Tag: سکھر پولیس

  • پولیس کی بڑی کارروائی، اغوا کیے گئے 3 افراد بازیاب

    پولیس کی بڑی کارروائی، اغوا کیے گئے 3 افراد بازیاب

    سکھر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گھوٹکی کے قریب قومی شاہراھ سے اغوا کیے گئے 3 افراد بازیاب کرالئے۔

      پولیس حکام کے مطابق بازیاب افراد میں عابد علی، امین اور سونا نامی افراد شامل ہیں تینوں افراد کو 8 اکتوبر کو اغواء کیا گیا تھا مغویوں کی بازیابی کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی ہیومن اور انٹلیجنس معلومات پر کی گئی ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

    دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے سکھر سے تین مغویوں کی صحیح سلامت بازیابی پر ایس ایس پی سکھر اور انکی ٹیم کی جرائم کے خلاف کارکردگی کو سراہتے ہوئے شاباش دی ہے۔

    واضح رہی کہ تینوں فراد کو8 اکتوبر کو نیشنل ہائی وے گھوٹکی سے اغواء کیا گیا تھا۔

  • شادی کی لالچ میں کچے جانے والے 2 افراد کو اغوا ہونے سے بچا لیا گیا

    شادی کی لالچ میں کچے جانے والے 2 افراد کو اغوا ہونے سے بچا لیا گیا

    سکھر : شادی کی لالچ میں کچے جانے والے دو افراد کو اغوا ہونے سے بچالیا گیا، شہریوں کو نسوانی آواز میں لالچ دیکر باگڑجی کے کچے بلایا جا رہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شادی کی لالچ میں کچے جانے والے دو افراد کو اغوا سے بچا لیا۔

    ایس ایس پی سکھر امجد شیخ نے بتایا کہ راجن پور کے دو شہریوں کو نسوانی آواز میں شادی کی لالچ دیکر باگڑجی کے کچے بلایا جا رہا تھا لیکن باگڑجی تھانے کی پولیس کی بروقت کارروائی سے دونوں شہریوں کی اغوا کی کوشش کو ناکام ہوگئی۔

    باگڑجی پوليس نے خفیہ اطلاع کے بعد سنیپ چیکنگ کے دوران دونوں افراد کو اغوا ہونے سے بچائی۔

    دوسری جانب ایس ایس پی سکھر امجد احمد شیخ کی قیادت میں سکھر پولیس کا سدھوجہ کے کچے میں ڈاکووں کے خلاف آپریشن جاری ہے ۔بکتر بند گاڑیوں میں سوار پولیس اہلکاروں کی ڈاکوؤں کے ٹھکانے کی ظرف پیش قدمی جاری ہے۔

    سکھر پولیس کی جانب سے سدھوجہ کے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے، ایس ایس پی سکھر امجد شیخ نے بتایا کہ آپریشن یاسین تیغانی گینگ کے خلاف کیا جا رہا ہے پولیس کی بھاری ڈاکوؤں کے ٹھکانے کی طرف پیش قدمی کر رہی ہے۔

    ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں بکتر بند گاڑیوں سمیت پولیس کی بھاری نفری حصہ لے رہی ہیں جبکہ کچے کے علاقے میں مزید پولیس پکٹس قائم کردیں گئی ہیں۔

    آپریشن حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے والے ڈاکوؤں کے خلاف کیا جا رہا ہے ڈاکو معصوم شھریوں سے لوٹ مار کرکے وڈیوز کے ذریعے ریاستی اداروں کو چیلنج کرتے ہیں ایسے عناصرین کا صفایا کرکے علاقے کو پرامن بنایا جائے گا اور قانون کے رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے۔

  • سفاک شوہر نے تشدد کے بعد بیوی کو زندہ دفن کردیا، ملزم گرفتار

    سفاک شوہر نے تشدد کے بعد بیوی کو زندہ دفن کردیا، ملزم گرفتار

    سکھر : سفاک شوہر نے گھریلو تنازعے پراپنی بیوی بہیمانہ تشدد کیا اور مبینہ طور پر بے ہوشی کی حالت میں گھر میں ہی زندہ دفن کردیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے لاش برآمد کرلی۔

    سکھر کے علاقے کندھرا میں پولیس کو مقتولہ فردوس شیخ کی تشدد زدہ لاش ایک گھر کے صحن سے رِلی میں لپٹی ہوئی ملی جس پر سرکار کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا، مقتولہ تین بچوں کی ماں تھی۔

    سکھر سے اے آر وائی نیوز نمائندے جہانزیب وسیر کے مطابق کندھرا تھانے کی حدود میں واقع گاؤں ابیجانہ میں شوہر نے بیوی کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد رسی سے گلا گھونٹ کرقتل کردیا تھا، دوسری جانب نمائندے کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم نے سر پر اینٹوں کے وار سے اسے زخمی کیا اور جب وہ بے سدھ ہوکر گر پڑی تو اسے مبینہ طور پر زندہ دفن کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم منور بھابھو نے بیوی کو قتل کرنے کے بعد لاش کو گھر کے احاطے میں دفن کرکے جائے وقوعہ سے اپنے تین بچوں سمیت فرار ہوگیا تھا جسے بعد ازاں حراست میں لے لیا گیا۔

    اطلاع ملنے پر پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر مقتولہ کی لاش کو گھر سے نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا، پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق ملزم منور بھابھو نشے کا عادی ہے اور اس کا اکثر اپنی بیوی سے جھگڑا ہوتا رہتا تھا۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

  • سنگین جرائم میں ملوث ڈاکو عبدالرسول بھٹو مارا گیا، سر کی قیمت ایک کروڑ

    سکھر: سنگین جرائم میں ملوث ڈاکو عبدالرسول بھٹو ساتھی سمیت پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا، اس کے سر کی ایک کروڑ قیمت مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق بین الصوبائی کار اسنیچنگ، دہشت گردی، اغوا برائے تاوان جیسے سنگین جرائم میں ملوث ڈکیت گینگ کا سرغنہ ساتھی سمیت ہلاک ہو گیا۔

    تھانہ سائٹ کی حدود نصیرآباد کے قریب پولیس اور ڈاکوؤں میں مقابلہ ہوا، پولیس نے مشکوک کار کو رکنے کا اشارہ کیا تو کار سوار ملزمان ناکہ توڑ کر فرار ہونے لگے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اہل کاروں نے بھاگنے والے ملزمان کا تعاقب کیا، اس دوران ڈاکوؤں نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی، جس کے جواب میں کی گئی پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے 2 ڈاکو زخمی ہو گئے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق زخمی ڈاکوؤں کو اسپتال روانہ کیا گیا، لیکن اسپتال پہنچنے پر ڈاکٹروں نے ان کی ہلاکت کی تصدیق کر دی، ڈاکوؤں کی شناخت عبدالرسول بھٹو عرف کلیم بھٹو، اور سہیل میرانی کے نام سے ہوئی ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں سے پستول، گولیاں، جیمر ڈیوائسز، جعلی نمبر پلیٹس کے ساتھ ساتھ موبائل فونز اور دیگر آلات اور مسروقہ کار بھی برآمد ہوئی۔

    واضح رہے کہ محکمہ پولیس کی جانب سے حکومت سندھ سے ہلاک ڈاکو کے سر کی قیمت 1 کروڑ روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

  • 3 کمسن بچوں کو مار کر کراچی فرار ہونے والا باپ گرفتار

    3 کمسن بچوں کو مار کر کراچی فرار ہونے والا باپ گرفتار

    راولپنڈی: راولپنڈی کے علاقے ڈیرہ مسلم میں بیوی کے ناراض ہو کر جانے کے بعد باپ نے اپنے تین کم سن بچوں کو جان سے مار دیا، پولیس نے اسے کراچی فرار ہونے کے دوران گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق راولپنڈی میں تھانہ جاتلی کے علاقے ڈیرہ مسلم میں ایک گھر سے 3 کم سن بہن بھائیوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں، واقعے کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ شقی القلب باپ نے بیوی کے ناراض ہو کر میکے چلے جانے پر اپنے بچوں ہی کو مار دیا۔

    سی پی او محمد احسن یونس نے واقعے کا نوٹس لیا، تو پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد انکشاف کیا کہ 9 سالہ عثمان، 4 سالہ فیصان اور 4 سالہ ردا کو پیٹی میں بند کر دیا گیا تھا اور ان کی موت بھی ٹرنک کے اندر دم گھٹنے کے باعث ہوئی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ بچوں کی ماں ناراض ہو کر میکے گئی ہوئی ہے، والد بھی گھر پر نہیں تھا۔ پولیس نے کہا کہ تمام حقائق سامنے لانے کے لیے بچوں کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا۔

    ادھر ریلوے پولیس سکھر نے کارروائی کر کے بچوں کے قاتل باپ نور محمد کو روہڑی سے گرفتار کیا، ایس ایس پی ریلوے سکھر کا کہنا تھا کہ ملزم کراچی فرار ہو رہا تھا، پاکستان ایکسپریس سے گرفتار کیا گیا، ملزم نے دوران تفتیش گوجر خان میں بچوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ قریبی رشتہ داروں نے بچوں کو گھر میں موجود نہ پا کر تلاش شروع کی تھی، جس پر ان کی لاشیں گھر کے ٹرنک سے ملیں، ایس ایچ او جاتلی کا کہنا تھا کہ بچوں کی والدہ نے بتایا کہ بچوں کے والد نور محمد نے بچوں کو ٹرنک میں بند کیا اور خود شہر سے باہر چلا گیا۔

    ایس پی صدر نے بتایا کہ فارنزک سائنس لیب کی ٹیم کے ذریعے موقع سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، معاملے کی ہر پہلو سے تفتیش کی جائے گی، مقدمہ بھی درج کیا جا رہا ہے۔

  • سکھر میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، پولیس نے مارٹر گولے داغ دیے

    سکھر میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، پولیس نے مارٹر گولے داغ دیے

    سکھر: صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں شاہ بیلو کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف پولیس آپریشن جاری ہے، پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کے ٹھکانوں پر مارٹر گولے بھی داغے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی عرفان علی سموں نے کہا ہے کہ کچے کے علاقے میں شروع کیا گیا آپریشن بدستور جاری ہے، ڈاکوؤں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کے خلاف اس آپریشن میں مارٹر گولوں سمیت جدید ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ فائرنگ کے نتیجےمیں 2 ڈاکوؤں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، علاقے میں ڈاکو منیر مصرانی سمیت مختلف گروہ موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ 24 جنوری کو بھی سکھر پولیس نے ایس ایس پی عرفان علی سموں کی قیادت میں شاہ بیلو کچے میں جرائم پیشہ افراد اور منظم ڈاکوؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تھا، جس میں کئی گھنٹوں کی فائرنگ کے تبادلے کے بعد 3 اشتہاری ملزمان سمیت 5 سہولت کار گرفتار کر لیے گئے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کریک ڈاؤن میں منیر مصرانی سمیت منظم ڈاکوؤں کے ٹھکانے تباہ کیے گئے، علاقے میں مزید پولیس پکٹس بھی قائم کیے گئے۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ مکمل امن و امان قائم ہونے اور ڈاکوؤں کی علاقے میں موجودگی تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔

    اس سے قبل بھی 11 نومبر 2019 کو شاہ بیلو کچے میں جرائم پیشہ افراد اور منظم ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری کیا گیا تھا، تاہم پولیس کسی ڈاکو کو گرفتار یا ہلاک نہیں کر سکی تھی، پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کے ٹھکانوں پر ماٹر گولے بھی فائر کیے گئے تھے۔

    ایس ایس پی عرفان سموں کے مطابق تھانہ کندھرا کی حدود میں بھی پولیس مقابلہ ہوا جس میں ساجد نامی ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا، جب کہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، گرفتار ملزم سے 10 سے زائد مسروقہ موٹر سائیکلیں اور اسلحہ برآمد ہوا۔

  • سکھر: پولیس مقابلے کے بعد کالعدم تنظیم کا مبینہ دہشت گرد گرفتار

    سکھر: پولیس مقابلے کے بعد کالعدم تنظیم کا مبینہ دہشت گرد گرفتار

    سکھر: سندھ پولیس نے مقابلے کے بعد کالعدم تنظیم کا مبینہ دہشت گرفتار کرکے اسلحہ اور دھماکہ خیزمواد برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شکارپور سکھر لنک روڈ پر اسپورٹس کمپلیکس کے قریب پولیس مقابلہ ہوا، اس دوران پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور مبینہ دہشت گرد گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کا مبینہ دہشتگرد گرفتار کرلیا ہے، گرفتار دہشت گرد سے دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    ایس ایس پی کے مطابق گرفتار ملزم 2016 میں خانپور عیدگاہ میں خودکش دھماکے میں ملوث ہے، دھماکے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    ملزم کی شناخت حسین بخش عرف ملا بخش بروہی کے نام سے ہوئی ہے۔ جبکہ پولیس نے گرفتار مبینہ دہشت گرد سے تفتیش شروع کردی ہے، ملزم کی مدد سے دیگر ملزمان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

    کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی،کالعدم تنظیم جنداللہ کا مطلوب دہشت گرد گرفتار

    خیال رہے کہ رواں سال اپریل میں کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم جنداللہ کے مطلوب دہشت گرد کو گرفتار کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اپریل میں ہی کے پی کے شہر ایبٹ آباد میں سی ٹی ڈی ہزارہ نے یہ اہم کارروائی کی اس موقع پر داعش کا نیٹ ورک چلانے والا مبینہ دہشت گرد مجیب الرحمان گرفتار کیا تھا،گرفتار مبینہ دہشت گرد کراچی اور پنجاب میں بڑی دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تھا جن میں ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکوں، بینک ڈکیتیوں سمیت سنگین دہشت گردی کی وارداتیں شامل تھیں۔

  • سکھر پولیس نے تھانہ حوالات میں ملزمان کے لیے لائبریری قائم کر لی

    سکھر پولیس نے تھانہ حوالات میں ملزمان کے لیے لائبریری قائم کر لی

    سکھر: سندھ کے شہر سکھر میں تھانوں میں ملزمان کے لیے لائبریریاں قائم کی جائیں گی، اس سلسلے میں سکھر پولیس نے ایک تھانے کے لاک اپ میں لائبریری قائم کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر پولیس نے ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے، شہر کے مختلف تھانوں کے لاک اپس میں ملزمان کے لیے لائبریریاں قائم کرنے کے لیے اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سکھر کے ایس ایس پی عرفان سموں کی ہدایت پر لائبریری قائم کی گئی۔ ایس ایس پی عرفان سموں کا کہنا ہے کہ تھانے میں لائبریری کا قیام گرفتار ملزمان کی اصلاح کے لیے کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ پولیس کا ملازمین کے لیے رعایتی فیسوں پر تعلیم کے لیے معروف تعلیمی اداروں کے ساتھ معاہدہ

    آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے ڈسٹرکٹ سکھر تھانہ آباد کی حوالات میں لائبریری کے قیام پر ایس ایس پی سکھر عرفان علی سموں کے اقدامات کو سراہتے ہوئے شاباش دی ہے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ تھانہ حوالات میں لائبریری کے قیام کے دائرے کو دیگر تمام تھانہ حوالات تک وسعت دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ مطالعے کے لیے بالخصوص اسلامی معلومات پر مبنی کتب اور احادیث مبارکہ کی کتابوں کو لائبریری کا حصہ بنایا جائے۔ واضح رہے کہ تھانہ آباد کے حوالات میں قائم لائبریری میں قرآن پاک، احادیث مبارکہ اور دیگر اسلامی کتب کو برائے مطالعہ رکھا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ مئی 2018 میں جھنگ پولیس کی جانب سے بھی ضلعے کے تھانوں کے حوالات میں لائبریری بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    رواں سال جنوری میں لاڑکانہ میں بھی ایک تھانے دار نے تھانے کے اندر لائبریری قائم کی تھی، یہ لائبریری لاڑکانہ تھانہ مارکیٹ کے ایس ایچ او سرتاج جاگیرانی جو سندھی زبان کے شاعر ہیں نے قائم کی تھی۔

  • فحاشی کے اڈے سے لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتہ داروں کو دھر لیا

    فحاشی کے اڈے سے لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتہ داروں کو دھر لیا

    سکھر: ایک ماہ قبل اغوا کی گئی لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتے داروں ہی کو گرفتار کر لیا، نارووال کی رہایشی افشاں کو رشتہ داروں نے فحاشی کے اڈے سے بازیاب کرایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے اپنی روایتی کارروائیوں کو جاری رکھتے ہوئے ملزمان کو پکڑنے کی بجائے بے گناہوں کو دھر لیا ہے، سکھر میں رشتہ داروں نے ایک ماہ سے اغوا شدہ لڑکی بازیاب کرائی تو پولیس نے انھیں ہی گرفتار کر لیا۔

    معلوم ہوا ہے کہ لڑکی کو بازیاب کرانے پر فحاشی کے اڈے کی مالکن نے پولیس بلا لی تھی، پولیس نے مظلوم لڑکی کو تحفظ دینے کی بہ جائے اس کے رشتہ داروں کو گرفتار کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیرپورسے مبینہ طور پراغوا ہونے والی ہندو لڑکی بازیاب

    رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ افشاں کوایک ماہ قبل اغوا کیا گیا تھا، اغوا کا مقدمہ بھی پنجاب کے شہر نارووال میں درج کیا جا چکا ہے۔

    رشتہ داروں نے بتایا کہ لڑکی کے والدین کو سکھر میں فحاشی کے اڈے پر بیٹی کی موجودگی کی اطلاع ملی، تاہم والدین بوڑھے ہونے کے باعث لڑکی کو خالو اور دیگر رشتہ داروں نے بازیاب کروایا۔

    ادھر پولیس کا مؤقف ہے کہ تھانے میں اغوا کی اطلاع آئی تھی جس پر کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا بیان لیا جا رہا ہے، جس کی تصدیق بھی کی جائے گی۔

  • ڈاکؤں کو پکڑنے کے لئے اب پولیس ڈرون سے مدد لے گی

    ڈاکؤں کو پکڑنے کے لئے اب پولیس ڈرون سے مدد لے گی

    سندھ : کچے کے ڈاکؤں کو پکڑنے کے لئے اب پولیس جاسوس طیارے سے مدد لے گی۔

    سندھ کے ڈاکؤں کی شامت آنے والی ہے کیونکہ بے بس پولیس نے انہیں ہتھیانے کا انتظام کر لیا ہے، ڈاکو پولیس سے تو بچ نکلتے تھے مگر اب سندھ پولیس ڈرون کی مدد سے ڈکوؤں کا پتہ لگائے گی۔

    سکھر پولیس حکام کچے کے علاقے میں چھپنے والے ڈاکوؤں کواب ڈرون کی مدد سے پکڑیں گی، ایس ایس پی سکھر کا کہنا ہے کہ ڈرون جی پی ایس سسٹم کے زریعے ہدف کی درست نشاندہی کرسکے گا اور ڈاکو فرار نہیں ہو پائیں گے ۔

    انکا کہنا ہے کہ سندھ پولیس کی مدد کرنے والا ڈرون فائرنگ کی سمت کا تعین کرنے میں بھی معاون ہوگا، بس خیال رکھنا ہوگا کہ یہ ڈرون فائرنگ کی زد میں نہ آنے پائے ۔

    حکام کے مطابق سکھر پولیس نے اضافی فنڈز درکار نہ ہونے کے باوجود ڈرونز کو حاصل کر لیا ہے۔ ڈرون کے تحفظ کے لئےایک خصوصی گاڑی تیار کی گئی ہے ۔