Tag: سچل پولیس

  • کراچی پولیس نے خاتون کے اندھے قتل کا معمہ حل کرلیا، ملزم گرفتار

    کراچی پولیس نے خاتون کے اندھے قتل کا معمہ حل کرلیا، ملزم گرفتار

    کراچی : پولیس نے خاتون کے اندھے قتل کا معمہ حل کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا، واردات میں 5 سے 6 خواتین بھی ملوث ہیں، رقیہ نامی خاتون کی لاش سپر ہائی وے سے ملی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سچل تھانے کی حدود میں ہونے والے اندھے قتل کا معمہ پولیس نے حل کرلیا، ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 50 سالہ رقیہ نامی خاتون کو 14فروری کو کورنگی سے مفت راشن دلانے کے بہانے اغواء کیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق رقیہ نامی خاتون کو قتل کرکے لاش سپر ہائی وے پر پھینک دی گئی تھی، ملزمان نے خاتون کے پہنے ہوئے زیورات لوٹنے کی کوشش کی تھی۔

    خاتون نے زیورات اتروانے کی کوشش پر شور مچادیا جس پر ملزمان نے اسے قتل کردیا، ملزمان نے اغوا اور قتل کی واردات میں ہائی روف کا استعمال کیا تھا۔

    پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ مذکورہ قتل کی واردات میں5سے6خواتین بھی ملوث ہیں، سچل پولیس نے مرکزی ملزم کو گرفتار کرکے سرکار مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔

    ملزمان کا گروہ مفت راشن کا جھانسہ دے کر لوگوں کو لوٹ مار کی نیت سے اغواء کرتا تھا، مقتولہ کے اہل خانہ نے قانونی کارروائی سے انکار کیا تھا۔

  • خواتین پر تشدد، وزیر اعلیٰ سندھ نے 7 افسران کو معطل کر دیا

    خواتین پر تشدد، وزیر اعلیٰ سندھ نے 7 افسران کو معطل کر دیا

    کراچی: شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران خواتین پر تشدد پر وزیر اعلیٰ سندھ نے 7 افسران کو معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے غازی گوٹھ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران خواتین پر تشدد کرنے پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 7 افسران کو معطل کر دیا ہے۔

    معطل افسران میں ڈی ایس پی، ایس ایچ او سچل، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہشام مظہر، اسسٹنٹ کمشنر گلزار ہجری ندیم قادر، مختیارکار گلزار ہجری جلیل بروہی، تپہ دار گلزار ہجری عاشق تنیو، انچارج اینٹی انکروچمنٹ ایسٹ محمد احمد شامل ہیں۔

    تشدد میں ملوث افسران کے خلاف ایکشن سچل غازی گوٹھ آپریشن کے بعد ڈپٹی کمشنر ایسٹ کی رپورٹ پر کیا گیا، شروع میں ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سچل کو معطل کیا گیا تھا، اب پانچ مزید افسران کو معطل کیا گیا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت کی جانب سے معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، سندھ حکومت نے کمشنر محمد اقبال میمن کو انکوائری افسر مقرر کر کے 3 دن میں رپورٹ طلب کر لی۔

    نوٹیفکیشن میں کمشنر کراچی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اینٹی انکروچمنٹ کے آپریشن اور افسران کے کردار پر تفتیش کریں، اور ملوث افسران کا کردار رپورٹ میں واضح کریں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری رپورٹ کے بعد ملوث افسران کے خلاف مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی، کمشنر کراچی کی جانب سے تین روز میں انکوائری مکمل کر کے رپورٹ جمع کرائی جائے گی۔

  • کیش وین کے اندر ناکام واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج، پولیس اہلکاروں کے سامنے ڈاکو بے بس

    کیش وین کے اندر ناکام واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج، پولیس اہلکاروں کے سامنے ڈاکو بے بس

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سچل میں نجی کمپنی کی کیش وین لوٹنے والے ڈاکو پولیس کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گئے، واقعے کی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سچل میں پولیس مقابلے میں 3 ڈاکو زخمی ہو گئے تھے، معلوم ہوا ہے کہ ملزمان نجی کمپنی کی کیش وین کو لوٹنے کی کوشش کر رہے تھے، کیش وین کے اندر لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج میں ہتھوڑے کی مدد سے لاک توڑتے ملزم کو دیکھا جا سکتا ہے۔

    ڈاکوؤں نے وین کے اندر کیش کاؤنٹر کو ایک بڑے ہتھوڑے کے ذریعے توڑا، اس وقت کیش وین میں 4 لاکھ سے زائد رقم موجود تھی، تاہم موقع پر پولیس پہنچ گئی، جس کے بعد پولیس اہل کاروں اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    پولیس اہل کاروں نے مہارت کے ساتھ تینوں ڈاکوؤں کو ٹانگوں میں گولیاں مار کر زخمی اور بے بس کیا، بعد ازاں پولیس نے انھیں حراست میں لے کر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا۔

    واقعے سے متعلق کیش وین کے ڈرائیور نے بتایا کہ یہ گاڑی پہلے بھی کئی دفعہ لٹ چکی ہے، ہم جوہر کمپلیکس پر کھڑے تھے، میرے ساتھ لوڈر تھا، میں جیسے ہی ڈرائیور سیٹ پر بیٹھا، دو بندے آئے اور مجھے یرغمال بنا کر لے گئے، وہ ٹوٹل 4 یا 5 افراد تھے۔

    ڈرائیور نے بتایا کہ خوش قسمتی سے ہمارا ایک سیلز مین بھاگنے میں کامیاب ہو گیا جس نے ہمارے افسران کو اطلاع کر دی، جس کے بعد پولیس آ گئی اور مقابلہ ہوا۔

  • کراچی: جمالی پل کے قریب 2 مزدوروں کے قتل کا مرکزی ملزم سعید ولی گرفتار

    کراچی: جمالی پل کے قریب 2 مزدوروں کے قتل کا مرکزی ملزم سعید ولی گرفتار

    کراچی: سچل پولیس کی خفیہ اطلاع پر ایک کارروائی میں دوہرے قتل کے واقعے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں سپر ہائی وے، جمالی پل کے قریب دوہرے قتل کرنے والا مرکزی ملزم سعید ولی گرفتار کر لیا گیا۔

    ملزم کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور موٹر سائیکل برآمد کر لی گئی، پولیس ٹیم نے دوہرے قتل کے اس کیس کو جدید تکنیکی سہولیات کی مدد سے حل کیا۔

    کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر 2 نوجوان جاں بحق

    ایس ایس پی ایسٹ قمر جسکانی کے مطابق دوہرے قتل کے اس کیس کے مرکزی ملزم کو ایک ہفتے کے اندر اندر ٹریس کیا گیا ہے، خیال رہے کہ قتل کا واقعہ 30 دسمبر کو پیش آیا تھا، جب لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر دو مزدوروں کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا۔

    موٹر سائیکل چھیننے کی واردات، گولیوں سے 2 افراد کے زخمی ہونے کی فوٹیجز (بچے ویڈیو نہ دیکھیں)

    مسلح ملزمان نے موٹر سائیکل پر جاتے مزدوروں کو کراچی کے علاقے سپر ہائی وے جمالی پل کے قریب رکنے کا اشارہ کیا تھا، لیکن موٹر سائیکل بھگانے پر ممتاز بھٹی اور لطیف بھٹی نامی مزدوروں کو گولیاں مار دی گئیں۔

    نیوی کے ریٹائرڈ کمانڈر سے 10 لاکھ چھیننے کی واردات، دل دہلا دینے والی فوٹیجز

    ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم سے اس کے ساتھیوں سے متعلق معلومات حاصل کی جا رہی ہیں، جب کہ دیگر مفرور ملزمان کی تلاش کا عمل جاری ہے، انھیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

  • موٹر سائیکل چھیننے کی واردات، گولیوں سے 2 افراد کے زخمی ہونے کی فوٹیجز (بچے ویڈیو نہ دیکھیں)

    موٹر سائیکل چھیننے کی واردات، گولیوں سے 2 افراد کے زخمی ہونے کی فوٹیجز (بچے ویڈیو نہ دیکھیں)

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلزار ہجری میں سچل پولیس تھانے کی حدود میں گزشتہ روز موٹر سائیکل چھیننے کی ایک واردات کے دوران لٹیروں کی گولیوں سے 2 افراد زخمی ہو گئے تھے، واردات کی مختلف فوٹیجز اے آر وائی نیوز کو حاصل ہوئی ہیں۔

    مختلف سی سی ٹی ٹی وی اور موبائل فوٹیجز میں اس دل دہلا دینے والی واردات کو پوری طرح دیکھا جا سکتا ہے، کس طرح لٹیروں نے شہری سے موٹر سائیکل چھیننے کے دوران اسے زخمی کیا، کیسے بھاگتے ہوئے انھوں نے ایک اور شہری کو گولی ماری، اور کس طرح وہ موٹر سائیکل چھوڑ کر بھاگے، بعد ازاں ایک ملزم کو پولیس نے گولی مار کر زخمی کیا اور پکڑ لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز سچل پولیس اسٹیشن کی حدود میں ملزمان نے موٹر سائیکل چھیننے کی واردات کی تھی، تاہم پولیس موقع پر پہنچ گئی اور مقابلے میں دو ملزمان زخمی ہوئے تاہم ایک کو گرفتار کر لیا گیا جب کہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، ملزمان نے لوٹ مار کے دوران 2 شہریوں کو زخمی کیا تھا۔

    فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزمان اپنی موٹر سائیکل پر آئے اور شہری کو سڑک پر روکا، وہ شہری کی ون ٹو فائیو موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کرتے رہے، شہری کی شدید مزاحمت پر سڑک پر ہی اسے گولی ماری گئی، جس سے وہ زخمی ہوکر گرا تو ملزمان موٹر سائیکل پر بھاگے۔

    اس دوران مشتعل افراد ملزمان کے پیچھے دوڑے اور انھیں پکڑنے کی کوشش کی، لیکن فرار ہوتے ملزمان نے گولیاں چلائیں ایک اور شہری سڑک پر گرا، فوٹیج میں دوسرے زخمی شہری کو گرتے اور لنگڑا کر جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    تیسری ویڈیو میں ملزمان موٹر سائیکل چھوڑ کر ایک گوٹھ میں گھس گئے، موبائل ویڈیو کے مطابق پولیس اور ملزمان کے درمیان مقابلہ ہونے لگا، آخر کار پولیس نے ایک زخمی ملزم کو گرفتار کر کے اسلحہ اور موٹر سائیکل برآمد کر لی، جب کہ دوسرا زخمی ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

  • منشیات فروشوں کو چھوڑنے پر 18 لاکھ رشوت لینے والے سچل پولیس افسران کے خلاف رپورٹ تیار

    منشیات فروشوں کو چھوڑنے پر 18 لاکھ رشوت لینے والے سچل پولیس افسران کے خلاف رپورٹ تیار

    کراچی: منشیات فروشوں کو چھوڑنے کے لیے 18 لاکھ رشوت لینے والے سچل پولیس افسران کے خلاف رپورٹ تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس افسران بھی منشیات فروشی میں ملوث نکلے، ایک رپورٹ میں ثبوت مل گئے ہیں کہ ڈی ایس پی سچل علی حسن شیخ اور سابق تھانے دار ہارون کورائی منشیات کے دھندے میں ملوث ہیں، اس سلسلے میں ایس ایس پی انویسٹیگیشن ایسٹ ون نے مس کنڈکٹ انکوائری رپورٹ تیار کر لی ہے۔

    مس کنڈکٹ رپورٹ ڈی ایس پی سچل، سابق ایس ایچ او سچل اور گلستان جوہر کے اہل کاروں کے خلاف تیار کی گئی ہے، مذکورہ پولیس آفیشلز کے خلاف انکوائری میں ایڈیشنل آئی جی سے کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 15 اگست کو سچل میں پولیس نے منشیات فروش فرحان، مصری خان اور شاہد کو 16 کلو چرس کے ساتھ حراست میں لیا تھا، لیکن ڈی ایس پی سچل علی حسن اور سابق ایس ایچ او ہارون کورائی نے 18 لاکھ روپے رشوت کے عوض منشیات فروشوں کو رہا کر دیا۔

    رپورٹ کے مطابق 28 اگست کو شارع فیصل پولیس نے 2 پولیس اہل کاروں سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جن میں پولیس اہل کار حق نواز، مختیار اور ڈرگ ڈیلر سلیم شامل تھے، ان سے 8 کلو منشیات برآمد ہوئی تھی، پولیس اہل کار یونیفارم میں منشیات کی ڈیلنگ اور سپلائی کا کام کر رہے تھے۔

    پولیس اہل کاروں نے دوران تفتیش اپنے ایک ساتھی پولیس اہل کار یاسین راجپر کا نام بھی لیا، جس کو گرفتار کیا گیا، یاسین راجپر ڈی ایس پی سچل کے پاس ڈیوٹی کرتا تھا، جب کہ ڈرگ ڈیلر سلیم اس سے قبل اے این ایف کے ہاتھوں 100 کلو چرس کے ساتھ گرفتار ہوا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق سچل میں حراست میں لیے جانے والے منشیات فروشوں سے جو منشیات برآمد ہوئی تھی، یہ لوگ اسے فروخت کر رہے تھے، اس سلسلے میں منشیات کی ڈیلنگ ڈی ایس پی کا فرنٹ مین یاسین راجپر کر رہا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی اور تھانے دار کے حصے میں 8، 8 کلو چرس آئی تھی، جس کو ڈی ایس پی علی حسن شیخ اپنے فرنٹ مین کے ذریعے فروخت کروا رہا تھا۔

  • پولیس اہل کاروں نے دکان دار کو شارٹ ٹرم اغوا کر کے سوا 2 لاکھ روپے اینٹھ لیے (ویڈیو دیکھیں)

    پولیس اہل کاروں نے دکان دار کو شارٹ ٹرم اغوا کر کے سوا 2 لاکھ روپے اینٹھ لیے (ویڈیو دیکھیں)

    کراچی: شہر قائد میں ان دنوں مختصر مدت کے اغوا کی وارداتیں بڑھتی جا رہی ہیں، ایک ویڈیو سے انکشاف ہوا کہ شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں پولیس اہل کار بھی ملوث ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سچل میں صفورا چورنگی کے قریب سے پولیس اہل کاروں نے پولیس موبائل ہی میں ایک دکان دار کو اغوا کر کے تاوان وصول کیا۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی ویڈیو سے یہ تشویش ناک امر بھی سامنے آیا ہے کہ سچل پولیس نے جس طرح کھلم کھلا واردات کی ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پولیس کو سر عام شدید مجرمانہ کارروائیاں کرتے ہوئے بھی کسی قسم کا محکمانہ خوف لاحق نہیں۔

    پولیس اہل کاروں کے ہاتھوں اغوا ہونے والا دکان دار، جسے پیسے گننے کے بعد چھوڑ دیا گیا

    سچل پولیس نے ایک کباڑیے محمد بلال کو اغوا کرنے کی واردات پولیس موبائل ہی میں انجام دی، صفورا گوٹھ سے کباڑی کو بغیر نمبر پلیٹ موبائل میں اغوا کیا گیا، اہل کار کباڑی کو آنکھوں پر پٹی باندھ کر گھماتے رہے۔

    اہل کاروں نے بلال سے اس کے ماموں کو فون کرایا، اور لاکھوں روپے رقم منگوائی، تاہم مغوی کے رشتے داروں نے 25 ہزار تاوان ادا کر کے اس کی جان چھڑائی۔

    سچل تھانے کے معطل ایس ایچ او رسول سیال

    واردات کے بعد متاثرہ شخص بلال نے واقعے کی ایس ایس پی ایسٹ کو درخواست دے دی، اور بتایا کہ ایک پولیس موبائل میں چار افراد آئے، جن میں سے 2 وردی میں تھے اور 2 سادہ لباس میں تھے، ان کے پاس سرکاری اسلحہ بھی تھا، انھوں نے دکان میں گھس کر مجھے اٹھایا، آنکھوں پر پٹی باندھی اور کسی نامعلوم مقام پر لے گئے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ انھیں پولیس اہل کاروں کی جانب سے قتل کی دھمکیاں دی گئیں، مار پیٹ بھی کی، جیب میں دکان کے 2 لاکھ روپے موجود تھے، جو انھوں نے نکال لیے، اور پھر مجھ سے میرے ماموں منیر کو فون کروا کر 25 ہزار روپے منگوائے۔

    محمد بلال نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس تاوان وصولی کی ویڈیو کال بھی موجود ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق شارٹ ٹرم کڈنیپنگ، چند روز قبل سچل تھانے کی حدود میں ہونے والے مبینہ جعلی مقابلوں، اور دیگر شکایات پر ایس ایچ او سچل رسول سیال کو معطل کر دیا گیا ہے۔