Tag: سپر کمپیوٹر

  • ایلون مسک نے بڑا فیصلہ کرلیا

    ایلون مسک نے بڑا فیصلہ کرلیا

    دنیا کے امیر ترین اشخاص میں سے ایک ٹیسلا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک نے دنیا کا سب سے طاقتور آرٹیفیشل انٹیلیجنس سپر کمپیوٹر بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹیسلا کے مالک ایلون مسک اس مقصد کے لیے ایک لاکھ این ویڈیا سیمی کندکٹر چپس خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    اے آئی اسٹارٹ اپ ایکس اے آئی کا یہ منصوبہ کمپنی سے سرمایہ کاری کرنے والوں کے سامنے پیش کیا گیا، ایکس اے آئی کا کہنا تھا کہ اسٹارٹ اپ کا بنیادی مرکز جدید اے آئی سسٹمز بنانا ہے تاکہ انسانیت کو بھرپور فائدہ ہوسکے۔

    دوسری جانب ایلون مسک نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ ان کی کمپنی کی الیکٹرک کاریں کب بھارت آئیں گی۔

    سی ای او ٹیسلا ایلون مسک نے کہا کہ بھارت میں الیکٹرک گاڑیاں فراہم کرنے کے حوالے سے ان کی کمپنی کی سوچ واضح ہے اور یہ ایک قدرتی پیش رفت ہوگی۔

    ٹیسلا پڑوسی ملک میں اپنی فیکٹری لگانے کے لیے جگہ تلاش کر رہی ہے، اس خبر کے آنے کے بعد ایلون مسک کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ مہاراشٹر اور گجرات نے ٹیسلا کو الیکٹرک وہیکل مینوفیکچرنگ پلانٹ کے قیام کے لیے زمین کی پیشکش کی ہے۔ تلنگانہ حکومت بھی اس کے لیے ٹیسلا کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

    کال کیلئے اب موبائل فون کی ضرورت نہیں؟ ایلون مسک کا بڑا اعلان

    پلانٹ لگنے کی صورت میں ٹیسلا بھارت میں 2 سے 3 ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گی۔ اس کے ساتھ، ٹیسلا کی الیکٹرک کاریں ملکی اور بین الاقوامی مانگ کو بھی پورا کریں گی۔

  • اومیکرون کے پھیلاؤ کے حوالے سے نیا انکشاف

    اومیکرون کے پھیلاؤ کے حوالے سے نیا انکشاف

    کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلاؤ کے حوالے سے مختلف تحقیقات کی جاتی رہی ہیں، اور اب حال ہی میں سپر کمپیوٹر سے کی جانے والی سیمولیشن سے بھی نیا انکشاف ہوا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایک سپر کمپیوٹر سے کیے گئے سیمولیشن سے پتا چلا ہے کہ جب لوگ ماسک پہننے کی صورت میں بھی 50 سینٹی میٹر کے اندر کے فاصلے پر ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں تو کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    تحقیقی ادارے رکین کے ماہرین اور دیگر کی ایک ٹیم نے فوگاکو کمپیوٹر استعمال کر کے کرونا وائرس کے چھوٹے چھوٹے قطروں کے پھیلاؤ پر سیمولیشن کیا ہے۔

    گزشتہ کلسٹر انفیکشنز کے واقعات کی بنیاد پر بنایا گیا کہ یہ خاکہ اس قیاس پر تھا کہ اومیکرون، ڈیلٹا کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ متعدی ہے۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ اومیکرون سے متاثرہ ماسک پہنے شخص سے 15 منٹ کی گفتگو کے دوران جب دوسرے لوگ ایک میٹر یا اس سے زیادہ دور تھے تو انفیکشن کی اوسط شرح تقریباً صفر تھی۔

    لیکن جب وہ ایک دوسرے سے 50 سینٹی میٹر کے فاصلے پر تھے تو شرح تقریباً 14 فیصد بڑھی۔

    جب وائرس سے متاثرہ شخص ماسک نہ پہن ہوا ہو تو انفیکشن کی یہ شرح ایک میٹر کے فاصلے کے اندر تقریباً 60 فیصد بڑھ گئی اور 50 سینٹی میٹر کے اندر لگ بھگ 100 فیصد بڑھ گئی۔

    ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ فاصلہ برقرار رکھنے سے انفیکشن کا خطرہ کم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔