Tag: سڑکیں بند

  • گلیات، سڑکوں نے سفید چادر اوڑھ لی، انتظامیہ غائب، سیاح پریشان

    گلیات، سڑکوں نے سفید چادر اوڑھ لی، انتظامیہ غائب، سیاح پریشان

    ایبٹ آباد : پاکستان کے مقبول ترین پُر افضاء مقامات بالخصوص گلیات اور نتھیا گلی میں جاری برف باری نے موسم کو خوشگوار کردیا ہے اور موسم سرما کی پہلی برف باری سے لطف اندوز ہونے کے لیےسیاح کی بڑی تعداد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ موجود ہیں لیکن انتظامیہ کی نااہلی نے سیاحوں کو مشکل میں ڈال دیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق موسم سرما کی پہلی برف باری کا سنتے ہی سیاحوں کا ہجوم گلیات اور نتھیا گلی میں اُمڈ آیا تھا اور تمام ہوٹلز بھر چکے ہیں لیکن کل سے جاری برف باری سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ کے ناقص منصبہ بندی کے باعث سیاح مسائل میں گھر گئے ہیں.

    گلیات اور نتھیا گلی میں محصور ایک خاتون سیاح نے میڈیا کو فون کر کے بتایا کہ برف باری کے باعث سیاح محصور ہو کر رہ گئے ہیں، گلیات جانے والی تمام سڑکیں برف باری کی وجہ سے بند ہونے کی وجہ سے باہر نکلنا ناممکن ہے لیکن انتظامیہ سڑک کلیئر کروانے میں دلچسپی نہیں لے رہی ہے.

    متاثرہ خاتون سیاح نے کہا کہ شدید سردی ہے اور کل شام سے بجلی بھی بند ہے جس کے باعث ہیٹر بھی نہیں چل رہے ہیں اور گھر واپسی کے لیے سڑکیں تاحال بند ہیں ایسی صورت حال میں انتظامیہ نے برف باری جیسی نعمت کو زحمت بنادیا ہے چنانچہ ہماری مدد کی جائے.

  • پی ٹی آئی ورکرز کی گرفتاریاں،سڑکیں بند کیوں؟ آئی جی پنجاب طلب

    پی ٹی آئی ورکرز کی گرفتاریاں،سڑکیں بند کیوں؟ آئی جی پنجاب طلب

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور سڑکوں کی بندش کیخلاف درخواست پر آئی جی پنجاب کو طلب کرلیا ہے۔

    تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاری، پٹرول اور سڑکوں کی بندش کے خلاف درخواست کی سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی، عدالت نے معاملے کی وضاحت کے لیےآئی جی پنجاب کوطلب کرلیا ہے، عدالت نے حکم دیا کہ آئی جی پنجاب بتائیں تحریک انصاف کے کارکن کیوں گرفتار کئے جا رہے ہیں۔

    دوران سماعت اے آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ عمران خان اورڈاکٹر طاہرالقادری کی سیکیورٹی کیلئے بیریئر لگائے گئے ہیں، اگر سیکیورٹی کے اقدامات نہ کئے جاتے تو دہشت گردی کا خدشہ تھا۔

    لاہورہائی کورٹ نے اسی نوعیت کی ایک دوسری درخواست پر سماعت کے لئے جسٹس محمود بھٹی کی سربراہی میں لارجر بنچ بھی تشکیل دے دیا ہے۔

  • لاہور:ماڈل ٹاؤن کی سڑکیں بند کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت

    لاہور:ماڈل ٹاؤن کی سڑکیں بند کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے پیٹرول پمپس کی بندش اور سڑکوں پرکنٹینرز لگا کر راستوں کی بندش کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت سے معذرت کر لی اور کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ذی شعور شخص طاہر القادری کی تقریر کی حمایت نہیں کرسکتا، عدالت میں یہ موقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں، اس کی حفاظت سب پر فرض ہے

    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو تحریک انصاف کے وکلاءکی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ آزادی مارچ کو روکنے کے لئے حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے اور شہر بھر کے پیٹرول پمپس کو زبردستی بند کرا دیا گیا ہے جبکہ شاہراوں پر کنٹینرز لگا کر راستے بند کر کے عوام کی تذلیل کی جا رہی ہے۔

    جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اکٹھے ہونا اور احتجاج کرنا شہریوں کا حق ہے مگر عوام کو اشتعال دلانا کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔جسٹس خالد محمود خان نے مزیدریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ طاہر القادری نے جو تقریر کی اس کی کوئی ذی شعور آدمی حمائت نہیں کر سکتا۔

    میڈیا نے جس طرح اس تقریر کی کوریج کی حیران کن ہے ملک کے وجود سے ہی ہم سب کا وجود ہے۔اکٹھے ہونا اور احتجاج کرنا شہریوں کا بنیادی حق ہے مگر اشتعال دلانا کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔ جسٹس خالد محمود خان نے کیس کیس سماعت سے معذرت کرتے ہوئے درخواست مزید سماعت کے لئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی۔