Tag: سپریم کورٹ

  • سپریم کورٹ نے پی پی81میں دوبارہ ضمنی انتخاب کا حکم معطل کر دیا

    سپریم کورٹ نے پی پی81میں دوبارہ ضمنی انتخاب کا حکم معطل کر دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی پی اکیاسی میں دوبارہ ضمنی انتخاب کاحکم معطل کر دیا ہے۔

    پی پی اکیاسی میں دوبارہ انتخاب کرائے جانے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کے رہنماء تیمور بھٹی کی درخواست کی سماعت ہوئی ۔

    پی پی اکیاسی سے مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد خان بلوچ نے تحریک انصاف کے رائے تیمور کو شکست دی تھی۔

    تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن میں دھاندلی کا الزام عائد کرکے ضمنی انتخابات کی درخوست دائر کی گئی، کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے عبوری حکم امتناع جاری کرتے ہوئے سماعت تین ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔

  • صولت مرزا کی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد موخر

    صولت مرزا کی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد موخر

    کراچی: اعترافی بیان منظر عام پر آنے کے بعد صولت مرزا کی پھانسی کوتا حکم ثانی موخر کردیا گیا ہے۔

    پھانسی سے چند گھنٹے قبل صولت مرزا نے اپنے ویڈیو پیغام میں اپیل کی تھی کہ میری پھانسی مؤخر کی جائے تاکہ ماضی میں کی گئی غلطیوں کا ازالہ کر سکوں، صولت مرزا کا آخری ویڈیو پیغام سامنے آنے کے بعد وزارت داخلہ نے ایوان صدر سے رابطہ کیا اور مجرم کے ویڈیو بیان پر تحقیقات کو ضروری قرار دیتے ہوئے مجرم کی پھانسی روکنے کی درخواست کی۔

    ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا تھا کہ مجرم کی جانب سے کیے گئے انکشافات کی تحقیقات ضروری ہیں اس لیے مجرم کی پھانسی کا فیصلہ کرنے کے لیے مزید وقت چاہئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی درخواست کےبعد صدر ممنون حسین نے صولت مرزا کی پھانسی مؤخر کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک تحقیقاتی کمیٹی صولت مرزاسےازسرنوتحقیقات کرےگی۔

  • میں دنیا کے سامنے آج نشان عبرت کی طرح ہوں، صولت مرزا

    میں دنیا کے سامنے آج نشان عبرت کی طرح ہوں، صولت مرزا

    کراچی : ٹارگٹ کلنگ کے جرم میں سزائے موت کے منتظرصولت مرزا نے کہا ہے کہ میں آج نشان عبرت ہوں کل تک میں ایم کیو ایم کا کارکن تھا۔

    پھانسی سے چند دن قبل صولت مرزا نے دیئے گئے ویڈیو بیان میں کہا کہ میں دنیا کے سامنے آج نشان عبرت کی طرح ہوں، جو مشہور ہوتا ہے اسے راستے سے ہٹا دیا جاتا ہے، مجھے فیلمی کا ڈر ہے میری فیلمی کا کوئی بھی شخص ایم کیو ایم میں نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو کارکن پکڑے جاتے ہیں ان سے لاتعلقی کا اظہار کردیا جاتا ہے، کارکنان سے اپیل ہے کہ اپنی آنکھیں کھولیں، ہوش کریں ورنہ پچھتاوے کے سوا کچھ نہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ میری پھانسی ملتوی کی جائے اور مجھے میری غلطیوں کے ازلالے کا وقت دیا جائے۔

    صولت مرزا کا کہنا ہے کہ ہم سے کام کروایا گیا، الطاف حسین بابرغوری کے ذریعے ہدایت دیا کرتے تھے، بابرغوری کے گھر پرہم چار لوگوں بلایا گیا تھا۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ مصطفی کمال کو ذلیل کرواکے نکالا گیا۔ عظیم احمد طارق کو بھی الطاف حسین کے کہنے پرقتل کروایا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے مجھ سے تعاون کیا، جبکہ ایم کیو ایم نے کام نکل جانے کے بعد مجھے ٹیشو پیپر کی طرح پھینک دیا تھا۔

  • صولت مرزا کو کل صبح پھانسی دینے کی تیاریاں مکمل

    صولت مرزا کو کل صبح پھانسی دینے کی تیاریاں مکمل

    کراچی: صولت مرزا کی اپیل سپریم کورٹ نے بھی مسترد کردی، تہرے قتل کے مجرم کوجمعرات کومچھ جیل پھانسی دی جائےگی، رشتہ داروں سےملاقات کرادی گئی۔

    سپریم کورٹ میں صولت مرزا کی سزائے موت کیخلاف نظرثانی کی دوسری اپیل بھی مسترد کرتے ہوئے سزا برقرار رکھا گیا ہے۔

     سینٹرل جیل مچھ میں صولت مرزا کو انیس مارچ کی صبح تختہ دار پرلٹکایاجائےگا،جبکہ صولت مرزا کی بہن نے سندھ ہائیکورٹ میں صولت مرزا کی کراچی منتقلی کی درخواست دائرکی تھی جو منظور نہیں ہوئی اور صولت مرزاکےریڈوارنٹ جاری ہوگئے۔

     بعض ذرائع کے مطابق مچھ جیل میں رشتہ داروں سےملاقات کرادی گئی صولت مرزا کو کے ای ایس سی کےسابق ایم ڈی شاہدحامد سمیت تین افراد کے قتل کے جرم میں پھانسی کی سزاسنائی گئی ہے،مقتول شاہد حامد کی بیوہ نے صولت مرزا کوشناخت کرلیا تھا۔

    صولت مرزا کو کل صبح پھانسی دینے کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں، مچھ جیل میں صولت مرزا کی تازہ ترین تصویر اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

  • سپریم کورٹ: صولت مرزا کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد

    سپریم کورٹ: صولت مرزا کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ناصر الملک نے صولت مرزا کی جانب سے سزائے موت کے خلاف دوسری دفعہ نظر ثانی کی درخواست پر رجسٹرار کا اعتراض درست قرار دے دیا ہے۔

    جس کے نتیجے میں صولت مرزا کی اپیل مسترد کرتے ہوئے صولت مرزا کو سنایا جانے والا سزائے موت کا حکم برقرار رکھا گیا، صولت مرزا کو کراچی الیکٹرک کمپنی کے ایم ڈی شاہد حامد کے قتل میں خصوصی عدالت نے سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔

    جس کے خلاف سندھ ہائیکورٹ نے اپیل مسترد کردی تھی جبکہ سپریم کورٹ نے بھی ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل اور پھر اس پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کردی تھی لیکن صولت مرزا کی جانب سے دوسری مرتبہ پھر فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    جس پر رجسٹرار نے یہ اعتراض عائد کیا تھا کہ رولز کے مطابق نظر ثانی کی درخواست دو مرتبہ دائر نہیں کی جاسکتی لیکن صولت مرزا نے رجسٹرار کے اس اعتراض کے خلاف بھی اپیل دائر کی۔

    جس کی سماعت چیف جسٹس نے آج صبح اپنے چیمبر میں کی اور مختصر سماعت کے بعد اپیل مسترد کردی، چیف جسٹس نے اپنے جاری کردہ مختصر حکم میں لکھا کہ درخواست گزار صولت مرزا کے وکیل لطیف کھوسہ عدالت کے فیصلے میں نہ تو کسی غلطی کی نشاندہی کرسکے نہ ہی کوئی ایسی بنیاد فراہم کرسکے جس کی بنا ء پر فیصلے کا دوبارہ جائزہ لیا جاسکے۔

    لہذا رجسٹرار کا اعتراض درست قرار دیتے ہوئے اپیل مسترد کی جاتی ہے۔

    واضح رہے کہ صولت مرزا کی رحم کی اپیل صدرِ مملکت نے بھی مسترد کردی ہے جبکہ سیشن کورٹ نے صولت مرزا کے ڈیتھ ورانٹ جاری کر رکھے ہیں، جن کے مطابق صولت مرزا کو 19مارچ کو پھانسی دی جائے گی۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں صولت مرزا کی کراچی جیل منتقلی سے متعلق درخواست بھی مسترد کردی گئی، سندھ ہائیکورٹ نے ایک اور سزائے موت کے قیدی شفقت حسین کی پھانسی روکنے کی درخواست کو بھی مسترد کردیا۔

    شفقت حسین اور صولت مرزا انیس مارچ کو تختہ دار پر لٹکائے جائیں گے۔

  • سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات 20 ستمبر کو ہونگے، الیکشن کمیشن

    سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات 20 ستمبر کو ہونگے، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات 20 ستمبر کو ہونگے، ملک کے تین صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول 28 جولائی جبکہ 24 اگست کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔

    سیکرٹری الیکشن کمیشن شیر افگن نے اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ خیبرپختونخواہ، پنجاب اور سندھ کیلئے 50کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی ہوگی تاہم تینوں سرکاری پرنٹنگ پریس نے بلدیاتی انتخابات کیلئے بیلٹ پیپرز مقررہ مدت میں چھاپنے سے معذرت کرلی ہے۔

     سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ کیلئے چالیس سے بیالیس کروڑ جبکہ خیبرپختونخواہ کیلئے آٹھ سے دس کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھاپے جائینگے۔ بلدیاتی انتخابات کیلئے25 روز میں 50 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں گے ۔

     شیرافگن نے بتایا کہ سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کراچی نے 6لاکھ بیلٹ پیپرز یومیہ چھاپنے کی یقین دہانی کرائی ہے، پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان ساڑھے سات کروڑبیلٹ پیپرز 25روز میں چھاپے گا، پوسٹ آفس فاونڈیشن نے 2 کروڑ بیلٹ پیپر 25 روز میں چھاپنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بقیہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کیلئے پرائیویٹ پرنٹگ پریس سے رابطہ کیا جارہا ہے۔

  • اسلام آباد25جولائی، سندھ اور پنجاب میں 20ستمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم

    اسلام آباد25جولائی، سندھ اور پنجاب میں 20ستمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نےاسلام آباد میں پچیس جولائی، پنجاب اور سندھ میں بیس ستمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

    بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی، الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخاب کا شیڈول عدالت میں جمع کرادیا، شیڈول کے مطابق اسلام آباد میں پچیس جولائی، سندھ اور پنجاب میں بیس ستمبر کو بلدیاتی انتخاب ہوں گے۔

    جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن دی گئی تاریخوں پر انتخابات یقینی بنائے۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ان تاریخوں میں پنجاب میں سیلاب آتا ہے، جس پر جسٹس جواد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں اِن تاریخوں میں بلدیاتی انتخابات نہ ہوں۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ نہیں میں دعاگو ہوں کہ ان تاریخوں میں کوئی بڑی آفت نہ آئے، کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی ۔

  • سپریم کورٹ: سندھ ، پنجاب بلدیاتی الیکشن شیڈول آج ہی جمع کرانے کا حکم

    سپریم کورٹ: سندھ ، پنجاب بلدیاتی الیکشن شیڈول آج ہی جمع کرانے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی الیکشن کیلئے جمع کرایا گیا انتخابی شیڈول مسترد کرکے آج ہی نیا شیڈول جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ سماعت دس مارچ تک ملتوی کردی گئی ہیں۔

    سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات کے کیس میں عدالت نے سندھ اور پنجاب کے حوالے سے جمع کرائے گئے شیڈول کو مسترد کرتے ہوئے آج ہی نیا شیڈول جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے اسلام آباد میں انتخابات کیلئے شیڈول دس مارچ تک جمع کرانا کی ہدایت کی جبکہ عدالت نے کے پی کے اور کنٹونمنٹ بورڈ میں انتخابات کیلئے دیا گیا نیا شیڈول منظور کرلیا ہے۔

    سماعت کے دوران جسٹس ایس خواجہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جمع کرایا گیا انتخابی شیڈول مناسب نہیں، انتخابات میں ایک دن بھی تاخیر ہونے نہیں دینگے۔

    گزشتہ روز سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ الیکشن ہو یا کرکٹ کسی میدان میں بھارت کا مقابلہ نہیں کرسکتے، سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا میں ستمبر میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول قبول کرلیا تھا

    کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات پچیس اپریل اور خیبرپختونخوا میں تیس ستمبر کو ہوں گے۔۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ مقررہ وقت پرانتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، جسے نبھانے میں وہ ناکام رہا، انڈین الیکشن کمیشن انتخابات سے دو ماہ قبل پورا بھارت بند کر کے انتظام سنبھال لیتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ الیکشن ہو یا کرکٹ کسی میدان میں انڈیا کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ بیلٹ پیپرچھاپنےکےحوالےسےپرنٹنگ کارپوریشن کےعذر پر طنزیہ کہا کہ بیلٹ پیپر بنگلہ دیش سے چھپوالیں،انہوں نے تجویز دی کہ الیکشن کمیشن اپنا پریس خود لگالے۔

  • ستمبرتک پنجاب، سندھ میں بلدیاتی الیکشن کرائیں، سپریم کورٹ

    ستمبرتک پنجاب، سندھ میں بلدیاتی الیکشن کرائیں، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نےسندھ اور پنجاب میں ستمبر تک بلدیاتی انتخابات کرانےکا حکم دےد یا، مقدمے کی مزید سماعت آج ہو گی۔

    اٹارنی جنرل نے کینٹونمنٹس میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سولہ مئی کی تاریخ دے دی ، انتخابی شیڈول پرعدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئےجسٹس جواد ایس خوا جہ کا کہنا تھا کہ پولنگ کی تاریخ وہ بتائیں گے، انہوں نے ہدایت کی کہ شیڈول میں دی گئی مدت میں کمی کی جائے،آراوزدودن میں تعینات ہوسکتےہیں۔

    جسٹس جوادایس خواجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی، اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے ک ہا کہ انتخابات کی تاریخ میں تبدیلی ممکن ہے،مگرحلقہ بندیوں میں چار ماہ لگیں گے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ آج سے ساڑھے چار ماہ گن لیں ،ایک ایک دن کا حساب دیں پھرچاہےبلدیاتی انتخابات سنہ دو ہزار بیس میں کروالیں۔

     اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے پوچھا کہ یہ کام اب تک کیوں نہیں کیا گیا، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری پوری کرنےمیں ناکام رہا۔

     سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھاکہ بلدیاتی انتخابات پارلیمنٹ کےالیکشن کی طرح نہیں،بلدیات میں ترپن ہزارحلقےہیں۔

     اٹارنی جنرل اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کے دلائل کے بعد سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کروانے کا شیڈول دس مارچ تک جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ نومبر دو ہزار چودہ سے اب تک کیے گئے اقدامات کی رپورٹ بھی دس مارچ تک جمع کرائی جائے ۔

  • کنٹونمنٹ بورڈ میں الیکشن، سپریم کورٹ نے وفاق سے تاریخ مانگ لی

    کنٹونمنٹ بورڈ میں الیکشن، سپریم کورٹ نے وفاق سے تاریخ مانگ لی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ میں الیکشن کرانے کیلئے وفاق سے تاریخ مانگ لی ہے۔

    سپریم کورٹ کے جسٹس جواد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ آپس میں مشاورت کریں کہ الیکشن کب اور کیسے ہونگے، عدالت کو الیکشن کی تاریخ چاہیے۔

    جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ کیوں نہ سترہ سال پہلے کے کنٹونمنٹ بورڈ کے ممبرز کو بحال کر دیا جائے تاہم درخواست گزار راجہ رب نواز نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں بہت سے اراکین وفات پاچکےہیں۔

    جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ وفات پانیوالے لوگوں کی جگہ نامزدگی ہوجائیگی ۔ مگر درخواست گزار نے کہا کہ نامزدگیوں کیخلاف ہیں، الیکشن چاھتےہیں۔

    درخواست گزار نے عدالتی حکم پر عملدرآمد کی استدعا کی۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ آرڈیننس کا انتظار ہے، موجودہ قانون کے تحت کنٹونمنٹ میں الیکشن کا اختیار نہیں مگرجسٹس جواد کا کہنا تھا کہ آپکا بیان درست نہیں ، قانون کے مطابق آپکو قومی، صوبائی، سینٹ اور لوکل گورنمنٹ میں الیکشن کا اختیارہے، کیاکنٹونمنٹ بورڈ لوکل گورنمنٹ میں نہیں آتا۔

    انہوں نےکہا کہ حکومت اور الیکشن کمیشن ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہے ہیں، آئین سے مذاق ختم کرنا ہوگا، حکومت عوام کو اختیار نہیں دیناچاہتی۔

    جسٹس مقبول باقر کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ بورڈ ایکٹ میں یہ شق موجود ہے کہ اگلے الیکشن تک سابق بورڈ کام جاری رکھے گا۔