ریاض: سعودی عرب نے سپر سونک طیارہ سازی کے لیے جامع منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے امریکا کی ابھرتی ہوئی نئی کمپنی بوم میں سرمایہ کاری کی ہے، یہ کمپنی آواز سے تیز رفتار طیارے تیار کرنے پر کام کر رہی ہے۔
سعودی عرب کے نیوم انویسٹمنٹ فنڈ اور امریکی کمپنی بوم سپر سونک نے اس سلسلے میں تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے سپر سونک طیارہ سازی میں قابل ذکر سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
سپر سونک طیاروں کے لیے مشرق وسطی میں ٹریننگ ڈیولپمنٹ اینڈ ریسرچ سینٹر قائم کیا جا رہا ہے، جس کا ہیڈکوارٹر سعودی عرب میں ہوگا، یہ پروجیکٹ سعودی عرب کے 500 بلین ڈالر کے شہری علاقے کے میگا پراجیکٹ NEOM کا حصہ ہوگا۔
Saudi Arabia’s Neom Investment Fund (NIF), the financing group associated with the Saudi smart city development, has confirmed finalization of a strategic investment in high-speed airliner developer Boom Supersonic. https://t.co/VY6bTaaN9Z
— Aviation Week (@AviationWeek) November 10, 2023
بوم کمپنی کے مطابق سعودی گروپ کی سرمایہ کاری کے بعد کمپنی کی مجموعی فنڈنگ 700 ملین ڈالر ہو گئی ہے، کمپنی نے توقع ظاہر کی ہے کہ آنے والے دنوں میں مشرق وسطیٰ اور بالخصوص سعودی عرب سپر سونک مارکیٹ کا اہم ترین پلیئر ہوگا، جس کے لیے وہ Mach 1.7 Overture ایئر لائنر تیار کر رہا ہے۔
بوم کمپنی ایسا سپرسونک طیارہ تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس سے نیویارک اور لندن کا سفر 7 گھنٹے کی بجائے ساڑھے 3 گھنٹے میں طے کیا جا سکے گا۔