Tag: سپر سائیکلون کیار

  • سپر سائیکلون ‘کیار’ کے بعد ایک اور سمندری طوفان ‘ماہا’ کا خطرہ

    سپر سائیکلون ‘کیار’ کے بعد ایک اور سمندری طوفان ‘ماہا’ کا خطرہ

    کراچی : سپر سائیکلون کیار کے بعد بحیرہ عرب میں موجود شدید ٹراپیکل سائیکلون ‘ماہا’ شدت اختیار کرنے لگا، ابتدائی طور اس کا رخ شمال مغرب کی جانب ہے اور کراچی سے 1600 کلومیٹر دور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ بحیرہ عرب کے جنوب مشرق میں موجود شدید سمندری طوفان ماہا شدت اختیار کررہا ہے، سائیکلون ماہا کراچی سے1600 کلومیٹر دور جنوب مشرق میں ہے اور کیٹگری ون کے سمندری طوفان میں تبدیل ہوچکا ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں یہ مذید شدت اختیار کرسکتا ہے، ابتدائی طور اس کا رخ شمال مغرب کی جانب ہے۔

    دوسری جانب سائیکلون کیار بتدریج کمزور ہورہا ہے، سائیکلونک اسٹارم کیار کیٹگری 1 میں آچکا ہے اور کراچی کے جنوب مغرب سے 1030 کلومیٹر دور اور گوادر کے جنوب سے 825کلومیٹر دور ہے۔

    سمندری طوفان کیار خلیج عدن کی جانب بڑھ رہا ہے جو صومالیہ کے ساحل سے ٹکرا سکتا ہے ، جس کے بعد یہ ڈپریشن کی صورت میں دم توڑ دے گی۔

    مزید پڑھیں :  سپرسائیکلون’کیار‘کی شدت میں کمی ، کراچی میں ہلکی بارش کا امکان

    محکمہ موسمیات نےدو روز کے دوران سندھ کے زیریں اور مکران کے ساحلی علاقوں میں بارش کا امکان ظاہرکردیا ہے اور ماہی گیراب بھی جمعرات تک کھلے سمندر میں نہیں جاسکتے۔

    خیال رہے کہ گوادر کے ساحلی بستی گنز میں بے قابو سمندری لہروں نے تباہی مچا دی ہے، بستی میں سمندر کی بے قابو لہریں داخل ہوچکی ہیں اور درجنوں گھروں کو ڈبو دیا تھا۔

    ترجمان پاک بحریہ کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ کے عملے نے کیٹی بندر اور شاہ بندر کے نواحی علاقوں میں ریسکیو آپریشن کیا اور سمندری طوفان سے متاثرہ علاقے میں لوگوں کی مدد کی۔

  • سمندری طوفان: ہاکس بے، ابراہیم حیدری، کیماڑی زیر آب، ایمرجنسی نافذ

    سمندری طوفان: ہاکس بے، ابراہیم حیدری، کیماڑی زیر آب، ایمرجنسی نافذ

    کراچی: ہاکس بے کے چند علاقے، ابراہیم حیدری، اور کیماڑی کے ساحلی علاقے زیر آب آ گئے، میئر کراچی وسیم اختر نے سمندری طوفان کیار کے پیش نظر مختلف محکموں کو الرٹ کر دیا، ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بحیرۂ عرب میں اب تک کا سب سے طاقت ور سمندری طوفان کیار نے کراچی کی ساحلی پٹی کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے، مختلف ساحلی علاقوں کے 300 سو سے زیادہ مکانوں میں پانی داخل ہو گیا، لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی، ہاکس بے روڈ ڈوب گئی ہے، ڈی ایچ اے گالف کلب بھی زیر آب آ گیا، سمندری طوفان کی پیش گوئی کر دی گئی ہے، میئر کراچی نے ایمرجنسی نافذ کر دی۔

    ادھر سمندری طوفان سے ٹھٹھہ کے 51 سے زائد دیہات زیر آب آ گئے ہیں، سجاول کے علاقے شاہ بندر اور جاتی کے کئی دیہات میں پانی داخل ہو چکا، بلوچستان کے علاقے مکران کی مختلف ساحلی آبادیاں بھی زیر آب آ گئی ہیں، ساحل کے قریب نمک پلانٹس تباہ ہو گئے۔

    میئر کراچی نے کہا ہے کہ سمندری طوفان کے پیش نظر شہری ساحل پر جانے سے گریز کریں، اور پہلے سے موجود شہری فوری ہاکس بے خالی کر دیں۔

    ادھر حکومت کی جانب سے کیٹی بندر، فش ہاربر سے ماہی گیروں پر لانچیں سمندر میں لے جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور ماڑہ، گوادر، پسنی کے ماہی گیروں پر بھی سمندر میں لانچیں لے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ماہی گیروں کو 28 سے 30 اکتوبر تک سمندر میں جانے سےروک دیا گیا ہے، طوفان کیار کے پیش نظر ماہی گیر سمندر میں جانے سے گریز کریں۔

    مزید تفصیل:  سپرسائیکلون ‘کیار’ کراچی سے چند ہی کلومیٹر دور

    کمشنر کراچی افتخار شالوانی کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ کو سمندر کے اطراف دفعہ 144 لگانے کی درخواست کر دی گئی ہے، آج رات سمندری پانی سے مزید علاقوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، لوگوں کو احتیاطی تدابیر کے لیے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ساحلی علاقے سمندری طوفان کیار کے زیر اثر آ چکے ہیں، ڈام بندر، اورماڑہ، کنڈ ملیر میں بھی سمندری پانی رہایشی علاقوں میں داخل ہو چکا ہے، وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے پی ڈی ایم اے کو تیار رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ضیا لانگو نے پیغام جاری کیا ہے کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں، ہنگامی صورت میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں، پی ڈی ایم اے کے ضلعی افسران اور اہل کار جائے تعیناتی پر موجود رہیں۔ انھوں نے زیر اثر آنے والے علاقوں میں اشیائے خور و نوش بھی موجود رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔