Tag: سکھر

  • سکھر: سیلفی کے شوق میں نوجوان دریا میں جاگرا

    سکھر: سیلفی کے شوق میں نوجوان دریا میں جاگرا

    سکھر: سیلفی لینے کے شوق نے ایک اور قیمتی زندگی نگل لی۔ سکھر کے ڈاؤن لینس پل پر نوجوان اپنی بیوی کے ہمراہ سیلفی لینے کی کوشش میں دریا میں جا گرا۔

    تفصیلات کے مطابق سیلفی کے شوق نے ایک اور نوجوان کی زندگی کا خاتمہ کردیا۔

    سکھر میں آصف جمیل نامی شخص اپنی بیوی کے ہمراہ لینس ڈاؤن پل پر تفریح کے لیے آیا۔ اس دوران نوجوان سیلفی لیتے ہوئے دریا میں جا گرا۔

    نوجوان کی اہلیہ کے مطابق جمیل رات ساڑھے 9 بجے دریا میں گرا جس کے بعد ریسکیو ٹیموں نے رات گیارہ بجے تک نوجوان کو تلاش کیا۔

    صبح آٹھ بجے دوبارہ ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا جو تاحال جاری ہے۔

    دریا میں گرنے والے نوجوان کے دوست احباب بھی دریا کے پاس کھڑے جمیل کے زندہ بچ جانے کی دعائیں کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس پاکستان میں سیلفی کے باعث 9 اموات ہوچکی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس شوق کے باعث سب سے زیادہ اموات بھارت میں ہوئیں جہاں سیلفی بنانے کے جنون نے 73 افراد کی جان لی۔

  • سانگی: تیز رفتار بس الٹ گئی، 5 مسافر جاں بحق

    سانگی: تیز رفتار بس الٹ گئی، 5 مسافر جاں بحق

    سکھر: سکھر کے قریب سانگی کے مقام پر کراچی آنے والی بس تیز رفتاری کے باعث بے قابو ہو کر الٹ گئی۔ حادثے کے نتیجے میں 3 خواتین اور 1 بچی سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کے قریب سانگی کے قریب پنجاب سے کراچی آنے والی تیز رفتار بس الٹ گئی۔ حادثے میں 3 خواتین اور 1 بچی سمیت 5 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    بس الٹنے سے اس میں پھنسے مسافروں کو نکالنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ موقع پر موجود ریسکیو ذرائع نے کرین طلب کی جس کے بعد بس میں پھنسے زخمی مسافروں کو نکالا جا سکا۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے 18 مسافروں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ پولییس نے حادثے کی تفتیش شروع کردی ہے۔

    واضح رہے کہ رات کے اوقات میں سڑکیں خالی ہونے کی وجہ سے ڈرائیور نہایت تیز رفتاری سے بسیں چلاتے ہیں جو اکثر حادثات کا سبب بنتا ہے۔ چند روز قبل ڈیرہ غازی خان میں بھی پل قمبر کے قریب مسافر بس تیز رفتاری کے سبب الٹ گئی تھی جس کے نتیجے 7 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • پی پی آمریت کی نہیں عوامی سوچ کی پیداوار ہے، خورشید شاہ

    پی پی آمریت کی نہیں عوامی سوچ کی پیداوار ہے، خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں کسی پارٹی کو ضیاء الحق نے، کسی پارٹی کو مشرف نے اور کسی کو آشا پاشا نے بنایا لیکن پیپلز پارٹی کسی کی پروڈکٹ نہیں یہ پارٹی عوام کی امنگوں اور سوچ کی بیداوار ہے۔

    سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ جو چھپ کر آتا ہے وہ لیڈر نہیں ہوتا بلکہ گیدڑہوتا ہے،محترمہ بے نظیر بھٹو کو دبئی ایئرپورٹ پر روک کر کہا گیا تھا کہ پاکستان نہ جاؤ ورنہ ماری جاؤ گی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن جیلوں کی سختیاں بھگت چکے ہیں وہ جیلوں میں معافی نامے پر دستخط نہیں کر تے تھے اور کہتے تھے ہمیں جیلوں میں بھیج دو، ہم نے ضیا الحق کے دور میں جیلیں کاٹیں اور کوڑے کھائے۔33 برس میں ہمارے چہرے پر کبھی پریشانی نہیں آئی۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے کبھی اقتدار کی سیاست نہیں کی ، میں سیاستدان ہوں جھوٹ بولنا میرے لیے قابل نفرت ہے، ڈیڑھ سال قبل اسپیکر کے پاس میٹنگ میں ایک لیڈر نے کہا کہ ایک گھنٹہ جیل میں جاؤں گا تو مرجاؤں گا، اس لیڈر کو یہ کہنا چاہیئے تھا کہ چاہے سو سال جیل میں ڈال دو میرے منہ سے یہ ہی الفاظ نکلیں گے کہ گو نوازگو۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک مسائل میں الجھا ہوا ہے پاکستانی نوجوانوں کو آگے بڑھنا ہوگا جو ڈکٹیٹر کی پیداوار لوگ ہوں گے وہ عوام کی خدمت کیا کریں گے؟ پیپلز پارٹی اگر اقتدار کی جنگ لڑتی تو بھٹو پھانسی پر نہیں چڑھتا۔

  • احتجاج کو پُرامن رکھنا دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے،خورشید شاہ

    احتجاج کو پُرامن رکھنا دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے،خورشید شاہ

    سکھر : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے تحریک انصاف کے احتجاج پر ریاستی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کو پُرامن رکھنا دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سیاسی کارکنان پر ریاستی تشدد قبول نہیں کریں گے ایسا ہوا تو جمہوریت کو نقصان ہوگا۔

    قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ہر سیاسی جماعت کا جمہوری اور آئینی حق ہے تا ہم احتجاج کے دوران امن عامہ کی صورت حال کو قابو میں رکھنا دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے،شیخ رشید اور تحریک انصاف کو بھی احتجاج کا حق حاصل ہے لیکن یہ احتجاج ذمہ داری کے احساس کے ساتھ کیے جانے چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور کسی بھی غیر جمہوری طرز عمل اور غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کرے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو نے گزشتہ رات ہی پنجاب حکومت کی غیر جمہوری اقدام کی مذمت کرتے ہوئے حکومت کو معاملہ فہمی کا پیغام دیا تھا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آمروں کے خلاف جنگ لڑی ہے،جیلوں اور عدالتوں کا سامنا کیا ہے اس لیے ہم کسی بھی ایسے اقدام کا ساتھ نہیں دیں گے جس سے کسی آمر کی جھلک آتی ہو۔

  • عمران خان کی پالیسیاں حکومت کو اورمضبوط کررہی ہیں، خورشید شاہ

    عمران خان کی پالیسیاں حکومت کو اورمضبوط کررہی ہیں، خورشید شاہ

    سکھر : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہمارے مطالبات مان لئے جائیں تو حکومت کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔ خورشید شاہ نے اسلام آباد لاک ڈاؤن منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے کپتان کو ایک بار پھر ن لیگ کا سپورٹرقراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ موجودہ حالات دیکھ کر لگتا ہے کہ حکومت 2018ءتک چل نہ پائے گی۔ عمران خان وزیراعظم نواز شریف کے سب سے بڑے حامی ہیں کیونکہ ان کی پالیسیوں سے وہ اور بھی مضبوط ہو رہے ہیں۔

    خورشید شاہ نےحکومت مخالف لانگ مارچ کی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کے دئیے گئے چار مطالبات پر حکومت بات کرے گی تو ضرور کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سعد رفیق نے ملنے کا پیغام پہنچایا تھا جبکہ اسحاق ڈار نے بھی جمعرات کو رابطہ کر کے کہا تھا کہ ہم ملنا چاہتے ہیں، انہیں جواب دیا تھا کہ جب چاہیں مل سکتے ہیں کیونکہ سیاست میں بات چیت سے انکار جمہوریت سے نفی ہو گی، اندرونی و بیرونی معاملات پر بات چیت ہی بہترین حل ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے 2 نومبر کے احتجاج سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 2 نومبر کا بریج بننے کیلئے تیار نہیں ہیں اور نہ ہی شہر بند کرنے کے حق میں ہیں۔ عمران خان نے بہت اچھا گیم کھیلا ہے اور ان کا سارا کھیل ڈگڈگی والا ہے اور وہ خود کو لیڈر ثابت کرنے کیلئے سب کچھ کر رہے لیکن پیپلز پارٹی ڈبل گیم نہیں کھیلتی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت لوگوں سے روزگار چھین رہی ہے اور ہم آگے جانے کے بجائے پیچھے جا رہے ہیں، بیروزگاری نے تباہی مچا رکھی ہے اور لوڈشیڈنگ نے عوام کو تنگ کر رکھا ہے۔ حکومتی پالیسیوں پرتنقید کرتے ہوئےخورشید شاہ نے شہریوں کو حلیم بریانی بیچ کرگزر بسر کا مشورہ بھی دیا۔

     

  • احتجاج آئینی حق،ادارےبندکرنا غیرقانونی،خورشید شاہ

    احتجاج آئینی حق،ادارےبندکرنا غیرقانونی،خورشید شاہ

    سکھر : اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ احتجاج اور دھرنا آئینی حیثیت رکھتا ہے لیکن ادارے بند کرنا غیر قانونی عمل ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہےعمران خان کو سیاست اور نواز شریف کو حکومت کرنا نہیں آتی ۔

    خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دو نومبرکو دیکھیں گے کہ اسلام آباد میں گرفتاریاں کن بنیادوں پر ہو رہی ہیں ،پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نہیں ہونی چاہیے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہناتھاکہ لوگ کہتے ہیں ہم سڑکیں بنا رہے ہیں ،غریب اور بے روز گار سڑک چاٹیں گے ؟،اسپتالوں میں ادوایات نہیں اورحکومت معاشی پالیسی بنانے میں ناکام ہو گئی ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں لاکھوں افراد کو روز گار دیا اور جمہوریت کو جب بھی خطرہ ہوا پیپلز پارٹی سب سے آگے کھڑی ہوتی ہے ۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کاکہناتھاکہ گورنر سندھ پراتنے بڑے الزامات کے بعد گورننس چیلنج ہو جاتی ہے،چور چوری کرتے ہیں لڑتے ہیں توپھر راز کھل جاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 12مئی اور کرپشن کے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہیے جبکہ کراچی سے برآمد اسلحے کی بھی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ  نے ہیلی کاپٹرکے ذریعے جلوس کا جائزہ لیا

    وزیراعلیٰ سندھ نے ہیلی کاپٹرکے ذریعے جلوس کا جائزہ لیا

    سکھر / کراچی : سندھ کے بڑوں شہروں کے علاوہ چھوٹے شہروں میں بھی یوم عاشور کی مناسبت سے مجالس بپا ہوئیں اور ماتمی جلوس نکالے گئے، عزاداران نے پرسہ دیا اور نوحہ خوانی کی۔

    CM Sindh inspects Ashura processions security by arynews
    تفصیلات کے مطابق سکھر میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جلوس کےانتظامات کا جائزہ لیا۔ یوم عاشور کا ماتمی جلوس اپنے روایتی راستوں سے گذرتا ہوا ختم ہوگیا۔

    روہڑی میں آٹھ محرم کو شاہ عراق سے برآمد ہونے والا ماتمی جلوس ختم ہوگیا۔ شرکا نے حیدر شاہ حقانی کے مقام پر رات گزاری جس کے بعد دس محرم کو مرکزی امام بارگاہ پر ختم ہوا۔

    حیدر آباد میں بھی یوم عاشور کا مرکزی جلوس روایتی راستوں سے گزرتا ہوا ختم ہوگیا۔ روٹ پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے لیڈی کمانڈوز بھی تعینات تھیں۔

    ملتان میں مرکزی ماتمی جلوس کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں سے انیس چھوٹے بڑے جلوس برآمد ہوئے جن کے روٹ پر کڑا پہرا تھا۔ تمام جلوسوں کی مرکزی کنٹرول روم سے نگرانی بھی کی گئی۔

    فیصل آباد میں چوک گھنٹہ گھر سے برآمد ہونے والا مرکزی جلوس امام بارگاہ حیدریہ چوک پر ختم ہوا ۔ عزاداروں نے زنجیر زنی کی اور نوحے پڑھے۔ راستے میں سبیلیں بھی لگائی گئی تھیں۔

  • خورشید شاہ سکھر میں سڑک کی ناقص مٹیریل سے تعمیرپربرہم

    خورشید شاہ سکھر میں سڑک کی ناقص مٹیریل سے تعمیرپربرہم

    سکھر :ـ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ نے سکھر میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا اورغیر معیاری  تعمیراتی کاموں پرعدم اطمینان کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے سکھر کے مختلف علاقوں کااچانک دورہ کیا، اس موقع پر محکمہ ہائی ویز کے چیف انجینئر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    انہوں نے سکھر میں جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے زیرتعمیر سڑکوں پرعدم اطمینان کا اظہار کیا، خورشید شاہ نے ایک جگہ گاڑی رکوائی اور سڑک پر ڈالے گئے بڑے سائز کے پتھر دیکھ کر شدید برہم ہوئے اور چیف انجینئر کا ہاتھ پکڑ کر انہیں پتھر اٹھا اٹھا کر دکھاتے رہے جبکہ شدید غصے کے عالم میں پتھر اٹھا اٹھا کر بھی پھینکتے رہے۔

    خور شید شاہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زیرتعمیر سڑک میں غیر معیاری مٹیریل استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے چیف انجینئر سے کہا کہ بد عنوان ٹھیکیداروں اور افسران کی کرپشن کی وجہ سے سندھ حکومت بدنام ہو رہی ہے۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ 35 کروڑ روپے کا پراجیکٹ ہے جسے لاوارث نہیں چھوڑ سکتے۔ سکھر کے مختلف علاقوں میں 4 ارب روپے کے کام جاری ہیں جن سے مطمئن نہیں ہوں۔

    انہوں نے مذکورہ سڑک کی از سر نو تعمیر کا حکم دیا،اس موقع پر خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سمیت ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیں۔

     

  • سکھرمیں چمگادڑوں کا راج، عوام میں خوف وہراس

    سکھرمیں چمگادڑوں کا راج، عوام میں خوف وہراس

    سکھر : تفریحی مقامات پر بڑی چمگادڑوں نے ڈیرے ڈال لیے،سکھر کے عوام خوف وہراس میں مبتلا ہوگئے، متعلقہ انتظامیہ نے کسی قسم کے احتیاطی اقداما ت نہیں کیے۔

    Bat-post-01

    تفصیلات کے مطابق سکھر کے اہم تفریحی مقامات اور باغات پر کئی فٹ طویل و چوڑی چمگادڑوں نے ڈیرہ جما لیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ چمگادڑیں خیر پور سے سکھر آئی ہیں۔

     

    سکھر میں تفریح گاہوں کے علاوہ بڑی چمگادڑوں نے دریائے سندھ کے کنارے درختوں پر بھی ڈیرے ڈال رکھے ہیں جن کی دل دہلانے والی آوازوں سے مکین ڈر جاتے ہیں۔

    Bat-post-03

    درختوں پر موجود چمگادڑیں نہ صرف باغات کو نقصان پہنچا رہی ہیں بلکہ علاقہ مکینوں میں بھی خوف و ہراس پھیلنے کا باعث بن رہی ہیں۔

    BAt-post-04

    دوسری جانب محکمہ جنگلی حیات کے اہلکار سکھر شہر سے غائب ہیں جبکہ ورلڈ وائلڈ لائف فیڈریشن کے اہلکار بھی سکھر کے عوام کو صرف دلاسے دیتے ہیں کہ یہ چمگادڑیں انسانوں کو نقصان نہیں پہنچاتیں بلکہ یہ صرف پھل اور پتے کھاتی ہیں۔

  • پاناما لیکس کرپشن کی کھلی کتاب ہے، دال میں کچھ کالاہے، سید خورشید شاہ

    پاناما لیکس کرپشن کی کھلی کتاب ہے، دال میں کچھ کالاہے، سید خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے پاناما لیکس کو کرپشن کی کھلی کتاب قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس کا ہنگامہ جاری ہے، پاناما لیکس حکومت کے گلے کی ہڈی بن گیا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پاناما لیکس کو کرپشن کی کھلی کتاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس بات پر اڑی ہوئی ہے کہ اس حوالے سے کوئی قانون بنانا ہی نہیں چاہتی، لیکن ہر شخص اسے نظر انداز کر رہا ہے۔

    ملک میں سب سے بڑا چیلنج کرپشن ہے۔ اگر احتساب نہ ہوا تو پھر دال میں کچھ کالاہے، آئی بی اے سکھر میں او جی ڈی سی ایل ٹیلینٹ ہنٹ کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ کرپشن ختم ہو جائے تو غربت کا با آسانی خاتمہ ہو سکتا ہے۔

    سید خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو رائے ونڈ مارچ سے کچھ حاصل نہیں ہو گا کیونکہ عمران خان گراؤنڈ میں بیٹھے رہیں گے اور نواز شریف ہیلی کاپٹر سے اترتے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اس ملک میں احتجاج کی کوئی قدر نہیں ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں مظاہرین حکومت کو بہت کچھ سوچنے پرمجبور کردیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاناما لیکس پر وزیر اعظم نے خود تین مرتبہ کہا ہے کہ احتساب مجھ سے شروع کیا جائے لیکن حکومت خود ہی اسکی راہ میں رکاوٹ ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ پاناما کی لیکس ہوں یا بہاماس کی لیکس بد قسمتی سے کوئی بھی اسے حقیقت میں تبدیل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔