آسیہ بی بی کیس کی درخواست ضمانت کی سماعت شروع ہوئی تو جسٹس اقبال حمید الرحمان نے کیس کی سماعت کرنے سے معذرت کرلی۔

    جسٹس اقبال حمید الرحمان نے کہا کہ چونکہ وہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہتے ہوئے اس کیس سے منسلک رہے ہیں لہذا وہ اس کیس کی اب سماعت نہیں کرسکتے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے بتایا کہ جسٹس اقبال حمید الرحمان کی جانب سے سماعت سے انکار کے بعد اب کیس کو آئندہ سماعت کے لیے ایسے بینچ کے سامنے مقرر کیا جائے گا جس میں وہ موجود نہ ہوں ۔

    خیال رہےکہ آسیہ بی بی کو 2010 میں توہین رسالت کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی حالانکہ ان کے وکلاء آسیہ کی بےگناہی پر اصرار کررہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ الزام لگانے والے آسیہ سے بغض رکھتے تھے۔

    آسیہ بی بی پر توہین رسالت کا الزام جون 2009 میں لگایا گیا تھا جب ایک مقام پر مزدوری کے دوران ساتھ کام کرنے والی مسلم خواتین سے ان کا جھگڑا ہوگیا تھا۔

    آسیہ سے پانی لانے کے لیے کہا گیا تھا تاہم وہاں موجود مسلم خواتین نے اعتراض کیا کہ چونکہ آسیہ غیر مسلم ہے لہٰذا اسے پانی کو نہیں چھونا چاہیے۔

    بعد ازاں خواتین مقامی مولوی کے پاس گئیں اور الزام لگایا کہ آسیہ نے پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے، پاکستان میں اس جرم کی سزا موت ہے تاہم انسانی حقوق کی تنظیمیں کہتی ہیں کہ اس قانون کو اکثر ذاتی انتقام لینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    اس سے قبل بھی آسیہ بی بی کی سزائے موت کے خلاف متعدد اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں اور اگر اب سپریم کورٹ نے بھی ان کی سزا برقرار رکھی اور سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا تو پاکستان میں توہین رسالت کے الزام میں دی جانے والی یہ پہلی سزا ہوگی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل چار جنوری 2011ء میں ممتاز قادری نےسابق گورنرپنجاب سلمان تاثیر کو آسیہ بی بی کیس سے متعلق بیان پر اسلام آباد میں ایک ہوٹل کے باہرفائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سابق گورنرپنجاب سلمان تاثیرکےقاتل ’ممتازقادری‘ کوپھانسی

    سابق گورنرپنجاب سلمان تاثیرکے قاتل ممتاز قادری کو رواں سال 29فروری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں پھانسی دے دی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں توہین رسالت کا معاملہ انتہائی حساس مسئلہ بن گیا ہے،جہاں 97 فیصد آبادی مسلمان ہے اور غیرمصدقہ دعووں کی بنیاد پر ہجوم کے تشدد کے واقعات عام ہیں۔

  • سانحہ کوئٹہ،سپریم کورٹ نے1رکنی جوڈیشل کمیشن تشکیل دےدیا

    سانحہ کوئٹہ،سپریم کورٹ نے1رکنی جوڈیشل کمیشن تشکیل دےدیا

    کوئٹہ : سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹر ی نے سانحہ سول اسپتال کی تحقیقات کے لیے ایک رکنی جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سپریم کورٹ رجسٹر ی میں سانحہ سول اسپتال کوئٹہ از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت کے دوران وکلا نے استدعا کی کہ ایک ایسا آزادانہ تحقیاتی کمیشن تشکیل دیا جائے جو سپریم کور ٹ کے جج پر مشتمل ہوکمیشن واقعہ کے محرکات تفتیش کے عمل میں تاخیراور غیرذمہ داروں کی تحقیقات کرے۔

    سپر یم کورٹ نے وکلا کی استدعاپرایک رکنی جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا۔جوڈیشل کمیشن سپر یم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل ہوگاجو تیس دن میں رپورٹ عدالت میں پیش کرےگا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کوئٹہ کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا، شہداء کی تعداد 74 ہوگئی

    سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں چیف جسٹس نے چیف سیکر یٹر ی بلوچستان سے استفسار کیا کہ سانحہ سول اسپتال کے زخمیوں اور شہدا کے ورثا کو مالی معاونت کی فراہمی سے متعلق آگاہ کریں۔

    چیف سیکر یٹر ی بلوچستان نے بتایا کہ فنڈ زمختص ہے جو آج یاکل تک ٹرانسفر ہوجائیں گے۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے حکم دیا کہ تمام زخمی و جاں بحق افراد کے لواحقین کی مالی معاو نت کی جائے۔

    واضح رہے کہ سانحہ کوئٹہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کمیشن کی رپورٹ آنے تک ملتوی کردی گئی۔

  • بھارتی جارحیت کے خلاف ہم سب متحدہ ہیں،علی ظفر

    بھارتی جارحیت کے خلاف ہم سب متحدہ ہیں،علی ظفر

    اسلام آباد: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر علی ظفر کا کہنا ہے کہ بھارتی جنگی جنون کے خلاف سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالے گی جس میں تمام بارز کے وکلا شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر علی ظفر نےمیڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ مودی سرکار بہت چالاک اور مکاروں سے بھری پڑی ہے جنہوں نے پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کا منصوبہ بنا یا ہے۔

    صدر سپریم کورٹ بار کا کہنا تھا کہ مودی سرکار میں دہشت گرد بیٹھے ہوئے ہیں جنہوں نے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر رکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف ہم سب متحدہ ہیں اور مل کر بھارت کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملائیں گے۔

    سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر علی ظفر کامزید کہنا تھا کہ بھارت کولڈ وار اسٹریٹجی کے تحت پاکستان پر پابندیاں عائد کرانا چاہتا ہے تاکہ پاکستان تنہا رہ جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ سرجیکل اسٹرائیک کی بات کا نوٹس لے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف سیاسی قیادت متحد

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی جماعتوں کے سربراہی اجلاس کے اعلامیے میں تمام سیاسی قائدین نے متفقہ طور پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور غیرانسانی برتاؤ کی پرزور الفاظ میں مذمت کی اور اسے عالمی سطح پر اُٹھانے کا فیصلہ کیاتھا۔

  • بھارت میں کانفرنس،چیف جسٹس کا شرکت سے انکار

    بھارت میں کانفرنس،چیف جسٹس کا شرکت سے انکار

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی نے بھارت میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت مسترد کر دی۔

    تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے بھارت میں ہونے والی گلوبل کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے اور اس حوالے سے انہوں نے بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط بھی لکھ دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے خط میں کہا ہے کہ موجودہ حالات میں کانفرنس میں شرکت نہیں کر سکتا۔گلوبل کانفرس 21 سے 23 اکتوبر کو نئی دلی میں ہو نی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کو گلوبل کانفرنس میں شرکت کا دعوت نامہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمشنر نے دیا تھا۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو بھارتی ہم منصب کی جانب سے کانفرنس میں شرکت کے لیےدعوت دی گئی تھی۔

  • پلی بارگین پرسپریم کورٹ کا اظہاربرہمی

    پلی بارگین پرسپریم کورٹ کا اظہاربرہمی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نےنیب پلی بارگین کی شق پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا قانون اجازت دیتا ہے کہ کرپشن کرنے والا افسر رقم لوٹاکر واپس عہدے پر چلاجائے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں نیب آرڈیننس کی شق 25اے کےخلاف ازخود سماعت میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ چور پکڑا جائے اور نیب چوری مال برآمد کرکے اس کا شکریہ کرے تاکہ وہ دوبارہ چوریاں کرے۔

    چیف جسٹس نے دوران سماعت کہا کہ اٹارنی جنرل تو مستقل پاکستان سے باہر رہتے ہیں،اہم آئینی نکات کے مقدمات تو پھر چلیں گے ہی نہیں،جب بھی عوامی مفاد کا مقدمہ ہوتا ہے بتایاجاتا ہےاٹارنی جنرل دستیاب نہیں۔

    جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ جب کسی معاملے کو حل نہ کرنا ہو تو کمیٹی بنا دی جاتی ہے۔

    سماعت کے دوران جسٹس امیر ہانی مسلم نےاستفسارکیا کہ یہ درست ہےکرپشن کرنےوالاافسررقم کی واپسی کےبعد عہدے پرواپس چلاجاتاہےکیا قانون اس کی اجازت دیتا ہے؟۔

    واضح رہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل راناوقارنے بتایا کہ اٹارنی جنرل پاک بھارت پانی کے مسئلہ پر واشنگٹن میں ہیں۔نیب آرڈیننس پر پارلیمانی کمیٹی نظر ثانی کر رہی ہے۔