Tag: سپریم کورٹ

  • ایک ساتھ انتخابات کی درخواستوں پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی

    ایک ساتھ انتخابات کی درخواستوں پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کی درخواستوں پر مزید سماعت 27 اپریل تک ملتوی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ساتھ انتخابات کی درخواستوں پر سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت 27 اپریل تک ملتوی ہو گئی، اٹارنی جنرل اور فاروق نائیک نے چیف جسٹس سے ان کے چیمبر میں ملاقات کر کے مزید وقت طلب کیا تھا۔

    ملاقات میں جسٹس اعجازالاحسن بھی موجود تھے، اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کو مذاکرات سے متعلق اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    سپریم کورٹ میں دوبارہ سماعت سہ پہر چار بجے شروع ہونا تھی، تاہم چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کی مزید وقت کی استدعا منظور کر لی، اور سماعت ایک ہفتے تک متلوی کر دی۔

    ایک ہی دن الیکشن سے متعلق درخواستوں پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 14 مئی کو انتخابات کا فیصلہ واپس نہیں ہوگا، عدالتی فیصلہ واپس لینا مذاق نہیں ہے۔

    عمران خان سے بات کر نے کے عدالتی فیصلے کو نہیں مانتے: فضل الرحمان

    چیف جسٹس نے کہا گزارش ہے کہ سیاسی قائدین عید کے بعد نہیں آج ہی بیٹھیں، پنجاب میں فصلوں کی کٹائی اور حج کے بعد کی تاریخ رکھ لیں، مذاکرات میں ہٹ دھرمی نہیں ہو سکتی، دوطرفہ لین دین سے مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں۔

    سراج الحق، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے کوشش کی، بعد میں پی ٹی آئی نے بھی ایک ساتھ انتخابات کی بات کی، توقع ہے کہ مولانا فضل الرحمان بھی لچک دکھائیں گے۔

  • جب تک تین دو کا فیصلہ ختم نہیں ہوتا ہم اسے بندوق کی نوک سمجھیں گے: بلاول بھٹو

    جب تک تین دو کا فیصلہ ختم نہیں ہوتا ہم اسے بندوق کی نوک سمجھیں گے: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عدالتی فیصلے کو بندوق کی نوک کا فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک تین دو کا فیصلہ ختم نہیں ہوتا ہم اسے بندوق کی نوک سمجھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں لیکن آج جو صورت حال ہے اس میں 90 دن کی خلاف ورزی ہم نے نہیں کسی اور نے کی ہے، ہم ایک دن ملک بھر میں انتخابات کرانے کے حامی ہیں۔

    انھوں نے واضح کیا کہ اکثریت ثابت کر کے اقلیت کا فیصلہ مسلط کرنے کے فیصلے کو بندوق کی نوک سمجھتے ہیں، مسائل کا حل نہیں نکالیں گے تو جمہوریت اور وفاق کو سنگین خطرہ ہے۔

    بلاول نے کہا ہم سمجھتے ہیں کہ مذاکرات میں ایک دو چیزوں پر اتفاق رائے مشکل ہوگا، کسی اور ادارے میں پنچائت بنانے پر ہمیں اتحادیوں کو منانے میں مشکلات ہیں، اتحادیوں سے اتفاق کرتے ہیں کہ گن پوائنٹ پر کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا زبردستی پنجاب کے الیکشن کرانے کی سازش پر پی پی نے مؤقف قوم کے سامنے رکھ دیا ہے، ہم کل بھی ون یونٹ کے خلاف تھے آج بھی اس کے خلاف ہیں، چند عناصر کی ضد پر پنجاب میں الیکشن پہلے کرائے جائیں تو سیاست، ملکی مفاد اور باقی تین صوبوں پر منفی اثر پڑے گا۔

    انھوں نے مزید کہا سیاسی جماعتوں کو خدشہ ہے کہ بیک ڈور سے ون یونٹ سازش ہو رہی ہے، اس لیے ہماری کوشش ہے کہ اپنے اتحادیوں کو مذاکرات کے لیے ایک پیج پر لے کر آئیں، سیاسی مخالفین سے بھی ڈائیلاگ کرنا پڑے تو بھی کرنے چاہئیں۔

    ہم سب سیاسی صورت حال میں پھنسے ہیں جس میں نقصان عام آدمی کا ہو رہا ہے،ملک بھر میں ایک دن میں الیکشن پر اتفاق رائے چاہتے ہیں، جہاں تک عمل درآمد کی بات ہے ہم 4 کی اکثریت والے فیصلے پر عمل در آمد کر دیں گے۔

    بلاول نے کہا اس چیز پر اتفاق رائے ناممکن ہے کہ سپریم کورٹ کی زیر نگرانی مذاکرات کیے جائیں، زور بازو پر کسی صورت مذاکرات نہیں ہو سکتے ہیں، تاریخ پچھلے چیف جسٹس صاحبان کو کس طرح یاد کرتی ہے یہ سب جانتے ہیں، عید کے بعد سربراہ اجلاس میں اس معاملے کو حتمی شکل دیں گے۔

  • الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کرے گا

    الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کرے گا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے 4 اپریل کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے 4 اپریل کے فیصلے کے خلاف اپنی قانونی ٹیم کو نظر ثانی اپیل دائر کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم نے اپیل کی تیاری شروع کر دی ہے، یہ اپیل جلد سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی، یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے پنجاب کے انتخابات 14 مئی کو کرانے کا حکم دیا تھا۔

    دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں انتخابات کیس کے سلسلے میں اٹارنی جنرل نے کورٹ سے مزید وقت مانگ لیا ہے، اٹارنی جنرل نے درخواست کی کہ قائدین کی مشاورت جاری ہے، کچھ وقت مزید دیا جائے۔

    عمران خان سے بات کر نے کے عدالتی فیصلے کو نہیں مانتے: فضل الرحمان

    اس سلسلے میں اٹارنی جنرل اور فاروق نائیک نے چیف جسٹس سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی، چیمبر میں جسٹس اعجاز الاحسن بھی موجود تھے، درخواست کے بعد سپریم کورٹ نے میں انتخابات کیس کی مزید سماعت 27 اپریل تک ملتوی کر دی، اس دوران اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کو اب تک کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔

  • سپریم کورٹ کے آڈٹ سے متعلق خبروں پر ترجمان کی وضاحت

    سپریم کورٹ کے آڈٹ سے متعلق خبروں پر ترجمان کی وضاحت

    اسلام آباد: ترجمان سپریم کورٹ آف پاکستان نے آڈٹ سے متعلق خبروں پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزام لگایا جارہا کہ مذکورہ آڈٹ 10 سال سے نہیں کیا گیا، ایسی رپورٹس حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے آڈٹ کی خبریں میڈیا میں بڑے پیمانے پر شائع ہوئیں، الزام لگایا گیا کہ مذکورہ آڈٹ 10 سال سے نہیں کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ کہا گیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو طلب کر لیا۔

    ترجمان کے مطابق سپریم کورٹ کا آڈٹ 30 جون 2021 تک کیا گیا اور مکمل کیا گیا، سپریم کورٹ کا مالی سال 22-2021 کا آڈٹ زیر عمل ہے، اس کی تصدیق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے دفتر سے کی جا سکتی ہے۔

    ترجمان سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ٹھوس الفاظ میں واضح کیا جاتا ہے کہ ایسی رپورٹس حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہیں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے رکھی گئی تفصیلات غلط معلومات پر مبنی ہیں۔

  • وزارت دفاع نے ملک میں انتخابات ایک ساتھ کرانے کی استدعا کردی

    وزارت دفاع نے ملک میں انتخابات ایک ساتھ کرانے کی استدعا کردی

    اسلام آباد: وزارت دفاع نے ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواست دائر کردی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت دفاع کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ ملک بھر میں ایک ساتھ الیکشن کرائے جائیں۔

    رپورٹ کے مطابق وزارت دفاع نے سپریم کورٹ سے چار اپریل کا فیصلہ واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کا حکم دے۔

    واضح رہے کہ آج انٹیلی جنس ایجنسیز کے اعلیٰ حکام نے سپریم کورٹ میں الیکشن کیس کی سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ کو سیکیورٹی پر چیف جسٹس کے چیمبر میں بریفنگ دی تھی۔

    بریفنگ میں چیف جسٹس عمرعطابندیال، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر موجود تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے پی انتخابات کیس، انٹیلیجنس ایجنسیز کے اعلیٰ حکام کی سپریم کورٹ آمد

    ذرائع کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کے چیمبر میں انٹیلیجنس حکام اور ججز کے درمیان ملاقات ڈھائی گھنٹے سے زائد جاری رہی اور اس ملاقات میں سیکریٹری دفاع بھی موجود تھے۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے چار اپریل کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کو "غیر آئینی” قرار دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات ہوں گے۔

  • اسٹیٹ بینک نے سپریم کورٹ کے کہنے پر رقم نہ دی تو اسکا مطلب  آئین ختم ہوچکا ہے، عمران خان 

    اسٹیٹ بینک نے سپریم کورٹ کے کہنے پر رقم نہ دی تو اسکا مطلب  آئین ختم ہوچکا ہے، عمران خان 

     لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہا اسٹیٹ بینک نے سپریم کورٹ کے کہنے پر رقم نہ دی تو اسکا مطلب  آئین ختم ہوچکا ہے۔  

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے لاہور کے کمرہ عدالت میں غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم مذاکرات کر رہے ہیں جبکہ آئین کے مطابق مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے، 90 دن سے باہر الیکشن نہیں ہوسکتے ہیں، اس کے باہرآئین ختم ہوجاتا ہے اس پر ساری لیگل کمیونٹی متفق ہے۔ 

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 90 دن کے بعد نگران حکومت کی کوئی آئینی حیثیت نہیں رہےگی، اس کے بعد جو کچھ بھی کیا جائے گا وہ غیر آئینی ہوگا۔ 

    انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کو ہٹا کر ایک ایڈمنسٹر لگانا چاہیے جس کا کام صرف الیکشن کروانا ہو، یہ نگران حکومت کسی اور ایجنڈے پر آئی ہوئی ہے، نگران حکومت سب کچھ کر رہی ہے ماسوائے الیکشن کروانے کے۔ 

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت وہ انتقامی کارروائی کر رہی ہے جو کبھی منتخب حکومتوں نے نہیں کی، یہ سب لندن پلان کا حصہ ہے جہاں نواز شریف سے وعدہ کیا گیا تھا، یہ پی ٹی آئی کو دیوار سے لگانے اور نوازشریف کے کیسز ختم کرنے کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں۔   

    عمران خان نے کہا کہ کون کہتا ہے کہ امریکہ، سعودی عرب سے ہمارے تعلقات خراب تھے، قمرباجوہ نے ہمارے خلاف مہم چلائی، وہ ایکسٹینشن چاہتے تھے، چائنہ، سعودیہ، ترکیہ اور ٹرمپ، بورس جونسن کے ساتھ ہمارے خوشگوار تعلقات  تھے۔ 

    انکا کہنا تھا کہ 3 ماہ میں 2 او آئی سی میٹنگ پاکستان میں ہوئیں یہ کبھی پاکستان میں نہیں ہوا، ان کو کون پوچھتا ہے یہ کہتے ہیں ہمارے تعلقات ہیں۔ 

    عمران خان نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک نے سپریم کورٹ کے کہنے پر رقم نہ دی تو اسکا مطلب آئین ختم ہوچکا ہے، اس کا مطلب یہاں قانون کی حکمرانی ختم ہوچکی ہے، پہلے ہی پاکستان میں انسانی بنیادی حقوق کی بری طرح پامالی کی جارہی ہے۔ 

  • مجرم ظاہر جعفر نے سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

    مجرم ظاہر جعفر نے سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

    اسلام آباد: نور مقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر جعفر نے سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ظاہر جعفر نے نور مقدم قتل کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ٹرائل کورٹ اور ہائیکورٹ نے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا، غلطیوں سے بھرپور ایف آئی آر پر سزا دینا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے، جن شواہد کو پذیرائی دی گئی وہ قانونِ شہادت کے مطابق قابل قبول نہیں۔

    درخواست میں ظاہر جعفر نے استدعا کی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا، سزائے موت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، اور درخواست گزار کو بری کرنے کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے کہ ظاہر جعفر کو نور مقدم قتل کیس میں ٹرائل کورٹ نے ایک جرم میں عمر قید اور دیگر میں سزائے موت سنائی تھی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمر قید کو بھی سزائے موت میں تبدیل کر دیا تھا، ظاہر جعفر کو مجموعی طور پر 11 سال سزا اور 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔

  • اس وقت پاکستان کے بہترین جج سپریم کورٹ میں ہیں، فواد چوہدری

    اس وقت پاکستان کے بہترین جج سپریم کورٹ میں ہیں، فواد چوہدری

    تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے  کہا ہے کہ پوری دنیا میں بہترین لوگ سپریم کورٹ میں لگائے جاتے ہیں اس وقت پاکستان کے بہترین جج سپریم کورٹ میں ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ پوری دنیا میں ججز کی تعیناتیاں میرٹ پر ہوتی ہیں، لیکن پاکستان میں نئی منطق ہے کہ کوئی قابل ہے یا نہیں سینئر ہے تو لگا دو۔

    فوادچوہدری نے ٹوئٹ میں لکھا کہ میرٹ کے خلاف تعیناتیاں تباہ کن ہیں، پوری دنیا میں بہترین لوگ سپریم کورٹ میں لگائے جاتے ہیں اور اس وقت پاکستان کے بہترین جج سپریم کورٹ میں ہیں۔

  • پنجاب الیکشن فنڈ، سپریم کورٹ نے گورنر اسٹیٹ بینک، سیکریٹری خزانہ کو طلب کر لیا

    پنجاب الیکشن فنڈ، سپریم کورٹ نے گورنر اسٹیٹ بینک، سیکریٹری خزانہ کو طلب کر لیا

    اسلام آباد: پنجاب الیکشن فنڈز کے سلسلے میں سپریم کورٹ نے گورنر اسٹیٹ بینک اور سیکریٹری خزانہ سمیت دیگر حکام کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے عام انتخابات کے معاملے میں رجسٹرار سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل، گورنر اسٹیٹ بینک، اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت بظاہر نافرمانی کی مرتکب ہوئی ہے، عدالتی حکم کے مطابق انتخابات کے لیے فنڈز مہیا نہیں کیے گئے، فنڈز کی عدم فراہمی عدالتی احکامات کی حکم عدولی ہے، بتایا جائے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کیوں نہیں کیا گیا؟

    سپریم کورٹ نے گورنر اسٹیٹ بینک اور حکام کو 14 اپریل کو چیمبر میں طلب کیا ہے، اٹارنی جنرل آف پاکستان کو بھی طلب کیا گیا، اور سیکریٹری خزانہ کو بھی چیمبر میں طلب کر لیا ہے۔

    عدالت نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو پنجاب اور کے پی انتخابات کے حوالے سے ریکارڈ دینے کا بھی حکم دے دیا ہے۔

  • سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر بل توثیق کیلئے صدر مملکت کو بھیج دیا گیا

    سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجر بل توثیق کیلئے صدر مملکت کو بھیج دیا گیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجربل توثیق کیلئے صدر مملکت عارف علوی کو بھیج دیا گیا، صدرنے بل پر دستخط نہ بھی کیے تو 20 اپریل کو بل قانون بن جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجربل توثیق کیلئے صدرکوبھیج دیاگیا، پارلیمنٹ سےمنظوری کےبعدبل دوبارہ صدر کو بھیجاگیاہے۔

    صدر مملکت نے بل پر دستخط نہ بھی کیے تو 20 اپریل کو بل قانون بن جائے گا۔

    یاد رہے اس سے قبل صدر مملکت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجربل پر دستخط سے انکار کردیا تھا اور بل نظر ثانی کے لیے پارلیمنٹ بھیج دیا تھا۔

    بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظوری کے لیے پیش کیا گیا، جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا۔

    اس موقع پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے صدر کے اعتراض پر مبنی خط کو بھی ایوان مییں دہرایا اور کہا کہ صدر عارف علوی نے خط میں جو الفاظ استعمال کے ہیں وہ مناسب نہیں انہیں پہلے بھی ایوان سے کئی بار پیغام دیا کہ ریاست کے سربراہ بنیں۔

    وزیر قانون نے کہا کہ صدر ایک جماعت کے کارکن کی عینک پہن لیتے ہیں ریاست کے سربراہ نہیں بنتے وہ شاید بھول جاتے ہیں کہ ایوان قانون سازی کا مکمل اختیار ہے۔