Tag: سپریم کورٹ

  • آئی جی ایف سی سپریم کورٹ میں پیش،توہین عدالت کا نوٹس واپس

    آئی جی ایف سی سپریم کورٹ میں پیش،توہین عدالت کا نوٹس واپس

    آئی جی ایف سی سپریم کورٹ میں پیش ہوگئے جس پر اُن کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا گیا، عدالت نے اُنھیں پندرہ دن لاپتہ افراد سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    آئی جی ایف سی توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں عدالتی بینچ نے کی، میجر جنرل اعجاز شاہد عدالتی بینچ کے روبرو پیش ہوئے، جسٹس ناصر نے ریمارکس میں کہا کہ آئی جی ایف سی کو توہین عدالت کا نوٹس عدالت میں پیش نہ ہونے پر جاری کیا گیا تھا، انہوں نے عدالت میں پیش ہوکر حکم کی تکمیل کر دی ہے، لہذا توہین عدالت کا نوٹس واپس لیا جاتا ہے۔

    جسٹس ناصرالملک نے ہدایت کی کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ دوہفتے میں عدالت میں جمع کروائے، اس موقع پر آئی جی ایف سی کے وکیل عرفان قادر نے عدالت کو بتایا کہ کاؤ خان جس کے بارے الزام تھا کہ اسے چھ ایف سی کے جوانوں نے غائب کیا ہے، کوئٹہ سے برآمد ہوگیا ہے، اس طرح یہ تاثر غلط ہے کہ کاؤ خان ایف سی کی تحویل میں تھا۔

    جسٹس اعجاز اختر نے سوال کیا کہ ایف سی کے بارے میں تاثر ہے کہ وہ لوگوں کو غائب کر دیتی ہے، اس حوالے سے آپ نے کیا کاروائی کی ہے، عرفان قادر نے کہا کہ ان تمام باتوں کا جواب میں نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں شامل کر کہ عدالت میں جمع کر دیا ہے، اس کے بعد مقدے کی سماعت 15جنوری تک ملتوی کردی گئی۔

     

  • سپریم کورٹ:آئی جی ایف سی پر آج فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان

    سپریم کورٹ:آئی جی ایف سی پر آج فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان

    سپریم کورٹ میں بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت میں آئی جی ایف سی پر آج توہین عدالت کرنے پر فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق عدالت کے حکم پر آئی جی ایف سی کی عدم پیشی کی صورت ان کے خلاف توہین عدالت کے تحت فرد جرم عائد کیا جاسکتا ہے، یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں عدالت نے آئی جی ایف سی کو ہدایت کی تھی کہ وہ پیش ہو کرلاپتہ افراد کو ڈھونڈنے کے حوالے سے پیش رفت پر رپورٹ کریں کہ کتنے لوگ اب تک لاپتہ ہیں اور کتنوں کو ڈھونڈ نکالا گیا ہے۔
       

  • مشرف کی نظر ثانی کی درخواست اعتراض لگا کر واپس

    مشرف کی نظر ثانی کی درخواست اعتراض لگا کر واپس

    سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے اکتیس جولائی کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ نے اعتراض لگا کر واپس کردی۔

    رجسٹرار سپریم کورٹ نے درخواست پر اعتراض لگاتے ہوئے کہا کہ درخواست مشرف کے وکیل شریف الدین پیر زادہ ہی دائر کر سکتے ہیں، اس درخواست پروکیل کا نام تو ہے لیکن ان کے دستخط نہیں ہیں۔

    دوسری جانب پرویزمشرف نے انٹرا کورٹ اپیل دائرکرنے کا فیصلہ کرلیا، جس میں سابق صدر نے موقف اپنایا ہے کہ تین نومبر کے واقعے میں وہ اکیلے نہیں تھے بلکہ اور بھی لوگ شامل تھے، ان معاونین کا ذکر نہیں، صرف انھیں گھسیٹا جارہا ہے، ایمر جنسی متعلقہ افراد کی مشا ورت سے لگائی گئی تھی۔

  • ایف آئی اے نے اصغر خان کیس کی تحقیقات کا با قاعدہ آغاز کردیا

    ایف آئی اے نے اصغر خان کیس کی تحقیقات کا با قاعدہ آغاز کردیا

    سپریم کورٹ کے دو ہزار بارہ کے فیصلے کی روشنی میں ایف آئی اے نے اصغر خان کیس کی تحقیقات کا با قاعدہ آغاز کردیا اور ایف آئی اے نے کیس کے محرک اصغر خان کا بیان ریکا رڈ کرلیا ہے۔

    سپریم کورٹ کے اصغرخان کیس پر فیصلے کے ایک سال کے بعد ایف آئی اے نے تحقیقات کا با قاعدہ آغاز کردیا ہے اور اصغر خان نے ایف آئی اے کو اس ضمن میں اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اکتوبر میں اصغرخان کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ انیس سو نوے کے انتخابات میں دھاندلی کے لیے اس وقت کے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کی تھیں۔

    سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اُس وقت کے صدر سے متعلق کہا تھا کہ غلام اسحاق خان نے ایوانِ صدرمیں جو سیاسی سیل قائم کیا وہ غیر آئینی اورغیر قانونی تھا، عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ صدر وفاق کی علامت ہے اور وہ کسی گروہ یا جماعت کی حمایت نہیں کرسکتا۔

    ایف آئی اے کو ابھی سابق آرمی چیف اسلم بیگ اور مہران بینک اسکینڈل کے مرکزی کردار یونس حبیب کا بیان بھی ریکارڈ کرنا ہے، سپریم کورٹ نے اس کیس کا فیصلہ کرنے میں سولہ سال کا وقت لیا تھا، دیکھنا ہے کہ اب ایف آئی اے اس تحقیقات میں کتنا وقت لیتی ہے۔

  • لا پتا افراد کا معاملہ،وزارت داخلہ کا سینیٹ میں تحریری جواب جمع

    لا پتا افراد کا معاملہ،وزارت داخلہ کا سینیٹ میں تحریری جواب جمع

    وزارت داخلہ کی جانب سے سینیٹ میں لاپتا افراد کیسز کے حوالے سے تحریری جواب جمع کرا دیا گیا ہے، وزارت داخلہ کے مطابق ملک میں لاپتہ افراد کیسز کی تعداد چودہ سو اٹھائیس ہے۔

    لاپتہ افراد سے متعلق وزارت داخلہ سینیٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب کے مطابق ملک میں لاپتہ افراد کیسز کی تعداد چودہ سو اٹھائیس ہے، سپریم کورٹ میں ان کیسز کی تعداد تین سو چار ہے جبکہ لاہور ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کیسز کی تعداد چودہ ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ میں ان کیسز کی تعداد ایک سو چوہتر ہے، وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں ایک سو ایک لاپتہ افراد کے کیسز ہیں جبکہ بلوچستان ہائیکورٹ میں کیسز کی تعداد بائیس ہے۔

    وزارت داخلہ کے تحریری جواب کے مطابق انکوائری کمیشن میں لاپتہ افراد کی تعداد آٹھ سو تیرہ ہے، خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں، جن کی تعداد تین سو انسٹھ ہے، سندھ میں لاپتا افراد کی تعداد ایک سو انہتر ہے جبکہ پنجاب میں ایک سو پینسٹھ افراد لاپتہ ہیں۔

    انکوائری کمیشن کے مطابق اسلام آباد سے سترہ افراد لاپتہ ہیں میں کے بلوچستان میں لاپتہ افراد کی تعداد اکہتر ہے جبکہ فاٹا اکیس اور آزاد کشمیر میں دس افراد لاپتہ ہیں گلگت بلتستان میں بھی لاپتہ افراد کا ایک کیس ہے، وزارت داخلہ کے مطابق دو ہزارایک سے اب تک اسلام آباد سے بارہ مسخ شدہ لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔

  • لاپتہ افراد کیس میں آئی جی ایف سی سے رپورٹ طلب

    لاپتہ افراد کیس میں آئی جی ایف سی سے رپورٹ طلب

    سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں قائم مقام آئی جی ایف سی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    سپریم کورٹ میں بلوچستان بدامنی اور لاپتہ افراد کی سماعت پر قائم مقام آئی جی ایف سی عدالت میں پیش ہوئے، قائم مقام آئی جی ایف سے نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ ان کے پاس دس افراد تھے، جن میں سے تین کی شناخت ہوچکی ہیں، جونام یہاں دیئے گئے ہیں ان میں سے کوئی بھی ایف سی کی تحویل میں نہیں ہیں۔

    سپریم کورٹ نے چھبیس دسمبر کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی، دوران سماعت صدر بلوچستان ہائیکورٹ بار نے کہا کہ صوبے میں چھبیس ڈاکٹرز اغوا کئے گئے اور سب نے تاوان دے کر رہائی پائی، پولیس حکام نے جواب میں بتایا کہ سول اسپتال اور نجی کلینکس کو سیکیورٹی فراہم کردی ہے، اس کے علاوہ ذاتی سیکیورٹی کیلئے اگر ڈاکٹرز درخواست دیں گے تو انھیں فوری اسلحہ لائسنس فراہم کیا جائے گا۔
        

       

  • کامران فیصل قتل کیس ، نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم

    کامران فیصل قتل کیس ، نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم

    سپریم کورٹ نے کامران فیصل قتل کیس کی تحقیقات کیلئے نئی مشترکہ تفتیشی کمیٹی اور نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیدیا۔

    عدالت نے حکم دیا ہے کہ نئی تفتیشی ٹیم کی سربراہی اے آئی جی کریں گے جبکہ نیا میڈیکل بورڈ سینئر اسپیشلسٹ ڈاکٹر ز پر مشتمل ہو گا۔

    عدالت نے یہ احکامات کامران فیصل کے والد کے وکیل کی جانب سے تفتیشی ٹیم اور میڈیکل بورڈ پر عدم اعتماد اور اٹھائے گئے اعتراضات کی بنیاد پر کیا ۔

    عدالت نےکامران فیصل کے وکیل کی جانب سے نئی ایف آئی آر کے اندراج کی درخواست مستر دکر دی۔

  • توہین عدالت کیس،آئی جی ایف سی ہرحال میں سپریم کورٹ طلب

    توہین عدالت کیس،آئی جی ایف سی ہرحال میں سپریم کورٹ طلب

    سپریم کورٹ کےحکم کے باوجود آئی جی ایف سی ایک بار پھر عدالت میں پیش نہیں ہوئے، چیف جسٹس نےاُنھیں ہرحال میں پیر کے روز پیش ہونےکا نوٹس جاری کردیا۔

    آئی جی ایف سی توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی بینچ کی، آئی جی ایف سی ایک بار پھر عدالت میں پیش نہیں ہوئے، جس پر چیف جسٹس تصدق جیلانی نے کہا کہ آئی جی ایف سی کا عدالت میں پیش نہ ہونا افسوسناک ہے، انھیں پیشی کی واضح ہدایت دی گئی تھی۔

    چیف جسٹس نے آئی جی ایف سی کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ وہ پیر کے روز ہر حال میں پیش ہوں، دوسری جانب ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے قائم مقام آئی جی ایف سی کی تعیناتی کا نوٹیفکشن عدالت میں پیش کردیا، عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو امن وامان کے حوالے سے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

  • چیئرمین نادرا طارق ملک کی تقرری کیخلاف درخواست مسترد

    چیئرمین نادرا طارق ملک کی تقرری کیخلاف درخواست مسترد

    سپریم کورٹ نے چیئرمین نادرا طارق ملک کی تقرری کے خلاف دائر درخواست مسترد کردی۔

    چئیرمین نادرا طارق ملک کی تقرری کے خلاف درخواست کی سماعت چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کی، سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل ایک سو چوراسی تین کے تحت دائر درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ عدالت بنیادی حقوق کے اس آرٹیکل کے دائرہ اختیار سے تجاوز نہیں کرے گی۔

    درخواست گزار کاظم رضا ایڈووکیٹ سے مکالمے میں چیف جسٹس نے کہا کہ ایسی درخواستیں اس آرٹیکل کے تحت دائر کرنا آپ کے وقار کے منافی ہے، آپ چاہیں تو اس درخواست کو دوبارہ مناسب طریقے سے دائر کرسکتے ہیں۔

  • حکومت کا چئیرمین پیمراکی بحالی کےہائیکورٹ کےفیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج

    حکومت کا چئیرمین پیمراکی بحالی کےہائیکورٹ کےفیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج

    ۔چیئرمین پیمراکی بحالی فیصلے کے خلاف اپیل وزارت اطلاعات اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے حافظ ایس اے رحمان ایڈوکیٹ نے دائر کی۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ چئیرمین پیمرا کا تقرر ہی غیر قانونی تھا، ہائیکورٹ نے حکومت کا موقف نہیں سنا اور یکطرفہ طور پر بحالی کا حکم سنا دیا اور ہائیکورٹ نے نئے چئیرمین کے تقرر کانوٹیفکشن بھی منسوخ نہیں کیا۔

    جس کی وجہ سے پیمرا کے بیک وقت دوچیئرمین ہوگئے ہیں، جو قانون کے مطابق نہیں ہے، اپیل میں چئیرمین پیمرا کی بحالی کا عبوری حکم معطل کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے ۔