Tag: سپریم کورٹ

  • چیف الیکشن کمشنر تقرری، سپریم کورٹ نے مہلت 8دسمبر تک بڑھا دی

    چیف الیکشن کمشنر تقرری، سپریم کورٹ نے مہلت 8دسمبر تک بڑھا دی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کی یقین دہانی پرچیف الیکشن کمشنرکی تقرری کے لئے مہلت 8 دسمبر تک کی بڑھا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت آج چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ہے۔

    دوران سماعت اٹارنی جنرل نے اعلیٰ عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ پانچ دسمبر تک عہدے پر تقرری ہوجائے گی، وقت دے دیں۔ انھوں نے پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کو بتایا کہ پیر کے روز وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان ملاقات ہوئی ہے اور سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں، معاملہ اتفاق رائے کے قریب پہنچ گیا ہے۔

    جس پر عدالت نے پیر تک وقت دیتے ہو ئے کہا کہ حکم پرعملدرآمد نہ ہوا تو کارروائی ہوگی۔

  • چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کیس، اٹارنی جنرل کو ساڑھے 11 بجے تک مہلت

    چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کیس، اٹارنی جنرل کو ساڑھے 11 بجے تک مہلت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے دوران اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی ہے، خورشید شاہ کے بیرون ملک ہونے کے باوجود وزیرِاعظم کا رابطہ ہوا، آج وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ میں مشاورت کیلئے ملاقات متوقع ہے۔

    اٹارنی جنرل نے الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیلئے پیر تک کی مہلت طلب کی ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ یقین دہانی کرائی جائے5 دسمبرتک چیف الیکشن کمشنر کا تقرر ہوجائیگا۔

    اٹارنی جنرل نے مجاز اتھارٹی سے ہدایت لینے کیلئے ساڑھے گیارہ بجے تک کی مہلت مانگی، جس پر عدالت نے اٹارنی جنرل کو ساڑھے گیارہ بجے تک کی مہلت دے دی ہے۔

  • سپریم کورٹ کا لارجر بینچ8دسمبر کو وزیراعظم نااہلی کیس کی سماعت کرے گا

    سپریم کورٹ کا لارجر بینچ8دسمبر کو وزیراعظم نااہلی کیس کی سماعت کرے گا

    اسلام آباد: وزیراعظم نااہلی کیس آٹھ دسمبر کو سماعت کے لئے لگا دیا گیا ہے، چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک لارجر بینچ دلائل سُنے گا۔

    وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی سے متعلق دائر مختلف درخواستوں کی سماعت کیلئے سات رکنی لارجربینچ چند روز پہلے تشکیل دیا گیا تھا۔

    سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کی تشریح کے لئے یہ کیس چیف جسٹس کو ارسال کیا تھا۔ اسی طرح سانحہ کوٹ رادھا کشن میں مسیحی جوڑے کو زندہ جلائے جانے پر ازخود نوٹس کی سماعت کے لئے بھی تین رکنی بینچ بنادیاہے جوسولہ دسمبرسے کارروائی کا آغازکرےگا۔

  • چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر

    چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر

    لاہور: چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔

    درخواست بیرسٹر ظفر اللہ کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے حکومت کو چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کی ڈیڈلائن دی گئی ہے بطور چیف الیکشن کمشنر تعیناتی کے لیے سیاسی جماعتوں نے مختلف شخصیات کے نام دیئے ہیں تاہم کسی پر بھی اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔

    آئین کے تحت سپریم کورٹ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ تعیناتی کا خود بھی حکم دے سکتی ہے اگر حکومت اور اپوزیشن کسی نام پر متفق نہ ہوں تو عدالت زیر غور ناموں میں سے کسی ایک کی تعیناتی کا حکم دے سکتی ہے۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی نہ ہونے سے بہت سی پیچیدگیاں پیدا ہوئیں ہے اور بلدیاتی انتخابات بھی اسی وجہ سے نہیں ہورہے۔

  • چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے 5دسمبر کی ڈیڈ لائن، حکومت اور اپوزیشن کے رابطے تیز

    چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے 5دسمبر کی ڈیڈ لائن، حکومت اور اپوزیشن کے رابطے تیز

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے پانچ دسمبر کی آخری مہلت پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان رابطوں میں تیزی آگئی ہے۔

    چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کےمعاملے پرسپریم کورٹ کی آخری مہلت نے حکومت اور اپوزیشن لیڈر کو متحرک کردیا ہے اور اس حوالے سے رابطوں میں تیزی آگئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر سیدخورشید شاہ وطن واپسی پر وزیر اعظم سے ملاقات کر یں گے۔ جس میں مزید ناموں پر غور کیا جاسکتا ہے۔

    سپریم کورٹ نے پانچ دسمبرسےجسٹس انورظہیرجمالی کی خدمات واپس لینے کے فیصلے سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد حکومت اور اپوزیشن لیڈر پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ اگرکسی سابق جج کے نام پر اتفاق رائے نہ ہوا تو حکومت سپریم کورٹ سے آئین میں ترمیم کیلئے مہلت مانگ سکتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اگرحکومت اوراپوزیشن آئینی ترمیم پرمتفق ہوجائیں تو یہ ترمیم ایک ہی روز میں منظورہوسکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ خورشیدشاہ کی وطن واپسی پرچیف الیکشن کمشنرکی تقرری پر مشاورت کا عمل تیز ہونے کا امکان ہے۔

  • چیف جسٹس کا قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم

    چیف جسٹس کا قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئےمہلت دینے سے انکارکے بعد چیف جسٹس نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم جاری کردیا ہے۔

    حکومت اور اپوزیشن کے درمیان چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے کسی بھی نام پر اتفاق نہ ہو نے کے  اور سپریم کورٹ کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے مزید مہلت دینے سے انکار کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سےمتعلق انتظامی حکم بھی جاری کردیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس انورظہیرجمالی پانچ دسمبر تک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر رہیں گے، اس کے بعد ان کی خدمات واپس لے لی جائیں گی۔

    گزشتہ روز چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سے متعلق درخواست کی سماعت کی اور تین بار مہلت کے باوجودعہدے پر تقرری نہ ہونے پربرہمی کا اظہار کیا۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ خورشیدشاہ علاج کی غرض سے بیرون ملک ہیں، اس لیے چیف الیکشن کمشنر کے نام کو حتمی شکل نہیں جا سکی ہے۔ جس پرچیف جسٹس کا کہنا تھا چیف الیکشن کمشنر کے نام پر قائد حزب اختلاف سے ٹیلی فون پر بھی مشاورت ہو سکتی تھی۔ قائد حزب اختلاف ملک میں واپس آئیں گے تو وزیر اعظم غیر ملکی دورے پر چلے جائیں گے اور یہ معاملہ اسی طرح طول پکڑتا جائے گا۔

    عدالت کا کہنا تھا بادی النظر میں محسوس ہو رہا ہے کہ حکومت عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت اس ضمن میں وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کو نوٹس جاری کرے گی۔ پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سولہ ماہ سے خالی پڑا ہے اور اس عرصے کے دوران سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔

  • صادق آباد: سپریم کورٹ احکامات، 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری اسناد تقسیم

    صادق آباد: سپریم کورٹ احکامات، 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری اسناد تقسیم

    صادق آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر صادق آباد کی 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری کی اسناد کی تقسیم کر دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد صادق آباد میں تحصیل بھر کی 29یونین کونسلوں کی خواتین لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تحصیل کونسل صادق آباد میں مستقل تقرری کے احکامات کی اسناد تقسیم کی گئیں ہیں۔

    اسناد کی تقسیم کے موقع پر ن لیگی رہنماؤں چوہدری قیوم، اظہر شفیق، عبدالصبور چوہدری سمیت میڈیکل افسران بھی موجود تھے۔ مستقل تقرری کے احکامات ملنے پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کی خوشی قابل دید تھی۔

    لیڈی ہیلتھ ورکرز کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکاما ت کے بعد ہماری پندرہ سالہ جدوجہد آج رنگ لے آئی ہے ہم پہلے سے بڑھ کر اپنے فرائض منصبی تن دہی سے انجام دینگی۔

  • کوٹ رادھاکشن سانحہ: سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لےلیا

    کوٹ رادھاکشن سانحہ: سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لےلیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کوٹ رادھاکشن واقعے کا ازخود نوٹس لےلیا،تین دن میں حکومت پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ، تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اٹھارہ روزبعد کوٹ رادھا کشن میں مسیحی جوڑے کو جلائےجانے کا از خود نوٹس لے لیا۔

    اعلیٰ عدالت نے حکومت پنجاب سے تین روز میں واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ کوٹ رادھا کشن میں ملوث سولہ ملزمان کو دو روزہ سفری ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیاگیا۔

    کیس کی سماعت پنجاب بار کونسل کے انتخابات کے سبب عدالتی تعطیل کی وجہ سے نہ ہوسکی۔ سانحہ میں ملوث سولہ ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر لاہور کی انسداددہشت گردی عدالت میں پیش کیاگیاتھا۔

  • سپریم کورٹ نے کوٹ رادھا کشن واقعے کا از خود نوٹس لے لیا

    سپریم کورٹ نے کوٹ رادھا کشن واقعے کا از خود نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کوٹ رادھاکشن واقعے کا ازخود نوٹس لےلیا ہے اور تین دن میں حکومت پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    سپریم کورٹ نے اٹھارہ روزبعد کوٹ رادھا کشن میں مسیحی جوڑے کو جلائےجانے کا از خود نوٹس لے لیاہے۔ اعلیٰ عدالت نے حکومت پنجاب سے تین روز میں واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ کوٹ رادھا کشن میں ملوث سولہ ملزمان کو دو روزہ سفری ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ کیس کی سماعت پنجاب بار کانسل کے انتخابات کے سبب عدالتی تعطیل کی وجہ سے نہ ہوسکی۔ سانحہ میں ملوث سولہ ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر لاہور کی انسداددہشتگردی عدالت میں پیش کیاگیاتھا۔

  • لاہور میں اے آر وائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان پر پابندی کے خلاف مظاہرہ

    لاہور میں اے آر وائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان پر پابندی کے خلاف مظاہرہ

    لاہور: اے آر وائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان پر پابندی کے خلاف لاہور کے لالک چوک پر مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مبشر لقمان کو سچ بولنے کی سزا دی جارہی ہے۔

    اے آرائی نیوز کے اینکر پرسن مبشر لقمان پر پابندی کیخلاف لالک چوک پر مظاہرے سے ٹیلی فونک خطاب میں تحریک انصاف کےچئیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ حق اورسچ کی آواز کو طاقت سے دبایا نہیں جاسکتا،عمران خان کا کہنا تھا کہ مبشر لقمان کو عوام کے سامنے سچ لانے اور کرپشن بے نقاب کرنے کی سزاد جارہی ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمران اوچھے ہتکھنڈوں سے کسی بھی شخص کی آزادی رائے کے حق کو سلب نہیں کرسکتے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور پاکستان کے عوام مبشرلقمان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،اس موقع پر مظاہرین مبشرلقمان کے حق میں اور حکومت کیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔