Tag: سپریم کورٹ آف پاکستان

  • کٹاس راج مندرکا تالاب ٹینکروں کے پانی سے بھرا جائے: چیف جسٹس

    کٹاس راج مندرکا تالاب ٹینکروں کے پانی سے بھرا جائے: چیف جسٹس

    لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کٹاس راج تالاب کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس نے خشک کیے گئے کٹاس راج مندر کے تالاب کو ہر صورت پانی سے بھرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے لاہور رجسٹری میں کٹاس راج کیس سماعت کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے سیمنٹ فیکٹریوں میں استعمال ہونے والے پانی کی تحقیقاتی رپورٹ بھی طلب کرلی ۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس نے قرار دیا کہ اگر ٹینکروں کے ذریعے بھی پانی لے جانا پڑے تو مندر تک لے جا کر تالاب بھرا جائے۔ عدالت نے مزید ہدایت کی کہ ڈی سی چکوال آگاہ کریں کہ سیمنٹ فیکٹریوں نے اتنا پانی کہاں سے حاصل کیا؟۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد میں ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس نے انسانی حقوق کے ڈائریکٹر عامر سلیم رانا کو حکم دیا تھا کہ دیکھ کرآئیں کہ اصل پوزیشن کیا ہے۔عدالت کا کہنا تھا کہ عامر سلیم خود جاکر دیکھیں کہ پانی کے لیے کتنے بور کیے گئے ہیں اور ان کے پانی کے بل بھی لے کر آئیں۔

    ساتھ ہی ساتھ چیف جسٹس نے عدالتی کمیشن کو موقع کا وزٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ سیشن جج چکوال بھی کمیشن کے ساتھ جائے، اگر کوئی مزاحمت کرے تو اس کے خلاف پرچہ درج کردیا جائے ۔

    یاد رہے کہ رواں سال 8 مئی کو چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کےدوران کٹاس راج مندر کے تالاب کے حوالے سے حکم دیا تھا کہ سیمنٹ فیکٹریاں مل کرمندر کی بہتری اور تالاب کو بھرنے کا کام کریں۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ سیمنٹ فیکٹریاں مل کر2 ارب روپے کی سیکیورٹی جمع کرائیں اور 6 ماہ کے اندر متبادل پانی کا انتظام کریں۔

  • آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے معاملے پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی

    آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے معاملے پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کے حکم پر آئی جی اسلام آباد جان محمد کے تبادلے کے معاملے پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ میں اسلام آباد کے آئی جی جان محمد کے تبادلے کے معاملے پر سماعت ہو گی، آئی جی کے تبادلے کے احکامات وزیرِ اعظم عمران خان نے زبانی طور پر دیے تھے۔

    [bs-quote quote=”وفاقی وزیر اعظم سواتی کا ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا امکان ہے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سپریم کورٹ میں وفاقی وزیر اعظم سواتی کا ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا امکان ہے، وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی غلط ہیں یا صحیح، مسئلہ یہ نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ ایک آئی جی وفاقی وزیر کا فون نہ اٹھائے، وزیرِ اعظم آئی جی کو نہیں ہٹا سکتا تو پھر الیکشن کرنے کا کیا فائدہ ہے، بیوروکریسی میں کچھ افسران پالیسی فالو نہیں کر رہے ہیں۔

    دوسری طرف گرفتار شخص کے بھائی نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزیر گھر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، فارم میں گائے گھسنے کا تو بہانہ تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو ملائیشیا سے واپس بلالیا


    نیاز کی بیٹی کہتی ہے کہ ہم نے کوئی غلطی نہیں کی پھر بھی والدین، بہن اور بھائیوں کو جیل میں ڈال دیا گیا، حکومت اور چیف جسٹس سے انصاف کی اپیل ہے۔

    دریں اثنا اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ آئی جی اسلام آباد کا دو بار سینیٹر اعظم سواتی سے رابطہ ہوا تھا۔

    سینیٹر اعظم سواتی کے آئی جی اسلام آباد سے رابطے کے بعد ایس ایس پی امین بخاری کو اعظم سواتی کے پاس بھیجا گیا تھا، ایس ایس پی امین بخاری دو بار جمعرات اور جمعہ کو اعظم سواتی کے پاس گئے۔

  • چیف جسٹس کی تیزاب گردی کا شکار ہونے والی خاتون کی داد رسی

    چیف جسٹس کی تیزاب گردی کا شکار ہونے والی خاتون کی داد رسی

    لاہور: تیزاب گردی کی شکار خاتون کی درخواست پر سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیسز کی سماعت کی، انھوں نے تیزاب گردی کا شکار ہونے والی خاتون کی داد رسی کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا۔

    [bs-quote quote=”ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو متعلقہ پولیس افسر کے خلاف کارروائی ہوگی: چیف جسٹس” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ڈی آئی جی سے تحقیقاتی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کر لی، انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر ملزمان کو گرفتار نہ کیا تو متعلقہ پولیس افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ جلد کی بہترین سرجری کس اسپتال میں ہوتی ہے، انھوں نے متاثرہ خاتون کا بہترین علاج کروانے کا حکم بھی دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  تیزاب گردی کے شکار افراد کے بنائے گئے مصوری کے فن پارے


    یاد رہے کہ گرین ٹاؤن کی رہائشی نائلہ بی بی کی شادی بہاولپور میں ہوئی تھی، بعد ازاں نائلہ بی بی نے شوہر سے طلاق لے لی جس پر سابق شوہر نے ان کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا۔

    خیال رہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں تیزاب گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، تین ہفتے قبل لاہور میں چھ خواتین پر تیزاب پھینکا گیا، گجرات یونی ورسٹی میں تین طالبات تیزاب گردی کا شکار ہوئیں۔

    تیزاب گردی کے مختلف واقعات رونما ہو رہے ہیں، فیصل آباد میں شادی سے انکار پر بیوہ خاتون پر تو ایک اور کیس میں بیوی نے شوہر پر تیزاب پھینک کر جان سے مار دیا تھا۔

  • سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، جہانگیر ترین

    سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، جہانگیر ترین

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ کے نا اہلی سے متعلق فیصلے پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انھیں عدالت کے فیصلے پر مایوسی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ سے تا حیات نا اہلی کے فیصلے پر جہانگیر ترین نے نظرِ ثانی کی درخواست دائر کی تھی جسے سپریم کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے نا اہلی کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    [bs-quote quote=”نئے پاکستان کے لیے اپنا مکمل کردار ادا کیا: جہانگیر ترین” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ’میری خواہش تھی کہ پیش کردہ حقائق کا تفصیلی جائزہ لیا جاتا، مجھے سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی۔‘

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ’میں نے نئے پاکستان کے لیے اپنا مکمل کردار ادا کیا، اپنے لیڈر کے مشن کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔‘

    سپریم کورٹ سے تا حیات نا اہل جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ انھیں اللہ‎ کی ذات پر بھروسا ہے، مشکل سے سرخرو ہو کر نکلوں گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  جہانگیرترین کی نظرثانی کی درخواست مسترد، نااہلی برقرار


    واضح رہے کہ تین دن قبل سپریم کورٹ نے جہانگیرترین کی نظرِ ثانی کی درخواست مسترد کر دی اور نا اہلی کا فیصلہ برقرار رکھا، چیف جسٹس نے کہا جو دستاویز آپ سے پہلے مانگ رہے تھے، وہ بعد میں ملی تو کیا نظرِ ثانی کا جواز ہے؟

    چیف جسٹس نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ بھی آپ نے کیس کے آخری لمحے میں دی تھی، ہم اسے درست نہیں تسلیم نہیں کرتے، سب کا سب فراڈ ہے، ہم مقدمے کو از سرِ نو نہیں سن رہے، مہربانی کر کے از سرِ نو مقدمہ نہ لڑیں اجازت نہیں ملے گی۔

  • نقیب اللہ قتل کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر

    نقیب اللہ قتل کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں نقیب اللہ قتل کیس اور سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی توہین عدالت کیس کی سماعت پیر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 24 ستمبر کو نقیب اللہ قتل کیس اور مرکزی ملزم راؤ انوار کی توہین عدالت مقدمے کی سماعت پیر کو کرے گی۔

    اس ضمن میں عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل، ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور آئی جی سندھ کو نوٹسز ارسال کردیے۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌کیا تھا۔ ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    البتہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے دیا گیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا از خود نوٹس کیس مقرر کرتے ہوئے راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  راؤ انوار کا محرم کے بعد اہم پریس کانفرنس کرنے کا عندیہ


    جس کے بعد راؤ انوار روپوش ہوگئے اور دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا تھا لیکن پھر چند روز بعد اچانک وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    عدالت نے راؤ انوار سے تفتیش کے لیے ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس آفتاب پٹھان کی سربراہی میں پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی تھی۔

    نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا یا، رپورٹ میں‌ موقف اختیار کیا گیا کہ راؤ انوار اور ان کی ٹیم نے شواہد ضائع کیے، ماورائے عدالت قتل چھپانے کے لئے میڈیا پر جھوٹ بولا گیا۔

    رپورٹ میں‌ کہا گیا تھاکہ جیوفینسنگ اور دیگر شہادتوں سے راؤ انوار کی واقعے کے وقت موجودگی ثابت ہوتی ہے، راؤ انوار نے تفتیش کے دوران ٹال مٹول سے کام لیا۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے 6 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی، جو کیس سے متعلق تحقیقات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتِ عالیہ نے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کی مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کی درخواست پر ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو مختلف اداروں کے چھ نمائندگان پر مشتمل ہے۔

    35 ارب روپے کہاں سے آئے تھے، کہاں گئے، پتا چلانے کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی ممبران میں ایف آئی اے کے احسن صادق، ریجنل ٹیکس آفس کے کمشنر آئی آرعمران لطیف، اسٹیٹ بینک کے جوائنٹ ڈائریکٹر بی آئی ڈی ون ماجد حسین شامل ہیں۔

    مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں نیب کے ڈائریکٹر نعمان اسلم، سیکورٹی ایکس چینج کمیشن کے ڈائریکٹر محمد افضل اور آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر شاہد پرویز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جےآئی ٹی اپنی آسانی کے مطابق سیکریٹریٹ قائم کرے، ٹیم کو کریمنل پروسیجر، نیب آرڈیننس، ایف آئی اے ایکٹ اور اینٹی کرپشن قوانین کے تحت اختیارت حاصل ہوں گے۔


    مزید پڑھیں:  جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار


    عدالتی حکم کے مطابق جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد اپنی سر بہ مہر رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی پابند ہوگی، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احسان صادق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہوں گے۔

    سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی تفتیش میں مدد کے لیے کسی بھی ایکسپرٹ کی خدمات حاصل کر سکتی ہے، کوئی جے آئی ٹی ممبر کیس کے سلسلے میں پریس ریلیز جاری کرے گا نہ ہی میڈیا سے بات کرے گا۔

    جے آئی ٹی ارکان کو پاکستان رینجرز سیکورٹی فراہم کرے گی، اس سلسلے میں عدالتِ عالیہ نے حکم بھی جاری کر دیا کہ ٹیم کے ارکان کو سیکورٹی فراہم کی جائے تاکہ وہ بے خوف ہو کر تفتیش کر سکیں۔

    عدالتِ عالیہ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جعلی بینک اکاونٹس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل ناگزیر ہے، حکم نامے کے مطابق کیس کی آئندہ سماعت 24 ستمبر کو ہوگی۔

  • چیف جسٹس کی کھلی عدالت، لاپتا افراد، پراپرٹی پر قبضے اور دیگر معاملوں کی سماعت

    چیف جسٹس کی کھلی عدالت، لاپتا افراد، پراپرٹی پر قبضے اور دیگر معاملوں کی سماعت

    کراچی: شہرِ قائد میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کھلی عدالت لگالی، جس میں انھوں نے لا پتا افراد، پراپرٹی پر قبضے، پنشن، معطلی ترقی اور دیگر مسئلوں پر سماعت کی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے سپریم کورٹ میں کراچی رجسٹری میں کھلی عدالت کے دوران کئی اہم معاملات پر سماعت کی، اس دوران انھوں نے سپریم کورٹ کے باہر موجود افراد کو بھی کمرۂ عدالت میں طلب کرلیا۔

    دریں اثنا لا پتا افراد کے کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزاروں نے دہائی دی کہ بہت پریشان ہیں سیکورٹی اداروں بالکل تعاون نہیں کر رہے، ہمارے لوگوں کو عرصے سے لا پتا کیا ہوا ہے، اب تک بازیاب نہیں ہوئے۔

    ایک خاتون نے روتے ہوئے شکایت کی کہ ان کا شوہر کئی سال سے لا پتا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا ’آپ رونا بند کردیں اور مجھے تفصیل بتائیں تاکہ میں کچھ کر سکوں۔‘ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے مسنگ پرسن کمیشن تشکیل دے دیا ہے، کمیشن سے ہم نے میٹنگ بھی کی، 55 سے زائد لا پتا افراد کے اہلِ خانہ کا معاملہ مسنگ پرسن کمیشن کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

    ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ مسنگ پرسن کمیشن میں اعلیٰ افسران خود مانیٹر کر رہے ہیں، مجھے یقین ہے کہ آپ کےلا پتا افراد اب بازیاب ہوجائیں گے، چیف جسٹس نے مسنگ پرسن کمیشن میں تمام لا پتا افراد کے نام بھیجنے کا بھی حکم جاری کیا۔

    چیف جسٹس نے دیگر معاملوں پر بھی سماعت کی، پراپرٹی پر قبضے کے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے انھوں نے کئی افراد کے گھروں پر قبضے کا معاملہ متعلقہ اداروں کو بھجواتے ہوئے متعلقہ افسران کو حکم دیا کہ پراپرٹی سے قبضہ ختم کرائیں۔


    میں چیف جسٹس پاکستان ہوں، آپ کی خیریت معلوم کرنے آیا ہوں، شرجیل میمن سے ملاقات کی اندرونی کہانی


    کھلی عدالت میں ایک طالب علم نے شکایت کی کہ کراچی یونی ورسٹی میری ڈگری ایوارڈ نہیں کر رہی، چیف جسٹس نے کراچی یونی ورسٹی کے متعلقہ افسران کو معاملہ حل کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

    ایک ٹیچر نے شکایت کی ’میں ٹیچر ہوں، 15 دن کی چھٹی پر تھی، بغیر بتائے مجھے معطل کر دیا گیا۔‘ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ’آپ بغیر بتائے چھٹیاں کریں گی تو افسران ایکشن تو لیں گے۔‘

    پنشن کے کیس کی بھی سماعت کی گئی، درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ انھیں کئی ماہ سے پنشن نہیں دی جا رہی ہے، چیف جسٹس نے متعلقہ اداروں سے پنشن سے متعلق جواب طلب کرلیا۔

  • طلال چوہدری توہینِ عدالت کیس کا فیصلہ 2 اگست کو سنایا جائے گا

    طلال چوہدری توہینِ عدالت کیس کا فیصلہ 2 اگست کو سنایا جائے گا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کے خلاف توہینِ عدالت کا محفوظ شدہ فیصلہ جمعرات 2 اگست کو سنائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کے خلاف 11 جولائی کو توہینِ عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، فیصلے کے دن ملزم کو عدالت میں حاضری یقینی بنانے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ توہینِ عدالت کیس کا فیصلہ جسٹس گلزار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سنائے گا، سابق وزیرِ مملکت کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ فیصلہ انتخابات کے بعد سنایا جائے۔

    خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کو انتخابات سے قبل نہال ہاشمی اور دانیال عزیز کے خلاف آنے والے عدالتی فیصلوں نے سیاسی دھچکا پہنچایا تھا جس سے ن لیگ شدید مشکلات کا شکار ہو گئی تھی۔

    توہین عدالت کیس: سپریم کورٹ کا طلال چوہدری کو فیصلے کے دن حاضری یقینی بنانے کا حکم

    طلال چوہدری کی نا اہلی کی صورت میں مسلم لیگ ن کے سر پر ایک اور تلوار لٹکنے لگی ہے، امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فیصلہ طلال چوہدری کے خلاف آئے گا۔

    واضح رہے کہ طلال چوہدری کے خلاف پندرہ مارچ کو سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرتے ہوئے چارج شیٹ جاری کر دی تھی۔ لیگی رہنما پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک جلسے میں سپریم کورٹ کے خلاف توہین آمیز کلمات کہے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ: بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر اور کالا باغ کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ: بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر اور کالا باغ کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق مختصر لیکن تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم فوری طور پر تعمیر کیے جائیں۔

    اپنے مختصر فیصلے میں عدالتِ عالیہ نے کالا باغ ڈیم کے حوالے سے بھی حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس کی تعمیر کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے۔

    ملک میں ڈیموں کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سنا دیا ہے، عدالت نے حکم دیا کہ حکومت اور متعلقہ ادارے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق اقدامات کریں۔

    عدالت نے حکم دیا کہ ڈیموں کی تعمیر کے لیے ایک خصوصی اکاؤنٹ بھی کھولا جائے، فیصلے کے مطابق یہ اکاؤنٹ سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے نام پر پر کھولا جائے گا۔

    ڈیموں کی تعمیر کے لیے کھولے جانے والے خصوصی اکاؤنٹ میں عوام عطیات اور فنڈ جمع کراسکیں گے، اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ عطیات اور فنڈ دینے والوں سے ذرائع آمدن نہ پوچھے جائیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے پہل کرتے ہوئے ڈیم کی تعمیر کے لیے 10 لاکھ روپے عطیہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

    ملک میں 138 ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے، اسٹوریج کی گنجائش صرف 13.7 ملین ایکڑ فٹ ہے، ارسا


    سپریم کورٹ کی جانب سے ملک میں ڈیموں کی تعمیر کے لیے جاری کیے گئے حکم پر عمل در آمد شروع ہوگیا ہے، اس سلسلے میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی اس امر کی نگرانی کرے گی کہ عدالتی حکم پر عمل در آمد کیا جا رہا ہے یا نہیں۔

    عدالت نے چیئرمین واپڈا کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کر دیا ہے، کمیٹی کے دیگر ارکان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ چیف جسٹس کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے سنایا۔ خیال رہے کہ آرٹیکل 184 تین کے تحت سپریم کورٹ کو بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے اختیارات حاصل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چیف جسٹس پنڈی اسپتال کا جائزہ لینے آئے تھے، میری الیکشن مہم چلانے نہیں، شیخ رشید

    چیف جسٹس پنڈی اسپتال کا جائزہ لینے آئے تھے، میری الیکشن مہم چلانے نہیں، شیخ رشید

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کل ویمن چلڈرن اسپتال کا جائزہ لینے آئے تھے، ان کی الیکشن مہم چلانے کے لیے نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سپریم کورٹ میں جاری کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، کہا چیف جسٹس نے خود واضح کیا کہ دورے کا مقصد شیخ رشید کے لیے مہم چلانا نہیں۔

    شیخ رشید نے کہا کہ 18 ماہ کے اندر ویمن چلڈرن اسپتال آپریشنل ہوجائے گا، آج سے اسپتال پر کام شروع ہو گیا ہے، لوگ ناک میں تکلیف کے لیے بھی لندن علاج کے لیے چلے جاتے ہیں۔

    قبل ازیں پنڈی اسپتال کیس کی سماعت کے دوران شیخ رشید نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ نے سالوں پرانا کام مکمل کرایا ہے، سوشل میڈیا پر ایک خاص طبقہ آپ کے خلاف مہم چلا رہا ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کل میں کسی کی بھی انتخابی مہم میں نہیں گیا، میرا شیخ رشید صاحب سے کوئی سیاسی تعلق نہیں، ہم سپریم کورٹ کی جانب سے اسپتال گئے تھے، کسی کی مہم کے لیے نہیں لوگوں کے لیے گئے۔

    ویمن چلڈرن اسپتال کیس کی سماعت


    دریں اثنا سپریم کورٹ میں راولپنڈی کے زچہ و بچہ اسپتال کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کمیٹی روم میں کی۔ سماعت کورٹ روم نمبرایک میں ہونی تھی تاہم چیف جسٹس کی طبیعت کی نا سازی کی وجہ سے  کمیٹی روم میں کی گئی۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت کے استفسار پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اسپتال کی تعمیر کے لیے اٹھارہ ماہ کا وقت مانگا، چیف جسٹس نے پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کو تاکید کی کہ کام کے سلسلے میں کوئی ناانصافی نہ ہو اور کام جائز طریقے سے کیا جائے۔

    مائیں بہنیں چیف جسٹس کے لیے دعا کریں، شیخ رشید


    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اسپتال کی تعمیر کے معاملے پر ایک دو دن میں کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جو اسپتال کی مشینری کی خریداری و دیگر معاملات دیکھے گی، پہلے اسپتال کے 3 آپریشن تھیٹر تھے، اب 14 ہوں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اسپتال کی تکمیل کے لیے شراکت داروں نے یقین دہانی کرائی ہے، سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار خواجہ داؤد کو بھی کمیٹی میں شامل کیا جائے اور اسپتال کی تعمیرسے متعلق ماہانہ رپورٹ جمع کرائی جائے، اسپتال کا تخمینہ 5 اعشاریہ 3 ارب روپے ہے اس لیے وزارتِ خزانہ سے پریشانی آ سکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔