Tag: سپریم کورٹ پریکٹس

  • سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت غیر معینہ تک ملتوی، وجوہات سامنے آگئیں

    سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت غیر معینہ تک ملتوی، وجوہات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت جسٹس شاہد وحید کی خرابی صحت کے سبب غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت غیر معینہ تک ملتوی کردی گئی ، کورٹ ایسوسی ایٹ نے سماعت ملتوی ہونےکی وجوہات بتا دیں۔

    عدالتی عملے نے بتایا کہ سماعت جسٹس شاہد وحید کی خرابی صحت کے سبب ملتوی کی گئی، اٹارنی جنرل نے سماعت بجٹ سیشن کے بعد رکھنے کی استدعا کی تھی۔

    عدالتی عملے نے کمرہ عدالت میں آ کر کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے میٹنگ روم میں اٹارنی جنرل سمیت وکلاء کو بلایا، اٹارنی جنرل نے بتایا دو قوانین میں ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے فوری قانون سازی نہیں ہو سکی، اٹارنی جنرل کا موقف تھا بجٹ سیشن چل رہا ہے، فوری قانون سازی نہیں ہوسکتی۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا لپ کہ کیس کی سماعت بجٹ سیشن کے بعد کی جائے۔

    ذرائع نے کہا کہ جسٹس شاہد وحید کی عدم دستیابی کے باعث آج بینچ نامکمل تھا، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کرنی تھی۔

  • وفاقی حکومت کا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پر دوبارہ غور کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پر دوبارہ غور کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پر دوبارہ غور کا فیصلہ کرلیا اور اس حوالے سے اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔

    اٹارنی جنرل نے دوران سماعت سپریم کورٹ کو آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت کا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پر دوبارہ غور کا فیصلہ کیا ہے۔

    اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حوالے سے 2 قوانین بنائے گئے، حالیہ قانون نظرثانی درخواستوں سے متعلق تھا۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل اور نظرثانی قانون دونوں میں کچھ شقیں ایک جیسی ہیں، دونوں قوانین کا باہمی تضاد سے بچانے کیلئے دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

    اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ سپریم کورٹ کے انتظامی معاملے پر قانون سازی عدلیہ کے مشورے سے نہیں ہوئی، سپریم کورٹ کی مشاورت سے اب قانون میں ترمیم ہوگی، دونوں قوانین کے علاوہ دیگر معاملات میں بھی مشاورت ہوگی۔

    چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ آپ حکومت سے ہدایات لے لیں تب تک کسی اور کو سن لیتے ہیں، اگلے ہفتے اس کیس کو سنیں گے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کراچی سے لمبا سفر کرکے آنے والے تمام وکلا سے معذرت کرتے ہیں، جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ یہاں موسم خوشگوار ہے، امید ہے سب انجوائے کریں گے، بعد ازاں عدالت نے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

  • سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت آج ہوگی

    سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجرایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت آج ہوگی ، پی ٹی آئی نے نیا قانون کالعدم قرار دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کی ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے حوالے سے درخواستوں پر سماعت آج ہوگی۔

    چیف جسٹس کی سربراہی میں8رکنی بینچ دن12 بجے سماعت کرے گا، تحریک انصاف نے نیا قانون کالعدم قرار دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔

    گذشتہ روز تحریک انصاف نے بطور فریق جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا تھا، جس میں استدعا کی تھی کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل قانون کو اور قانون کی شقوں 2،3،4،5،7 اور 8 کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔

    پی ٹی آئی نے جواب میں کہا تھا کہسپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل قانون عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے، قانون سے عدلیہ کے اندرونی انتظامی امور میں مداخلت کی گئی ہے۔