Tag: سڑکیں

  • سمندری طوفان: ہاکس بے جانے والی سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئیں

    سمندری طوفان: ہاکس بے جانے والی سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئیں

    کراچی: سمندری طوفان بیپر جوائے کے پیش نظر ہاکس بےجانے والی سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہاکس بے جانے والی تمام شاہراہوں پر پولیس اور رینجرز اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں ساتھ ہی لائف گارڈز اور ریسکیو ٹیمیں بھی موجود ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہاکس بے جانے والے شہریوں کو ماڑی پور چیک پوسٹ سے واپس بھیجا جارہا ہے۔

    حکام نے واضح کیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے شہریوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، چھوٹی گلیوں کو بھی کنٹینر لگا کر بند کیا گیا ہے۔

  • چینی ماہرین نے کینیا کے لوگوں کے ڈھائی گھنٹے بچا لیے

    چینی ماہرین نے کینیا کے لوگوں کے ڈھائی گھنٹے بچا لیے

    نیروبی: چینی ماہرین نے کینیا کے لوگوں کے ڈھائی گھنٹے بچا لیے، چین کی تعمیر کردہ سڑکوں نے لمبے سفر کو مختصر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیا نے نیروبی ایکسپریس وے کو عوامی آزمائش کے لیے کھول دیا ہے، کینیا کے صدر اوہورو کینیاٹا نے اپنے ملک میں ترقی کو فروغ دینے اور سفری اوقات میں کمی کے لیے چینی تعمیر کردہ سڑکوں کو قابل تعریف قرار دیا۔

    چائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن نے 27 کلومیٹر نیروبی ایکسپریس وے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل کے تحت تعمیر کیا ہے، اس سڑک کی آزمائش مئی میں شروع ہوئی تھی۔

    کینیاٹا نے نیروبی ایکسپریس وے اور نئے بنائے گئے نیروبی ایسٹرن بائی پاس کی کمیشننگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا اب ماچاکوس کاؤنٹی کے ملولونگو سے کیمبو کاؤنٹی کے ریرونی تک سفر میں 15 سے 24 منٹ لگتے ہیں۔

    انھوں نے کہا ایکسپریس وے سے پہلے، اس سفر میں کم از کم 3 گھنٹے لگتے تھے جو ادیس ابابا جانے اور واپس آنے کے فضائی سفر کے برا بر ہے۔

    نیروبی ایسٹرن بائی پاس کا منصوبہ چائنا کمیونیکیشن کنسٹرکشن کمپنی نے جنوری میں شروع کیا تھا اور اس نے بائی پاس کو اصل 2 لین والے سنگل کیرج وے سے چوڑا کر کے 4 لین اور6 لین والے دوہرے کیرج وے میں تبدیل کر دیا ہے۔

  • طوفانی بارشوں سے کراچی کی درجنوں اہم شاہراہیں اور سڑکیں تباہ

    طوفانی بارشوں سے کراچی کی درجنوں اہم شاہراہیں اور سڑکیں تباہ

    کراچی: صوبہ سندھ کا دارالحکومت اور ملک کا معاشی حب کراچی مون سون بارشوں کے بعد تباہ حال ہوچکا ہے، شہر کی 97 اہم سڑکیں اور شاہراہیں ٹوٹ چکی ہیں جس کے باعث شہر میں ٹریفک جام کا مسئلہ شدید ہوتا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مون سون بارشوں کے دوران 97 اہم شاہراہیں اور سڑکیں تباہ ہوگئیں۔

    ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ٹریفک احمد نواز چیمہ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو اس حوالے سے خط لکھ دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بارش میں تباہ سڑکوں کو فوری مرمت کی ضرورت ہے۔

    ڈی آئی جی ٹریفک کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی مرمت اور دیکھ بھال ضروری ہے، عوامی مفاد میں سڑکوں کی بحالی کے اقدامات کیے جائیں۔ مرمت اور دیکھ بھال سے ٹریفک کی روانی بھی بحال ہوگی اور ٹریفک جام کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔

    خط کے ساتھ تباہ حال سڑکوں کی فہرست بھی منسلک کردی گئی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر 145 مقامات پر بارش کی وجہ سے سڑکیں ٹوٹیں، ڈسٹرکٹ ساؤتھ کی 10 سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

    ڈسٹرکٹ سٹی کی 10، ڈسٹرکٹ سینٹرل کی 29، ڈسٹرکٹ ایسٹ کی 14، کورنگی کی 12، ڈسٹرکٹ ویسٹ کی 10 اور ڈسٹرکٹ ملیر کی 12 سڑکیں ٹوٹ چکی ہیں۔

    ڈی آئی جی ٹریفک کی جانب سے لکھے گئے خط کی کاپی کمشنر کراچی کو بھی ارسال کردی گئی ہے۔

  • بھارت: زیر آب آجانے والی سڑکوں پہ لوگ مچھلیاں پکڑنے لگے

    بھارت: زیر آب آجانے والی سڑکوں پہ لوگ مچھلیاں پکڑنے لگے

    نئی دہلی: بھارت میں بارش کے پانی میں ڈوبی سڑکیں شہریوں کی تفریح کا ذریعہ بن گئیں، مقامی افراد زیر آب آجانے والی سڑکوں سے مچھلیاں پکڑنے لگے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ میں ہونے والی شدید بارشوں نے جہاں نظام زندگی درہم برہم کردیا وہیں اس موقع پر کچھ دلچسپ مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے مقامی افراد پانی میں ڈوبی سڑکوں پر مچھلی کا شکار کر رہے ہیں۔

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انہیں پانی میں کچھ مچھلیاں تیرتی نظر آئیں جس کے بعد وہ گھروں سے جال لے آئے اور شکار کرنے لگے، زیر آب آئی سڑکوں سے انہوں نے 15 کلو گرام مچھلی پکڑی۔

    حکام کے مطابق بارش کی وجہ سے قریبی ندی نالے اور تالاب بھر چکے ہیں اور یہ مچھلیاں وہیں سے بہہ کر سڑکوں پر آئی ہیں۔

    یاد رہے کہ کلکتہ میں رواں ماہ ہونے والی بارشوں نے 14 سالہ ریکارڈ توڑ ڈالا ہے۔

    مسلسل بارشوں کے باعث کئی علاقے زیر آب آگئے، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں جبکہ سرکلر ریلوے آپریشن بھی بند کردیا گیا ہے۔

  • کراچی کی سڑکیں شہریوں کو اسپتال پہنچانے کا سبب بننے لگیں

    کراچی کی سڑکیں شہریوں کو اسپتال پہنچانے کا سبب بننے لگیں

    کراچی: صوبہ سندھ کا دارالحکومت کراچی یوں تو روشنیوں کا شہر کہلاتا ہے، لیکن اس کی خستہ حال سڑکیں شہریوں کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔ کراچی کی ناہموار، ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکیں شہریوں کو کمر، گردن اور جوڑوں کے درد کا مریض بنانے لگیں۔

    شہر قائد کی ٹوٹی پھوٹی خستہ حال سڑکیں جہاں ایک طرف تو شہریوں کے لیے روزانہ اذیت کا باعث بنتی ہیں تو دوسری جانب انہیں دیرپا خطرات کا بھی شکار بنا رہی ہیں۔

    یہ ٹوٹی پھوٹی سڑکیں شہریوں کو سر درد، کمر درد اور گردن میں درد شکار بنا رہی ہیں جبکہ ان کی ریڑھ کی ہڈی کے مہرے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

    اس حوالے سے اسسٹنٹ پروفیسر آرتھو پیڈک ڈاکٹر اسامہ بن ضیا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سڑکوں پر لگنے والے خطرناک جھٹکے نہ صرف صحت مند شخص کو ہڈیوں کے مسائل میں مبتلا کرسکتے ہیں بلکہ پہلے سے مختلف طبی مسائل کا شکار افراد کو مزید تکلیف کا شکار کرسکتے ہیں۔

    ڈاکٹر اسامہ نے کہا کہ کراچی میں متوسط طبقے کی بڑی آبادی موٹر سائیکلوں پر سفر کرتی ہے، ایسے میں اگر کوئی شخص ہڈیوں کی کمزوری کے مرض اوسٹرو پروسس کا شکار ہو یا کمر یا جوڑوں کے درد کا شکار ہو تو اس کی ریڑھ کی ہڈی کے مہرہ کھسکنے (ڈسک سلپ) کا بھی خطرہ ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی گاڑی یا رکشے میں سفر کریں تو ریڑھ کی ہڈی، پیٹھ اور کندھوں کو بالکل سیدھا اور آرام دہ حالت میں رکھیں۔ اگر آگے کو جھکی ہوئی پوزیشن میں بیٹھا جائے تو کمر میں خم پیدا ہوسکتا ہے جس سے ریڑھ کی ہڈی کے بہت سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

    ڈاکٹر اسامہ نے کہا کہ انفرادی طور پر ان مسئلوں سے بچاؤ کے لیے ہمیں اپنا خیال رکھنا ہوگا۔

    دودھ کو روزانہ کی ڈائٹ کا حصہ بنایا جائے۔

    وٹامن ڈی کے لیے سورج کی روشنی میں وقت گزارا جائے۔

    روزانہ دن میں کسی بھی وقت 20 منٹ کے لیے چہل قدمی کی جائے، اس دوران کچھ وقت آہستہ قدموں اور کچھ وقت تیز قدموں سے چہل قدمی کی جائے۔

    وزن کو معمول کے مطابق رکھا جائے نہ زیادہ بڑھنے دیا جائے اور نہ زیادہ کم ہونے دیا جائے۔

    بیٹھنے کا صحیح انداز اپنایا جائے اور کمر کو سیدھا رکھ کر بیٹھا جائے۔

  • پاکستان ایشیا کااوربلوچستان پاکستان کاٹائیگربنےگا‘ وزیراعظم نوازشریف

    پاکستان ایشیا کااوربلوچستان پاکستان کاٹائیگربنےگا‘ وزیراعظم نوازشریف

    گوادر : وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کا کہناہےکہ گوادر کی ترقی آج کامشن نہیں بلکہ یہ 1991 میں میراخواب تھاکہ گوادر کوسٹی پورٹ بناؤں۔

    تفصیلات کےمطابق گوادر میں وزیراعظم پاکستان نوازشریف نےجلسے سے خطاب کرتے ہوئےکہاکہ گوادر آکر بہت خوشی ہورہی ہےاپنی خوشی لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا۔

    وزیراعظم پاکستان کاکہناتھاکہ گوادر کو بہترین پورٹ سٹی بنانا چاہتے تھے،اس کےبعد بہت سی رکاوٹیں آئیں اورہماری حکومت ختم ہوگئی۔انہوں نےسوال کیاکہ ہمارے بعد کسی نے گوادر پر توجہ کیوں نہیں دی؟۔

    وزیراعظم نےکہاکہ آج گوادر ایک بار پھر ترقی کی راہ پر چل نکلا ہےاس شہرکی ترقی میرا خواب ہےجس کوتعبیرملنے والی ہے۔

    نوازشریف کاکہناتھاکہ بلوچستان میں 1100کلومیٹرکی سٹرکیں بن رہی ہیں ۔انہوں نےکہاکہ ان علاقوں میں سٹرکیں بنائیں جہاں دہشت گردی اور انتہاپسندی تھی۔

    وزیراعظم پاکستان نےکہاکہ ترقی کا ہر راستہ بلوچستان سے نکلتا نظر آرہا ہےجبکہ پاکستان ایشیا کا اور بلوچستان پاکستان کا ٹائیگر بنے گا۔

    نوازشریف نےکہاکہ بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر پر 19ارب روپےخرچ آرہاہے۔انہوں نےکہاکہ ہم کوئی کوئی احسان نہیں کررہے ماضی کا قرض جھکا رہے ہیں۔

    گوادر میں جلسے سے خطاب میں نوازشریف کاکہناتھاکہ تاریخ میں بلوچستان میں پہلے کبھی ایسی ترقی نہیں ہوئی۔انہوں نےکہاکہ تمام سٹرکیں مکمل ہوگئیں توبلوچستان خوبصورت نظارہ پیش کرے گا۔

    وزیراعظم پاکستان نےوزیراعلیٰ بلوچستان کو مخاطب کرتے ہوئےکہاکہ قدم بڑھاؤ ثنااللہ زہری نوازشریف تمہارے ساتھ ہے۔

    میاں محمد نوازشریف نےکہاکہ آج گوادر کی زمینیں سونے سے بھی زیادہ قیمتیں ہوچکی ہیں۔انہوں نےکہاکہ سرمایہ کاروں نے یہ زمینیں معمولی رقم سے خریدی تھیں۔

    وزیراعظم پاکستان نےگوادر میں یونیورسٹی کی تعمیر سے متعلق کہاکہ یہاں ایک ایسی یونیورسٹی بنائیں گےجواسلام آباد کی یونیورسٹی کومات دے دے۔

    نوازشریف نےکہاکہ شابی موضع میں500ایکڑزمین یونیورسٹی کےلیےخریدلی ہےاور بہت جلدایک ارب روپے مختص کریں گے۔انہوں نےکہاکہ گوادر میں 300بستر کا اسپتال بنایاجائےگااورہیلتھ کارڈ کے ذریعے غریبوں کا مفت علاج بھی کیاجائےگا۔

    وزیراعظم نے خطاب کےدوران کہاکہ جس ہوٹل میں ٹھہراتھا وہاں لکھا تھا یہ پانی پینے کے لائق نہیں اگرہوٹل کاپانی پینے کے قابل نہیں تو باقی کا کیا حال ہوگا۔انہوں نےکہاکہ لوگوں کے گھروں تک پینے کا صاف پانی پہنچائیں گے۔

    نوازشریف نے گوادر کے نوجوانوں سے متعلق اعلان کیاکہ 50نوجوانوں کو چینی زبان سیکھنے کےلیے چین بھیجیں گےاس کے علاوہ بلوچستان کے50بہترین طلبا کواعلیٰ یونیورسٹی میں داخلہ دیں گے۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم نوازشریف نےگوادر کی گلیوں اور سیوریج نظام سے متعلق1ارب روپے کا اعلان کرتے ہوئےکہاکہ یہ رقم بہت جلد بلوچستان حکومت کو مل جائےگی۔