Tag: سپریم کورٹ کے فیصلے

  • مسلم لیگ ن  صحت پر سیاست کی بجائے نواز شریف کی صحت پرتوجہ دے، ترجمان وزیراعظم

    مسلم لیگ ن صحت پر سیاست کی بجائے نواز شریف کی صحت پرتوجہ دے، ترجمان وزیراعظم

    اسلام آباد : ترجمان وزیراعظم ندیم افضل چن کا کہنا ہے نواز شریف کی ضمانت پرعدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں، مسلم لیگ ن بھی صحت پر سیاست کی بجائے نواز شریف کی صحت پرتوجہ دے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزیراعظم ندیم افضل چن نے نواز شریف کی درخواست ضمانت پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا نواز شریف کی ضمانت پر عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں، ماضی میں صحت پر سیاست کی نہ ہی اب کریں گے، مسلم لیگ ن بھی صحت پرسیاست کی بجائے نواز شریف کی صحت پر توجہ دے۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا مسلم لیگ ن کے عدلیہ کے حوالے سے بیانات بہتر ہو رہے ہیں، ان کی جانب سے عدالتی فیصلےکا خیر مقدم خوش آئند ہے، امید ہے ن لیگ عدلیہ کے فیصلوں کو آئندہ بھی تسلیم کیا کرے گی، جمہوریت پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔

    اس سے قبل رہنماپی ٹی آئی عمر چیمہ نے کہا ہم عدلیہ کےفیصلےکااحترام کرتےہیں، حکومت نےملک میں کہیں بھی علاج کرانےکی سہولت دےرکھی تھی، نوازشریف لندن سےعلاج کرانے پر بضد تھے، ہم میاں صاحب کی صحت یابی کے لئے دعاگو ہیں۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے نوازشریف کی طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست منظور کرلی، درخواست ضمانت50 لاکھ کے مچلکوں اور 2شخصی ضمانتوں پر منظور کی گئی ۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کی درخواست ضمانت 6 ہفتے کے لیے منظور، سزا معطل

    عدالت نے نوازشریف کو چھ ہفتے کیلئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سزا معطل کردی اور ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی لگادی۔

  • نواز شریف نےکبھی علاج سےانکارکیانہ بیرون ملک علاج کی خواہش کی، شاہد خاقان عباسی

    نواز شریف نےکبھی علاج سےانکارکیانہ بیرون ملک علاج کی خواہش کی، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے نوازشریف نےکبھی علاج سےانکارکیانہ بیرون ملک علاج کی خواہش کی، وفاق اور پنجاب  حکومت کی کوششوں کےباوجودعدالت سےعلاج کیلئے ریلیف ملا ، امید ہے اپیل میں بھی ریلیف ملےگا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما شاہدخاقان عباسی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا عدالت نےنوازشریف کوعلاج کے لیے ریلیف دیا، ان سب کاشکرگزارہوں جنہوں نےنوازشریف کےلیےدعاکی، وفاقی اورپنجاب حکومت کی کوششوں کےباوجودنوازشریف کوریلیف ملا۔

    شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کےعلالت پرحکومتی وزراکاجھوٹ عوام کےسامنےآگیا، ایک سیاسی رہنما کی علالت کو طنز کا نشانہ بنانے پر کیا کہہ سکتا ہوں، سامنے آگیا کہ نواز شریف نے طبی امداد سے کبھی انکار نہیں کیا۔

    نوازشریف کےعلالت پرحکومتی وزراکاجھوٹ عوام کےسامنےآگیا

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کوئی بھی ڈاکٹرفیصلہ نہیں کر پارہا تھا اور صحت نواز شریف کی متاثر ہورہی تھی، نواز شریف نے کبھی علاج سے انکار نہیں کیا، آج نواز شریف کا علاج سے انکار کا تاثر ختم ہوگیا، اس طرح کی سیاست ملک میں نہیں چل سکتی ، حکومت عوام اوران کے مسائل کی طرف توجہ دے۔

    ان کا کہنا تھا امیدہےعدالتوں سےریلیف ملتا رہےگا، نہ حکومت نے کبھی کہا کہ آپ کہیں بھی علاج کرالیں، کوئی ڈاکٹر فیصلہ نہیں کر پایا کہ علاج کیا اور کہاں ہوگا، نواز شریف نے کبھی بیرون ملک جانے پر اصرار نہیں کیا۔

    امیدہےعدالتوں سےریلیف ملتا رہےگا

    شاہدخاقان عباسی نے کہا جہاں بھی ملک کا فائدہ ہو وہ سیاست جاری رہےگی، حکومت اور وزرا کے رویے سے عوام کے مسائل حل نہیں ہوسکے، 8 ماہ میں ایک بحث  اسمبلی میں نہ ہوسکی، ذمے دار اسپیکر اور حکومت ہے، مثالی کم ظرفی کامظاہرہ کرنے والے عوام کی فکر کریں۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے نوازشریف کی طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست منظور کرلی، درخواست ضمانت50 لاکھ کے مچلکوں اور 2شخصی ضمانتوں پر منظور کی گئی ۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کی درخواست ضمانت 6 ہفتے کے لیے منظور، سزا معطل

    عدالت نے نوازشریف کو چھ ہفتے کیلئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سزا معطل کردی اور ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی لگادی

  • جعلی اکاؤنٹس کیس ، وزیراعلی سندھ  نے بھی حکم نامے کےخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    جعلی اکاؤنٹس کیس ، وزیراعلی سندھ نے بھی حکم نامے کےخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی  سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کردی ، جس میں کہا گیا جےآئی ٹی جعلی اکاؤنٹس ٹرانزیکشنز میں ملوث ہونےکاثبوت نہ لا سکی، سپریم کورٹ فیصلہ پر نظر ثانی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو ,آصف زرداری اور فریال تالپور کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کردی ، نظر ثانی میں وفاق، نیب اور جے آئی ٹی کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جے آئی ٹی نے جعلی اکاؤنٹس معاملے کی تحقیقات کرنی تھی، جے آئی ٹی جعلی اکاؤنٹس ٹرانزیکشنز سے تعلق ثابت نہ کر سکی اور نہ ٹرانزیکشنز میں ملوث ہونے کا ثبوت لا سکی۔

    درخواست میں کہا گیا سندھ اسمبلی نے شوگر ملز کو سبسڈی کی منظوری دی ، قرار داد پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان کی جانب سے پیش کی گئی ، مقدمہ کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا کوئی جواز نہیں۔

    دائر درخواست میں مزید کہا گیا فیصلے میں جے آئی ٹی رپورٹ سے نام نکالنے کا زبانی حکم شامل نہیں ، معاملے پر عمل درآمد بینچ تشکیل دینے کا بھی جواز نہ تھا ، سپریم کورٹ فیصلہ پر نظر ثانی کرے۔

    مزید پڑھیں : بلاول بھٹو نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نظرثانی اپیل دائر کردی

    گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر ‌‌‌کی تھی، درخواست میں جے آئی ٹی کی تشکیل، حساس اداروں کے ممبران کی شمولیت پر اعتراضات اور سپریم کورٹ کے صوابدیدی اختیارپر بھی سوال اٹھایا گیا تھا۔

    اس سے قبل سندھ حکومت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نظرثانی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی ، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ جعلی اکاؤنٹس کیس اسلام آبادمنتقل نہ کیا جائے، مزید انکوائری اسلام آباد میں کرنے سے انتظامی مسائل ہوں گے، انکوائری کراچی میں ہی کی جائے۔

    یاد رہے 28 جنوری کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی تھی ۔

    جس میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا، قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    واضح رہے 7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا معاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو کا نام جے آئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری  اور ان کی بہن فریال تالپور نے  سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی، تیار کی گئی درخواست میں کہاگیا ہے کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا،   قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے سات جنوری کےحکم نامے پر نظرثانی کی درخواست  دائر کردی۔

    تیار کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا، ایف آئی اے اداروں کی مدد کے باوجود قابل جرم شواہد تلا ش نہ کرسکا، ایف آئی اےکی استدعا پرسپریم کورٹ نےجے آئی ٹی تشکیل دی۔

    درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ جےآئی ٹی نے مؤقف شامل کیے بغیر رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی، عدالت عظمیٰ نے تسلیم کیا جے آئی ٹی قابل قبول شواہد نہ لاسکی، جے آئی ٹی نے بھی معاملے کی مزید انکوائری کی سفارش کی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرادعلی شاہ کانام جے آئی ٹی سےنکالنے کا زبانی حکم فیصلےکاحصہ نہیں بنایاگیا، مقدمہ کراچی سےاسلام آباد منتقل کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا،قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی ، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    خیال رہے 16 جنوری کو سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے تفصیلی فیصلہ میں کہا تھا کہ نئےچیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں ، نیب مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور دیگر کےخلاف تحقیقات جاری رکھے۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ اگر تحقیقات میں جرم بنتا ہو تو احتساب عدالت میں ریفرنس فائل کئے جائیں، نیب ریفرنس اسلام آباد نیب عدالت میں فائل کئے جائیں، نیب کو بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کے خلاف تحقیقات میں رکاوٹ نہیں ہوگی، دونوں رہنماؤں کے خلاف شواہد ہیں تو ای سی ایل میں نام کیلئے وفاق سے رجوع میں رکاوٹ نہیں۔

    اس سے قبل 7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مرادعلی شاہ اوربلاول بھٹو کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجوادیا

    چیف جسٹس نے ہدایت کی تھی نیب2ماہ کےاندرتحقیقات مکمل کرے ، نیب اگرچاہے تو اپنے طور پر ان دونوں کوسمن کرسکتی ہے۔

    یاد رہے ستمبر 2018 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد عدالت میں رپورٹ جمع کروائے گی جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹ کیس، جےآئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس سے متعلق اہم انکشافات

    رپورٹ میں بتایاگیا جے آئی ٹی نے924افراد کے11500اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی، جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے11مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے، اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے جبکہ زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی تھی، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، جس پر8.95ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

    واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پر ڈیڑھ کروڑ کی غیر قانونی منتقلی کا الزام ہے۔