Tag: سپریم کورٹ

  • لاہور: این اے 125 کے ایک لاکھ سے زائد ووٹ ناقابل تصدیق قرار

    لاہور: این اے 125 کے ایک لاکھ سے زائد ووٹ ناقابل تصدیق قرار

    اسلام آباد: حلقہ این اے 125 میں ہونے والے انتخابات میں دھاندلی کے الزام پر نادرا نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی۔ انتخابات میں ڈالے گئے 1 لاکھ 49 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 125 میں ہونے والے انتخابات کو تحریک انصاف کے امیدوار حامد خان نے دھاندلی کی بنیاد پر چیلنج کر رکھا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر نادرا نے ووٹوں کی تصدیق کر کے اپنی رپوٹ پیش کردی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق این اے 125 میں انگوٹھوں کے نشانات واضح نہ ہونے کے باعث ایک لاکھ 49 ہزار 138 ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی جبکہ 7 ہزار 892 ووٹوں کی مختلف وجوہات کی بنا پر تصدیق نہیں کی جاسکی۔

    نادرا کا کہنا ہے کہ تصدیق نہ ہونے کی بنیاد پر ووٹوں کو جعلی قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 125 میں مجموعی طور پر 2 لاکھ 14 ہزار 134 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے 398 افراد نے ایک سے زائد ووٹ ڈالے جو بالکل جعلی ہیں جبکہ حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں میں سے 3 ہزار 998 ووٹرز کا شناختی کارڈ نمبر غلط درج کیا گیا ہے۔

    این اے 125 میں 184 ووٹ دوسرے حلقوں کے ووٹرز نے ڈالے جبکہ 1917 ووٹرز کے شناختی کارڈ نمبر موجود نہیں ہیں۔ رپورٹ میں نادرا نے مذکورہ حلقے کے صرف 57 ہزار 98 ووٹوں کو درست قرار دیا ہے۔

    واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 125 سے مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ این اے 125 کے انتخابات کو تحریک انصاف نے دھاندلی کی بنیاد پر چیلنج کیا تھا جس میں سپریم کورٹ نے خواجہ سعد رفیق کے حق میں حکم امتناعی جاری کر کے نادرا سے رپورٹ طلب کر رکھی تھی۔

  • لاہور: بچوں کی بازیابی پہلی ترجیح ہے،جسٹس ثاقب نثار

    لاہور: بچوں کی بازیابی پہلی ترجیح ہے،جسٹس ثاقب نثار

    لاہور: سپریم کورٹ آف پاکستان نے اغوا ہونے والے بچوں کی بازیابی کے حوالے سے ایڈووکیٹ جنرل سجاد کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی.

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹر ی میں بچوں کے اغوا سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی.

    دوران سماعت ایڈیشنل آئی جی پنجاب،وکیل عاصمہ جہانگیر اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی سربراہ صبا صادق عدالت میں پیش ہوئیں،سماعت کے دوران سینئر سول جج راولا کوٹ یوسف ہارون بھی پیش ہوئے.

    یوسف ہارون نے عدالت کو بتایا کہ میرا بیٹا دو سال پہلے اغوا ہوا لیکن پولیس تعاون نہیں کر رہی اور میرے ملزم کی پشت پناہی کررہی ہے.

    دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ریاست کو معلوم نہیں کہ بچے کیوں اغوا ہوتے ہیں،معلوم کرنا ضروری ہے کہ بچے کیوں اغوا کیے جارہے ہیں .

    اغوا کرنے والے گروہ ایک دن میں نہیں بن جاتے ،بچہ اغوا ہوا تو پہلی اور سب سے زیادہ ذمہ داری پولیس کی ہے،اغوا کیے گئے بچوں کی بازیابی پہلی ترجیح ہے اور انہیں جلد بازیاب کرایاجائے.

    سپریم کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل سجاد کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کردی ہے جس میں سابق صدر سپریم کورٹ بار عاصمہ جہانگیر، چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی سربراہ صبا صادق بھی شامل ہیں.

    عدالت نے حکم دیا ہے کہ کمیٹی والدین کے ساتھ تعاون کرے اور جن والدین کے ساتھ پولیس کی جانب سے تعاون نہیں کیا جاتا وہ اس کمیٹی میں اپنی شکایت درج کراسکتے ہیں،عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت 25اگست تک ملتوی کردی.

  • سپریم کورٹ نے کراچی میں نئے بل بورڈز پر پابندی عائد کردی

    سپریم کورٹ نے کراچی میں نئے بل بورڈز پر پابندی عائد کردی

    کراچی : سپریم کورٹ نے کراچی میں نئے بل بورڈز اور ہورڈنگز لگانے پر پابندی عائد کردی۔ گھروں کی چھتوں اورعمارتوں پر لٹکے بورڈز ہٹانے کا حکم دے دیا، عدالت نےاٹارنی جنرل پربرہم ہوتے ہوئےکہا کہ زمزمہ اسٹریٹ پربل بورڈ لگے ہیں جائیں جاکر دیکھ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی سڑکوں پر لٹکتے، جھولتے دیو قامت بل بورڈز خطرے کا نشان بن چکے ہیں ، اس حوالے سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بل بورڈز اور ہورڈنگز کیس کی سماعت ہوئی۔

    سپریم کورٹ نے بل بورڈز ہٹانے سے متعلق رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہارکردیا۔ عدالت نےاٹارنی جنرل پر برہم ہوتے ہوئے کہا کہ زم زمہ اسٹریٹ کے فٹ پاتھ پربل بورڈ لگے ہوئے ہیں جائیں جاکر دیکھ لیں،سیشن جج سے رپورٹ منگواتے ہیں، غلط بیانی ہوئی تو کارروائی ہوگی، اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ عوامی مقامات سےغیرقانونی بورڈزہٹا دیے گئے ہیں۔

    اس موقع پر کمشنر کراچی نے بیان میں کہا کہ صرف یوم آزادی کے لیے پینٹنگ کا ٹھیکا دیاگیا ہے، عدالت نے کہا کہ قومی پرچم لہرانے سے منع نہیں کرسکتے۔

    عدالت نے شہرمیں نجی عمارتوں پر بل بورڈ لگانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے سیشن ججز کو ہدایت کی کہ ایک ماہ میں سروے کرکے بتائیں کہ کہاں کہاں غیرقانونی بل بورڈز لگے ہوئے ہیں۔

  • کراچی میں بل بورڈز ہٹانے کی سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن ختم

    کراچی میں بل بورڈز ہٹانے کی سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن ختم

    کراچی : سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں بل بورڈز ہٹانے کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے، شہر سے بڑی تعداد میں بل بورڈز ہٹادیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی برہمی پر کراچی انتظامیہ جاگ گئی، شہر کی شاہراہوں سے بل بورڈزاتارنے شروع کردیا گیا۔

    انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عدالتی حکم پر شہر بھر سے بل بورڈز اتاردیئے گئے ہیں، گزشتہ رات سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں بل بورڈ سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کی مہلت ختم ہوگئی ہے۔

    شہر ی انتظامیہ رات گئے تک بل بورڈز اور ہوڈنگز اتارنے میں مصروف رہی۔ سپریم کورٹ نے اپنی گزشتہ سماعت میں حکم دیا تھا کہ کراچی میں لگے تمام بل بورڈز اتار کر انتیس جولائی تک رپورٹ جمع کرائی جائے۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کی کراچی سے بل بورڈزہٹانے کیلئے 3 دن کی حتمی مہلت

    اس سے قبل سپریم کورٹ نےتیس جون کی ڈیڈلائن دی تھی جس پر عمل درآمد نہ ہوسکاتھا جس کے بعد عدالت نےحتمی وارننگ دیتےہوئے ڈیڈلائن میں توسیع کی تھی۔

     

  • سپریم کورٹ نے مرغیوں کی ناقص خوراک کے معاملے کا از خود نوٹس لے لیا

    سپریم کورٹ نے مرغیوں کی ناقص خوراک کے معاملے کا از خود نوٹس لے لیا

    لاہور: سپریم کورٹ نے مرغیوں کی افزائش کے لئے دی جانے والی ناقص خوراک کے معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس میاں ثاقب نثار نے مقامی شہری کی جانب سے درخواست پر ازخود نوٹس لیا ۔

    درخواست گزار کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ مرغیوں کا وزن بڑھانے کے لیے انھیں زہریلے مواد سے بنی خوراک دی جاتی ہے جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے اور اس انھیں زہریلے مواد کے باعث ہیپاٹائٹس اور گردوں کے امراض سمیت دیگرموذی بیماریاں پھیل رہی ہیں ۔

    درخواست میں عدالت سے استداء کی گئی کہ مرغیوں کی خوراک کو حفظان صحت کے مطابق تیار کرنے کا حکم دیا جائے ۔

    عدالت نے معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے دو ہفتوں میں سے رپورٹ طلب کر لیا ۔

  • کشمیر میں مظالم ، وکلا رہنماوں کا اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاج کا اعلان

    کشمیر میں مظالم ، وکلا رہنماوں کا اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاج کا اعلان

    لاہور: کشمیرمیں بھارتی بربریت کے خلاف سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ بار نے 29 جولائی کواقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا۔

    لاہور میں سپریم کورٹ بار اور ہائیکورٹ بار کے سیکریٹری اسد منظور بٹ اور لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر رانا ضیاءعبدالرحمن اور سیکرٹری انس غازی نے ہائیکورٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قابض افواج کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہیں جس پر اقوام عالم کی خاموشی معنی خیز ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت نہتے کشمیریوں پر کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہا ہے مگر انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام عالم نے اس پر چپ سادھ رکھی ہے جو یقینا افسوسناک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کے لئے حکومت کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی مدد کا سلسلہ مزید موثر بنائے اور دنیا بھر میں موجود پاکستانی سفارت کاروں کو مسئلہ کشمیر پر عالمی رائے عامہ ہموار کرنے کا ٹاسک دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ وکلاء کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاج کریں گے اور یادداشت پیش کریں گے، وکلا رہنماوں کا کہنا تھا کشمیر کے مسئلے کو حل کئے بغیر نہ تو خطے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنائی جا سکتی ہے نہ ہی دنیا کا امن بحال کیا جا سکتا ہے۔

  • وزیر خزانہ کو نیب ریفرنسز میں بری کرنے کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج

    وزیر خزانہ کو نیب ریفرنسز میں بری کرنے کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج

    لاہور: وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب مقدمات بند کرنے کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں شہری محمود نقوی کی جانب سے دائر درخواست میں وزیراعظم پاکستان ، چیرمین اور ڈی جی نیب اور سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ وزیر خزانہ کو نیب ریفرنسز میں بری کرنا آئین اور قانون کے خلاف اور انصاف کے قتل کے مترادف ہے ۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 2001 میں ناجائز اثاثے بنانے کے الزام میں نیب میں ریفرنس قائم کیا گیا تھا جس پر انہوں نے 2001 سے 2016 تک پانچ بار نیب میں مقدمات ختم کروانے کی کوشش کی تاہم اب نیب اور حکومت کی ملی بھگت سے یہ مقدمات ختم کردیے گئے ہیں جو نیب قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے لہذا عدالت اس تمام معاملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے اور اس کی رپورٹ تک وزیر خزانہ کو کام کرنے سے روکا جائے جبکہ ان کا نام ای سی ایل میں بھی ڈالا جائے تاکہ وہ ملک سے باہر نہ جاسکیں ۔

    درخواست گزار نے مزید استدعا کی ہے کہ جس اجلاس میں اسحاق ڈار کے خلاف مقدمات ختم کیے گئے اس کی تمام تفصیلات اور میٹنگ منٹس بھی طلب کیے جائیں تاکہ دیکھا جائے کہ وزیر خزانہ کے خلاف مقدمات ختم کرنے میں تمام قوانین کو مدنظر رکھا گیا ہے یا نہیں جبکہ فیصلے پر چیرمین نیب اور ایگزیکٹو بورڈ کے ممبران سے بیان حلفی بھی طلب کیے جائیں ۔

  • اویس شاہ اغواء کیس، حساس اداروں کو 21 جولائی تک نوٹس

    اویس شاہ اغواء کیس، حساس اداروں کو 21 جولائی تک نوٹس

    کراچی: سپریم کورٹ نے اویس شاہ اغو اکیس میں حساس اداروں کو 21 جولائی تک نوٹس جاری کردیا، کراچی بد امنی کیس میں سیکریٹری داخلہ کو اکیس جولائی کوپیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے اویس شاہ کے اغوا کو ایک ماہ ہوگیا لیکن پولیس معاملے میں کوئی پیش رفت نہ کرسکی۔کراچی بدامنی کیس میں سپریم کورٹ نے حساس اداروں اور ایف آئی اے کے بڑوں سے جواب مانگ لیے ۔تحریری حکم نامہ بھی جاری کردیا۔

    سپریم کورٹ میں کراچی بدامنی کیس کے دوران سپریم کورٹ نے پولیس کو اپنا قبلہ درست کرنے کا حکم دیا ساتھ ہی آئی جی سندھ سے پوچھا کہ کیا آپ کتابی آئی جی ہیں؟

    اویس شاہ کےاغوا کے معاملے پر سپریم کورٹ نےڈی جی ایف آئی اے سمیت حساس اداروں کونوٹس جاری کردیئے۔

    آئی جی سندھ نے اعتراف کیا کہ مددگار 15 پر ریکارڈنگ سسٹم خراب ہے،سندھ کے چیف سیکریٹری نے اویس شاہ اغوا سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی محمد فاروق کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

    سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ اویس شاہ اغوا کیس میں سیکریٹری داخلہ 21 جولائی کواپنی حاضری یقینی بنائیں، وفاق اویس شاہ کی بازیابی کے لیے سندھ حکومت کی مدد کرے۔

    سپریم کورٹ نے اپنے تحریری حکم میں کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اویس شاہ کی بازیابی سے متعلق پیش رفت کی رپورٹ آئندہ سماعت پرپیش کریں۔ اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل اور پراسیکیوٹر سندھ کو بھی نوٹسز جاری کردیئے گئے۔

  • الیکشن کمیشن کی خالی نشستوں پر 27جولائی تک تقرریوں کا حکم

    الیکشن کمیشن کی خالی نشستوں پر 27جولائی تک تقرریوں کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی خالی نشستوں پر 27 جولائی تک تقرری کا حکم دے دیا اور کہا ہے کہ کس کو کس سےبات کرنی ہمیں اس سے غرض نہیں،ہم الیکشن کمیشن مکمل دیکھنا چاہتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی خالی نشستوں سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت عظمی الیکشن کمیشن پر برہم ہوگئی اور کہا کہ الیکشن کمیشن اب تک نامکمل کیوں؟سب جانتے ہوئے آئینی مدت کے دوران مشاورت کا عمل کیوں شروع نہیں کیا؟عدالت نے استفسار کیا کہ تقرری کا عمل بارہ جون سے پہلے کیوں مکمل نہیں کیا گیا؟

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ تقرری کی آئینی مدت 27 جولائی کو ختم ہورہی ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ آئین کی رو سے تقرری وزیراعظم اور قائدحزب اختلاف میں مشاورت لازمی ہے۔وزیراعظم کی غیرموجودگی کے سبب مشاورت ممکن نہ ہوسکی۔

  • کراچی بدامنی کیس : عدالت نے پیرول پر رہا ملزمان کی رپورٹ مسترد کردی

    کراچی بدامنی کیس : عدالت نے پیرول پر رہا ملزمان کی رپورٹ مسترد کردی

    کراچی : سپریم کورٹ نے کراچی بدامنی کیس میں پیرول پر رہا ہونے والے ملزمان کی رپورٹ مسترد کر دی۔ عدالت کے ریمارکس تھے کہ سندھ حکومت نے متوازی نظام قائم کر رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی بدامنی کیس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی صدارت میں تین رکنی بنچ نے کی۔ عدالت نے اگلی سماعت پر پیرول کمیٹی کے سربراہ نیاز عباسی کو رپورٹ کے ساتھ طلب کر لیا۔

    عدالت کو بتایا گیا کہ ایک سال کے دوران پچیس ملزمان کو اچھے چال چلن پر رہا کیا گیا۔ چیف جسٹس نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اس طرح مجرموں کو چھوڑا جائے گا تو عدلیہ کیا کرے۔

    اس حوالے سے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ یہی رولز ہیں جن کے تحت ملزمان کو پیرول پر چھوڑاجاتا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر یہی رولز ہیں تو اسی فیصد جرائم پیشہ ملزمان کو رہا کردیں۔ اب تو ایسے کرمنلز بھی ہیں جو پی ایچ ڈی ہیں۔

    ڈائریکٹر پیرول نے عدالت کو بتایا کہ مجرموں کو قانون کے مطابق چھوڑا گیا ہے۔ عدالت کے ریمارکس تھے کہ سندھ حکومت نے متوازی نظام قائم کر رکھا ہے۔

    سپریم کورٹ نے چار سو آٹھ مقدمات اے کلاس کیے جانے پر سرزنش کی اور پچھلے سال کے اکیاسی اے کلاس مقدمات پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ کیس کی آئندہ سماعت پندرہ جولائی کو ہو گی۔