Tag: سپر مارکیٹ

  • ’اسپائیڈر مین‘ کا سپر مارکیٹ میں لوگوں پر تشدد

    ’اسپائیڈر مین‘ کا سپر مارکیٹ میں لوگوں پر تشدد

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کی ایک سپر مارکیٹ میں اسپائیڈر مین کا لباس پہنے ایک شخص نے بلاوجہ لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا، پولیس نے 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق لندن کی سپر مارکیٹ میں پیش آنے والے اس واقعے میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ واقعے کی ویڈیو بھی بنالی گئی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور لوگ اس پر غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسپائیڈر مین کے کاسٹیوم میں ملبوس ایک شخص اندر داخل ہوتا ہے اور عملے کی خاتون رکن کے چہرے پر مکا مارتا ہے۔

    مذکورہ شخص وہاں موجود دیگر افراد کو بھی تشدد کا نشانہ بناتا ہے جس کی وجہ سے وہاں ہلچل مچ جاتی ہے اور لوگ چیخنا شروع کردیتے ہیں۔

    واقعے میں 6 افراد زخمی ہوئے جبکہ عملے کی خاتون رکن کو مائنر انجری کے سبب اسپتال پہنچایا گیا۔

    پولیس نے اب تک 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے اور لوگوں سے بھی اپیل کی ہے کہ اس وہ اس حوالے سے کچھ معلومات رکھتے ہیں تو پولیس کی مدد کریں۔

    شہریوں نے خوف کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے اور پولیس کے فوری ایکشن پر تعریف بھی کی ہے۔

  • آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ کو سپر مارکیٹ میں ملازمت کی پیشکش کیوں ہوئی؟

    آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ کو سپر مارکیٹ میں ملازمت کی پیشکش کیوں ہوئی؟

    ہالی ووڈ کی آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ فرانسس مک ڈورمنڈ کا کہنا ہے کہ انہیں ان کی حالیہ فلم کی شوٹنگ کے دوران ایک سپر مارکیٹ میں ملازمت کی پیشکش کی گئی تھی۔

    فرانسس مک ڈورمنڈ کی حالیہ فلم نومیڈ لینڈ کی نمائش وینس اور ٹورنٹو فلم فیسٹیولز میں کی گئی ہے جیہاں اس فلم کو بے حد سراہا گیا۔

    فلم خانہ بدوشوں کے بارے میں ہے جو وین میں اپنی زندگی کسمپرسی کی حالت میں گزارتے ہیں، فرانسس اس میں ایک بیوہ خاتون کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

    ان کے مطابق جب وہ فلم کی شوٹنگ کے لیے ایک سپر مارکیٹ میں موجود تھیں اور فلم کی شوٹنگ جاری تھی تو انہیں وہاں ملازمت کی پیشکش ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ انہیں ایک فارم دیا گیا کہ اگر میں یہاں ملازمت کی خواہش رکھتی ہوں تو اسے پر کردوں۔

    فرانسس کا کہنا ہے کہ فلم کے کردار کے لیے ان کا حلیہ اور انداز نہایت حقیقی معلوم ہورہا تھا تب ہی انہیں ایسی پیشکش ہوئی، اور وہ اس پر اتنی خوش ہوئیں کہ انہوں نے فلم کے ڈائریکٹر کو بھی جا کر اس کے بارے میں بتایا۔

    فلم نومیڈ لینڈ کو اس کے موضوع کی وجہ سے وینس فلم فیسٹیول میں بے حد سراہا گیا اور حاضرین نے فلم کے لیے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں۔

    2 بار آسکر جیتنے والی اداکارہ فرانسس کا کہنا ہے کہ یہ کردار ان کے دل کے بہت قریب ہے اور اس کے لیے انہوں نے کئی روز خانہ بدوشوں ے ساتھ گزارے۔

  • سپر مارکیٹ کے باہر رہنے والی بے گھر خاتون کو مارکیٹ نے ملازمت دے دی

    سپر مارکیٹ کے باہر رہنے والی بے گھر خاتون کو مارکیٹ نے ملازمت دے دی

    واشنگٹن: امریکا میں ایک سپر مارکیٹ کے باہر رہنے والی بے گھر خاتون کو اسی سپر مارکیٹ نے ملازمت دے دی، خاتون اپنی گاڑی میں اس مارکیٹ کے پارکنگ لاٹ میں رہ رہی تھیں۔

    امریکی ریاست ٹینیسی سے تعلق رکھنے والی لاشنڈا ولیمز ایک سپر مارکیٹ کے باہر کار میں رہ رہی تھیں، ان کے حالات بدتر تھے اور وہ سخت ناامید تھیں۔

    وہ اکثر مارکیٹ کے اندر جا کر پوچھتیں کہ کیا انہیں کسی ملازم کی ضرورت تو نہیں اور انہیں ہر بار جواب نفی میں ملتا۔ شروع کے کچھ ماہ مایوسی کے بعد ایک دن ان کا سامنا مارکیٹ کی ہائرنگ مینیجر سے ہوا۔

    ولیمز کے حالات جاننے کے بعد مینیجر نے انہیں ایک جاب فیئر کے بارے میں بتایا، اور صرف یہی نہیں بلکہ مینیجر نے اس فیئر کا آن لائن فارم بھرنے میں مدد بھی کی۔

    اس فیئر میں جاب حاصل کرنے والی سب سے پہلی درخواست کنندہ وہی تھیں، اور انہیں ملازمت دینے والی کوئی اور نہیں بلکہ وہی مینیجر تھیں جس نے بالآخر انہیں سپر اسٹور میں ملازم رکھ لیا تھا۔

    ولیمز کو جب پتہ کہ انہیں ملازمت مل گئی ہے تو وہ رو پڑیں، اب ان کی ملازمت کو 8 ماہ گزر چکے ہیں اور انہوں نے ایک اپارٹمنٹ بھی کرائے پر حاصل کرلیا ہے۔

    ولیمز کہتی ہیں کہ بے گھری کے دنوں میں لوگ انہیں نہ جانے کیا کیا کہہ کر ہراس کرتے تھے، اب وہ اس سے بھی محفوظ ہوگئی ہیں۔ وہ اپنی ملازمت کے لیے سپر مارکیٹ انتظامیہ اور خاص طور پر مینیجر کی بے حد شکر گزار ہیں۔

  • سپر مارکیٹ میں کھانسنے سے کرونا وائرس کیسے پھیلتا ہے؟ ویڈیو دیکھیں

    سپر مارکیٹ میں کھانسنے سے کرونا وائرس کیسے پھیلتا ہے؟ ویڈیو دیکھیں

    فن لینڈ: ٹیکنالوجی ماہرین وائرس سے لوگوں کے متاثر ہونے کے عمل کا زیادہ سے زیادہ تجزیہ کر رہے ہیں، اس سلسلے میں خوف ناک انکشافات سامنے آنے لگے ہیں، جن سے سماجی فاصلے کا ما قبل حساب کتاب بے کار نظر آنے لگا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس سلسلے میں فن لینڈ کی آلٹو یونی ورسٹی کے ماہرین نے ایک ڈیجیٹل سیمولیشن کے ذریعے دکھایا ہے کہ سپر مارکیٹ میں ایک شخص کے کھانسنے سے کس طرح دو قطاروں کے اندر ذرات کا بادل بن کر پھیلتا ہے اور لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔

    ماہرین نے اس سیمولیشن ویڈیو کو شاکنگ قرار دیا، انھوں نے ویڈیو میں دکھایا کہ وائرس سے متاثرہ ایک شخص جب کسی سپر مارکیٹ میں کھانستا ہے تو کس طرح مہلک ذرات کا ایک بادل بن کر پھیلتا ہے، یہ ذرات کئی منٹ تک ہوا میں معلق رہتے ہیں اور شاپنگ کے لیے آنے والوں کو متاثر کرتے ہیں۔

    سائنس دانوں نے اینی میشن ویڈیو میں اس صورت حال کی منظر کشی کی کہ اگر کرونا وائرس سے متاثرہ شخص سپر مارکیٹ کی شیلف کی ایک لائن میں کھانسے گا تو اس کے منہ سے نکلنے والے ذرات کا بادل دوسری قطار تک بھی پہنچ جاتا ہے، اور لوگوں کو متاثر کر دیتا ہے۔

    جاگنگ اور چہل قدمی کرنے والے کرونا وائرس کا شکار کیسے بن سکتے ہیں؟ ویڈیو دیکھیں

    واضح رہے کہ خطرے کی گھنٹی بجانے والی یہ ویڈیو اس پریشان کن خبر کے بعد آئی ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ جاگنگ اور چہل قدمی کرنے والے انفیکشن دوسروں کو منتقل کر سکتے ہیں، اس سلسلے میں بھی ٹیکنالوجی ماہرین نے ایک پارک میں موجود لوگوں کی نقل تیار کر کے دکھایا تھا کہ اگر دو افراد ایک دوسرے کے بالکل پیچھے جاگنگ کر رہے ہوں تو وہ وائرس منتقل کر سکتے ہیں۔

  • اس ہینڈ سینی ٹائزر کی قیمت 22 ہزار روپے کیوں ہے؟

    اس ہینڈ سینی ٹائزر کی قیمت 22 ہزار روپے کیوں ہے؟

    کرونا وائرس کے پیش نظر دنیا بھر میں لوگوں نے اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی ہے اور اس میں ہینڈ سینی ٹائزر سرفہرست ہے، ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو اس سے روکنے کے لیے انوکھی تجویز اپنائی۔

    دنیا بھر میں اس وقت ہینڈ سینی ٹائزر، ماسک، ٹوائلٹ پیپر اور دیگر صفائی کی اشیا کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے اور لوگ دیوانوں کی طرح ان اشیا کی خریداری کر رہے ہیںِ، اور نہ صرف خریداری کر رہے ہیں بلکہ ان اشیا کو زیادہ سے زیادہ خریدنے کے چکر میں ہاتھا پائی کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں۔

    ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے ان ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے انوکھی ترکیب اپنائی جسے سوشل میڈیا پر بے حد سراہا جارہا ہے۔

    مذکورہ سپر مارکیٹ میں سینی ٹائزر ریک پر نوٹس لگایا گیا ہے کہ ہینڈ سینی ٹائزر کی ایک بوتل 40 ڈینش کرون (914 پاکستانی روپے) کی ہے لیکن اگر کوئی شخص 2 بوتلیں لینا چاہے گا تو اسے 1 ہزار ڈینش کرون (22 ہزار 854 پاکستانی روپے) ادا کرنے ہوں گے۔

    اس نوٹس نے لوگوں کو لامحدود تعداد میں سینی ٹائزر خریدنے سے باز رکھا ہے اور لوگ صرف ایک ہی بوتل خرید رہے ہیں۔

    ایک گاہک نے جب اس نوٹس کی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تو اسے بے حد سراہا گیا۔

    اس نوٹس کے علاوہ بھی مذکورہ مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو مختلف احتیاطی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے۔

    مثال کے طور پر مارکیٹ میں داخل ہونے کے بعد لوگ فاصلہ رکھیں، اندر داخل ہونے سے قبل سینی ٹائزر استعمال کریں، اگر گھر کے کئی افراد خریداری کرنے کے لیے اٹھ آئے ہیں تو صرف ایک ہی شخص اندر جا کر خریداری کرے۔

    یاد رہے کہ اب تک ڈنمارک میں 15 سو 77 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ جان لیوا وائرس نے اب تک 25 افراد کی جانیں لے لی ہیں۔

  • سعودی عرب: غذائی اشیا کی طلب میں 60 فیصد اضافہ

    سعودی عرب: غذائی اشیا کی طلب میں 60 فیصد اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے باعث غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر لوگوں میں غذائی اشیا اور ادویہ ذخیرہ کرنے کے رجحان میں اضافہ ہوگیا، غذائی اشیا کی طلب میں 60 فیصد اضافہ ہوگیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں کرونا وائرس کے باعث غذائی اشیا اور جراثیم کش ادویہ کی طلب 60 فیصد تک بڑھ گئی ہے، حالیہ 2 ہفتوں کے دوران سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں نے کھانے پینے کی اشیا اور جراثیم کش ادویہ بڑی مقدار میں ذخیرہ کی ہیں۔

    مملکت میں بیشتر بڑے تجارتی مراکز صارفین کی خریداری کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں، مخصوص اشیائے صرف پر رعایتی پیشکشیں بھی متعارف کروائی گئی ہیں۔ تجارتی مراکز اپنے گودام خالی کرنے کے لیے موجودہ صورتحال سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    سعودی مارکیٹوں کو بڑے پیمانے پرشاپنگ سے رواں ماہ کے دوران کروڑوں ریال کا منافع ہونے کی توقع ہے۔ کرونا وائرس سے ایک طرف تجارتی مراکز کی چاندی ہوئی ہے تو دوسری جانب زیادہ تر اقتصادی شعبے متاثر بھی ہوئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا نے سعودی بازاروں میں اقتصادی کساد بازاری ختم کردی ہے، تارکین اور سعودی شہری ذہنی خدشات کے اثر میں راشن ذخیرہ کرنے لگے ہیں۔

    ایک تجارتی مرکز کے انچارج عادل البلوی کا کہنا ہے کہ عالمی میڈیا نے کرونا بحران کی حد سے زیادہ پبلسٹی کر کے سب کو خوفزدہ کردیا ہے، عام صارفین پر اس کا بہت برا اثر ہوا ہے وہ ممکنہ خطرناک صورتحال سے بچنے کے لیے کھانے پینے کی اشیا ذخیرہ کر رہے ہیں۔

    ایک اور تجارتی مرکز کے انچارج مروان عبداللہ کا کہنا ہے کہ کرونا بحران کے پہلے ماہ 60 فیصد سے زیادہ سیل ہوئی اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وائرس پر قابو پانے کا اعلان ہی اب صارفین کو اشیائے ضروریہ کی خریداری کرنے سے روک سکے گا۔

  • نظر ہٹتے ہی بچہ اغوا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    نظر ہٹتے ہی بچہ اغوا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن میں 2 سالہ بچے کو پاس ہی موجود دادی کی نظر بچا کر اغوا کرلیا گیا۔

    یہ افسوسناک واقعہ ڈربن کی ایک سپر مارکیٹ میں پیش آیا، حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اغوا کار کوئی اور نہیں بلکہ مارکیٹ کا سیکیورٹی گارڈ تھا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دادی 2 سالہ بچے کے بالکل قریب ہی کھڑی ہیں تاہم ان کی نظر دوسری طرف ہے۔ یونیفارم میں ملبوس سیکیورٹی گارڈعام سے انداز میں چلتا ہوا آتا ہے اور بچے کے پاس رک کر اسے بہلانے کے بعد گود میں اٹھا کر چلتا بنتا ہے۔

    دادی کافی دیر بعد پلٹ کر دیکھتی ہیں اور پوتے کو غائب پا کر چلانا شروع کردیتی ہیں۔ اس دوران وہ باہر کی جانب جاتی ہیں اور انہیں گارڈ کی گود میں اپنا پوتا دکھائیدے جاتا ہے جس کے بعد وہ اسے جھپٹ کر واپس لے لیتی ہیں۔

    اس دوران مارکیٹ انتظامیہ نے پولیس کو بھی اطلاع دے دی جس نے فوراً موقع پر پہنچ کر گارڈ کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فی الوقت ملزم کے عزائم نامعلوم ہیں کہ اس نے بچے کو اغوا کیوں کیا۔

    پولیس نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ کرسمس میں رش کے باعث باہر جاتے ہوئے اپنے بچوں پر کڑی نگاہ رکھیں تاکہ ایسے واقعات سے بچا جاسکے۔

  • اب سپر مارکیٹ میں مصنوعی گوشت دستیاب ہوگا؟

    اب سپر مارکیٹ میں مصنوعی گوشت دستیاب ہوگا؟

    ماسکو: روسی ماہرین نے نئی ٹیکنالوجی ایجاد کی جس کے ذریعے مصنوعی گوشت تیار کیا جائے گا اور یہ سپر مارکیٹ میں دستیاب بھی ہوگا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ستمبر میں خلا میں کیے جانے والے تجربے کے نتیجے میں خرگوش، مچھلی کے گوشت کی پیداوار تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے کی گئی تھی اور اب اسے زمین پر فروخت کرنے کا ارادہ ہے۔

    ایلف فارم کے سربراہ ڈیڈیئر ٹوبیا نے مصنوعی گوشت کے تجربے کے لیے خلیات فراہم کیے، اس سے قبل مصنوعی گوشت سے پہلا برگر ہالینڈ کے سائنسدان نے 2013 میں بنایا تھا۔

    اس کی لاگت بہت زیادہ بتائی گئی ہے، اس قسم کا کوئی بھی پروڈکٹ فروخت کے لیے دستیاب نہیں ہوسکا تھا۔

    گوشت کے نام کے حوالے سے ابھی بھی بات چیت جاری ہے، لیکن اس مصنوعی گوشت کو چکھنے کا کام ہوچکا ہے اور ماہرین کی خواہش ہے کہ جتنا جلد ہوسکے اسے مارکیٹ میں بھیجا جاسکے۔

    کیلی فورنیا کمپنی کے سربراہ جوش ٹیٹرک کے مطابق امید ہے کہ اسے اس سال مارکیٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    سی ای او فورک اینڈ گڈی نیا گپتا نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آپ اسے کس قیمت پر فروخت کرنا چاہیں گے، جس کے جواب میں ماہرین کا کہنا تھا کہ سپر مارکیٹ کے شیلفوں میں تیار گوشت کی آمد مناسب قیمتوں میں ہوگی۔

    اس حوالے سے متعدد مبصرین کا خیال ہے کہ اس میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت پیش آئے گی کیونکہ اس شعبے نے 2018 میں مجموعی طور پر 73 ملین ڈالر میں راغب کیا تھا۔

  • کراچی میں سپرمارکیٹس کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    کراچی میں سپرمارکیٹس کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے  دو  ہزار مہنگی جائیدادیں خریدنے والوں کو نوٹسز جاری کرنے اور نئی غیر رجسٹرڈ شدہ سپر مارکیٹس کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے دو  ہزار مہنگی جائیدادیں خریدنے والوں کو نوٹسز جاری کرنے کی تیاری کرلی ہے،  اقدام براڈ ننگ آف ٹیکس بیس کے تحت کیا جا رہا ہے۔

    نئی غیر رجسٹرڈ شدہ سپر مارکیٹس کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے حکمت عملی کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈیفنس، کلفٹن اور پوش علاقوں میں قائم چائے کارنر بھی ریڈ لسٹ میں شامل ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق 16 ہزار تنخواہ دار افراد جو فائلر نہیں اور رجسٹریشن نہیں کروائی انہیں نوٹس دیے جائیں گے۔ زمزمہ، حیدری، کھڈا مارکیٹ اور کمرشل ایریاز میں نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔

    خیال رہے اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ریونیو اکٹھا کرنے پر حکومتی اقدامات سے متعلق اجلاس ہوا تھا۔ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس اکٹھا کرنے اور ٹیکس بیس میں اضافے سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

    چیئرمین کے مطابق ہائی نیٹ ورتھ افراد کے 6 ہزار سے زائد کیسز زیر غور ہیں۔ مجموعی طور پر 2 ارب سے زائد کی آمدن متوقع ہے۔

    اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ معلومات اور تحقیقات کے 66 کیسز پر کام جاری ہے، اب تک 1.5 ارب کی وصولی ہوچکی ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قابل وصول ٹیکسز کو اکٹھا کرنے کے لیے جدید طریقہ کار بروئے کار لایا جائے، نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے ٹیکس دہندگان کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ٹیکس چور ملک اور قوم کے دشمن ہیں کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ وزیر اعظم نے ٹیکس چوری میں سہولت دینے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی بھی ہدایت کی تھی۔