Tag: سپریم کورٹ

  • سیاستدان عدالت کا سامنا کرتے ہیں جرنیل بیمار پڑتے ہیں، اعتزاز

    سیاستدان عدالت کا سامنا کرتے ہیں جرنیل بیمار پڑتے ہیں، اعتزاز

    معروف وکیل اور سینیٹ کے رکن اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سیاستدان عدالت کا سامنا کرتے ہیں جبکہ جرنیل بیمار پڑ جاتے ہیں، آصف علی زرداری کل نیب عدالت میں پیش ہوں گے۔

    سپریم کورٹ کے احاطے میں اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت میں اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سیاستدان عدالتوں کا سامنا کرتے ہیں اور جرنیل بیمار پڑجاتے ہیں، کل سابق صدر آصف علی زرداری کے عدالت میں پیش ہونے کے بعد قوم کو بتائیں گے کہ سیاستدان اور جرنیل میں کیا فرق ہے۔
       

  • سندھ ،پنجاب میں بلدیاتی انتخابات، سپریم کورٹ نے نئی تاریخیں دے دیں

    سندھ ،پنجاب میں بلدیاتی انتخابات، سپریم کورٹ نے نئی تاریخیں دے دیں

    سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی درخواست بلدیاتی انتخابات کرانے کے لئے سندھ میں تئیس فروری اور پنجاب میں تیرہ مارچ کی نئی تاریخیں دے دیں۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عدالتی فیصلوں، اتنظامی تبدیلیوں اور سیکورٹی پرنٹنگ پریس کی جانب سے بیلٹ پیپرز کی بروقت فراہمی سے معذرت کے باعث سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لئے دی گئی تاریخوں میں مہلت کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ بلدیاتی انتخابات میں استعمال ہونے والے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے لئے تین ہفتے درکارہیں، جس کے باعث سندھ میں بلدیاتی انتخابات تیئس فروری جبکہ پنجاب میں تیرہ مارچ کو کرا ئے جاسکتے ہیں۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ اس مقصد کے لئے سندھ اور پنجاب میں دیئے گئے انتخابی شیڈول کو منسوخ کرنا ہوگا جبکہ نیا شیڈول سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں تیار کیا جائے گا۔

    سپریم کورٹ نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے سندھ میں بلدیاتی انتخابات تیئس فروری اور پنجاب میں تیرہ مارچ کی تاریخ کی منظوری دیتے ہوئے فریقین کو طلب کرلیا ، مقدمے کی سماعت ستائیس جنوری کو ہوگی ۔

  • اکتیس جولائی کے فیصلے پر نظرثانی اپیل، سماعت فل کورٹ کرے گا

    اکتیس جولائی کے فیصلے پر نظرثانی اپیل، سماعت فل کورٹ کرے گا

       پرویزمشرف کیخلاف سپریم کورٹ کے اکتیس جولائی کے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل پر اعتراض دور کرنے کی درخواست جسٹس انور ظہیر جمالی نے فل کورٹ منتقل کردی۔

    پرویز مشرف کے خلاف اکتیس جولائی کے فیصلے پر نظر ثانی اپیل کی سماعت اب فل کورٹ کرے گا، پرویز مشرف کے اکتیس جولائی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل پر رجسٹرار آفس کے اعتراض کا معاملہ فل کورٹ کو بھیج دیا گیا۔

    سپریم کورٹ کے جج انور ظہیر جمالی نے نظر ثانی اپیل کا معاملہ فل کورٹ کو ریفر کر دیا، پرویز مشرف نے اکتیس جولائی دو ہزار نو کے فیصلے کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی تھی، جسے بعد ازاں رجسڑار سپریم کورٹ نے اعتراضات لگا کر واپس کر دیا تھا۔

  • الیکشن کمیشن وزارت دفاع سے تحریری طور پر انتخابات کی تاریخ لے،سپریم کورٹ

    الیکشن کمیشن وزارت دفاع سے تحریری طور پر انتخابات کی تاریخ لے،سپریم کورٹ

    سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ میں انتخابات کرانے کیلئے الیکشن کمیشن کو وزارت دفاع سے تحریری طور پر تاریخ لینے کا حکم دے دیا۔

    سپریم کورٹ میں کنٹونمنٹ بورڈ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے کہا کہ کنٹونمنٹ کے علاقوں میں فروری میں بلدیاتی انتخابات ممکن نہیں کیونکہ وفاقی حکومت کنٹونمنٹ کے علاقوں میں انتخابات کے لئے تیار نہیں۔

    جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ یہ کہانی پرانی ہے نئے کہانی سنائیں، جسٹس عظمت سعید نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن وزارت دفاع سے تحریری طور پر بلدیاتی انتخابات کی تاریخ لے، جس کے بعد کیس کی سماعت نو جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
       

  • الیکشن کمیشن کا انتخابات کی تاریخ میں توسیع کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

    الیکشن کمیشن کا انتخابات کی تاریخ میں توسیع کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

    بلدیاتی انتخابات کے عمل میں پے در پے تبدیلیوں کے بعد الیکشن کمیشن نے بھی انتخابات کی تاریخ میں توسیع کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    ملک میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات حلق کی ہڈی بن گئے، پہلے سیاسی جماعتوں نے عدالت سے رجوع کیا، عدالت کے فیصلے آئے تو انتخابی عمل کا نقشہ ہی بدل گیا، جس کے بعد الیکشن کمیشن کو بھی عدالت کی ضرورت پڑ گئی کہ دیئے گئے شیڈول کے مطابق انتخابات کرانا ممکن نہیں۔

    الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا، اسکا کہنا ہے کہ صوبوں کی جانب سے بھی انتخابات کے التوا کی درخواستیں کی گئی ہیں، بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا بھی ایک مسئلہ ہے اور سندھ میں حلقہ بندیوں کے معاملات بھی زیر تکمیل ہیں، اس لئے دیئے گئے شیڈول کے مطابق بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں رہا۔

  • ن اور فنکشنل لیگ کا سپریم کورٹ میں مشترکہ موقف پیش کرنے کا فیصلہ

    ن اور فنکشنل لیگ کا سپریم کورٹ میں مشترکہ موقف پیش کرنے کا فیصلہ

    مسلم لیگ نون اور مسلم لیگ فنکشنل نے بلدیاتی انتخابات کے بارے میں اپنا مشترکہ موقف آج سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کا دفاع کیا جائے گا۔

    مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ نون کے رہنماوں کا امتیاز شاہ کی رہائشگاہ پر اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیر کو سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے دائر درخواست پر دونوں جماعتیں اپنا مشترکہ موقف سپریم کورٹ میں پیش کریں گی۔

    اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا دفاع کیا جائے گا، اجلاس میں امتیاز شاہ، شفت شاہ شیرازی، عاقب جتوئی، ظفر علی شاہ کے علاوہ دونوں جانب کے دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

  • بلدیاتی آرڈیننس:سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ، سپریم کورٹ میں چیلنج

    بلدیاتی آرڈیننس:سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ، سپریم کورٹ میں چیلنج

    حکومت سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے بلدیاتی قوانین کی تیسری ترمیم کو غیر قانونی قرار دئیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے، جسکی سماعت آٹھ جنوری کو اسلام آباد میں ہوگی۔

    سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے بلدیاتی قوانین میں تیسری ترمیم کو غیر قانونی قرار دئیے جانے کے خلاف حکومت سندھ نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی، ایڈووکیٹ جنرل خالد جاوید کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی حلقہ بندیوں کی ساری کاروائی قانون کے تحت کی گئی ہے، اگر پینل کی شرط نہ رکھی جاتی تو ایک بیلٹ پیپر پچیس صفحات کا ہوگا، جسکے باعث بیلٹ پیپرز کی گنتی پر گھنٹوں نہیں دنوں کے حساب سے وقت لگے گا۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سنہ دو ہزار ایک میں ایک یونین کونسل میں تیس سے ستر ہزار رکھے گئے تھے جبکہ نئے قانون میں یہ تعداد دس سے پچاس ہزار کی گئی ہے، انتخابی حد بندیوں کے قانون میں کوئی سقم نہیں تھا، اس قانون پر تنقید اور اعتراض بلا ضرورت ہے، حکومت سندھ کی درخواست کی سماعت 8جنوری کو اسلام آباد میں ہوگی۔

    بلدیاتی الیکشن سپریم کورٹ کے حکم پر ہورہے ہیں تو ہائی کورٹ اس حوالے سے کیسے فیصلہ جاری کرسکتی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کی درخواست پر بلدیاتی قوانین کی تیسری ترمیم کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

  • حکومت کی اپیل پر ایم کیوایم کا مؤقف سنے بغیرحکم نہ دیا جائے،فاروق ستار

    حکومت کی اپیل پر ایم کیوایم کا مؤقف سنے بغیرحکم نہ دیا جائے،فاروق ستار

    متحدہ قومی موومنٹ نے بلدیاتی قانون میں ترمیم پر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی، ڈاکٹر فاروق ستار کہتے ہیں حکومت کی اپیل پر ایم کیو ایم کا موقف سنے بغیر حکم نہ دیا جائے۔

    سندھ میں اٹھارہ جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کھٹائی میں پڑتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، بلدیاتی قانون میں ترمیم پر متحدہ قومی موومنٹ کی جانب ڈاکٹر فاروق ستار نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    بلدیاتی قانون پر فاروق ستار کی درخواست حکومت کی اپیل سے پہلے داخل کی گئی، ایم کیوایم کی جانب سے درخواست ایڈووکیٹ مظہر چوہان نے دائر کی، حکومت سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف آج اپیل داخل کرنا ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حکومت کی اپیل پر ایم کیوایم کا موقف سنے بغیر حکم نہ دیا جائے، سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم سمیت مسلم لیگ ن، فنکشنل لیگ، جماعت اسلامی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے صوبے میں پیپلز پارٹی کی جانب سے بلدیاتی حلقہ بندیوں اور لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواستیں دائر کیں تھی، جس پر عدالت نے صوبائی حکومت کی جانب سے منظور کردہ ترامیم کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
           

  • پرویزمشرف نے31جولائی کے فیصلےکو پھر چیلنج کردیا

    پرویزمشرف نے31جولائی کے فیصلےکو پھر چیلنج کردیا

    سابق صدر پرویز مشرف نے سپریم کورٹ کے اکتیس جولائی دو ہزار نو کے فیصلے کو ایک بار پھر چیلنج کر دیا، فیصلے پرنظر ثانی کی درخواست اعتراضات دور کرکے دوبارہ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہے۔

    سابق صدرکے وکیل کی جانب سے دائرکی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ دو ہزار نو میں پرویز مشرف کو سنے بغیر انہیں غاصب قرار دیا گیا تھا، اس سے قبل بھی پرویز مشرف نے نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کروائی تھی۔

    رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراض لگایا تھا کہ درخواست مشرف کے وکیل شریف الدین پیر زادہ ہی دائر کر سکتے ہیں، لگائے جانے والے اعتراضات میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ نظر ثانی کی درخواست پر وکیل کا نام تو ہے لیکن ان کے دستخط نہیں ہیں۔
        

        
       

  • پنجاب : بلدیاتی انتخابات کیلئےحلقہ بندیوں کوتحریک انصاف کا سپریم کورٹ میں چیلنج

    پنجاب : بلدیاتی انتخابات کیلئےحلقہ بندیوں کوتحریک انصاف کا سپریم کورٹ میں چیلنج

    تحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات کے لئے حلقہ بندیوں کے عمل کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کردیا۔ تحریک انصاف کی جانب سے موقف اختیا رکیاگیا ہےکہ حلقہ بندیاں صوبائی حکومت کےمن پسند افسران کررہے ہیں، جو غیرآئینی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہےکہ حلقہ بندیاں کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، ضلعی انتظامیہ کا نہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت بلدیاتی انتخابات اپنی نگرانی میں کرائےاور حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کے ذریعے کروانے کے احکامات جاری کرے۔