Tag: سڑک

  • سڑک پر یہ زرد اور سفید دھاریاں کیوں بنائی جاتی ہیں؟

    سڑک پر یہ زرد اور سفید دھاریاں کیوں بنائی جاتی ہیں؟

    کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ سڑکوں پر بنی ہوئی زرد اور سفید حاشیے یا لائنز کا کیا مطلب ہے؟ بہت کم لوگ ان کا مطلب جانتے ہیں۔

    صرف سفر کے شوقین افراد سڑک پر بنے مختلف سائنز (نشانات) سے اچھی طرح آشنا ہوتے ہیں۔ انہیں علم ہوتا ہے کہ کس سائن کا کیا مطلب ہے۔

    دراصل ہم میں سے اکثر افراد اپنے تعلیمی اداروں اور دفاتر میں جانے کے لیے تقریباً روز ہی سفر کرتے ہیں لیکن ہم میں سے بہت کم افراد سگنل کی لال، زرد، سبز بتی کے علاوہ کسی اور سائن پر غور کرتے ہوں گے۔

    تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سڑک پر بنی ان زرد اور سفید دھاریوں کا کیا مطلب ہے۔


    تقسیم شدہ سفید لائن

    کچھ سڑکوں پر سفید رنگ کی ٹوٹی ہوئی یا تقسیم شدہ لائنز بنی ہوتی ہیں۔ یہ عموماً ان سڑکوں پر ہوتی ہیں جو مرکزی شاہراہ سے ذیلی سڑک میں تبدیل ہو رہی ہوتی ہیں اور ان پر بہت کم ٹریفک ہوتی ہے۔

    ان پر بنی سفید لائنز کا مطلب ہے کہ آپ احتیاط کے ساتھ اپنی لین تبدیل کرسکتے ہیں یعنی ایک قطار سے دوسری قطار میں جا سکتے ہیں۔ لیکن احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھیں۔


    غیر تقسیم شدہ سفید لائن

    غیر تقسیم شدہ سیدھی سفید لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی لین کسی صورت تبدیل نہیں کر سکتے۔ یہ لائن شہر کی مرکزی اور مصروف شاہراہوں پر بنی ہوتی ہے تاکہ جلدی میں لوگ لین بدلنے سے باز رہیں اور سڑک پر کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔


    تقسیم شدہ زرد لائن

    road-4

    ٹوٹی ہوئی زرد لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی آگے والی گاڑی کو کراس کرسکتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے پہلے آس پاس کے ٹریفک اور راہ گیروں کا خیال رکھیں۔


    غیر تقسیم شدہ ایک زرد لائن

    road-6

    کسی سڑک پر ایک سیدھی زرد لائن آپ کو غیر معمولی احتیاط کے ساتھ گاڑی کراس کرنے کی ہدایت دیتی ہے۔


    دو زرد لائنیں

    road-5

    سڑک پر دو سیدھی زرد لائنیں آپ کو اپنی لین میں سیدھا گاڑی چلانے کا انتباہ کرتی ہیں۔ اس لائن کا مطلب ہے کہ گاڑیوں کو کراس کرنے کی کوشش ہرگز مت کریں۔


    ایک سیدھی اور ایک تقسیم شدہ زرد لائن

    ان دو لائنوں کا مطلب ہے کہ اگر آپ تقسیم شدہ لائن کے ساتھ چل رہے ہیں تو آپ اگلی گاڑی کو کراس کر سکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دو یورپی ممالک کو ملانے والا سمندر میں حیران کن پل

    دو یورپی ممالک کو ملانے والا سمندر میں حیران کن پل

    دنیا میں دو ممالک کو تقسیم کرنے کے لیے کوئی سرحد بنائی جاتی ہے۔ یہ سرحد عموماً خاردار تاروں اور دیواروں کی ہوتی ہے لیکن دنیا کے کئی امن پسند ممالک اپنی سرحدیں قدرتی رکھتے ہیں۔

    یہ سرحدیں پہاڑ، دریا، جنگلات وغیرہ کی شکل میں ہوتی ہیں۔ بعض دفع سرحدوں پر کوئی ایسی چیز تعمیر کی جاتی ہے جودیکھنے والوں کو حیران کردیتی ہے۔

    ایسا ہی ایک نمونہ تعمیر سوئیڈن اور ڈنمارک کے درمیان واقع ہے۔ سوئیڈن اور ڈنمارک کے درمیاں بھی پانی کی قدرتی سرحد واقع ہے۔ یہ بحر اوقیانوس کا حصہ ہے جسے آبنائے اورسنڈ کہا جاتا ہے۔

    bridge-2

    اس حصہ میں ایک وسیع و عریض پل تعمیر کیا گیا ہے جو دونوں ممالک کو سڑک اور ریلوے لائن کے ذریعہ ملاتا ہے۔

    bridge-6

    پل پر 4 لینز والی ہائی وے اور ریلوے لائن موجود ہے۔

    bridge-7

    ایک طویل اور وسیع و عریض ہائی وے آخر میں ایک مصنوعی جزیرے پر غائب ہوجاتی ہے۔ اس کے بعد یہاں سے ایک زیر زمین سرنگ شروع ہوتی ہے۔

    bridge-3

    bridge-4

    انوکھے انداز میں تعمیر کیے گئے اس پل کے نیچے سے بحری جہاز بھی باآسانی گزر سکتے ہیں۔

    bridge-5

    یہ پل 1936 میں تعمیر کیا گیا تھا۔

  • سڑک پر بنی ان لائنوں کا کیا مطلب ہے؟

    سڑک پر بنی ان لائنوں کا کیا مطلب ہے؟

    کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ سڑکوں پر بنی ہوئی زرد اور سفید حاشیے یا لائنز کا کیا مطلب ہے؟ بہت کم لوگ ان کا مطلب جانتے ہیں۔

    صرف سفر کے شوقین افراد سڑک پر بنے مختلف سائنز (نشانات) سے اچھی طرح آشنا ہوتے ہیں۔ انہیں علم ہوتا ہے کہ کس سائن کا کیا مطلب ہے۔

    دراصل ہم میں سے اکثر افراد اپنے تعلیمی اداروں اور دفاتر میں جانے کے لیے تقریباً روز ہی سفر کرتے ہیں لیکن ہم میں سے بہت کم افراد سگنل کی لال، زرد، سبز بتی کے علاوہ کسی اور سائن پر غور کرتے ہوں گے۔

    تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سڑک پر کھنچی ان زرد اور سفید لائنوں کا کیا مطلب ہے۔

    :تقسیم شدہ سفید لائن

    road-2

    کچھ سڑکوں پر سفید رنگ کی ٹوٹی ہوئی یا تقسیم شدہ لائنز بنی ہوتی ہیں۔ یہ عموماً ان سڑکوں پر ہوتی ہیں جو مرکزی شاہراہ سے ذیلی سڑک میں تبدیل ہو رہی ہوتی ہیں اور ان پر بہت کم ٹریفک ہوتی ہے۔

    ان پر بنی سفید لائنز کا مطلب ہے کہ آپ احتیاط کے ساتھ اپنی لین تبدیل کرسکتے ہیں یعنی ایک قطار سے دوسری قطار میں جا سکتے ہیں۔ لیکن احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھیں۔

    :غیر تقسیم شدہ سفید لائن

    road-3

    غیر تقسیم شدہ سیدھی سفید لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی لین کسی صورت تبدیل نہیں کر سکتے۔ یہ لائن شہر کی مرکزی اور مصروف شاہراہوں پر بنی ہوتی ہے تاکہ جلدی میں لوگ لین بدلنے سے باز رہیں اور سڑک پر کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔

    :تقسیم شدہ زرد لائن

    road-4

    ٹوٹی ہوئی زرد لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی آگے والی گاڑی کو کراس کرسکتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے پہلے آس پاس کے ٹریفک اور راہ گیروں کا خیال رکھیں۔

    :غیر تقسیم شدہ ایک زرد لائن

    road-6

    کسی سڑک پر ایک سیدھی زرد لائن آپ کو غیر معمولی احتیاط کے ساتھ گاڑی کراس کرنے کی ہدایت دیتی ہے۔

    :دو زرد لائنیں

    road-5

    سڑک پر دو سیدھی زرد لائنیں آپ کو اپنی لین میں سیدھا گاڑی چلانے کا انتباہ کرتی ہیں۔ اس لائن کا مطلب ہے کہ گاڑیوں کو کراس کرنے کی کوشش ہرگز مت کریں۔

    :ایک سیدھی اور ایک تقسیم شدہ زرد لائن

    road-7

    ان دو لائنوں کا مطلب ہے کہ اگر آپ تقسیم شدہ لائن کے ساتھ چل رہے ہیں تو آپ اگلی گاڑی کو کراس کر سکتے ہیں۔

  • کراچی: بیچ ایونیو روڈ عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب

    کراچی: بیچ ایونیو روڈ عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب

    کراچی: ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی نے بیچ ایونیو روڈ کو عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب کردیا۔

    ڈی ایچ اے نے یہ قدم عبدالستار ایدھی کے انتقال کے بعد ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اٹھایا۔ ایک روز قبل وزیر اعظم نواز شریف نے بھی گورنر اسٹیٹ بینک اشرف وتھرا کو عبدالستار ایدھی کی یاد میں خصوصی سکہ جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی لاہور میں ایک سڑک ایدھی کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے بھی عبدالستار ایدھی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے صوبے کے 3 اضلاع میں ایدھی فاؤنڈیشن کو مفت سرکاری اراضی دینے کا اعلان کیا تھا جبکہ لاہور میں پاکستان ہاکی فیڈریشن نے لاہور ہاکی اسٹیڈیم کا نام عبد الستار ایدھی سے منسوب کردیا۔

    واضح رہے کہ عبد الستار ایدھی ہفتے کے روز طویل علالت کے بعد 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ انہیں گردوں کا عارضہ لاحق تھا۔ انتقال سے قبل ایدھی نے اپنے جسم کا واحد صحت مند حصہ آنکھیں بھی عطیہ کردی تھیں۔

    وزیر اعظم نے ایدھی کے انتقال پر ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا جبکہ عبد الستار ایدھی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

    ایدھی دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس چلا رہے تھے جس کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل تھا۔

    عبدالستار ایدھی کی وفات نے گیتا کو بھی رلا دیا *

    حکومت نے عبدالستار ایدھی اور بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے اشیا کی درآمد پر عبدالستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی اور کبریٰ ایدھی کو ڈیوٹی فری سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے اختیارات بھی دے دیے ہیں جس کے تحت عبدالستار ایدھی فاؤنڈیشن اور بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے آنے والے سامان کی ڈیوٹی فری کلیئرنس ہوسکے گی۔

    مجھے نوبیل نہیں چاہیئے، انسانیت سے محبت چاہیئے *

    اس سے قبل ڈیوٹی فری کلیئرنس صرف عبدالستار ایدھی کے جاری کردہ سرٹیفکیٹ سے مشروط تھی۔