Tag: سپریم کورٹ لاہوررجسٹری

  • پائلٹس کی جعلی ڈگریوں پرازخودنوٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی

    پائلٹس کی جعلی ڈگریوں پرازخودنوٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی

    لاہور : سپریم کورٹ لاہوررجسٹری نے پی آئی اے اوردیگرایئرلائنزمیں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران ڈگریوں کی تصدیق میں تعاون نہ کرنے والے تعلیمی اداروں پربرہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پی آئی اے اوردیگرایئرلائنزمیں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ 7پائلٹس اور91 کیبن کریوکوشوکازنوٹس جاری کیے گئے۔

    سی اے اے کی رپورٹ کے مطابق تعلیمی ادارے ڈگریوں کی تصدیق میں تعاون نہیں کررہے ہیں، پائلٹس ودیگراسٹاف کی ڈگریاں تصدیق کررہے ہیں۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بتایا کہ ملازمین نےعدالتوں سے حکم امتناع لے رکھے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سی اے اے حکم امتناع کے باوجود اپنی انکوائری جاری رکھے۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے ریمارکس دیے کہ انکوائری مکمل ہونے کے بعد حکم امتناع کا جائزہ لیں گے، عدالتیں انکوائری رپورٹ کی روشنی میں حکم امتناع کے معاملات دیکھیں۔

    عدالت نے ڈگریوں کی تصدیق میں تعاون نہ کرنے پرتعلیمی اداروں پراظہاربرہمی کرتے ہوئے ڈگریوں کی تصدیق میں تعاون نہ کرنے والے 69 تعلیمی اداروں کے مالکان کو طلب کرلیا۔

    سپریم کورٹ لاہوررجسٹری نے پی آئی اے اوردیگرایئرلائنزمیں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

  • چیف جسٹس کا احد چیمہ سےتنخواہ سےزائدوصول کی گئی رقم واپس لینےکاحکم

    چیف جسٹس کا احد چیمہ سےتنخواہ سےزائدوصول کی گئی رقم واپس لینےکاحکم

    لاہور : ایل ڈی اے سٹی کیس میں سپریم کورٹ نے احد چیمہ سےتنخواہ سے زائدوصول کی گئی رقم واپس لینےکاحکم دےدیا اور کہا احد چیمہ رقم ادانہ کریں تو جائیدادضبط کرلی جائے، چیف جسٹس نے ریماکس دئیے ملک و قوم کا لوٹا گیا پیسہ کسی کے پیٹ میں نہیں رہنے دیں گے، میری بات لکھ کررکھ لیں یہ سارےلوگ چھوٹ جائیں گے، انتہائی شاطر طریقے سے منصوبہ بندی پر کام کیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ایل ڈی اےسٹی کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس کاایل ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر احد چیمہ سےتنخواہ سےزائدوصول کی گئی رقم واپس لینےکاحکم دے دیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ احد چیمہ رقم ادا نہ کریں توجائیداد ضبط کرلی جائے اور ڈی جی ایل ڈی اے سٹی سے متعلق سفارشات پیش کریں۔

    [bs-quote quote=”میری بات لکھ کررکھ لیں یہ سارےلوگ چھوٹ جائیں گے، انتہائی شاطر طریقے سے منصوبہ بندی پر کام کیاگیا ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس کے ریمارکس "][/bs-quote]

    دوران سماعت چیف جسٹس نےریمارکس دئیے میری بات لکھ کررکھ لی جائے ، یہ سارے لوگ چھوٹ جائیں گے، انتہائی شاطر طریقے سے منصوبہ بندی پر انہوں نے کام کیا ہے، ملک و قوم کا لوٹا گیا پیسہ کسی کے پیٹ میں نہیں رہنے دیں گے۔

    چیف جسٹس نے احد چیمہ سے استفسار کیا بھکی پاور پلانٹ میں کتنی تنخواہ وصول کرتےرہے؟ احد چیمہ نے جواب دیا بھکی پاور پلانٹ میں چودہ لاکھ روپے تنخواہ مقررکی گئی تھی۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا ایسےکونسےسرخاب کے پر لگ گئےتھے جو چودہ لاکھ تنخواہ دی گئی، کس کو فائدے دیئے جو آپ کونوازا گیا؟ اتنے ہی منظور نظر تھے تو وہ اپنی جیب سے آپ کونوازتا، قومی خزانے سے نہیں، احد چیمہ کا کہنا تھا عدالتیں آزادہیں، عدالتوں کےسامنے پیش ہوں گا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھابربادی کاذمہ دار کون ہے؟ پہلےاورنج لائن کا بیڑہ غرق کیا، اب ایل ڈی اے سٹی، پیراگون سےکیاتعلق تھاجو ایل ڈی اےسٹی کامعاہدہ کیا، ایل ڈی اے سٹی کا سارا کیس ہی بدنیتی کا کیس ہے۔

    یاد رہے رواں سال فروری میں قومی احتساب بیورو نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں بدعنوانی میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو گرفتار کیا تھا۔

    خیال رہے احد چیمہ پنجاب حکومت کے طاقتور افسر شمار کیے جاتے ہیں، یہ اس وقت ڈی جی ایل ڈی اے تھے جب آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں بڑے پیمانے پر اربوں روپے کی کرپشن کی گئی، جس کی نیب تحقیقات کر رہا ہے۔

  • گیارہ منرل واٹر کمپنیوں کے مالکان کل طلب،نہ پیش ہونے پر نام ای سی ایل میں ڈالنے کی وارننگ

    گیارہ منرل واٹر کمپنیوں کے مالکان کل طلب،نہ پیش ہونے پر نام ای سی ایل میں ڈالنے کی وارننگ

    لاہور : سپریم کورٹ نے گیارہ منرل واٹر کمپنیوں کے مالکان کوکل طلب کرلیا، چیف جسٹس نے سخت وارننگ دی کہ کل پیش نہ ہونے پر کمپنیوں کےمالکان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا، کیا وہ لوگ معافی کے قابل ہیں، جنہوں نےقوم کوگنداپانی پلایا، ڈی جی فوڈاتھارٹی بتائیں غیر معیاری پانی پرکیا فوجداری کارروائی بنتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں زیرزمین پانی نکال کرفروخت کرنےوالی کمپنیوں سے متعلق ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

    سپریم کورٹ نے زیر زمین پانی نکال کر فروخت کرنے والی گیارہ کمپنیوں کے مالکان کو کل صبح 9بجے طلب کرلیا، چیف جسٹس نے سخت وارننگ دی کہ کل پیش نہ ہونے پر کمپنیوں کےمالکان کانام ای سی ایل میں ڈلواؤں گا۔

    وکیل اعتزازاحسن نے مقدمے کی سماعت 30نومبر تک ملتوی کرنے کی استدعا کی کہ آپ برطانیہ کے دورے کے بعد آکر یہ کیس سن لیں، جسے چیف جسٹس نے مسترد کرتے ہوئے کہا اعتزازاحسن آپ کیا چاہتے ہیں میں سمجھوتہ کرکے برطانیہ کے دورے پر چلاجاؤں۔

    [bs-quote quote=” اعتزازاحسن آپ کیا چاہتے ہیں میں سمجھوتہ کرکے برطانیہ کے دورے پر چلاجاؤں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیا وہ لوگ معافی کےقابل ہیں جنہوں نے قوم کوگنداپانی پلایا، ڈی جی فوڈ اتھارٹی بتائیں غیرمعیاری پانی پرکیافوجداری کارروائی بنتی ہے؟ م

    دوران سماعت ڈی جی فیڈرل ای پی اے اور ماہرماحولیات کی جانب سے پانی سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی ، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا لاہورسمیت کئی شہروں سے گیارہ انڈسٹریاں نو ملین پانی فی گھنٹہ نکال رہی ہیں، زمین سے نکالے گئے پانی میں فلورائیڈ اور آرسینک موجود ہے، کمپنیوں کے پاس پانی کو جانچنے کے لیے مطلوبہ لیبارٹریاں تک نہیں ہیں، معلوم ہی نہیں زمین سے نکالے گئے پانی میں کتنے اور کونسے منرلز ہیں۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایم بی اےپاس ملازم پلانٹ بھی آپریٹ کرتااورلیبارٹری کوبھی سنبھالتاہے، کمپنیاں اربوں کما رہی ہیں لیکن ان کےپاس لیبارٹریز تک نہیں، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا پاکستان کےقابل ماہرین ان لوگوں کے لیے کسی اہمیت کےحامل نہیں۔

    مزید پڑھیں : ماہرنے کہا منرل واٹر سے اچھا دریا کا پانی پینا ہے، چیف جسٹس

    چیف جسٹس یہ لوگ پھرغیرملکی ماہرین کوبلاکرآپ کی رپورٹ مستردکرادیں گے۔

    گذشتہ سماعت میں منرل واٹر کیس میں کمیٹی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشاف کیا تھا کہ پلاسٹک بوتل فوڈ گریڈ سے نہیں بنی ہوتی، چیف جسٹس نے کہا کراچی میں ایک گھنٹے میں بیس ہزارٹن پانی نکالاجارہاہے، ماہرنے کہا نام نہاد منرل واٹر کمپنی سے اچھا دریا کا پانی پینا پسند ہے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس ، چیف جسٹس کا نئی جے آئی ٹی بنانے کیلئے 5 رکنی لارجربنچ تشکیل کاحکم

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس ، چیف جسٹس کا نئی جے آئی ٹی بنانے کیلئے 5 رکنی لارجربنچ تشکیل کاحکم

    لاہور : چیف جسٹس ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کے لیے   5رکنی لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم دے دیا، لارجربنچ 5 دسمبرسے اسلام آباد میں کیس کی سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

    [bs-quote quote=”شہباز شریف نے لکھ کردیاکہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پیش نہیں ہوناچاہتے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”ڈی جی نیب”][/bs-quote]

    ڈاکٹر طاہرالقادری عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شہباز شریف پیش نہ ہوئے ، ڈی جی نیب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نےلکھ کردیاکہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس  پیش نہیں ہوناچاہتے، انھوں نے اپنے وکیل کوپیش کرنے کا کہا ہے۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری نے مقدمے میں خود دلائل دیتے ہوئے کہا سابق آئی جی مشتاق سکھیرا پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد کیس زیرو پرآ گیا۔ کیس کی دوبارہ تفتیش کیلئے نئی جے آئی ٹی بنائی جائے۔

    نوازشریف،شہبازشریف،حمزہ شہباز،راناثنا کے وکیل نے مہلت کی استدعا کی اور کہا قانونی نکات پرتیاری کے لیے مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے دو ہفتے کی مہلت دے دی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کے لیے   5رکنی لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم دے دیا، لارجربنچ 5 دسمبرسے اسلام آباد میں کیس کی سماعت کرے گا، بینچ کی سربراہی چیف جسٹس خود کریں گے جبکہ جسٹس آصف سعید کھوسہ بھی بینچ میں شامل ہیں۔

    یاد رہے 17 نومبر کو سانحہ ماڈل ٹاون کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کی درخواست کو سماعت کے لئے مقرر کیا تھا اور عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں نامز ملزم نوازشریف، شہبازشریف ، حمزہ شہباز، راناثناءاللہ، دانیال عزیز، پرویز رشید اور خواجہ آصف سمیت دیگر 139 ملزمان کو نوٹس جاری کئے تھے۔

    خیال رہے چیف جسٹس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ماڈل ٹاؤن میں شہید کی گئی تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ امجد کی درخواست پر 6 اکتوبر کو ازخود نوٹس لیا تھا، متاثرہ بچی نے مؤقف اختیار کیا تھا سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والی پہلی جے آئی ٹی نے میرٹ ہر تفتیش نہیں کی اور ذمہ دار سیاستدانوں کو تفتیش کے لیے بلائے بغیر بے گناہ قرار دے دیا گیا لہذا عدالت دوبارہ جے آئی ٹی بنا کر تفتیش کروانے کا حکم دے۔

    واضح رہے یاد رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • سپریم کورٹ میں آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف نظرثانی کی اپیل  دائر

    سپریم کورٹ میں آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف نظرثانی کی اپیل  دائر کردی، اپیل میں  آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں آسیہ بی بی کی بریت کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کردی، درخواست مدعی قاری محمد سلام نے دائر کی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران آسیہ بی بی نے جرم کا اعتراف کیا، اس کے باوجود ملزمہ کو بری کردیا گیا، سپریم کورٹ سے استدعا ہے آسیہ بی بی سے متعلق بریت کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

    نظرثانی اپیل میں آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی بھی درخواست کی گئی ۔

    یاد رہے 31 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں  توہین رسالت کے الزام میں سزائے موت کے خلاف آسیہ مسیح کی اپیل پر فیصلہ سناتے چیف جسٹس نے کلمہ شہادت سے آغاز کیا اور لاہورہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے آسیہ مسیح کوبری کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کو بری کردیا

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ برداشت اسلام کا بنیادی اصول ہے، مذہب کی آزادی اللہ پاک نے قران میں دے رکھی ہے، قرآن مجید میں اللہ نے اپنی آوازیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز سے پست رکھنے کا حکم دیا ہے۔ اللہ نے اعلان کررکھا ہے کہ میرے نبی کا دشمن میرا دشمن ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کوئی لفظ براہ راست یا بلاواسطہ نہ بولا جاسکتا ہے اور نہ ہی لکھا جاسکتا ہے۔

    فیصلے کے مطابق 1923 میں راج پال نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کی، غازی علم الدین شہد نے راج پال کوقتل کیا، مسلمان آج بھی غازی علم الدین شہید کو سچا عاشق رسول مانتے ہیں۔ 1996میں ایوب مسیح کو گرفتارکیا گیا ، مقدمہ سپریم کورٹ آیا تو پتہ چلا اس کے پلاٹ پر قبضے کے لیے پھنسایا گیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے کہا جب تک کوئی شخص گناہ گار ثابت نہ ہو بے گناہ تصور ہوتا ہے، ریاست کسی فرد کوقانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتی، توہین مذہب کا جرم ثابت کرنا یا سزا دینا گروہ یا افراد کا نہیں ریاست کااختیارہے۔

  • سرکاری جامعات کے غیرمعیاری نجی کالجز  سے الحاق کا مقدمہ، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو طلب

    سرکاری جامعات کے غیرمعیاری نجی کالجز سے الحاق کا مقدمہ، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو طلب

    لاہور : سرکاری جامعات کے غیرمعیاری نجی لاء کالجز  سے الحاق کے مقدمہ میں سپریم کورٹ نے یونیورسٹیوں کےوائس چانسلرز کو طلب کر لیا، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے ہفتے اور اتوار کو بھی عدالت لگےگی، چھ ماہ میں سب کچھ ٹھیک کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں سرکاری جامعات کے غیرمعیاری نجی لاء کالجز سے الحاق کےخلاف درخواست پرسماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا لوگ کہتے ہیں میں اس کام میں لگ کرخیردین،محمددین کاکیس بھول گیا، لیکن ایسا نہیں ہے ہفتے اور اتوار کو بھی عدالت لگے گی، چھ ماہ میں سب کچھ ٹھیک کریں گے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا لا کالجز رولز پر پورا اترتے ہیں، تفصیلات بتائیں،جامعات نے کتنے کالجز سے الحاق کیا،حلف نامے داخل کریں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس میں کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے،عوام لیڈرز کو چنیں گے ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے لاہورہائیکورٹ میں زیر سماعت کیس کی تفصیلات بھی طلب کرتے ہوئے کہا کہ کسی ملک کی ترقی کے لیے تعلیم، علم، نالج ضروری ہے۔

    بعد ازاں سماعت سماعت بیس جنوری تک ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔