Tag: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری

  • محدود وسائل میں رہتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا، چیف جسٹس

    محدود وسائل میں رہتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا، چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ ہمیں محدود وسائل میں رہتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا ،مقننہ نے اپنی بصیرت کے مطابق مسائل کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا صوبائی انصاف کمیٹیوں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا فوجداری نظام دہشتگردی، تشدداوربدعنوانی کے چیلنجزسے نبردآزماہے، شعبہ انصاف سے وابستہ لوگوں کودائرہ اختیار اور دستیاب وسائل میں ہی مسائل کا حل نکالناچاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ انتظامیہ بھی محدودوسائل کے اس قسم کی دردناک صورتحال سے نبردآزماہے ،انصاف کی فراہمی یقینی بناناہماری ذمہ داری ہے، تاہم بلاشبہ سزاوں کی کم شرح ہمارے سب کے لئے باعث تشویش ہے، اس نہ صرف اداروں کی انفرادی کارکردگی پر بلکہ پورے عدالتی نظام پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کی فکر کرنی چاہیئے کہ ضرر رسیدہ افراد کو انصاف کی فراہمی میں بظاہر ہماری ناکامی نظام انصاف پر عوامی اعتماد کو بری طرح متاثر کرہی ہے اور عوام انصاف کیلئے دیگر ذرائع تلاش کررہے ہیں اور ننتیجتاَ مروجہ نظام عدل بے ثمر ہوتا جارہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا مقننہ نے اپنی بصیرت کے مطابق مسائل کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔یہ بھی ضروری ہے کہ ہم اپنے اداروں کے خصوصاخدمات کی فراہمی کی سطح پر قائدانہ صلاحیت پیدا کریں۔

  • سندھ پولیس میں غیرقانونی بھرتیوں کی تحقیقات نیب کے حوالے

    سندھ پولیس میں غیرقانونی بھرتیوں کی تحقیقات نیب کے حوالے

    کراچی : سندھ پولیس کےتفتیشی فنڈزمیں کرپشن اورغیرقانونی بھرتیوں کے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے نیب کو تحقیقات کرکے چارہفتوں میں رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت کردی۔

    عدالت عظمیٰ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے سندھ پولیس میں کرپشن اورغیرقانونی بھرتیوں کامعاملہ نیب کےسُپرد کردیا۔

    عدالت عظمیٰ نےنیب کوچارہفتوں میں تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا تحریری حکم دے دیا، سندھ پولیس کرپشن کیس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوئی۔

    بینچ نےچیف سیکرٹری سندھ کوبھرتیوں سےمتعلق ریکارڈ تک نیب حکام کورسائی دینےکی ہدایت کی، گزشتہ روزفیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نےفورس میں بڑےپیمانے پرخوردبرد اورخلاف ضابطہ بھرتیوں کاانکشاف کیا تھا۔

    رپورٹ میں پولیس افسران پرمشتمل کمیٹی نے کرپشن کاذمہ دارآئی جی سندھ کوٹھہرایاتھا۔

     

  • کراچی بد امنی کیس : چیف جسٹس کا پولیس رپورٹ پراظہارعدم اطمینان

    کراچی بد امنی کیس : چیف جسٹس کا پولیس رپورٹ پراظہارعدم اطمینان

    کراچی : سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس حکام نے کارکردگی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔

    چیف جسٹس نے پولیس حکام کی رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہار کیا۔ سماعت کل تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی عملدرآمد کیس کی بیس ماہ بعد سماعت ہوئی، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی زیرصدارت پانچ رکنی بنچ نےسماعت شروع کی تو آئی جی سندھ نے کارکردگی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔

    مقدمات کے چالان کے اعداد و شمار سے متعلق چیف جسٹس کے استفسار پر آئی جی سندھ خاطرخواہ جواب نہ دےسکے،جس پرچیف جسٹس نےپولیس کی رپورٹ پرعدم اطمینان ظاہر کرتےہوئے ریمارکس دیئےکہ انہیں وردی میں رہنےکاکوئی حق نہیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ریاست کا کام صرف اعداد وشمارجمع کرنانہیں۔ آئی جی سندھ نےدعویٰ کیاکہ سندھ میں تمام بڑےکیس پولیس نےحل کئےجبکہ اغوا برائےتاوان مکمل طورپرختم کردیا، جس پرجسٹس امیرہانی مسلم نے کہا کہ مختصر دورانئےکےاغواء کی وارداتیں بڑھ گئیں ہیں۔

    بنچ نے گزشتہ سماعت میں وفاقی اورصوبائی حکومت، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اوردیگر حکام کو نوٹس جاری کیا تھا۔ فریقین کو سماعت کیلئےسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آج طلب کیاگیاتھا۔

     

  • سرفراز شاہ قتل:شاہد ظفر کی سزائے موت عمرقید میں تبدیل،افسرخان بری

    سرفراز شاہ قتل:شاہد ظفر کی سزائے موت عمرقید میں تبدیل،افسرخان بری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سرفراز شاہ قتل کیس میں ملزم شاہد ظفر کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا جبکہ افسرخان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔

    سرفراز شاہ قتل کیس میں سزاؤں کے خلاف اپیل کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوئی، رینجرز اہلکاروں اور ایک پولیس اہلکار پر سرفراز شاہ کو گولی مار کر قتل کرنے کا الزام تھا۔

    رینجرز اہلکاروں کی جانب سے الزام لگایا تھا کہ ہلاک ہونے والا سرفراز شاہ چوری کے واردات میں ملوث تھا، عدالت میں نجی ٹی وی کی جانب سے بھی ریکارڈ جمع کرایا گیا۔